پولس اپنی ذمہ داری نبھارہی ہے،آسام کے وزیراعلیٰ کا بیان

گوہاٹی : درانگ تشدد میں لاش پرکود کر حملہ کرنے والے کیمرہ مین کو گرفتارکرلیا گیا ہے. آسام کے ڈی جی پی بھاسکر جیوتی مہانتا نے بتایا کہ اس کیمرہ مین کو کل گرفتار کیا گیا اور آسام پولیس کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا۔
جمعرات کو انخلاء مہم کو کور کر رہا کیمرہ مین ضلع درانگ کے انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے۔ اسے پولیس فائرنگ میں مارے گئے ایک شخص کی لاش پر چھلانگ لگاتے ، لات مارتے اور باکسنگ کرتے دیکھا گیا۔ اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ کیمرا مین کا نام بجوئے شنکر بنیا بتایا جا رہا ہے۔۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ان کی حکومت سرکاری زمین پر سے تمام تجاوزات کو خالی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
پولیس کو اس کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور وہ اپنا کام کر رہی ہے۔ سرما نے درانگ کے سپاہجار تھانہ علاقے کے تحت دالپور میں فائرنگ کے واقعہ پر چرچا کے بیچ وزیراعلیٰ آسام نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمام تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔
انھوں نے تشدداور پولس فائرنگ پر تبصرہ کرتے ہوتے ہوئے مزید کہا کہ "میرے پاس دستیاب معلومات کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں پر ہتھیاروں جیسے چھری وغیرہ سے حملہ بھی ہوا ،" پولیس کو ایک ذمہ داری دی گئی اور وہ صرف اپنی ڈیوٹی کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ آسام کے ضلع درنگ میں آج تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور مقامی لوگوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔ دھول پور میں ہوئی اس جھڑپ میں دو شہریوں کی موت ہوئی ہے جب کہ پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔
جھڑپ کے دوران پولیس اہلکاروں کو راست فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ تشد د کا ویڈیو بھی وائرل ہوگیا ہے جو سوشل میڈیا میں خوب لوگ دیکھ رہے ہیں۔ اس میں ایک شخص کو ڈنڈے کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جسے پولیس اہلکار بے رحمی سے پیٹ رہے ہیں۔
درنگ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق مقامی لوگوں نے انہدامی کارروائی اور تجاوزات ہٹانے کی مہم کی مخالفت کی اور پتھراؤ شروع کر دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں