Powered By Blogger

منگل, اگست 03, 2021

لالویادوسے شرد یادو ملے،اہم سمجھی جارہی دونوں رہنماؤں کی ملاقات

(اردو اخبار دنیا)پٹنہ: سپا لیڈر ملائم سنگھ یادو کے بعد اب آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو نے سابق مرکزی وزیر شرد یادو سے دہلی کے 7 تغلق روڈ پر ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس دوران لالو یادو کے ساتھ ان کی بیٹی میسا بھارتی اور پریم چندرا گپتا بھی موجود تھے۔

لالو یادو نے شرد یادو سے ملاقات کے بعد کہا کہ افسوس ہے کہ شرد یادو اب ا بھی بیمار ہیں ، میں ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔ یہ بھی کہا کہ ان کے بغیر پارلیمنٹ ویران ہے۔ ہم تینوں – میں ، شرد بھائی ، اور ملائم سنگھ نے کئی مسائل پر لڑائی لڑی ہے۔

ملائم سنگھ یادو سے میری کل کی ملاقات ایک خوشگوار ملاقات تھی: لالو پرساد یادو ، آر جے ڈیوہیں لالو یادو نے کہا کہ ہم بہار میں حکومت بنانے والے تھے۔ میں جیل میں تھا لیکن میرے بیٹے تیجسوی یادو نے ان کا(ریاست میں حکمران اتحاد) اکیلے مقابلہ کیا۔

انہوں نے دھوکہ دیا اور ہمیں(آر جے ڈی) کو 10-15 ووٹوں سے شکست دی۔ بہار میں چراگ پاسوان-تیجسوی یادو اتحاد کے بارے میں پوچھا گیا تو آر جے ڈی صدر نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا (ایل جے پی میں دراڑ) ، چراگ پاسوان ایل جے پی کے لیڈر بنے ہوئے ہیں۔ جی ہاں ، میں ان کو چاہتا ہوں،آپ کو بتا دیں کہ لالو یادو نے پیر کو دہلی میںلیڈر ملائم سنگھ یادو اور اکھلیش یادو سے بھی ملاقات کی تھی۔

راہول گاندھی سائیکل کے ذریعہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے

راہول گاندھی سائیکل کے ذریعہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے

Rahul Gandhi leads cycle protest to the Parliament over Fuel Price Hike
نئی دہلی :(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں) اپوزیشن جماعتوں کو ایک ساتھ لے کر چلنے کی مہم میں بہت سرگرم نظر آنے والے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی ، اپوزیشن کے رہنماؤں کے ساتھ چائے ناشتے پر ملاقات کے بعد آج پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ لینے کے لئے سائیکل سے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔راہول گاندھی نے ہم خیال جماعتوں کے رہنماؤں کو صبح چائے کے ناشتے کے لیے مدعو کیا تھا۔
 جس میں کانگریس کے کئی لیڈر کے ساتھ ڈی ایم کے ، نیشنلسٹ #کانگریس پارٹی ، #شیو سینا ، #راشٹریہ جنتادل ، #سماج وادی پارٹی ، #کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسی ، کمیونسٹ پارٹی انڈیا ،انڈین یونین مسلم لیگ،آر ایس پی، کے سی ایم، جے ایم اے، نیشنل کانفرنس اور ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
سائیکل سے سفر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا ،

"عوام کی آواز”مہنگائی کم کرو۔غریبوں کو مارنا بند کرو۔پارلیمنٹ میں ان سوالات پر بحث کرو۔ "

میٹنگ کے بعد مسٹر گاندھی دیگر لیڈروں کے ساتھ سائیکل سے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔ دیکھتے ہی دیکھتے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں کئی سائیکلیں کھڑی ہو گئیں۔ ان سائیکلوں کے آگے ، گیس سلنڈروں کی بڑھی قیمت اور تیل کی اونچی قیمتوں کے بارے میں پلے کارڈز لگائے گئے تھے اور حکومت سے قیمتیں واپس کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے اسی سیشن میں  راہول گاندھی ٹریکٹر کے ذریعے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی نہیں سن رہی ہے اور نہ ہی ان کے مسائل حل کر رہی ہے۔

مئی 2020 میں ہندوستانی حکومت نے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے

(اردو اخبار دنیا)مئی 2020 میں ہندوستانی حکومت نے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے وندے بھارت مشن (Vande Bharat Mission) کے نام سے بڑے پیمانے پر انخلا پروگرام شروع کیا۔ کووڈ۔19 کی وجہ سے انخلاء مہم شروع کی گئی جس نے ہندوستان کو پچھلے سال مارچ میں تمام گھریلو اور بین الاقوامی پروازیں بند کرنے پر مجبور کیا۔ اگرچہ گھریلو پروازوں کو آہستہ آہستہ کیلیبریٹڈ طریقے سے چلانے کی اجازت دی گئی تھی ، لیکن بین الاقوامی پروازوں کے چلنے پر اب بھی پابندی ہے۔

اچانک لاک ڈاؤن کی وجہ سے کہیں اور پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے حکمومت نے مشن وندے بھارت کے نام سے ایک انخلا مہم کا منصوبہ بنایا جس کے تحت قومی فضائی کیریئر ایئر انڈیا Air India کو صرف ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے بیرون ممالک میں پرواز کرنے کی اجازت دی گئی۔

وندے بھارت مشن پروازوں کی مکمل فہرست یہاں چیک کریں۔


آج تک تقریبا چار ملین افراد تقریبا 30 ہزار پروازوں میں سوار ہو چکے ہیں، جو کہ یہ دنیا میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی سرگرمی ہے۔ اس منصوبے میں اصل میں صرف 1,90,000 ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کا تصور کیا گیا تھا۔ شروع میں ایئر انڈیا اور اس کی ذیلی کمپنی ایئر انڈیا ایکسپریس Air India Express نے آپریشن میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس کے بعد دیگر فضائی کیریئرز کو پروگرام میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی۔ایک ٹویٹ ، سول ایوی ایشن کی وزارت MoCA نے ذکر کیا: "وندے بھارت مشن

ارتداد کا عفریت اور اس کا سد باب

(اردو اخبار دنیا)

کچھ مسلم لڑکیوں کے میرج سرٹیفکٹ اور ہندو لڑکوں کے ساتھ ان کی کچھ متعین و مخصوص تصویروں کو گذشتہ تین چار دنوں سے اس قدر پھیلایا جا رہا ہے، جس کی کوئی حد نہیں. میں سمجھتا ہوں ہر پڑھا لکھا موبائل چلانے والا اب اس سے واقف ہوگیا ہے.ایک اور بات قابل غور یہ بھی ہے کہ اس طرح کی تصویروں کے ساتھ جو میسج گردش کر رہا ہے وہ ہندی میں لکھا ہوا ہے.اس کے دو مقصد سمجھ میں آتے ہیں.

۱- پہلا یہ کہ ہندو اس میسج کو پڑھ کر خوش ہوں گے اور موجودہ حکومت سے ساری اپنی شکایتیں ان کی دور ہو جائیں گی.
۲- دوسرا یہ کہ اس سے مسلم طبقہ میں ہراس پھیلے گا اور وہ ملی تنظیموں کے اوپر خواہ مخواہ دباؤ بنائیں گے کہ اس کے ازالے کے لیے کچھ کریں.

اب اگر کوشش ہوتی ہے تو ہندؤں میں میسج جائے گا کہ واقعی ہم کوئی اہم کام کر رہے ہیں، اور اگر کوشش نہیں ہوتی تو مسلم طبقہ اپنے رہنماؤں سے اور بدظن ہوں گے.

{ناقابلِ انکار حقیقت}

اس بات کو تسلیم کر لینا چاہیے کہ یہاں اس طرح کے مسائل صدیوں سے رہے ہیں اور قیامت تک رہیں گے، اس کا سد باب انسانی قوت سے باہر کی چیز ہے، جس طرح مسلم لڑکیاں ہندؤں کے ساتھ گھر بسا رہی ہیں کیا غیر مسلم لڑکیا مسلمان کے ساتھ زندگی نہیں گزار رہیں؟
اس کو ختم کر نے کے بارے میں سوچنا اپنی قوت کوضائع کرنا ہے.

{ ہمارے کرنے کے کام }
۱- اس میسج کو مزید اور نہ پھلائیں، اس طرح کے مسائل میں میسج پھلانے سے سوائے نقصان کے کچھ حاصل نہیں ہوتا.
۲- اصلاح کے دیگر اعمال کی طرح یہ بھی انفرادی عمل ہے، یعنی باپ اپنی بیٹی، بھائی اپنی بہن اور شوہر اپنی بیوی کی نگرانی اور مناسب شرعی تربیت کرے اور خود بھی اس پر عمل کرے، دوسرے لوگوں کا چکر چھوڑ دے کہ وہ اس ارتدادی وبا کا ازالہ کریں گے؛ بلکہ ہر ایک اپنا دائرۂ عمل دیکھے اور اس میں کام کرے.

۳- بہتر اور پائیدار نتائج کے لیے ٹھول منصوبہ بند کوشش ہی کارگر ہو سکتی ہے.

۴- کاؤسلنگ سینٹر کا قیام. اگر ہم یہ خیال پالے بیٹھے ہیں کہ کوئی انقلابی شخصیت پیدا ہوگی اور چشم زدن میں ساری خرابیوں کی اصلاح کر دے گی، تو اس کی توقع بھی فضول ہے.

موجودہ حالات میں خاص اسکول و کالج میں پڑھنے والے لڑکے اور لڑکیوں کی اسلامی ذہن سازی کے لیے ہر جگہ تربیتی سینٹر قائم کیے جائیں، جہاں باپ اپنے بچوں کو لے کر یا بھائی اپنی بہن کو لے کر آئے، لیکن اس کا نام ” کاؤنسلنگ سینٹر ” رکھا جائے.اور ان کی اسلامی ذہن سازی کے لیے مولوی نما لوگوں کے بجائے ایسے لوگ کام کریں جو خود عصری علوم سے آراستہ ہیں اور اسکولی بچوں کے رجحان اور طبعی میلان و مذاق سے خوب واقف ہیں.

۵- ہر کام کے لیے مولویوں کا منھ نہ دیکھا جائے، کہ یہ کام بھی حافظ جی، امام صاحب اور مولوی و مولانا صاحب ہی کریں، ہم تو صرف بچے پیدا کر کے بےمہار چھوڑ دینے کے لیے ہیں.جتنا کام مولوی بےچارے کر دے رہے ہیں وہ ہی کافی ہے، ہند میں مدرسوں کی جتنی عمر ہے اتنی مسلمانوں کے قائم کیے ہوئے عصری اداروں کی بھی ہے، وہاں سے نکلنے والے "لاڈ صاحب” لوگ اپنے لیے بھی کچھ دینی خدمات کی ذمہ داری قبول کریں.اس مسئلہ پر اور غور و فکر کے ذریعے خدمت کی راہیں مزید نکل سکتی ہیں، اللہ تعالی ہر اس شخص کو جو اپنے آپ کو مسلمان کہتا یا سمجھتا ہے، ارتداد کی اس وبا کی روک تھام کے لیے کچھ درد عنایت کرے. وما ذالک علی اللہ بعزیز (بہ شکریہ سوشل میڈیا)

مہاراشٹرا : 16 کروڑ کا انجکشن لگانے کے باوجود 13 ماہ کی بچی ویدیکا سورابھا شنڈے جانبر نہ ہوسکتی

مہاراشٹرا : 16 کروڑ کا انجکشن لگانے کے باوجود 13 ماہ کی بچی ویدیکا سورابھا شنڈے جانبر نہ ہوسکتی 03/08/2021d-ممبئی:(اردواخاردنیا./ایجنسیاں)مہاراشٹرا کی 13 ماہ کی بچی ویدیکا سورابھا شنڈے جو کہ ایک شاذ و نادر ہی لاحق ہونے والی بیماری میں مبتلا ہونے کے باعث جاں بلب کیفیت میں مبتلا تھی۔ اتوار کو #پونا کے دینا ناتھ منگیشکر #اسپتال میں انتقال کرگئی۔ واضح رہے کہ اس کی بیماری کی نوعیت کے باعث #دنیا بھر سے اس کی مدد بھی کی گئی۔ اسے دنیا کا مہنگا ترین انجکشن زولگنسما بھی گزشتہ ماہ لگایا گیا تھا (یاد رہے کہ اس انجکشن کی قیمت سولہ کروڑ روپے ہے اور یہ رقم مختلف کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے جمع کی گئی تھی) مگر وہ ایک جینیاتی بیماری، جسے اسپائنل مسکیولر اٹروفی کہتے ہیں اور جو کہ بہت کم لوگوں کو لاحق ہوتی ہے، اس سے جانبر نہ ہوسکی اور چل بسی۔
 



 


 بچی کے والد کے مطابق وہ گزشتہ شام کھیل رہی تھی کہ اچانک اسے سانس لینے میں مشکل پیش آنے لگی، جس پر ہم فوری طور پر اسپتال پہنچے، جب اسکی حالت سنبھلی تو پھر ہم اسے دینا ناتھ #منگیشکر اسپتال لے گئے جہاں اسے فوری طور پر وینٹی لیٹر پر لے جایا گیا، اس موقع پر ڈاکٹروں نے پوری کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔

جگتیال _ باپ کے روزانہ حالت نشہ میں گھر آکر ماں کی پٹائی کرنے کی شکایت ایک 12سالہ لڑکی نے پولیس

(اردو اخبار دنیا)
جگتیال _ باپ کے روزانہ حالت نشہ میں گھر آکر ماں کی پٹائی کرنے کی شکایت ایک 12سالہ لڑکی نے پولیس سے کی۔یہ انوکھا واقعہ تلنگانہ کے ضلع جگتیال میں پیش آیا۔یہ لڑکی روزانہ اس کی ماں پر اس کے باپ کے ظلم کو برداشت نہیں کرپائی۔اس کی شکایت کی جگتیال ٹاون پولیس اسٹیشن کی خاتون سب انسپکٹرنے بغور سماعت کی اور پھر اس لڑکی کے ساتھ اس کے گھر دیگر ملازمین پولیس کے ساتھ جاکر اس کے باپ کی کونسلنگ کرتے ہوئے حالت نشہ میں گھر آکر ظلم کرنے کے خلاف انتباہ دیا اور کہا کہ اگر وہ ایسا کرے گا تو اس کے خلاف معاملہ درج کیاجائے گا اور اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی

ناندیڑاردوگھر میں ‏MPSC ‎‘UPSC ‎کوچنگ سینٹرس قائم کرنے سے اتفاق

یوم آزادی پراردومشاعرہ ‘ ضلع کلکٹر کی صدارت میں ثقافتی کمیٹیوں کی پہلی میٹنگ منعقد

ناندیڑ: 2اگست(اردو اخبار دنیا(اردوگھر ناندیڑ میںسول سروسیسMPSC اور UPSC امتحانات کی کوچنگ کےلئے سنٹرس ‘ طلباءکےلئے اسٹیڈی سنٹراورشہریان کےلئے ریڈینگ روم قائم کئے جائیں گے ۔ یوم آزادی کے موقع پر 14اگست کوا ردوگھرمیں اردو مشاعرہ منعقد کیاجائے گا۔ بروز پیر 2اگست 2021ءکودوپہر ساڑھے بارہ بجے کلکٹر آفس میںضلع کلکٹرڈاکٹرویپن اٹنکر کی صدارت میں اردوگھر کی ثقافتی کمیٹی اورذیلی ثقافتی کمیٹی کی میٹنگ میں مذکورہ فیصلہ کیاگیا ۔میٹنگ کی ابتداءمیں ثقافتی کمیٹی صدر اور ضلع کلکٹرڈاکٹروپن اٹنکر نے دونوں کمیٹیوں کے تمام سرکاری اور غیرسرکاری ممبران کاگلدستہ دے کر استقبال کیا ۔

میٹنگ میں ثقافتی کمیٹی نائب صدرشرد منڈلک(ڈپٹی کلکٹر)‘ممبران میں ڈاکٹر جگدیش این کلکرنی (ا یس آر ٹی یونیورسٹی کے نمائندہ) ‘ اجیت پال سنگھ سندھوڈپٹی کمشنرناندیڑمیونسپل کارپوریشن ‘ایڈوکیٹ محمدعبدالرحمن صدیقی ‘محمدتقی ‘قاضی ادریس علی سحر‘ ڈاکٹردُرانی شبانہ ‘ڈاکٹرتسنیم انجم‘ محمدمظفر الدین ‘ حبیب مسعودعلی‘ذکی احمدقریشی ‘اردوگھر کے مینجر سلیم خان‘ذیلی ثقافتی کمیٹی کے صدر شرد منڈلک(ڈپٹی کلکٹر) ممبر منتجب الدین اور ممبرومینجر سلیم خان نے شرکت کی۔

ضلع کلکٹر ڈاکٹراٹنکر نے میٹنگ میں کہا کہ اردو گھر میں MPSCاورUPSC کوچنگ سنٹرقائم کرنے کےلئے‘حج ہاوس ممبئی میں جاری مذکورہ سول سروسیس کے کوچنگ سنٹرس کے بارے میںمعلومات حاصل کی جائیں گی ۔حج ہاوس کے عہدیداران سے تحریری رابطہ قائم کرنے کی ہدایت دی ۔اسطرح کوچنگ سنٹرس میںزیرتعلیم طلباءکےلئے کتب خریدی جائیںگی ۔ لائبریری کے ذخیرہ کتب میں اضافہ کیلئے شہریان سے عطیہ کتب کی اپیل کرنے کی ہدایت بھی دی۔سنٹرس میں اقلیتی طبقات ‘مسلم ‘ جین‘ پارسی ‘ سکھ ‘نوبودھ کے طلباءکوداخلہ دیاجائے گا۔داخلے سے قبل ٹیسٹ منعقد کیاجائے اور میرٹ کی بنیاد پر طلباءکوداخلہ دیاجائے گا۔لائبری کےلئے معمولی ممبرشپ فیس مقرر کی جائے گی ۔

انھوں نے اردوگھر کے آڈیٹوریم کے کرایہ کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی سے کرایہ کی رقم کی تفصیل موصول ہوئی ہے ۔جس کے مطابق تین گھنٹوںکے لئے7180/- روپے کرایہ مقرر کیاگیا ہے ۔ لیکن اس کو حکومت کی منظوری لینا ہے اس کے علاوہ بجلی استعمال کی رقم بھی ادا کرنی ہوگی ۔ البتہ ضلع کلکٹر(صدر کمیٹی)اورڈپٹی کلکٹر (نائب صدر) کے مشورے سے کرایہ میں رعایت کے بارے میں غور کیاجاسکتا ہے ۔آڈیٹوریم کو بُک کروانے کےلئے مینجر سے رابطہ قائم کیاجاسکتا ہے۔ انھوں نے مرکزی حکومت کے ادارے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان دہلی کے تعلیمی کورسیس شروع کرنے کے بارے میں کونسل سے خط و کتابت کرنے کی ہدایت دی ۔ کمیٹی کے ممبران نے یوم آزادی کے موقع پر اردوگھر میں اردو مشاعرہ منعقد کرنے کی تجویز پیش کی جس کوضلع کلکٹر نے فوری منظور کرتے ہوئے کہاکہ مشاعرہ 14 اگست کومنعقد کیاجائے اور ریاستی اردوساہتیہ اکیڈیمی ممبئی کے عہدیداران سے مشاعرہ کے تعلق سے ربط پیدا کرنے کی ہدایت دی ۔

واضح ہو کہ ریاستی اردو اکیڈیمی کے چیف ایگزےکٹیو آفیسر(سی ای او)شعیب ہاشمی ثقافتی کمیٹی کے ممبر ہیں ۔جو آج کسی وجہ سے میٹنگ میںشرکت نہیں کرسکے ۔ البتہ انھوں نے 28 جولائی کو ضلع کلکٹر سے ملاقات کرکے اردوگھر میں ادبی ثقافتی پروگرام منعقدکرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیاتھا ۔اردو گھر کمیٹیوں کی یہ پہلی میٹنگ تھی جو خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی جس میں سبھی ممبران نے اپنی تجویز پیش کی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...