Powered By Blogger

جمعرات, اگست 05, 2021

پینٹاگون کے باہر حملے میں پولیس افسر ہلاک، متعدد زخمی

() اردو اخبار دنیا)

امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ پینٹاگون کے ماس ٹرانزٹ ٹرمینل پر فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک اور کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو اس واقعے نے امریکی فوج کے ہیڈکوارٹر کو بند کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔واشنگٹن کے قریب واقع آرلنگٹن میں پینٹاگون کی عمارت کے قریب ایک بس اور سب وے سٹیشن میں گولیاں چلنے کے بعد عمارت میں کام کرنے والے افراد کو ایک گھنٹے سے زائد وقت کے لیے ایک جگہ پر پناہ لینے کا حکم دیا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ واقعہ کے 90 منٹ بعد جائے وقوعہ کو محفوظ کر لیا گیا۔ تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا۔عمارت کے گرد گشت کرنے والی پینٹاگون فورس پروٹیکشن ایجنسی کے سربراہ ووڈرو کُس کا کہنا تھا کہ ’معاملہ ختم ہوگیا ہے، جائے وقوعہ محفوظ ہے اور سب سے اہم یہ کہ ہماری کمیونٹی کو کوئی مسلسل خطرہ نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن انہوں نے ان رپورٹس کی نہ تصدیق کی نہ تفصیلات دیں کہ ہلاک ہونے والے افسر کو چھرا مارا گیا اور حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے حملے کے مقصد کے بارے میں کوئی قیاس آرائی نہیں کی نہ یہ بتایا کہ آیا حملہ آور پولیس کی حراست میں ہے۔ تاہم انہوں نے یہ کہا کہ حکام حملہ آور کی تلاش نہیں کر رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن معاملے پر تحقیقات میں مدد کر رہا ہے۔اے ایف پی کے مطابق وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’مذکورہ افسر ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہوئے جس وہ روزانہ پینٹاگون میں کام کرنے والے ہزاروں افرد کی مدد کررہے تھے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ اور ان کے دیگر افسر پینٹاگون فیملی کا حصہ ہیں اور ہم سب انہیں پروفیشنل، ہنر مند اور بہادر افراد کے طور پر جانتے ہیں۔‘لائڈ آسٹن نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ ’بغیر کسی رکاؤٹ اور قیاس آرائی کے جاری رہنی چاہیے۔‘’میں نے ہلاک ہونے والے افسر کے اعزاز میں پینٹاگون ریزرویشن پر پرچم کو سرنگوں کرنے کا حکم دیا ہے۔‘واقع کے پیش نظر آرلنگٹن میں سب وے سروس کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا اور رہاں جانے والی بسوں کو دیگر سٹاپس کی طرف بھیج دیا گیا تھا۔
ہلاک ہونے والے افسر کو واشنگٹن میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں پولیس کی بڑی تعداد جمع تھی۔

ہندو لڑکی کی پرورش اور شادی کرانیوالے مسلمان شخص کے چرچے

() اردو اخبار دنیانیو دہلی :یتیم ہندو لڑکی کی سرپرستی کرنے والا مسلمان شخص سوشل میڈیا صارفین کا دل جیتنے میں کامیاب ہوگیا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی اس یتیم لڑکی کی شادی بھارتی شہر وجے پور میں 31 جولائی کو طے پائی۔ کہانی میں جو چیز قابل ذکر ہے وہ یہ ہے کہ 18 سالہ پوجا کی سرپرستی بھارت سے ہی تعلق رکھنے والے محبوب مسلی نامی مسلمان شخص نے کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لڑکی ایک دہائی قبل یتیم ہوئی تھی جس کے بعد رشتے داروں کی جانب سے لڑکی کی کفالت سے انکار کردیا گیا تاہم یہ ذمہ داری محبوب مسلی نے بخوشی قبول کرلی اور ایک باپ کی حیثیت سے لڑکی کی 10سال دیکھ بھال کی۔بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محبوب مسلی کا کہنا تھا کہ یہ میری ذمہ داری تھی کہ میں اس لڑکی کی شادی اسی کے مذہب سے تعلق رکھنے والے کسی شخص سے کراؤں۔ محبوب مسلی کے مطابق پوجا ایک دہائی تک میرے گھر میں رہی لیکن ہم نے کبھی بھی پوجا کو اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے یا کسی مسلمان مرد سے شادی کرنے پر مجبور نہیں کیاکیوں کہ یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے۔جبکہ گزشتہ برس بھارت میں ایک مسلمان لڑکی کو اس لیے زندہ جلا دیا گیا تھا کہ اس نے ایک ہندو لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ ریاست بہار کے ضلع وِشالی میں پیش آیاجہاں ایک 20 سالہ لڑکی کو 3 ہندو نوجوانوں نے مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی۔ رپورٹ کے مطابق 20 سالہ گلنازکو ستیش نامی نوجوان کئی ماہ سے مسلسل تنگ کررہا تھا اور شادی کرنے پر اصرار کررہا تھا۔آگ کے باعث گلناز کے جسم کا 75 فیصد حصہ بری طرح جھلس گیا تھا اور اسپتال میں 15 روز بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی۔موت سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں گلناز نے بتایا کہ ستیش اسیکئی دنوں سے تنگ کررہا تھا جس پر ایک دن اس نے صاف کہہ دیاکہ وہ مسلمان ہے اور اس سے شادی نہیں کرسکتی جس کے بعد جب وہ کچرا پھینکنیباہر گئی تو ستیش نے دیگر 2 افراد کے ہمراہ اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی۔

عودی عرب: انسان، جانوروں کی سات ہزار سال پرانی ہڈیاں دریافت

سعودی عرب: انسان، جانوروں کی سات ہزار سال پرانی ہڈیاں دریافت
 اگست 5, 2021

(اردو اخبار دنیا)
سائنس دانوں نے سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے اُم جرسان میں انسانوں اور جانوروں کی ہزاروں سال قدیم ہڈیاں دریافت کی ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ حرات کیبار لاوا فیلڈ میں واقع ڈیڑھ کلومیٹر لمبی سرنگ میں دریافت ہونے والی ہڈیوں کو دھاری دار لگڑ بھگے گذشتہ سات ہزار سال کے دوران جمع کرتے رہے ہیں۔


 
جریدے آرکیالوجیکل اینڈ اینتھروپولوجیکل سائینس (Archaeological and Anthropological Sciences) میں گذشتہ ہفتے چھپنے والی ریسرچ کے مطابق ہڈیاں ’بہت خوبصورتی سے محفوظ‘ حالت میں ہیں اور ان میں انسانوں سمیت مویشیوں، گھوڑوں، اونٹوں اور چوہوں کی بھی ہڈیاں شامل ہیں۔میکس پلینک انسٹی ٹیوٹ فار دا سٹڈی آف ہیومن ہسٹری کے سائنسدان میتھیو سٹیورٹ نے اس دریافت کے بارے میں ایک ٹوئٹر تھریڈ میں لکھا: ’ہزاروں سال کے دوران ہڈیوں کے جمع ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاوا ٹیوب ہڈیوں کے تحفظ کے لیے بہترین ماحول مہیا کرتی ہے۔‘ ان کے مطابق: ’ایک ایسے خطے میں جہاں ہڈیوں کا تحفظ بہت ہی ناقص ہے، اُم جرسان جیسی جگہیں تحقیق کے لیے ایک نیا دلچسپ ذریعہ اور موضوع پیش کرتی ہیں۔ ‘
سائنس دان اس تحقیق میں دریافت شدہ باقیات اور ہڈیوں کی اقسام، ان کی تعدد اور مقامات کے مطالعے کی بنیاد پر اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انہیں گوشت خور لگڑ بھگوں نے یہاں منتقل کیا تھا۔

سٹیورٹ نے لکھا: ’یہ جانور ہڈیوں کو جمع کرنے کا شوقین ہوتا ہے۔ وہ انہیں دوردراز جگہوں سے لاکر غاروں میں جمع کرتا رہتا ہے تاکہ انہیں بعد میں استعمال میں لاسکے اور نوعمر لگڑبھگوں کو خوراک کے طور پر دے سکے یا انہیں ذخیرہ کرسکے۔‘سائنس دانوں نے اس تحقیق میں اصل تو لگڑبھگے کی عادات وخصائل پر توجہ مرکوز کی ہے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنے شائع شدہ مضمون میں یہ نتیجہ بھی نکالا ہے کہ’گدھے ہزاروں سال سے اس خطے میں ایک اہم پالتو جانور کے طور پر موجودہیں۔

دہلی: دوارکا میں ’حج ہاؤس‘ تعمیر کے خلاف لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا گیا زہر انگیز خط اگست 5, 2021

دہلی: دوارکا میں ’حج ہاؤس‘ تعمیر کے خلاف لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا گیا زہر انگیز خط
 اگست 5, 2021

(اردو اخبار دنیا)
دہلی واقع دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کی تیاریاں چل رہی ہیں اور اس سلسلے میں نہ صرف زمین الاٹ کیا جا چکا ہے بلکہ فنڈ ریلیز کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ لیکن اس تعمیر کو لے کر ’اے ڈی آر ایف‘ یعنی آل دوارکا ریسیڈنٹس فیڈریشن نے ہنگامہ شروع کر دیا ہے۔ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے دوارکا میں الاٹ زمین کے فیصلے کو کینسل کرنے کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو خط لکھا ہے جس میں کئی زہر انگیز باتیں لکھی گئی ہیں جس پر سماج کے دانشور طبقہ سے جڑے لوگوں نے اعتراض بھی ظاہر کیا ہے۔


 
دراصل اے ڈی آر ایف نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین کے نام جو خط لکھا ہے اس میں کہا ہے کہ اگر دوارکا میں حج ہاؤس کی تعمیر ہوتی ہے تو فساد جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے اور نتیجہ کار ہندو طبقہ کو علاقے سے ہجرت کرنے کی نوبت پیدا ہو سکتی ہے۔ اس خط کے تعلق سے مشہور و معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور ’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خط میں جس طرح کی باتیں لکھی گئی ہیں وہ ناقابل قبول ہیں، کیونکہ حج ہاؤس کے دوارکا میں تعمیر ہونے سے کشمیر جیسے حالات کیسے پیدا ہو سکتے ہیں۔شبنم ہاشمی نے اے ڈی آر ایف کے خط کو فرقہ وارانہ ذہنیت کا عکاس ٹھہرایا ہے اور اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’برائے کرم خط کو پڑھیے۔ یہ انتہائی فرقہ واریت پر مبنی ہے۔

میں دوارکا یا کسی دیگر مذہبی مقام پر حج ہاؤس بنائے جانے میں دلچسپی نہیں رکھتی، لیکن آخر حج ہاؤس فساد کو فروغ کیسے دے سکتا ہے؟ اے ڈی آر ایف کا دعویٰ ہے کہ وہ دوارکا کے باشندگان کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ انتہائی ناگوار ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ میں شبنم ہاشمی نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور ڈی سی پی دہلی کو ٹیگ کیا ہے، اور ’قومی آواز‘ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہلی ڈی سی پی کو از خود اس معاملے میں نوٹس لینا چاہیے اور اے ڈی آر ایف کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔


 
معلوم ہو کہ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر سے سوسائٹی میں بھائی چارہ، خیر سگالی اور امن کو خطرہ بتایا ہے اور اس کو لاء اینڈ آرڈر کے لیے پریشانی کا سبب ٹھہرایا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ’’اگر دوارکا میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تو علاقے میں فساد کی پوری امید ہے اور پھر یہاں سے ہندوؤں کی ہجرت شروع ہو سکتی ہے۔ اے ڈی آر ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ حالات شاہین باغ، جعفر آباد اور کشمیر جیسے ہو سکتے ہیں۔‘‘ساتھ ہی خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حج ہاؤس پہلے سے ہی آئی جی آئی ائیرپورٹ پر موجود ہے، اور اگر یہ کسی ضرورت کے تحت دوسری جگہ بھی بن رہا ہے تو یہ دھیان رکھنا چاہے کہ ان ہندو زائرین کے لیے دہلی میں کوئی جگہ موجود یا الاٹ نہیں ہے جو مختلف مذہبی مقامات کے لیے رخت سفر باندھتے ہیں۔خط کے شروع میں اے ڈی آر ایف نے پورے معاملے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش کی ہے کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس کے لیے جو ڈی ڈی اے کی زمین الاٹ کی گئی ہے، اسے منسوخ کیا جائے۔ خط میں اے ڈی آر ایف نے خود کو دوارکا اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی ترقی و فروغ کے لیے وقف قرار دیا ہے اور مقامی باشندوں کا نمائندہ بھی بتایا ہے۔
اے ڈی آر ایف نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے گئے اس خط میں بتایا کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کے لیے دہلی حکومت کی جانب سے زمین الاٹ کی گئی ہے اور اس کے لیے فنڈ بھی ریلیز کیا گیا ہے۔ دوارکا کے باشندگان کو اس پر اعتراض ہے اور مغربی و جنوب مغربی اضلاع کے ساتھ ساتھ دہلی کے 360 اضلاع پر مبنی کھاپ پنچایت بھی اس حج ہاؤس کی تعمیر کے مخالف ہیں۔ خط کے آخر میں کہا گیا ہے کہ دوارکا اور قرب و جوار کے باشندگان کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے حج ہاؤس کے لیے الاٹ جگہ کو فوری اثر سے کینسل کیا جائے، جو کہ ملک کے مفاد میں ہوگا۔

ناندیڑشہر میں ڈینگواورچکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ

  • 0
    Shares

ناندیڑ:5اگست(اردو اخبار دنیا)کورونا کی دوسری لہر کے بعد اب دوسرے وبائی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف ضلع انتظامیہ نے کورونا مریضوں کی تعدادمیں کمی پر اطمینان کی سانس لی ہے ایسے میںاب شہری حدودمیںڈینگو کے مریض بڑھ رہے ہیں ۔اس کے علاوہ چکن گنیا کی وباءبھی پھیل رہی ہے

۔اس کے پیش نظر ناندیڑمیونسپل کارپوریشن نے گھر گھر جاکر ڈینگو مرض کے بارے میںشعور بیداری مہم چلارہی ہے ۔ فی الحال ناندیڑ کے سرکاری وخانگی اسپتالوں میں ڈینگواور چکن گنیا کے مریض بڑھ رہے ہیں۔ایسے حالات میںعوام میں شعوربیداری مہم چلانے پر کارپوریشن نے زوردیا ہے۔

اس طرح کی اطلاع کارپوریشن کے ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرسریش سنہہ بسین نے دی ہے۔چکن گنیااور ڈینگو مرض وائرس سے ہوتے ہیں ۔ ایک مخصوص ایڈیس ایجیپ ٹائے مچھر کے کاٹنے سے ڈینگو ہوتا ہے ۔ بخار ‘شدید سرمیںدرد ‘بدن درد‘ متلی ‘قئے ‘بی پی میںاضافہ اوربے ہوشی کی حالت اس مرض کی علامات ہیں ۔ یہ مچھر کافی دنوںسے جمع کرکے رکھے سے پھیلتے ہیں۔ اسلئے اپنے گھروں میں بالخصوص کولر میںموجود پانی کوجلد سے جلد تبدیل کرتے رہیں۔اس طرح کی اپیل کارپوریشن انتظامیہ نے کی ہے

بدھ, اگست 04, 2021

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ
04/08/2021
molana-mahmood-madani
نئی دہلی4اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے اپنے ایک اہم پیغام میں کہا ہے کہ مساجد، #مسلمانوں کے لیے مذہبی و دینی شعائر کی حیثیت رکھتی ہیں ، یہ اللہ کا گھر او ر اس کے ذکر و عبادت کا مقام ہیں ۔جب بندہ کسی زمین کو #مسجد کے لئے وقف کرتا ہے، تو وہ قطعہ زمین براہ راست اللہ کے حوالہ کردیتا ہے، اس کے بعد وہ جگہ مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس اور قابل احترام ہو جاتی ہے ۔ اب ان کے کردار کا تحفظ مسلمانوں کا آئینی ، دینی وایمانی فریضہ ہے ۔

موجود ہ حالات میں مساجد کی حفاظت کے لیے زیادہ بیدار رہنے کی ضرورت ہے ، حال میں ملک میں ایسے بہت سارے واقعات سامنے آئے جن میں فرقہ پرست ذہنیت کے حامل افسران نے مسجد وں کو غیر قانونی بتا کر منہدم کردیا یا اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی، ان میں ہماری کمزرویاں بھی شامل ہیں ۔ اس لیے ضروری ہے کہ موجودہ حالات میں #مساجد کے ذمہ داران دانشمندی کا ثبوت دیں اورچند اہم امور پر فوری توجہ فرمائیں تا کہ مساجد کے کردار کی حفاظت کی جاسکے


 
(۱) مساجد کی زمین کو مسجد کے نام سے وقف کیا جائے

(۲) مساجد کی تعمیر سے قبل اس کا نقشہ حکومت کے محکمہ تعمیر سے منظور کرایا جائے ۔

(۳) اگر مسجد کی #تعمیر کا نقشہ پاس ہو ا ہے تو اسے اپنے پاس محفوظ رکھیں اور اگر کوئی نقشہ نہیں ہے تو قدیمی مسجد کے کاغذات اکٹھے کئے جائیں

(۴) مسجد کمیٹی اپنے انتخابات کے کاغذات درست کریں

(۵)مسجد کے اخراجات کا سالانہ آڈٹ کرایا جائے

(۶) مسجد کی جائیداد کا وقف بورڈ میں اندراج کرایا جائے ، اندراج کے وقت کاغذات وغیرہ درست کرکے جمع کریں ، اس امر کا لحاظ رکھا جائے کہ کسی طرح کی اسپیلنگ ( مسجد اور واقف کے نام) وغیرہ کی غلطی نہ ہو ۔

(۷) یاد رکھیں کہ مسجد کی زمین ایک بار وقف کردی گئی تو اب اس کی حیثیت تبدیل کرنے ،اس کا متبادل لینے کا مسجد کمیٹی سمیت کسی کو کوئی اختیار نہیں ہے ، اس لیے حکومت ، روڈ ڈیلومینٹ اتھارٹی اور #لینڈ گرابس سے اس طرح کا کوئی معاملہ نہ کریں ۔

(۸) اگر ناگہانی صورت حال پیدا ہو جائے تو اپنے علاقے کے معتبر علماء اور مفتیان کرام سے رجوع کریں ۔واضـح ہو کہ اس سلسلے میں #جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ریاست اور اضلاع کی جمعیتوں کو سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی مساجد کے ذمہ داروں کو اس مشورے سے آگاہ کریں اوربیداری پیدا کریں۔

ہندوستان میں کورونا کے 42625 نئے کیسز ، 562 افراد ہلاک

ہندوستان میں کورونا کے 42625 نئے کیسز ، 562 افراد ہلاک

Coronavirus-in-India-Shutterstock

نئی دہلی،04؍اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)گزشتہ 24 گھنٹوں میں پورے ملک میں کورونا کے42.625 نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔اس دوران مجموعی طور پر 36668 مریض کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ اب تک ملک بھر میں #کورونا #وائرس سے مجموعی طور پر 30933022 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں۔ اس وقت ملک میں صحت یابی کی شرح 97.37 فیصد ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 562 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اس وقت ملک میں کورونا کے 410353 ایکٹو کیسز ہیں۔

یہ تعداد کل متاثرہ کیسز کا 1.29 فیصد ہے۔ ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم کے تحت اب تک 48.52 کروڑ #خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 62 لاکھ 53 ہزار 741 خوراکیں دی گئی ہیں۔ملک میں ہفتہ واری مثبت شرح 5 فیصد سے کم ہے۔ اس وقت یہ شرح 2.36 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ یومیہ #مثبت شرح بھی 2.31 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، جو پانچ فیصد سے کم ہے۔ اب تک ملک بھر میں 47.31 کروڑ #نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...