Powered By Blogger

بدھ, اگست 11, 2021

عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد

عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد

سعودی عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد
سعودی عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد
(اردو اخبار دنیا)

 

ریاض

سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان نے ٹوکیو اولمپک میں سلور میڈل جیتنے پر سعودی کراٹے پلیئر طارق حامدی کو مبارکباد دی ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ملاقات کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے طارق حامدی کو میڈل جیتنے اور کراٹے میں ان کی نمایاں صلاحیتوں پر مبارکباد دی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں مزید بڑے ٹائٹل اپنے نام کریں۔

ولی عہد سے ملاقات پر طارق حامدی نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ تمام ایتھلیٹس خصوصا جن کی کراٹے میں دلچسپی ہے ان کی سپورٹ رہی ہے جس سے انہیں عالمی سطح کے مقابلوں میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تحریک ملتی ہے۔

ملاقات میں سعودی وزیر سپورٹس اور سعودی عربیئن اولپمکس کمیٹی کے صدر شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل بھی موجود تھے۔

سعودی عرب کے نوجوان ایتھلیٹ 23 سالہ طارق حامدی نے ٹوکیو اولمپکس میں کراٹے کے 75 کلوگرام پلس کے مقابلے میں سلور میڈل حاصل کیا تھا۔ طارق حامدی اپنے ایرانی حریف سجاد گنج زادہ سے 4-1 سے جیت کر سونے کا تمغہ حاصل کرنے کے قریب تھے کہ پینلٹی کی وجہ سے وہ یہ تمغہ حاصل نہ کر سکے۔ (ایجنسی ان پٹ

میری جنگ دستوری سیکولرزم سے نہیں، سیاسی سیکولرزم سے ہے: اویسی

نئی دہلی:(اردو اخبار دنیا) نام نہاد اور نقلی سیکولر زم کے علمبرداروں پر زبردست حملہ کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور رکن پارلیمان بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہند کے آئین میں درج سیکولرزم پر میرا مکمل یقین ہے،میں اسے بچانے کی جدو جہد کررہا ہوں، مگر عملی سیاست میں نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے سیکولرزم سے مجھے اختلاف ہے۔ انہوں نے دہلی مجلس کے صدر کلیم الحفیظ کی کتاب ’نشان راہ‘ کے اجراء کے موقع پریہ بات کہی۔

انڈین مسلم انٹیلکچوئل فورم کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں انہوں نے دعوی کیا کہ ملک میں ہر طرف مسلمانوں پر طرح طرح کی پابندیاں لگائی جارہی ہیں،ہمارے دینی معاملات کے فیصلے بھی اب ایوانوں میں ہورہے ہیں،کھلے عام مسلمانوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں جنتر منتر پر دی جارہی ہیں اور دہلی پولس تماشہ دیکھ رہی ہے،یہ سیکولرزم نہیں بلکہ فاشزم ہے۔

صدر مجلس نے کہا کہ مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کو سیاسی امپاورمنٹ کی سخت ضرورت ہے۔بغیر سیاسی قوت کے آپ اپنے بنیادی حقوق بھی محفوظ نہیں رکھ سکتے۔انھوں نے سیکولرزم کی ایک نئی تعریف سے شرکاء کو واقف کرایا،انھوں نے کہا کہ ایک سیکولرزم وہ ہے جو ہند کے آئین میں درج ہے،جس میں ملک کے تمام شہریوں کو ان کے مذہب اور عقیدے کے مطابق بنیادی حقوق دیے گئے ہیں،ہم اس سیکولرزم کی نہ صرف حمایت کرتے ہیں بلکہ اس کو بچانے کا کام کررہے ہیں،دوسرا سیکولرزم نام نہادسیکولر پارٹیوں کا عمل ہے۔صدر مجلس نے کہا کہ میں ملک میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ نہیں کررہا ہوں کیوں کہ یہ ملک تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے مگر میں اپنے بنیادی حقوق اور دستور میں دیے گئے اختیارات پر عمل کی آزادی کا مطالبہ کررہا ہوں۔انھوں نے اعداد و شمار کی روشنی میں بتایا کہ اس وقت مسلمان انتہائی پسماندہ ہیں،اس سلسلے میں انھوں نے ماضی میں بنائی گئیں کئی سرکاری کمیٹیوں کی رپورٹوں کا حوالہ بھی دیا۔

شرکاء کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے قائد مجلس نے کہا کہ ہمیں اب کسی کے نفع اور نقصان کے بجائے اپنے نفع اور نقصان پر بات کرنا چاہئے،آزادی کے کے بعد پچھتر سال سے ہم سیکولر پارٹیوں کو ووٹ دیتے آرہے ہیں مگر بدلے میں ہمیں کیا ملا،عرس کے موقع پر مزار کی ایک چادر،رمضان میں ایک کھجور اور اس کے بدلے بھی ہم سے عید پر شیر خرما کی خواہش۔دہلی کی حکومت جس کو مسلمانوں کے 82فیصد ووٹ ملے فساد کے وقت وزیر اعلیٰ نے فسادیوں کو روکنے کے بجائے گاندھی سمادھی پر مون برت کا درامہ کیا۔مسلمانوں کو گالیاں دینے والے وزیر بنائے جا رہے ہیں،اترپردیش میں بھی سماج وادی انھیں گلے لگارہی ہے،سیکولر پارٹیوں میں موجود مسلم لیڈر وں کا برا حال ہے،ایک قد آور نیتا کو نہ علاج میسر ہوا نہ اپنے گاؤں کی مٹی،کئی رہنماجیلوں میں ہیں ان کی پیروی ان کی پارٹیاں نہیں کررہی ہیں،مجلس کو بی جے پی کی بی ٹیم کہنے والے بتائیں اپنی آبائی سیٹ کیوں ہار گئے،انھیں جیتنے کے لیے بھی وہاں جانا پڑا جہاں 30سے35فیصد مسلم ووٹ ہے،بی جے پی کی جیت کی سب سے بڑی وجہ نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے ووٹروں کا کمیونل ہوجانا ہے۔

صدر مجلس نے شرکاء سے کہا کہ اب کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں،ہمیں مسلمانوں،مظلوموں اور پسماندہ طبقات کی حفاظت کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔کام کرنے سے پہلے نتائج کو سوچ کر گھبرانے کے بجائے ہمیں ہمت اور حوصلے سے متحد ہوکر خود کو مضبوط کرنا چاہئے اورنتیجے اللہ پر چھوڑنا چاہئے۔

اورنگ آباد سے ممبر آف پارلیمنٹ سید امتیاز جلیل نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ مسلمان ہند میں زندہ ہیں اور زندہ رہیں گے بلکہ سوال یہ ہے کہ وہ کس طرح زندہ رہیں گے؟ انہوں نے کہاکہ لفظ سیکولر کے نام پر مسلمانوں کی سیاست کو برباد کیا گیا اور مسلمانوں کو ایک کنارے لگادیا گیا۔

صاحب کتاب اور دہلی مجلس کے صدر کلیم الحفیظ نیمسٹر اویسی کا شکریہ ادا کرتا ہوئے کہا کہ میں نے مجلس کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد اپنا انقلابی سفر شروع کردیا ہے آپ میں سے جو لوگ میرے ساتھ چلنا چاہتے ہیں میں ان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔پرگرام کی صدارت کالی کٹ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور جامعہ ہمدرد کے پرو چانسلرپدم شری سید اقبال حسنین نے کی۔اپنے صدارتی خطاب میں موصوف نے کہا کہ اپنے سیاسی قائدین سے تبادلہ خیال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انڈین مسلم انلیکچول فورم نے یہ موقع فراہم کرکے اچھا قدم اٹھایا ہے۔

اس موقع پرمعروف صحافی سہیل انجم نے کتاب اور صاحب کتاب کا خاکہ پیش کیا،اس کے بعد مجلس کے قومی صدر کے دست مبارک سے کتاب کا اجراء عمل میں لایا گیا۔ کالم نگار ڈاکٹر مظفر حسین غزالی نے کتاب کے مشمولات پر رشنی ڈالی۔مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور راجستھان کے صدرپروفیسر اخترالواسع نے بھی اظہار خیال کیا۔نظامت کے فرائض عبدالغفار صدیقی نے ادا کئے۔پروگرام میں دہلی کی معتبر و مستند شخصیات نے شرکت کی۔جس میں انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے دائمی رکن ا نجینئر ساد علی کے علاوہ یونیورسٹیز کے پروچانسلر،وائس چانسلر، پروفیسرس، ڈاکٹرس، وکلا، شعراء ،صحافی،مصنفین،این جی اوز اورملی جماعتوں کے ذمہ داران وغیرہ شامل تھے۔

بارگا ؛ الہی میں دست نبوت جس کے لیے پھیلے ۔ شہباز نعمانی ندوی

(اردو اخبار دنیا)اب بہت ہوا، یہ روز روز کا قصہ میں آج تمام ہی کئے دیتا ہوں، اس نے بڑے جلال اور غیض و غضب کے لہجہ میں کہا، لیکن آخر تمہارا ارادہ کیاہے۔کیا کروگے؟مجلس میں موجود ایک بوڑھے نے تعجب خیز نگاہوں سے اسے دیکھتے ہوئے سوال کیا۔ تبھی ایک کرخدار آوازمیں جواب آیا:" آج میں اس کو قتل کردونگا، اسکا سر تن سے جدا کرکے اپنے معبودوں کے قدموں میں لاکر رکھدونگا، اپنے خداؤں کی ہتک اور شان میں کھلنے والی زبان کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ساکت وخاموش کردوں گا، جس سر کو نخوت وخودداری نے ہمارے معبودوں کے آگےکبھی جھکنے نہ دیا اس کا نذرانہ اپنے معبودوں کے حضور پیش کرونگا ۔ اور اس پیشانی کو جو ہمارے دیوتاؤں کے سامنے کبھی سجدہ ریز نہیں ہوئی آج ان کے سامنے ذلیل کردونگا" یہ کہتے کہتےاس کی آواز کافی تیز اور بلند ہوچکی تھی ، مگر وہ جوشِ انتقام میں بغیر کسی التفات کے کہتا اور بولتا جارہا تھا :"آج میں اس کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے اپنے دیوتاؤں کا تقرب حاصل کرونگا"۔

یہ ارادہ کتنا بھیانک تھا اور یہ الفاظ کس قدر سنگین اور خطرناک ؟ مگر نہ معلوم کیوں ان الفاظ کو سن کر محفل میں موجود ہر شخص کے لبوں پر مسکراہٹ اور خوشی رقص کررہی تھی؟فرحت و مسرت خوشی و شادمانی آنکھوں سے صاف چھلک رہی تھی،۔اس جوان کے الفاظ نے مجلس میں ایک گرمی اور جوش سا پیدا کردیا تھا، مگر ہر زبان خاموش تھی ۔یکا یک سکوت کو توڑتی ہوئی ایک آواز ابھری، کسی کہنے والے نے کہا :"آج اس کو معلوم ہوگا، ہمارے معبودوں کو برا بھلا کہنے، اور انکی تحقیقر و تذلیل کرنے کا انجام کیا ہوتا ہے۔اس نےہمارے خداؤں کی شان میں بہت گستانہ کلمات کہے ہیں، آج وہ ان سب کا انجام بھگت لے گا"۔یہی سب باتیں ہورہی تھیں کہ اتنے میں وہ لمبا قد و قامت ،گھنی ڈارھی والا با رعب شخص مجلس سے اٹھ کر، اپنی تلوار نیام سے سونت کر، دل میں نفرت و عداوت کی آگ کو لئے ،قتل کے ارادہ سے منزل مقصود کی اور چل دیا۔"کہاں جارہے ہو؟ راستے میں کسی موڑ پر ایک شخص نے روک کر معلوم کیا، آج میں اس شخص کو قتل کرنے جارہا ہوں، جو ایک نیا دین لیکر، ہمیں ہمارے آبائی دین سے پھیرنے کے لیے آیا ہے، اور ہمیں لات و منات کی پرستش اور پوجا سے ہٹاکر ہماری پیشانی ایک معبود کے سامنے جھکوانا چاہتا ہے، اور ہمیں بد دین بنانا چاہتا ہے۔یہ سن کر "کاش تم پہلے اپنے گھر کی خبر گیری کرلیتے!" سوال کرنے والے شخص نے کہا:"تمہاری بہن اور اس کا شوہر، لات و منات کی پرستش چھوڑ کر ایک اللہ کی بندگی قبول کرچکے ہیں، اور وہ ابن عبد اللہ کے لائے ہوئے دین کو مان کر، اس کی اطاعت و فرماںبرداری کا طوق اپنے گلے میں ڈال کر، اپنے آبائی دین سے پھر چکے ہیں۔" یہ سن کر نوجوان کے سینہ میں نفرت و عداوت کی آگ مزید بھڑک اٹھی، اور سینہ میں ایک جؤالا سا پھٹ پڑا، آنکھیں جوش انتقام کے خون سےسرخ ہوگئیں، بنا کچھ کہے اس نے بہن کے گھر کا رخ کیا، دروازے پر پہنچ کر دستک دی، بہن نے دروازہ کھولا، بھائ کے ہاتھ میں بے نیام ننگی تلوار دیکھ کر اس کے اوپر خوف و ہراس کی کیفیت طاری ہو گئی،اور وہ اس دلیر و شجاع بھائی کو سامنے چند لمحات کے لئے بے جان مورت بنی آنکھیں پھاڑ کر بدحواسی کے عالم میں ٹکٹکی لگائے دیکھتی رہی،اس کے علاوہ غضب اور قہر کے سامنے کر بھی کیا سکتی تھی؟ بھائ بہن کی طرف بڑھا، اور عقاب کے مانند اس پر جھپٹ پڑا،اور اتنی بے رحمی سے مارا، کہ بہن کا پورا جسم زخموں سے چور اورپیشانی خون آلود ہوگئ، لیکن بہن صبر و استقامت کا سراپا پیکر اور مجسمہ بنی رہی، بھائی کی اس بے رحمی پر ڈبڈبی آنکھوں سے آنسوؤں کے چند قطرے چھلکاتے ہوئے کہا:"تم میرے جسم کے ہزار ٹکڑے کر دو، مجھے موت کا جام اور کڑوا گھونٹ پلادو ،اور اپنے اندر انتقام کی بھڑکتی آگ کو جس طرح چاہو بجھا لو، لیکن مجھے ایک اللہ کی عبادت و بندگی سے نہیں روک سکتے۔۔۔۔۔۔۔۔ تم ابن عبد اللہ کے لائے ہوئے دین کو مجھ سے نہیں چھین سکتے"زارو قطار روتے ہوئے آنسوؤں کی جھڑی اور قطرے زمین پر اور کچھ دامن پر گر رہے تھے ، آخر روتے روتے یہاں تک کہہ دیا:"میں اسی پر جینے اورمرنے کی قسم کھا چکی ہوں، اور اس کے لیے اپنی جان کا نظرانہ پیش کرنے کا عزم و ارادہ کر چکی ہوں،لیکن میں اسے چھوڑ نہیں سکتی"۔زخموں سے چور بہن کے یہ درد بھرے کلمات سن کر جو نئے دین سے وارفتگی اور فریبتگی کی حد تک عشق و محبت کی عکاسی کررہے تھے اور بھائی کے دل پر اپنےایک ایک حرف کانقش چھوڑ گئے۔ خون آلود بہن کے یہ الفاظ سن کر عمر جیسا پتھر بھی موم ہوگیا، اور بہن کی طرف ٹکٹکی باندھے دیکھتا ہوا حیرت و تعجب میں وہ یہی سوچ رہا تھا کہ آخر یہ کونسا دین ہے؟ کیساپیغام ہے جس سے انسان خون کے آخری قطرہ تک بے وفائی نہیں کرسکتا، جسے قبول کرنے کے بعد انسان سر کٹانے کو راضی ہوجاتا ہے لیکن سر جھکانے کے لئے تیار نہیں ہوتا ، اور اس پر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کو بھی اپنی سعادت وسرخروئی ہی تصور کرتا ہے" ۔ذہن میں گردش کرنے والے ان خیالات و تصورات نے اور دل میں پیدا ہونےوالے بہت سے سوالات نے عمر کو بے چین و مضطرب کردیا تھا۔ بالآخر حسرت و ندا مت کو چھپاتے ہوئے قدرے انفعال کے ساتھ بہن سے گویا ہوا:"ذرہ مجھے وہ پیغام دو"۔

" نہیں، اس کو پاک اور مطہر لوگ ہی چھوتے ہیں"بہن نے جواب دیا :"تم پہلے جاکر غسل کرو"، "ٹھیک ہے"۔یہ کہہ کر وہ غسل کرنے چل دیا، لیکن اس کو کیا معلوم تھا، آج وہ پانی سے بدن کا میل اور جسم کی گندگی صاف کرنے نہیں، بلکہ اسلام کے نور سے کفر و شرک کی غلاظت دور کرنے جارہا ہے، وہ غسل کرکے باہر آیا، تو دل کی دنیا بدل چکی تھی، سینہ میں کفر و شرک کے جو جراثیم برسوں سے پل رہے تھے، آج وہ دم ٹوڑ چکے تھے، اب اسکا دل آئینہ کی طرح صاف و شفاف ہو چکا تھا، بہن نے اسکی طرف ایک تختی بڑھادی اور پڑھنے کو کہا، جوں ہی اس نے پڑھنا شروع کیا، آنکھوں نے اپنے بند ٹوڑ دئیے، اور بحر بے کراں کے مانند بے اختیار اشک بہ پڑے، روتے روتے سسکیاں بندہ گئیں، آخر ذرا ضبط کا دامن تھام کر سوال کیا:" اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کہاں ہیں؟بہن نے بتایا، تو ملاقات کی حسرت و تمنا دل میں لئے شوق کے پروں سے پرواز کرتا ہوا، بے چینی و بے قراری کی کیفیت میں دربار رسالت مآب صلی اللہ علیہ و سلم پر جا پہنچا، دروازے پر دستک دی، کون ہے اندر سے سوال ہوا، عمر ہوں، اس نام کا سننا تھا صحابہ دم بخود ہوگئے :"یہ کیوں آیا ہے، اس کا ارادہ کیا ہے؟"۔"کہیں یہ کچھ غلط ارادہ اور نیت لیکر تو نہیں آیاچند اہل عزیمت و حزیمت افراد نے کہا ۔اگر غلط ارادے سے آیا ہے تو اسکی گردن اسی کی تلوار سے تن سے جدا کردی جائے گی، ،اندر آنے دو، زبان نبوت سے حکم ہوا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سن کر سب خاموش ہوگئےاور تعمیل کیلئے ایک صحابی دروازہ کی طرف بڑھے۔دروازہ کھولا گیا۔ اب عمر کی آنکھوں کے سامنے، نور نبوت تھا، جس کے قتل کا منصوبہ لے کرمجلس سے نکلے تھے، اب اسی کو دل دے بیٹھے تھے ،اسی کے سامنے غلامانہ جبینِ نیاز خم کئے ہوئے دست بستہ کھڑے تھے ،آخر کار عمر نے کلمہ پڑھا، تمام صحابہ عمر کے اسلام پر جھوم گئے، اور فضا میں پہلی بار نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی صدا اس قوت کے ساتھ گونجی کہ لات ومنات کے پرستار تھرّا اور کاںپ اٹھے ۔


یہ وہ عمر رضی اللہ عنہ تھے جنکے لیے دست نبوت بارگاہ الہی میں فریاد لے کر اٹھے تھے ، اور زبان رسالت مآب نے جن کو مانگا تھا، اور جنکے بارے میں بعد میں"لوکان نبی بعدی لکان عمر" جیسے الفاظ زبان وحی ترجمان سے جاری ہوئے تھے ، اللہ نے اپنے رسول کی دعا کو شرف قبولیت سے نواز کر حضرت عمر کو اپنے محبوب کی جھولی میں ڈال دیا، اور ان کو اسلام کی سربلندی و سرفرازی کا ذریعہ بنا دیا، وہ خانہ بوشان ِ عرب جسے مکہ کی وادی میں آونٹ چرانے اور بدوی زندگی گزارنے کے علاوہ کوئی سلیقہ نہ تھا، ان کے ذریعے سے قیصر و کسری کی حکومت پر لگام کس دی اور ان کےذریعہ دنیا کی جہاں بانی و جہاں گیری کا کام لیا گیا، اور انکے ہاتھ پر اسلامی فتوحات کا وہ عظیم الشان باب کھلا، کہ جس سے اسلام کا پیغام پوری دنیا میں عام ہوا اور گوشہ گوشہ میں پھیل گیا، اسلام کا یہ عظیم فاتح اور ہیرو، تاریخ جسکے کارناموں پر رقصاں ہے، اور جس کے نام پر فخر و ناز کر کے جھوم اٹھتی ہے اور سر اونچا کرلیتی ہے، اس گیتی میں اسے عمرفاروق کے نام سے جانا گیا۔بالآخر وہ جام شہادت نوش فرماکر اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کر کے، ازلی زندگی سے حیات جاںودانی کی طرف یہ کہتا ہوا رخصت ہوا، حق تو یہ ہے کی حق ادا نہ ہوا، ہمیشہ ہمیش کے لیے اپنے محبوب کے پہلو میں سکون و راحت اطمینان و طمانیت کی نیند سو گیا. رضی اللہ عنہ وأرضاه

کشمیر: محرم کے پیش نظر تیاریاں ،احتیاطی اقدام اور سہولیات

کشمیر: محرم کے پیش نظر تیاریاں ،احتیاطی اقدام اور سہولیات

سری نگر میں  محرم کی تیاری
سری نگر میں محرم کی تیاری

(اردو اخبار دنیا)

کشمیر میں یہ محرم کچھ خاص ہے کیونکہ سرینگر میں دو اہم تاریخی جلوسوں پر تیس سال سے عائد پابندی کو بھی ہٹایا گیا ہے اور یہ گزشتہ تین دہائیوں میں پہلی دفعہ سرینگر میں آٹھ محرم اور دسویں محرم کے تاریخی جلوسوں کو برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہیں -ادھر کئی علماء نے اس اہم فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ کئی علماء نے اس فیصلے پر شبہات بھی ظاہر کئے ہیں۔

 یہ پابندی کشمیر میں دہشت گردی کے آغاز کے بعد سے عائد تھی لیکن اس بار حکومت نے نئے ماحول میں اس روایتی جلوس کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔

 اتنا ضرور ہے کہ کورونا کے سبب محرم کے ماتمی جلوسو ں میں کورونا کے پروٹوکول کا خیال رکھا جائے گا۔

محرم کے پیش نظر اب انتظامیہ نے تمام تر اقدامات مکمل کرلیے ہیں ۔ضلعی انتظامیہ نے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یادگار تقریبات اور محرم کے جلوسوں کے دوران تمام سہولیات دستیاب ہوں۔

؎ محرم کے پہلے 10 دنوں کے دوران ، سرینگر میں لوگوں کو خاص طور پر شیعہ برادری کے لوگوں کو بلا تعطل پانی اور بجلی کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے اضافی اقدامات کیے گئے ہیں ۔

 سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) نے مختلف امامباروں میں صفائی کے مقاصد کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

سڑکوں پرلائٹس لگا نے کا کام جنگی پیمانے پر مکمل کیا گیا ہے۔ تمام امام بارگاہوں کو صاف کیا گیا ہے اور ہماری ٹیمیں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عقیدت مندوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

سیاہ پرچم لگائے گئے ۔

سری نگر میں گلی کوچوں، سڑکوں اور شاہراہوں پر سیاہ پرچم لگائے جارہے ہیں جن پر امام حسین علیہ السلام اور دیگر شہداء کربلا کے حوالے سے مختلف قسم کے اقوال تحریر کئے گئے ہیں - اس کے علاوہ امام باڑوں اور خانقاہوں کی صفائی ستھرائی کے علاوہ انہیں سجایا جارہا ہے - تاکہ محرم الحرام کے متبرک ایام کے دوران عزاداری کو بہتر طریقے سے انجام دیا جاسکے۔

 جگہ جگہ اور بستی بستی روائتی مرثیہ خوانی کی مجالس کا انعقاد کیا جاتا ہے - نذر و نیاز کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جس کے دوران لوگوں کو مدعو کیا جاتا ہے اور مجلس کے اختتام پر انہیں مختلف پکوان کھلائے جاتے ہیں جسے شیعہ بستیوں کے یہاں "نذرِ حُسین " کہا جاتا ہے ۔

 شہرو دیہات کے اندر پہلی سے چودہ محرم تک علم شریف اور تعزئے کے جلوس نکالے جاتے ہیں جس کے دوران عقیدت مندوں کی ایک جم گفیر شرکت کرتی ہیں اور سینہ زنی، سوز خوانی اور سلام و درود کی صورت میں امام حسین علیہ سلام اور ان کے رفقاء و اہلیت کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے ۔ان مجالس اور جلوسوں میں شریک ہونا انتہائی ثواباور نیک عمل سے تعبیر کیا جاتا ہے

 آواذ دی وائس اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے محرم الحرام کی تیاریاں کررہے کچھ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ جو بینرس اور کالے پرچم لہرانے کا جو مقصد ہے وہ یہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام اور دیگر شہداء کربلا نے جو پیغام دیا ہے وہ کسی خاص ملت یا مذہب کے نام نہیں ہے بلکہ وہ میسج انسانیت کے نام ہیں جسے وہ اس طرح سے عام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 سرینگر کے علاوہ مرکزی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بھی دو بڑے امام باڑے ہیں جن میں ایک تاریخی اہمیت کا حامل امام باڑہ مین بڈگام میں واقع ہے دوسرا بڈگام سے متصل علاقہ بمنہ میں موجود ہے - دونوں امام باڑوں کی ان دنوں عشرہ مجالس، مرثیہ خوانی کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔

 محرم الحرام کے دوران ان اما باڑوں کے اندر اور باہر سیاہ رنگ کے کپڑوں سے بنی گلاف میں اوڈھا جاتا ہے جو غم کی ایک علامت کے طور پر لگائی جاتی ہیں - ان امام باڑوں میں بھی محرم الحرام کے دوران عقیدت مندوں کا خاصا رش دیکھنے کو ملتے ہے ۔

 اس کے علاوہ شمالی کشمیر کے مختلف اضلاع میں بھی ان دنوں شیعہ اکثریتی والے علاقوں میں محرم الحرام کی تیاریاں ہوچکی ہیں اور اس سلسلے میں عزا خانے سجائے جارہے ہیں امام باڈوں اور دیگر خانقاہوں کو تیار کیا جارہا ہے تاکہ محرم الحرام میں عزاداری کو بہتر طریقے سے انجام دیا جاسکے۔

 انتظامیہ کی جانب سے اقدامات دوسری جانب اگر رخ کریں تو انتظامیہ کی جانب سے بھی محرم الحرام کے سلسلے میں انتظامات کئے جارہے ہیں۔

 اس سے قبل ہی ہر ضلع اور سب ضلع مقامات پہ اس سلسلے میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے ایک محرم میٹنگ کا انعقاد عمل میں لایا جس میں ضلع کے مختلف اعلی افسران، پولیس، علماء کرام اور الگ الگ دیہات کے معزز شہریوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا اور انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ۔

 مجالس اور عزاداری کے جلوسوں کے لئے درکار ضروری اشیاء اور دیگر انتظامات کو باہم رکھنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، مسلسل بجلی پانی کی سپلائی کے علاوہ شعبہ ہیلتھ کی سہولیات کے حوالے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ عزاداری کے دوران عقیدت مندوں کو بہتر سے بہتر سہولیت فراہم کی جائے

اے ٹی ایم میں رقم نہ ہونے پر بینک کو لگے گا جرمانہ

ممبی _(اردو اخبار دنیا) ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اے ٹی ایم میں رقم نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ اگر ان مشینوں میں نقد رقم کی عدم دستیابی ماہانہ 10 گھنٹے سے زیادہ ہو تو بینکوں کو 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ آر بی آئی کا یہ فیصلہ یکم اکتوبر سے نافذ ہوگا ۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ اے ٹی ایم خالی ہوتے ہی بینک کی جانب سے رقم نہیں بھر رہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس تناظر میں ، بینکوں اور وائٹ لیبل اے ٹی ایم (ڈبلیو ایل اے) آپریٹرز کو اے ٹی ایم میں نوٹوں کی دستیابی کی نگرانی کے لیے نظام کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی ہے

ہیرا گولڈ کی ایم ڈی نوہیرا شیخ کی ضمانت مستقل سپریم کورٹ

ہیرا گولڈ کی ایم ڈی نوہیرا شیخ کی ضمانت مستقل سپریم کورٹ

Heera Gold MD Nowhera Sheik

حیدرآباد:(اردواخباردنیا)سپریم کورٹ نے #ہیرا #گولڈ #گروپ کی مینجنگ ڈائرکٹر #نوہیرا شیخ کی عبوری ضمانت کو مستقل #ضمانت میں تبدیل کرتے ہوئے احکامات جاری کئے ہیں۔ عدالت عالیہ نے نوہیرا #شیخ کی درخواست خصوصی نظرثانی کو قبول کرتے ہوئے یہ احکام جاری کئے ہیں۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سوریا پرکاش وی راجو نے سپریم کورٹ سے یہ کہا کہ وہ مختلف ریاستی حکام اور خانگی پارٹیوں سے رابطہ قائم کرتے ہوئے ایسے انتظامات کریں گے تاکہ سرمایہ کاروں کو ان کی رقومات واپس لوٹائی جاسکے۔

عدالت نے جاری کئے گئے احکام میں یہ کہا کہ مختلف ریاستی حکام ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے تعاون کرے اور اس مسئلہ کا حل نکالے۔ سپریم کورٹ نے اس کیس سے متعلق رپورٹ #فارنسک لیباریٹریز ہنوز درکار ہونے پر ناراضگی ظاہر کی اور سرکاری وکیل کو یہ احکام دیا کہ وہ اس سلسلہ میں بھی موثر کارروائی اور یہ سوال کیا کہ دو سال طویل عرصہ ہونے کے باوجود بھی ایف ایس ایل رپورٹ داخل نہیں کی گئی اور اس کی وجہ بھی معلوم کریں۔

سپریم کورٹ نے یہ واضح طور پر کہا ہے کہ ہیرا گولڈ گروپ مینجنگ ڈائرکٹر نوہیرا شیخ کے معاملہ میں صرف ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کی رپورٹ پر ہی مزید کیس کی پیشرفت کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ جاریہ سال جنوری میں سپریم کورٹ نے نوہیرا شیخ کی عبوری ضمانت قبول کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت عالیہ کی جانب سے ان کے حق میں احکام وصول ہونے پر نوہیرا شیخ نے کہا کہ وہ ابتداء سے #کمپنی کے سرمایہ کاروں کے حق میں ہیں اور بعض افراد نے ان کی ساکھ متاثر کرنے اور کاروبار کو نقصان پہنچانے کیلئے #سازش رچی تھی۔

سپریم کورٹ نے ان کے حق میں اس لئے فیصلہ سنایا ہے چونکہ ان کی کمپنی کبھی بھی عوام کو دھوکہ دینے کی نیت نہیں رکھی اور سینکڑوں عوام کو سرمایہ کاری پر #منافع دیتے آرہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یکم اگست سے کاروبار کا باضابطہ آغاز ہوچکا ہے

آج کی اہم خبریں* *ABD News*

*آج کی اہم خبریں* 
 *ABD News* 
 *یکم محرم الحرام 1443ھ* 
 *11/ 08/ 2021*(اردو اخبار دنیا)
*ریاستوں کو اپنی او بی سی فہرست بنانے کی اجازت دینے کا بل لوک سبھا سے پاس*
واضح ہوکہ او بی سی ترمیمی بل لوک سبھا میں بھی منظور کیا گیا۔ اب ریاستوں کو او بی سی کی اپنی فہرست بنانے کا حق مل گیا ہے۔ ایسی بحث پہلی بار لوک سبھا مانسون سیشن میں دیکھی گئی۔ حکومت بولتی رہی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی بیٹھ کر بحث سنتے رہے۔ کہیں بھی ہنگامہ نہیں، کہیں نعرہ بازی نہیں۔127 ویں آئینی ترمیمی بل کے ذریعے ریاستوں کو اپنے علاقے کے مطابق او بی سی فہرست بنانے کا حق ملا۔  بل کو لوک سبھا میں دو تہائی اکثریت سے منظور کیا گیا۔  ایوان زیریں میں اس آئینی ترمیمی بل پر ووٹوں کی تقسیم کے دوران 385 ووٹ حق میں ڈالے گئے اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ملک بھر میں این آر سی کرانے پر کوئی فیصلہ نہیں*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران ایک مرتبہ پھر این آر سی کا معاملہ اٹھا ۔ پارلیمنٹ میں جواب دیتے ہوئے وزارت داخلہ کی طرف سے واضح کیا گیا کہ قومی سطح پر این آر سی کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے یہ ضرور بتایا گیا کہ روہنگیاوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور انہیں واپس بھیجنے کی تیاریاں جاری ہیں ۔ بتادیں کہ حکومت نے ملک میں رہنے والے غیر قانونی روہنگیا تارکین وطن کو ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ بتایا ہے ۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کا ہنگامہ ، راجیہ سبھا بدھ تک ملتوی*
واضح ہو کہ اس بار پارلیمنٹ کا مون سون سیشن مکمل طور پر اپوزیشن کے ہنگامے کی زد میں آگیا ہے۔  یہ مون سون سیزن کا آخری ہفتہ ہے۔ اور 13 اگست کو ختم ہو جائے گا ، لیکن اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے دونوں ایوانوں کی کارروائی اب تک مسلسل متاثر ہوئی ہے۔  پیگاسس اسکینڈل اور زرعی قوانین کے معاملے پر اپوزیشن کا احتجاج مسلسل جاری ہے اور اس کی وجہ سے دونوں ایوانوں کا کام نہیں چل رہا ہے۔  حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل کو دور کرنے کی کوئی کوشش نظر نہیں آتی۔  لوک سبھا کی کارروائی منگل کی صبح 11 بجے شروع ہوئی تو اپوزیشن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی جس کے نتیجے میں کارروائی کو 12 بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔  دوسری طرف ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی 12 بجے ، پھر 4 بجے اور پھر بدھ کی صبح تک ملتوی کرنا پڑی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سپریم کورٹ نے سیاست میں جرائم کی روک تھام کے لیے جاری کیں ہدایات*
واضح ہو کہ سیاست میں جرائم کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ نے ہدایات جاری کی ہیں۔سیاسی جماعتوں کو اپنی ویب سائٹ کے ہوم پیج پر امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں معلومات شائع کرنی چاہئیں اور ہوم پیج پر ایک کیپشن ہوگا جس میں "مجرمانہ پس منظر رکھنے والے امیدوار" پڑھے جائیں۔  سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک سر موبائل ایپلی کیشن بنائے جس میں امیدواروں کی جانب سے ان کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں شائع کردہ معلومات شامل ہوں۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ تمام امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلائے۔  یہ مختلف پلیٹ فارمز بشمول سوشل میڈیا ، ویب سائٹس ، ٹی وی اشتہارات ، پرائم ٹائم ڈبیٹس ، پمفلٹس وغیرہ پر کیا جائے گا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*انتخابات میں جرائم پر سپریم کورٹ کی سخت کارروائی 9 جماعتیں توہین کے مجرم 8 پر جرمانہ عائد*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سیاست اور انتخابات میں جرائم پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے منگل کو 8 جماعتوں پر جرمانہ عائد کیا 9 سیاسی جماعتوں کو بہار میں توہین کا مجرم ٹھہرایا سپریم کورٹ نے بہار انتخابات میں امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کو عام کرنے کے حکم کی عدم تعمیل کے لیے یہ سخت قدم اٹھایا ہے عدالت نے بی جے پی اور کانگریس سمیت 9 سیاسی جماعتوں کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیا ہے این سی پی اور سی پی ایم کو 5-5 لاکھ اور کانگریس اور بی جے پی کو ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے آر جے ڈی جنتا دل لوک جنشتی پارٹی اور سی پی آئی پر بھی ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ جرمانہ چار ہفتوں میں جمع کرائے اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ وہ مستقبل میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کریں بصورت دیگر اسے سنجیدگی سے لیا جائے گا اس کے ساتھ ہی عدالت نے بہوجن سماج پارٹی کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*بی جے پی کے لوگ اشتعال انگیز تقاریر کر دہلی کا ماحول خراب کر رہے ہیں:سنجے سنگھ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  دہلی کے جنتر منتر پر مسلم مخالف نعروں کے حوالے سے سیاسی بیان بازی شروع ہو گئی ہے یہ فرقہ وارانہ نعرے مبینہ طور پر جنتر منتر علاقے میں مارچ کے دوران بلند کیے گئے تھے اس مارچ کی ویڈیو اتوار کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اس مسئلے کا جواب دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی (آپ) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا جب سے امت شاہ وزیر داخلہ بنے ہیں دہلی کی امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے کبھی وکیلوں پر حملہ ہوتا ہے کبھی فسادات ہوتے ہیں گینگ وار ہوتی ہے دہلی کی سڑکوں پر نربھیا کیس 2 ہوا بی جے پی امت شاہ جی کی قیادت میں دہلی کے امن و امان کو خراب کرنے کا کام کر رہی ہے اشتعال انگیز تقریریں وہ دہلی کا ماحول خراب کر رہی ہیں سنجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں دہلی پولیس کی کارروائی محض ایک رسم ہے اور کچھ نہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*دہلی:منیش سیسودیا نے مرکز کو نشانہ بنایا کہا ہم سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں مانگا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سیسودیا نے کورونا وبا کے دوران آکسیجن کی قلت سے ملک میں ہونے والی کسی بھی موت کے حوالے سے ریاستوں سے اعداد و شمار کی مانگ پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے منگل کو منعقد ایک ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں سیسودیا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دہلی حکومت سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں مانگا ، انہوں نے کہا دہلی حکومت کو مرکزی حکومت کی طرف سے ایسا کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے کہ آیا آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کوئی موت ہوئی ہے یا نہیں ، میں اپنے افسران سے مسلسل پوچھ رہا ہوں کہ کیا یہاں مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی خط آیا ہے ہم اپنا جواب مرکزی حکومت کو بھیجیں گے اور اسے مرکزی حکومت سپریم کورٹ پارلیمنٹ اور عوام کے لیے رکھیں گے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سیاسی جماعت کے انتخاب کے 48 گھنٹوں کے اندر امیدوار کی مجرمانہ تاریخ کو عام کریں*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق انتخابات میں جرائم پر ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ سیاسی جماعتیں ، انتخاب کے 48 گھنٹوں کے اندر اپنے امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں۔  نیز ، پارٹیوں کو انتخابات کے لیے منتخب کیے گئے امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ شائع کرنی ہوگی۔  سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں 13 فروری 2020 کے اپنے فیصلے میں ترمیم کی۔  در حقیقت ، فروری 2020 کے فیصلے کے پیرا 4.4 میں ، سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ امیدوار کی مجرمانہ تاریخ انتخاب کے 48 گھنٹوں کے اندر یا کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی پہلی تاریخ سے کم از کم دو ہفتے پہلے ، جو بھی پہلے ہو ، شائع کی جائے۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس نے مذکورہ فیصلے کے پیرا 4.4 میں ترمیم کی ہے اور انتخاب کو 48 گھنٹوں کے اندر شائع کیا جائے گا ، اس کے علاوہ بنچ نے کچھ اضافی ہدایات بھی منظور کی ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*جنتر منتر نفرت انگیز تقریر معاملہ: بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے سمیت 6 گرفتار*
واضح ہوکہ دہلی کے جنتر منتر پر مسلم مخالف نعرے بازی اور اشتعال انگیز بیان کے معاملے میں دہلی پولیس ایکشن میں ہے۔  اس معاملے میں بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔  ملزمان میں ونود شرما ، دیپک سنگھ ، دیپک ، ونیت کرانتی ، پریت سنگھ شامل ہیں۔  پریت سنگھ سیو انڈیا فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ہیں۔ اس بینر کے تحت جنتر منتر پر بھارت چھوڑو تحریک کے نام سے ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔  بتا دیں کہ جنتر منتر پر اشونی اپادھیائے کے پروگرام کے دوران کچھ لوگوں نے غیر مہذب ، قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تبصرے کیے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر ارکان پارلیمنٹ، ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات نہیں لیے جائیں گے واپس* 
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے کل بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات واپس نہیں لیے جائیں گے۔  عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومتیں متعلقہ کیس واپس نہیں لے سکیں گی۔  ہائی کورٹ کیرالہ کے معاملے میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی بنیاد پر بھی فیصلہ کرے گی۔  عدالت نے یہ بھی کہا کہ تمام ہائی کورٹس کے رجسٹرار جنرل اپنے چیف جسٹس کو ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا تصفیہ جات سے آگاہ کریں۔  سی بی آئی عدالتیں اور دیگر عدالتیں ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا مقدمات کی سماعت جاری رکھیں گی۔  ممبران پارلیمنٹ/ایم ایل ایز کے خلاف مجرمانہ مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے سپریم کورٹ ایک خصوصی بنچ تشکیل دے گی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ذات کی بنیاد پر مردم شماری کی حمایت کی*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی اکھلیش یادو نے ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کی ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران منگل کو این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "آئین میں ترمیم کا بل آرہا ہے۔ ریاستوں کو پسماندہ ذاتوں کے حوالے سے حقوق مل رہے ہیں۔" انہوں نے بی جے پی پر ذات پات سے لڑنے کا الزام لگایا۔ اکھلیش نے کہا ، 'بی جے پی ذاتوں کو لڑاتی ہے۔ سماج وادی پارٹی صدر نے کہا کہ یہ معلومات ضروری ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*گجرات:نیرج نامی تمام لوگوں کو مل رہا مفت پیٹرول،نیرج چوپڑا کی جیت کی خوشی میں پٹرول پمپ نے دیا یہ خاص آفر*
واضح ہوکہ گجرات کے بھروچ میں نیرج نامی لوگوں کے لیے ایک مقامی پٹرول پمپ نے ایک خصوصی پیشکش کی ہے۔ پٹرول پمپ کے مالک نے حال ہی میں منعقد ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں برچھی پھینکنے والے نیرج چوپڑا کی طلائی تمغہ جیتنے کا جشن منانے کے لیے نیرج نام کے لوگوں کو 501 کا مفت پیٹرول دینے کا اعلان کیا ہے۔نیترنگ شہر میں ایس پی پٹرولیم کے مالک ایوب پٹھان نے اے این آئی کو بتایا کہ "نیرج" نامی لوگوں کو 501 روپے کا مفت پیٹرول دیا جائے گا ، جو درست شناختی شناخت پیش کرنے کے بعد پیٹرول لے سکتے ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*پیگاسس معاملے پر متوازی بحث سے کریں گریز ،سپریم کورٹ کا درخواست گزاروں کو مشورہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے کچھ عرضی گزاروں کی طرف سے سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر متوازی مباحثے پرناراضگی کا اظہار کیا ہے جو کہ اسرائیل کے جاسوس سافٹ ویئر پیگاسس کی مبینہ جاسوسی کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عدالت نے ان درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ وہ نظم و ضبط کے ساتھ رہیں۔چیف جسٹس این وی رمناکی سربراہی میں بنچ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ بحث کا مخالف نہیں ہے ، لیکن جب معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے تو اس پر یہاں بحث ہونی چاہیے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ سے کہاہے کہ انہیں درخواستوں میں اٹھائے گئے مسائل کے بارے میں حکومت سے ہدایات لینے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔ اس پر جسٹس رمنا ، جسٹس ونیت سرن اور جسٹس سوریہ کانت کی بنچ نے معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 16 اگست کی تاریخ مقررکی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*کشمیر دورے پر راہل گاندھی: بولے! میرے اندر بھی کشیمیریت ہے، جب بھی کشمیر آتا ہوں تو ہوتا ہے یہ احساس*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کشمیر کے دورے پرہیں۔ اس دوران راہل گاندھی نے ایک پروگرام سے خطاب کیا ۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ میرے اندربھی کشمیریت ہے اورجب کبھی کشمیرآتاہوں ، ایسا محسوس ہوتاہے جیسے گھرلوٹ آیاہوں۔ اس دوران راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام بھی لگایا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ لوگوں کو جوڑنے کا کام کیا ہے اور اس سمت میں پارٹی کی کوششیں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیار اور عزت کا رشتہ ہمیشہ قائم رکھنا چاہتے ہیں ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے اس سے پہلے دو ہزار اُنیس میں کشمیر کا دورہ کرنے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں سرینگر کے ہوائی اڈے سے واپس بھیج دیا گیا ۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے بازی معاملہ میں ڈی سی پی دیپک یادو کی قومی اقلیتی کمیشن میں  پیشی، اسٹیٹس رپورٹ کی اور سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  جنتر منتر پر نفرت انگیز اور اشتعال انگیز نعرے بازی معاملے میں قومی اقلیتی کمیشن کے سخت موقف کے تحت نئی دہلی کے ڈی سی پی کو اس سلسلے میں باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا گیا تھا۔ ڈی سی پی دیپک یادو قومی اقلیتی کمیشن میں پیش ہوئے اور پولیس کاروائی کو لے کر اسٹیٹس رپورٹ پیش کی۔ اسٹیٹ اس رپورٹ میں پولیس کی طرف سے اس معاملے میں چھوٹے لوگوں کو زیر حراست لئے جانے اور قانونی کارروائی کئے جانے کی بات کہی گئی ہے۔ حالانکہ کچھ ہی دیر بعد میں دہلی پولیس کی طرف سے آفیشیل بیان جاری کرتے ہوئے 6 لوگوں کی گرفتار کئے جانے کی بات بھی کہی گئی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*حکومت کو 50 فیصد ریزرویشن کی حد ختم کرنے پر غور کرنا چاہیے کانگریس نے اوبی سی ترمیمی بل کی حمایت کی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق او بی سی ترمیمی بل کی حمایت کرتے ہوئے کانگریس نے منگل کوکہاہے کہ مرکز کو 50 فیصد کوٹہ کی حد کو ہٹانے پر غور کرنا چاہیے تاکہ اس سے مہاراشٹر میں مراٹھا برادری اور کئی دیگر ریاستوں کے لوگوں کو فائدہ پہنچے۔آئین (127 ویں ترمیمی)بل ، 2021 پربحث شروع کرتے ہوئے ایوان میں پارٹی کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے یہ بھی الزام لگایاہے کہ مرکزی حکومت کی غلطی کی وجہ سے یہ بل لانا پڑا۔یہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے لایا گیا ہے۔پیگاسس جاسوسی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس پربات کرنے پر راضی ہوجاتی تو تعطل نہ ہوتا ، حالانکہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اس موضوع پر بات کرنے کو کہا۔چودھری نے کہاہے کہ ہم اس بل پر بحث میں حصہ لے رہے ہیں کیونکہ یہ آئینی ترمیمی بل ہے جس کے لیے دو تہائی اکثریت کی حمایت درکار ہے۔ ہم ایک ذمہ دار پارٹی ہیں ، لہٰذاہم اس میں حصہ لے رہے ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*جعلی پین کارڈ معاملہ:اعظم خان اور ان کے بیٹے کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم میں سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ خان کو ایک فوجداری کیس میں ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اترپردیش کی متعلقہ نچلی عدالت کو چار ہفتوں کے اندر اس کیس میں شکایت کنندہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ضمانت پر رہا کیا جائے۔ یہ کیس جعلی پین کارڈ سے متعلق ہے،الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد رکن پارلیمنٹ اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ عبداللہ اعظم کے دو پین کارڈ اور پاسپورٹ کے معاملے میں عدالت نے ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔یہ دونوں مقدمے بی جے پی کے مغربی اترپردیش کے کنوینر آکاش سکسینا نے کرائے تھے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*کانگریس لیڈر الکا لامباکے خلاف سوشل میڈیا پر نازیبا الفاظ استعمال کرنے والا شخص گرفتار*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے سوشل میڈیا میں کانگریس لیڈر الکا لامبا کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیاتھا۔ در اصل الکا لامبا نے 9 اگست کو جنوبی ضلع کی پولیس کو ای میل کے ذریعے شکایت کی تھی، جس کے بعد پولیس نے اس کیس میں وکاس نامی ملزم کو اس کے گھراتم نگر سے گرفتار کیا تھا۔پولیس کے مطابق ملزم پہلے بھی اسی طرح کے کیس میں یوپی میں گرفتار ہوچکا ہے۔ ضلع جنوبی کے تھانہ کوٹلہ مبارک پور نے ملزم کو پکڑ لیا ہے۔ الکا نے ای میل کے ذریعے بھیجی گئی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم سے پولیس کی پوچھ گچھ جاری ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*شرپسندوں نے درگاہ مدد علی شاہ کو توڑنے کی دھمکی دی،جمعیت کے وفد کی ڈی سی پی سے ملاقات، کارروائی کا مطالبہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق درگاہ مدد علی شاہ جو روہنی سیکٹر 25 پاکٹ۔2 میں واقع ہے، لگاتار فرقہ پرست عناصر کے نشانے پر ہے،اس کو کچھ دن قبل ایک فرقہ پرست گروہ کی طرف سے توڑنے کی کوشش کی گئی، وہاں مذہبی نعرے لگانے اور مذہبی بینر چسپاں کیا گیا۔اس سلسلے کل جمعیۃ علماء ہندکے ایک وفد نے متعلقہ ڈپٹی کمشنر پولیس (ڈی سی پی) راجیو رنجن سنگھ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد نے ان کو جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ایک مکتوب بھی سونپااور مطالبہ کیا کہ اس کی حفاظت کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔نیز ایسے شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے جو مذہبی مقامات کو نشانہ بنا کر ملک کے امن و امان کو تاراج کرتے ہیں، وفد نے کہا کہ سوشل میڈیا پر شدت پسند عناصر لگاتار ایسے ویڈیو ڈال رہے ہیں جن میں درگاہوں کو توڑنے کی مہم چلائی جارہی ہے، یہ ایک خطرناک روش ہے،جس کا مقصد انارکی پھیلانا اور شرپسند ی کو عروج بخشنا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ سے امن و امان کے قیام اور بھائی چارہ کے فروغ کی علم بردار رہی ہے، وہ ایسے حالات پر کبھی خاموش نہیں رہ سکتی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ووہان میں وائرس پھیلنے کے بعد چین میں ایک بار پھر کورونا پھیل گیا، کیس سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق چین میں کورونا وائرس کے کیس منگل کو سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ یہ صورتحال ٹیسٹ سائٹ پر کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ ڈیلٹا کی شکل چین کے لیے کورونا وبا کے خلاف چیلنج کے طور پر سامنے آرہی ہے۔ مقدمات کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے ، مقامی لاک ڈاؤن ، بڑے پیمانے پر جانچ اور سفری پابندیوں جیسے اقدامات کو چین میں نافذ کرنا پڑا ہے۔ ووہان شہر میں کوروناوائرس کے کیس سامنے آنے کے بعد موجودہ اضافے کو انتہائی سنگین سمجھا جاتا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*افغانستان کے 6 صوبائی دارالحکومتوں پر طالبان کا قبضہ، ہندوستان نے اپنے شہریوں کو بلایا واپس*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  افغانستان  میں طالبان  کے بڑھتے اثر سے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ طالبان نے اب تک 6 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس درمیان ہندوستانی حکومت نے افغانستان کے چوتھے بڑے شہر مزار شریف سے اپنے سفارت کاروں  کو محفوظ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طالبان کے ساتھ خطرناک لڑائی نے اپنے شہریوں کو مزار شریف سے ’خصوصی طیارہ‘ سے افغانستان چھوڑنے کو کہا ہے۔ افغانستان کے بالخ اور تخار میں طالبان جنگجووں اور افغان سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان تیز ہوئی لڑائی کے درمیان یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ طالبان نے حال ہی میں شمالی بالخ کے کئی علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ اب اس کا ہدف مزار شریف ہے۔ مزار شریف بالخ صوبہ کی راجدھانی اور افغانستان کا چوتھا سب سے بڑا شہر ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...