*آج کی اہم خبریں*
*ABD NEWS*
*14/08/2021*(اردو اخبار دنیا)
*یوم آزادی تقریب کے لئے لال قلعہ پر کثیر سطحی سلامتی بندوبست*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق تاریخی لال قلعہ کی حفاظت کے لئے کثیر سطحی سلامتی حصار تیار کیا گیا ہے جہاں سے وزیر اعظم نریندر مودی کل اتوار کو پچھترویں یوم آزادی کے موقع پر خطاب کریں گے اس سلامتی حصار کے لئے این ایس جی اسنائپرس ،سںواٹ کمانڈو ،پنتگ پکڑنے والے اہلکار ،سوان دستے اور اونچی عمارتوں پر بے خطا نشانہ لگانے والوں کی تعیناتی شامل ہے ،ان سبھی کو لال قلعہ کے چاروں جانب تعینات کیا جائے گا اس دوران ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے جیسے معیارات پر عمل لازمی ہوگا
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*کانپور میں مسلم شخص کی پٹائی معاملے میں اقلیتی کمیشن نے لیا نوٹس، پوچھے سوالات*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق قومی اقلیتی کمیشن نے اترپردیش کے کانپور کی ایک بستی میں ایک مسلمان شخص پر ہونے والے حملے اور زبردستی مذہبی نعرے لگانے کا نوٹس لیا ہے اور کانپور پولیس کمشنر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ ملزم کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے؟ کمیشن نے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں جو مسلمان آدمی پر حملے کے وقت تماشا دیکھ رہے تھے۔کمیشن نے وائرل ویڈیو کی بنیاد پر پوچھا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے لوگوں کا کوئی بیان ریکارڈ کیا گیا ہے یا نہیں؟ کمیشن نے کانپور پولیس کمشنر عصيم ارون کو تمام سوالات کے جوابات جلد دینے کا حکم دیا ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*حج ہاؤس تنازعہ : دوارکا کے باشندوں نے جاری کیا بیان ،اے ڈی آر ایف کے بیان کو فرقہ وارانہ قرار دیا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی حج ہاؤس کے حوالے سے جاری تنازعہ کے درمیان، دوارکا کے باشندوں نے آل دوارکا ریزیڈنٹ ویلفیئر فیڈریشن کی طرف سے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو بھیجے گئے خط کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ دوارکا کے باشندوں کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا، جس پر دوارکا کے باشندوں نے ایک دو درجن کی تعداد میں نہیں، 98 دوارکا باشندوں نے دستخط کئے ہیں۔ اے ڈی آر ایف کے ذریعہ لکھے گئے خط کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ خط فرقہ پرستی سے بھرا ہوا ہے اور ADRF دوارکا کے باشندوں کی نمائندگی نہیں کرتا، اس بیان دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو بھیجا جائے گا۔ اس کی ایک کاپی ڈی ڈی اے کو بھی بھیجی جائے گی۔ بیان جاری کرنے والے لوگوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے میں شکایت بھی کریں گے۔جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ADRS اور ہندو شکتی سنگتھن کی طرف سے انل بیجل لیفٹیننٹ گورنر اور ڈی ڈی اے کو بھیجے گئے فرقہ وارانہ خط کی مذمت کرتے ہیں ۔2008 میں سیکٹر 22 دوارکا میں حج ہاؤس کے لیے پلاٹ الاٹ کیا گیا تھا ، یہ خط فرقہ وارانہ انداز میں لکھا گیا تھا۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اے ڈی آر ایف تمام دوارکا باشندوں کی نمائندگی نہیں کرتا ، یہ ایک چھوٹا سا گروپ جو لوگوں میں نفرت پھیلانے اور بھڑکانے کا کام کرتا ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*بہار: گیا میں لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں خواتین کے قومی کمیشن نے تحقیقات شروع کر دیں۔*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق بہار میں گیا لڑکی کے جنسی استحصال کیس میں خواتین کے قومی کمیشن نے تحقیقات تیز کر دی ہے۔ جمعہ کو ، خواتین کے قومی کمیشن کے ارکان نے گیا میں بودھ گیا کے بالیکا گرا میں ایک لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ بالیکا گرا کی تحقیقات کے لیے خواتین کمیشن کی ٹیم بودھ گیا پہنچی۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*جب تک خیال کی آزادی نہ ہو آپ کسی بھی چیز کا اظہار کیسے کر سکتے ہیں: نئے آئی ٹی قوانین پر ہائی کورٹ کا مرکز سے سوال*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کو مرکزی حکومت سے پوچھا کہ 2009 میں نافذ آئی ٹی کے موجودہ قوانین کو ہٹائے بغیر حال ہی میں اطلاع شدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) رولز 2021 متعارف کرانے کی کیا ضرورت تھی؟ چیف جسٹس دیپانکر دتیہ اور جسٹس جی ایس کلکرنی کی بنچ نے نئے قوانین کے نفاذ پر عبوری روک لگانے کی دو درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ یہ درخواستیں نیوز ویب سائٹ 'لیفلیٹ' اور صحافی نکھل واگلے نے دائر کی ہیں درخواستوں میں نئے قواعد کی کئی دفعات پر اعتراضات کئے گئے ہیں۔درخواست گزاروں نے کہا کہ مواد کا ریگولیشن اور احتساب کا مطالبہ ان پیرامیٹرز پر مبنی ہے جو کہ آئی ٹی کے موجودہ قوانین اور آئین کی آزادی کی ضمانتوں کی دفعات سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوانین آئین کے آرٹیکل 19 (2) کے تحت اظہار آزادی کی دفعات سے باہر ہیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پھر مشکل میں مختار انصاری، خصوصی کورٹ نے مسترد کی ڈسچارج ایپلیکیشن*
واضح ہو کہ پریاگراج پورانچل مافیا ڈان باہوبلی بی ایس پی ایم ایل اے مختار انصاری ، جو باندہ جیل میں بند ہیں ، کو ایم پی ایم ایل اے اسپیشل کورٹ پریاگراج سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم پی ایم ایل اے خصوصی عدالت نے باہوبلی مختار انصاری کی خارج ہونے والی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے مختار انصاری کے خلاف الزامات مرتب کرنے کے لیے 23 اگست کو ویڈیو کانفرنسنگ کا حکم دیا ہے۔ مختار انصاری پر وارانسی کے مہاویر پرساد رنگٹا کو 5 نومبر 1997 کو شام 5 بجے فون پر دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔ اسے دھماکے سے اڑانے کی فیملی کے ساتھ فون پر دھمکی دی گئی تھی۔ مدعی کے بھائی نند کشور رنگٹا کے اغوا میں 1.25 کروڑ تاوان مانگا گیا تھا۔ بعد میں کوئلہ کے تاجر نندکشور رنگٹا کی لاش پریاگراج کے جھنسی سے برآمد ہوئی۔ مختار انصاری پر اسی کیس میں لابنگ نہ کرنے پر دھمکانے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں ، بھیلوپور وارانسی پولیس اسٹیشن میں مہاویر پرساد رنگٹا کی جانب سے 1 دسمبر 1،997 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*کانپور : حملہ کرنے والے تین ملزمان کو 24 گھنٹوں کے اندر ضمانت مل گئی*
واضح ہو کہ نیوز ادارہ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کانپور (یوپی) میں ایک 45 سالہ مسلمان رکشہ والے کو پیٹنے اور جے شری رام کہنے کے الزام میں گرفتار تین ملزمان کو تھانے سے ہی ضمانت مل گئی ہے بجرنگ دل کے لوگوں نے ملزم کی رہائی کے لیے رات تک ڈی سی پی آفس کے باہر زبردست مظاہرہ کیا جس رکشہ والے کو مارا پیٹا گیا اس کا خاندان اس واقعہ کی وجہ سے خوف و ہراس میں ہے ، یہ مظاہرہ ان لوگوں کو کھلے عام مار پیٹ سے آزاد کرانے کے لیے کیا گیا تھا بجرنگ دل کے ایک کارکن نے کہا بجرنگ دل کانپور کے ہندو سماج کو یقین دلاتا ہے کہ وشوا ہندو پریشد بجرنگ دل جو بھی ہمارے مذہب پر حملہ کرے گا خاموش نہیں بیٹھے گا ، واضح رہے کہ جن کی رہائی کے لیے احتجاج کیا جا رہا تھا وہ اس کیس کے ملزم ہیں یہ ملزمان مسلم رکشہ افسر کو سرعام مار پیٹ کرجئے شری رام کہنے پر مجبور کرتے رہے اس شخص کا معصوم بچہ چیخ چیخ کر اپنے والد کو چھوڑنے کی التجا کرتا رہا لیکن اس کا دل نہیں پگھلا۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*تیجسوی یادو نے پی ایم کو ذات کی مردم شماری پر ایک خط لکھا ، کہا مودی جی نے نتیش کمار کی توہین کی*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق بہار قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مرکز کو اس معاملے پر اپنا فیصلہ لینا چاہیے اس موقف پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے تیجسوی نے الزام لگایا ہے کہ پی ایم مودی نے ذات پات کی مردم شماری پر ملاقات نہ کرکے سی ایم نتیش کمار کی توہین کی ہے جبکہ پی ایم مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کر رہے ہیں واضح رہے کہ سی ایم نتیش نے پی ایم کو خط لکھ کر اس سلسلے میں ایک میٹنگ کرنے کی درخواست کی تھی
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پنجاب میں اسکول کھلتے ہی 33 بچے کورونا سے متاثر ہوئے*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کورونا وبا کی دوسری لہر کے ختم ہونے کے بعد کئی ریاستوں میں اسکول کھولے گئے ہیں اسکول کھلنے کے بعد پنجاب میں 30 سے زائد طلباء کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں ریاست نے 2 اگست کو وبائی امراض پھیلنے کے بعد پہلی بار آف لائن کلاسیں شروع کی ہیں ، اس کے ساتھ ریاستی حکومت نے اسکولوں میں کورونا ٹیسٹنگ بھی شروع کردی ہے ٹیسٹ کے دوران پنجاب میں 33 طلباء کورونا سے متاثر پائے گئے پنجاب کے وزیر صحت بلبیر سنگھ سدھو نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا ہماری حکومت نے ایک نیا نظام شروع کیا ہے جس میں سکول کے طلباء کا بھی ٹیسٹ کیا جا رہا ہے اب تک 21200 سے زائد ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں اور 33 طلباء کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*مقننہ میں بحث و مباحثہ ہو، باہر کی سیاسی لڑائی ایوان کی میز پر نہیں لڑی جائے: راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی پر وینکیا نائیڈو*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اس بار پارلیمنٹ کا مانسون سیشن ہنگامہ آرائی کے درمیان رہا ہے۔ پیگاسس اسکینڈل اور زرعی قانون کے معاملے پر دونوں ایوانوں ، راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کارروائی مسلسل متاثر ہوئی اور کچھ کام نہ ہو سکا۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ حکمران جماعت اور اپوزیشن ایوان میں ان کی دو آنکھوں کی طرح ہیں اور دونوں ان کے لیے برابر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں آنکھوں سے مناسب طریقے سے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کی آنکھوں میں دونوں اطراف برابر ہیں ، انہوں نے کہا کہ ایوان کو آسانی سے چلانے کے لیے دونوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے،راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر نائیڈو نے کہا کہ مقننہ میں بحث و مباحثہ ہونا چاہیے ، باہر کی سیاسی لڑائیاں ایوان کی میز پر نہیں لڑی جانی چاہئیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*اترپردیش : 90 لاکھ لوگوں کے ساتھ بات چیت کی تیاری میں کانگریس*
واضح ہو کہ یوم آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر کانگریس اتر پردیش میں 2022 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر 75 گھنٹے کی مہم چلانے جا رہی ہے۔ اس کے تحت پوری ریاست میں تقریبا 90 لاکھ لوگوں سے گھر گھر رابطہ کیا جائے گا۔ کانگریس نے تین دن تک جاری رہنے والی اس مہم کے حوالے سے تمام رہنماؤں کو علاقہ وار ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ اس بار یوم آزادی کی 75 ویں سالگرہ منائی جائے گی۔ کانگریس پارٹی قربانی ، لگن اور جدوجہد کی پارٹی ہے۔ یوم آزادی کے موقع پر پارٹی مسلسل تین دن تک ایک بڑی مہم چلائے گی ، جس کا نام 'جئے بھارت مہاسمپرک مہم' رکھا جائے گا۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے ڈیلٹا پلس ويرینٹ کی وجہ سے تیسری موت، رائے گڑھ میں 69 سالہ شخص کی ہوئی موت*
واضح ہوکہ نیوز ادارہ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق مہاراشٹر کے رائے گڑھ میں کورونا وائرس کے ڈیلٹا پلس ويرینٹ سے موت کی اطلاع ملی ہے۔ مہاراشٹر میں ڈیلٹا پلس کی یہ تیسری موت ہے۔ وائرس کے EA ويرینٹ سے پہلی موت رتن گیری اور دوسری ممبئی میں رپورٹ ہوئی۔ رائے گڑھ ڈسٹرکٹ کلکٹر ندھی چودھری نے ڈیلٹا پلس کے ایک 69 سالہ شخص کی موت کی تصدیق کی ہے۔ تفصیلی معلومات کا انتظار ہے۔یہ بات قابل غور ہے کہ اس سے قبل ملک کے مالی دارالحکومت ممبئی میں ایک خاتون ڈیلٹا پلس ویرینٹ سے مر گئی تھی۔ اس 63 سالہ خاتون نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لی تھیں۔ 21 جولائی کو وہ ٹیسٹ میں کوویڈ مثبت پائی گئی اور 27 جولائی کو اس کی موت ہوگئی۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*15 اگست پرسختی: دہلی میں غیر قانونی طور پر رہنے والے دس غیر ملکی شہری گرفتار*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق 15 اگست کے پیش نظر دہلی پولیس غیر قانونی طور پر دہلی میں رہنے والے لوگوں سے تفتیش کر رہی ہے۔ اس کے تحت 10 غیر ملکی شہری جو بغیر ویزے اور پاسپورٹ کے رہ رہے تھے پولیس اسٹیشن ڈبری، اتم نگر اور موہن گارڈن کے پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا ہے۔ دوارکا کے ڈی سی پی سنتوش کمار مینا کے مطابق افریقی شہریوں کی ایک بڑی تعداد دارالحکومت دہلی میں پیسے کمانے کے مواقع کی تلاش میں ہے۔ بہت سے افریقی شہری موہن گارڈن، ڈبری اور اتم نگر کے علاقے میں رہ رہے ہیں اور ان میں سے بہت سے لوگ جعلی یا میعاد ختم ہونے والے ویزوں کے بعد بھی رہ رہے ہیں۔ این ڈی پی ایس ایکٹ کے مقدمات ان کے خلاف تھانہ موہن گارڈن، اتم نگر میں مقامی اور دیگر ریاستوں کے لوگوں کو نشہ آور اشیاء کی فراہمی کے لیے درج کیے گئے ہیں ، اس کے علاوہ افریقی شہریوں کے خلاف سائبر فراڈ کے کیس بھی رپورٹ ہوئے۔ غیر ملکیوں کے غیر قانونی قیام کے خلاف مسلسل کارروائی کی جا رہی ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*گجرات کے پوربندرمیں بڑا حادثہ، سِمِنٹ فیکٹری کی چِمنی میں 6 مزدور پھنسے، 3 کی موت*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق گجرات کے پوربندرمیں بڑاحادثہ پیش آیاہے۔سِمِنٹ فیکٹری کی چِمنی میں چھ مزدور پھنس گئے۔جس میں تین مزدوروں کوریسکیو کیا جاچکا ہے۔جبکہ تین مزدورکی موت واقع ہوگئی ہے۔راحت وبچاؤ میں مقامی پولیس کے ساتھ این ڈی آرایف بھی موجودرہی۔دراصل چمنی کاتعمیری کام کیاجارہاتھا اسی وقت اچانک سے چھ مزدور چمنی کے اندر ہی پھنس گئے تھے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*بنگلور میں 11 دنوں میں 543 بچے کورونا پازیٹیو*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں بچوں میں ہو رہے کورونا انفیکشن سے متعلق گارجین اور انتظامیہ میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ یکم اگست سے 11 اگست کے دوران 18-0 کی عمر کے 543 بچے کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں بچوں کے کورونا پازیٹیو ہونے سے بچوں میں کورونا کے اثر کے خدشات کو طاقت ملنے لگی ہے۔ واضح رہے کہ ایسے خدشات ظاہر کیا جاچکا ہے کہ تیسری لہر میں بچوں پر کووڈ کا خطرناک اثر پڑسکتا ہے۔بنگلورو مہانگر پالیکا کے ذریعہ جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق یکم اگست سے 11 اگست کے درمیان 9-0 عمر کے 88 بچے، 19-10 بچے کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس درمیان کرناٹک حکومت بھی اعلان کرچکی ہے کہ وہ 12-9 کلاس کے بچوں کے لئے اسکول دوبارہ کھول سکتی ہے۔ اسکول اس مہینے کے آخر تک کھولے جاسکتے ہیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*قندھار: افغان طالبان کا غزنی اور ہرات کے بعد افغانستان کے دوسرے بڑے شہر پر قبضے کا دعویٰ*
واضح ہوکہ بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی میں تیزی آتی جا رہی ہے اور جمعے کو ان کی جانب سے ملک کے دوسرے بڑے شہر قندھار کے علاوہ لشکر گاہ پر بھی قبضے کے دعوے سامنے آئے ہیں۔سرکاری طور پر تاحال قندھار یا لشکر گاہ کے سقوط کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے تاہم طالبان کی جانب سے جاری کی جانے والی ویڈیوز میں انھیں شہر کے اندر موجود دیکھا جا سکتا ہے۔اگر قندھار کے طالبان کے قبضے میں جانے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ گذشتہ دس دن کے دوران طالبان کے قبضے میں جانے والا 12واں صوبائی دارالحکومت ہو گا۔قندھار کے بعد اب افغان حکومت کا کنٹرول کابل سمیت چار اہم شہروں تک ہی محدود رہ گیا ہے جن میں سے دو اس وقت طالبان کے محاصرے میں ہیں۔