Powered By Blogger

بدھ, اگست 18, 2021

مسلم طلباءو طالبات کو اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئےاسکالرشپ 2021 کا اعلان

ممبئی 18 اگست)(اردو اخبار دنیا) ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کی جانب سے سال 2013 میں اسکالرشپ فنڈ کی شروعات عمل میں آئی. جس کا مقصد غریب و مستحق مسلم طلباء کو اعلی اور پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کیلئے اسکالرشپ کی شکل میں مالی مدد کرنا ہے تاکہ ایسے طلبہ تعلیم مکمل کر سکیں.

تنظیم کی جانب سے جاری ایک اخباری بیان کے مطابق زیادہ تر مسلم ذہین طلبہ معاشی تنگی کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہو جاتے ہیں. اسی لئے اے ایم پی انڈیا کی جانب سے ایسے طلبہ کیلئے اسکالرشپ دی جاتی ہے جو پروفیشنلس کورسیس (انجینئرنگ, میڈیکل, آرکیٹیکٹ, سی اے اور دیگر) میں زیر تعلیم ہیں. ایسے طلبہ کو آئی ٹی آئی کورسیس اور نیشنل کونسل فار ووکیشنل ٹریننگ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں.

اے ایم پی ہائر ایجوکیشن اسکالرشپ فنڈ:تین سو ذہین و مستحق طلبہ کو کم ازکم دس ہزار روپیہ ایجوکیشنل اسکالرشپ دی جائے گی. اسکالرشپ کی درخواست کے بعد اے ایم پی کی ٹیم کے ذریعے ذہین, مستحق اور غریب طلبہ کا انتخاب کیا جائے گا.اے ایم پی کے زیر اہتمام انڈیا زکات ڈاٹ کام IndiaZakat.com پلیٹ فارم کے زریعے ہائر ایجوکیشن اسکالرشپ کی ملے گی. اسکالرشپ کیلئے درخواست IndiaZakat.com پورٹل پر آن لائن فارم بھر جائے گا. اے ایم پی اسکالرشپ کے علاوہ بھی دیگر اسکالرشپ و فنڈ بھی مستحق طلبہ کو اسی پورٹل سے فراہم کیا جائے گا. ابتک اس پورٹل پر Rs 5,40,20,512 فنڈ جمع ہوا. جس سے تعلیمی شعبے میں ضرورتمند طلبہ کی مدد کی جا رہی ہے.

اہلیت:اسکالرشپ معاشی طور پر غریب فیملی سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو ہی دی جائے گی. ایسے طلبہ جو اسلامی شریعت کے مطابق زکات لینے کے اہل ہوں. طلباء و طالبات کا بارہویں کامیاب ہونا لازمی ہے. پروفیشنلس کورسیس (انجینئرنگ, میڈیکل, فارمیسی, جرنلزم, لاء اور دیگر), سینٹرل یونیورسٹیوں, ٹاپ کالجوں, آئی آئی ٹی, آئی آئی ایم اور یوجی سی سے منطورشدہ اداروں میں زیر تعلیم طلبہ کو اولیت دی جائے گی. ٹیکنیکل کورسیس, آئی ٹی آئی اور ووکیشنل کورسیس کیلئے بھی اسکالرشپ دی جائے گی.اسکالرشپ چیک یا آن لائن پیمنٹ طریقہ کار سے تعلیم اداروں کو تقسیم کی جائے گی. اسکالرشپ کی منظوری سے پہلے طلبہ کے زریعے دی گئی معلومات کا مکمل جائزہ لیا جائے گا.
درکار دستاویزات:دسویں اور بارہویں کی مارکس شیٹ, پروفیشنلس کورس میں زیر تعلیم طلبہ کی گزشتہ سال کی مارکس شیٹ, آدھار کارڈ یا پین کارڈ کی فوٹو کاپی-
نوٹ: رجسٹریشن کی آخری تاریخ 10 ستمبر 2021 اور اسکالرشپ کیلئے آن لائن درخواست ہی قبول کی جائے گی
رجسٹریشن کیلئے:

اتر پردیش میں پرائمری اور مڈل اسکولوں کو کھولنے کی تاریخ کا اعلان

اتر پردیش میں پرائمری اور مڈل اسکولوں کو کھولنے کی تاریخ کا اعلانلکھنؤ(اردو اخبار دنیا): عالمی وبا کورونا وائرس کے انفیکشن کی کم ہوتی شرح کے پیش نظر لمبے عرصے سے بند چل رہے اتر پردیش کے اسکول جلد ہی بچوں سے گلزار ہونے والے ہیں۔ کورونا انفیکشن کے کم ہوتے معاملوں کے درمیان ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے جماعت ایک تا پانچ تک کے پرائمری اسکولوں کو یکم ستمبر اور جماعت چھ تا آٹھ تک کے اسکولوں میں درس و تدریس کا کام 23 اگست سے شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ریاست کے محکمہ تعلیمات نے اس ضمن میں بدھ کو ضروری ہدایات سرکاری اسکولوں، منظور شدہ اسکولوں اور دیگر بورڈوں کے چلانے والے کالجوں کو جاری کئے ہیں۔

ریاست کے محکمہ تعلیمات میں اسپیشل سکریٹری آروی سنگھ نے ڈائرکٹر اسکول ایجوکیشن کو لکھے خط میں کہا ہے کہ کووڈ پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے جماعت ایک تا آٹھ تک کے اسکولوں کو کھولے جانے کی کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ دو روز پہلے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جماعت ایک تا آٹھ تک کے اسکولوں کو دو مراحل میں کھولے جانے پر غور کرنے کو کہا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کورونا وبا اب کنٹرول میں ہے اور اسکولوں کو اب کھولنے کی سمت میں قدم اٹھا یا جاسکتا ہے۔ 16 اگست سے جماعت 9 تا 12 تک کے اسکولوں کو کھولا جاچکا ہے۔ یہاں دو مراحل میں اسکول کھولے جارہے ہیں

وزیراعلی نے سیلاب متاثرہ کٹیہار ضلع کا دورہ کیا

وزیراعلی نے سیلاب متاثرہ کٹیہار ضلع کا دورہ کیاکٹیہار،(اردو اخبار دنیا) 18 اگست ۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بدھ کے روز کٹیہارضلع کے براری اسمبلی حلقہ میں واقع بھیس دیارہ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا۔ اس ضمن میں نائب وزیراعلیٰ تارکشور پرساد بھی وزیر اعلیٰ کے ساتھ تھے۔ وزیراعلیٰ نے بی ایم کالج ، براری میں سیلاب متاثرہ لوگوں کے لیے چلائے جانے والے کمیونٹی کچن کا بھی جائزہ لیا اور کھانا کھانے والے لوگوں کی خیریت دریافت کی۔ سیلاب امدادی کیمپ کا جائزہ لینے کے بعد وزیراعلیٰ نتیش کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر چیز اور پریشانی دیکھی گئی ہے۔ عوام کی راحت کے لیے تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔ 2016 میں بھی گنگا ندی کی ا?بی سطح میں اضافہ ہوا تھا اور اس بار بھی گنگا ندی کی ا?بی سطح میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ا?فات متاثرین کا سرکاری خزانے پر پہلا حق ہے اور امدادی کاموں میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گنگا ندی کی پانی سطح بڑھ رہی ہے اور معلومات کے مطابق اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ اس کے پیش نظر تمام ضلع مجسٹریٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ مکمل الرٹ موڈ میں رہیں۔ عہدیداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سیلاب متاثرہ لوگوں سے رابطہ قائم رکھیں اور انتہائی حساسیت کے ساتھ ہر ایک کی مدد کریں۔ نتیش کمار نے کہا کہ مقامی لوگوں کی مدد اور جانوروں کے لیے چارے کے انتظام کے لیے خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ سیلاب سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو امدادی کیمپوں میں تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

جے این یو میں کھلے گا، میڈیکل کالج اور 500 بستروں کا اسپتال

جے این یو میں کھلے گا، میڈیکل کالج اور 500 بستروں کا اسپتال

 جواہر لال نہرو
جواہر لال نہرو
  • (اردو اخبار دنیا)

  جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ایک میڈیکل کالج اور 500 بستروں کا ہسپتال قائم کرنے کی تجویز ہے۔

یہ تجویز یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل میں رکھی گئی ہے۔

اس کے تحت میڈیکل کالج کے آغاز کے بعد یہاں کے طلباء کو ایم بی بی ایس اور ایم ڈی وغیرہ جیسے اہم کورسز پیش کیے جائیں گے۔

میڈیکل کالج اور ہسپتال سے متعلق تمام منظوری وقت پر ملنے کی صورت میں، جے این یو یونیورسٹی کیمپس میں یہ ہسپتال سال 2024 تک شروع کیا جا سکتا ہے۔

یہ ہسپتال سکول آف میڈیکل سائنسز، جے این یو کے تحت کام کرے گا۔ جے این یو اکیڈمک کونسل (اے سی) نے اس کی منظوری دی ہے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ جے این یو میں اس قسم کے میڈیکل سکول کی بڑی ضرورت محسوس کی گئی۔

اس لیے یہاں جدید ٹیکنالوجی اور صحت کی خدمات پر مبنی میڈیکل سکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے تحت میڈیکل اور ہیلتھ سائنسز میں مختلف کورسز متعارف کرانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

منگل کو یونیورسٹی کی اعلیٰ تعلیمی کونسل یعنی اکیڈمک کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔

اس میٹنگ میں ایک سرکاری دستاویز کے ذریعے یونیورسٹی کیمپس میں ایک میڈیکل کالج اور 500 بستروں پر مشتمل اسپتال تجویز کیا گیا۔

اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں پیش کی گئی تجویز کے مطابق ، جے این یو میں قائم کیا جانے والا میڈیکل کالج اور ہسپتال کارڈیالوجی ، اعضاء کی پیوند کاری ، نیورولوجی اور پلمونولوجی سمیت انتہائی خصوصی علاج کی پیشکش کرتا ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق اس نئے اقدام کے ساتھ غیر روایتی شعبہ یعنی غیر روایتی شعبہ بھی شروع کیا جائے گا جس میں 50 فیصد فیکلٹی پوسٹس سائنسدانوں کے لیے مختص ہیں۔

اس پروجیکٹ کی لاگت تقریبا  900 کروڑ روپے ہوگی۔

یونیورسٹی کے لیے یہ تجویز نئی قومی تعلیمی پالیسی اور جے این یو ایکٹ 1966 کے تحت تیار کی گئی ہے۔

جے این یو کے علاوہ اس تجویز کو بنانے والی کمیٹی میں ایمس اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز جیسے ہسپتالوں کے ماہرین شامل ہیں۔

جے این یو انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی کیمپس کے جنوب مغربی حصے میں دستیاب 25 ایکڑ اراضی پر میڈیکل کالج اور ہسپتال قائم کرنے کی تجویز ہے۔ انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز یہاں دستیاب ہوں گے۔

تجویز میں کہا گیا ہے کہ ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کورسز میں داخلہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعہ این ای ای ٹی کے ذریعے لیا جائے گا۔

پی ایم کی صدارت میں افغانستان پر اعلی سطح کی میٹنگ ، افغانستان میں پھنسے ہندستانیوں کو ہرممکن مدد کا دلایا یقین

پی ایم کی صدارت میں افغانستان پر اعلی سطح کی میٹنگ ، افغانستان میں پھنسے ہندستانیوں کو ہرممکن مدد کا دلایا یقین(اردواخباردنیا)وزیراعظم نریند ر مودی نے افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا۔ جس کے تحت ایک اعلیٰ سطحی کی میٹنگ ہوئی ۔ خبروں کےمطابق میٹنگ میں یہ بتایا گیا کہ حکومت افغانستان کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ واضح رہے کہ میٹنگ میں جہاں افغانستان کےحالات کا جائزہ لیا گیا۔ وہیں افغانستان میں پھنسے ہندوستانیوں کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی گئی۔ خبروں کے مطابق وزیر اعظم نے وہاں سے آنے والے ہندوستانیوں کی ہر ممکن مدد کے لئے کہا ہے۔

واضح ہو کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ پر بلائی گئی سکیورٹی امور کی کابینی کمیٹی کی میٹنگ میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اوروزیر خزانہ نرملا سیتا رمن شریک ہوئے ۔قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا اور افغانستان میں ہندوستان کے سفیر رودریندر ٹنڈن بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

طالبان کے قبضے کی وجہ سے افغانستان میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کر رہے ہیں۔ امیت شاہ بھی اس میٹنگ میں موجود ہیں۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ افغانستان میں پھنسے ہندوستانیوں کو کیسے نکالا جائے اس پر بھی بات چیت جاری ہے۔

ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس ساری صورتحال پر سخت نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پی ایم مودی افغانستان میں ہندوستانیوں کی صورت حال کے حوالے سے حکام سے رابطے میں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل رات پوری صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہیں افغانستان سے اڑنے والی پرواز کے بارے میں بھی اطلاع فراہم کی گئی۔ پی ایم مودی نے ہدایات دی ہیں کہ جام نگر واپس آنے والے تمام افراد کو کھانا فراہم کرنے کے مناسب انتظامات کئے جائیں۔

اس کے ساتھ ہی ذرائع کے حوالے سے یہ معلومات بھی موصول ہوئی ہیں کہ کابل سے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے بھارت نے تاجکستان Tajikistan کے ایانی ایئر بیس پر اپنے C-17 کو کھڑا کیا کیونکہ افغانستان کے کابل ایئرپورٹ پر بہت بڑا ہجوم تھا۔ چنانچہ ہندوستانی طیارے ایانی ایئر بیس پر اسٹینڈ بائے پر تھے اور کابل ایئرپورٹ کو کنٹرول کرنے والئ امریکہ کی طرف سے منظوری ملنے پر انہوں نے کابل کے لیے اڑان بھری۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارت افغانستان سے مزید ہندوستانیوں کو نکالنے کے لیے چارٹر طیاروں کی خدمات حاصل کرنے کا آپشن بھی تلاش کر رہا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ ہندوستان انتظار کرے گا اور دیکھے گا کہ حکومت سازی کس طرح شامل ہوگی اور طالبان اپنے آپ کو کیسے منظم کریں گے۔ بھارت یہ بھی دیکھے گا کہ دوسری جمہوریتیں طالبان حکومت پر کیا رد عمل ظاہر کرتی ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اس ساری صورتحال پر سخت نظر رکھے ہوئے ہیں۔

وہیں طالبان نے افغانستان میں شریعہ قانون نافذ کرکے اسے اسلامک ملک بنانا چاہتا ہے۔ افغانستان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہندوستان کی مرکزی وزارت داخلہ نے ویزا کی ایک نئی قسم کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ افغانوں کی درخواستوں کو تیزی سے ٹریک کرسکیں جو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستان آنا چاہتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ویزا کی فراہمی کا جائزہ لیا ہے۔

Dailyhunt

عجب کپڑاایجاد،دھونے کی ضرورت نہیں،بیکٹریاسے پاک

عجب کپڑاایجاد،دھونے کی ضرورت نہیں،بیکٹریاسے پاک

عجب کپڑاایجاد،دھونے کی ضرورت نہیں،بیکٹریاسے پاک
عجب کپڑاایجاد،دھونے کی ضرورت نہیں،بیکٹریاسے پاک

لندن(اردو اخبار دنیا)

برطانوی کارڈف یونیورسٹی میں کیمسٹری کے شعبے کی تحقیقی ٹیم ایک نئے قسم کے کپڑے کی ایجاد میں کامیاب ہوئی ہے، جس سے سورج کی روشنی کے سامنے ہونے پر 99 فیصد بیکٹیریا ختم ہو جاتے ہیں۔ الرجل میگزین کی ایک رپورٹ کے مطابق سورج کی روشنی کپڑے سے داغ اور بدبو کو دور کر دیتی ہے، جس کے بعد آپ انہیں چند منٹ میں دوبارہ استعمال کر سکتے ہیں۔

یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق محققین نے حفظان صحت کے مقاصد کے لیے کپڑا تیار کیا ہے جو غیر زہریلی دھاتوں کے ساتھ مل کر جو فوٹوکاٹیلسٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، سورج کی توانائی بیکٹیریازکو مارنے، داغوں اور بدبو دور کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

محقق جینیفر ایڈورڈز نے وضاحت کی کہ جدید کپڑے کو پہلے پانی سے دھویا جاتا ہے اور پھر بیکٹیریاز کو مارنے کا عمل شروع کرنے کے لیے دھوپ میں خشک کرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس منفرد کپڑے کو دوبارہ استعمال کے قابل سینیٹری تولیے یا حیض والی خواتین کے کپڑوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم نے انکشاف کیا کہ سب سے اہم چیز اینٹی بیکٹیریل سرگرمی ہے اور یہ صرف روشنی کے تحت ہوتی ہے اور اندھیرے میں غیرمؤثر ہوتی ہے۔ محققین نے بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن سے مالی اعانت حاصل کی ہے (جو کہ حفظانِ صحت کو فروغ دینے کے لیے ایک فلاحی ادارہ ہے) تاکہ اس نئے تیار شدہ کپڑے کو سینیٹری تولیے کے اندر استعمال کرنے کا طریقہ دریافت کیا جا سکے۔

محققین اپنی اس ایجاد کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوششوں کو تیز کر رہے ہیں اور اگلے 12 ماہ کے اندر ایک ایسی پروڈکٹ تیار کر رہے ہیں جو مہلک انفیکشن کے امکان کو کم کرنے میں کارآمد ہو۔ (ایجنسی ان پٹ)


کورٹلہ کے آنند شاپنگ مال میں بھیانک آگ سارا سامان جل کر راکھ

کورٹلہ کے آنند شاپنگ مال میں بھیانک آگ سارا سامان جل کر راکھکورٹلہ (اردو اخبار دنیا)_ جگتیال ضلع کے کورٹلہ ٹاون میں واقع مشہور آنند شاپنگ مال میں بھیانک آگ لگ گئی۔اس واقعہ میں شاپنگ مال میں موجود کپڑے جل کر راکھ ہوگئے۔مقامی افراد کے مطابق آگ لگنے کا یہ واقعہ منگل کی رات تین بجے شروع ہوا ۔ چہارشنبہ کی صبح تک شاپنگ مال میں آگ وقفہ وقفہ سے بھڑک رہی تھی کورٹلہ اور اطراف کے فائر انجنوں کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا۔اس واقعہ میں بھاری نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے آگ لگنے کی وجہ فوری معلوم نہیں ہوسکی۔پولیس اس واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...