حیدرآباد: تلنگانہ گورنر کی والدہ کا انتقال ہو گیا۔ گورنر تمیلی سائی سونداراجن کی والدہ کرشناکماری جن کی عمر 80 سال تھی کل انہیں خرابی صحت کی بناء پر حیدرآباد کے کارپوریٹ ہاسپٹل میں شریک کیا گیا،انکا وینٹی لیٹر پر رکھ کر علاج کیا جارہا تھا آج صبح انھوں نے آخری سانس لی۔ گورنر کے والدہ کے انتقال پر چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
بی جے پی حکمراں ریاستوں کے وزراء متنازعہ بیانات دینے کے لیے کافی مشہور ہیں اور ایک بار پھر بی جے پی وزیر نے ایسا بیان دیا ہے جس پر لوگ طنز بھی کر رہے ہیں اور تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔ معاملہ مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت میں وزیر ہردیپ سنگھ ڈَنگ سے متعلق ہے جنھوں نے یہ بیان دے کر تنازعہ کھڑا کر دیا ہے کہ جو عوامی نمائندہ الیکشن لڑنا چاہتے ہیں، ان کے لیے گائے پالنا لازمی ہونا چاہیے۔ اتنا ہی نہیں، انھوں نے میڈیا سے یہ بھی کہا کہ ریاست میں گائے پالنے کو لے کر قانون بھی بنایا جانا چاہیے۔
ہردیپ سنگھ ڈَنگ کے اس بیان پر کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود نے طنز کے تیر چلائے ہیں۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ہمیں ڈَنگ کی تجویز منظور ہے، لیکن حکومت یہ وعدہ کرے کہ ہمارے گائے پالنے پر موب لنچنگ نہیں ہوگی۔‘‘ کچھ دوسرے لیڈروں نے بھی ڈَنگ کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ ان کا مطالبہ حیرت انگیز ہے، اور اس طرح کا قانون نہیں بنایا جا سکتا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ متنازعہ بیان دینے کے لیے مشہور ریاستی وزیر ڈَنگ نے اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ جن ملازمین کی تنخواہ 25 ہزار سے زادہ ہے ان سے 500 روپے لیے جائیں۔ اس بیان پر بھی ہنگامہ برپا ہے اور لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اس طرح کا کوئی حکم جاری کیا گیا تو یہ ظلم و جبر پر محمول ہوگا۔بہر حال، ڈَنگ نے ریاست میں گئو پروری کو لے کر کئی طرح کے بیان دیے ہیں۔ ایک بیان میں انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہر کسان کے لیے یہ لازمی کر دیا جانا چاہیے کہ جس کے پاس گائے ہو اسی کی کھیت رجسٹرڈ ہو۔ انھوں نے کہا کہ چاہے پنچ، سرپنچ، ضلع پنچایت رکن ہو، رکن اسمبلی ہو یا رکن پارلیمنٹ، صرف انھیں ہی ٹکٹ دیے جائیں جن کے پاس گائے ہے، ورنہ فارم نامنظور کر دیے جائیں۔