Powered By Blogger

ہفتہ, اگست 21, 2021

آن لائن سوشل میڈیا پر دوستی کرکے کال پر برہنہ ویڈیو کرتے ریکارڈ ، بالی ووڈ سلیبریٹی بھی ہوئے شکار

آن لائن سوشل میڈیا پر دوستی کرکے کال پر برہنہ ویڈیو کرتے ریکارڈ ، بالی ووڈ سلیبریٹی بھی ہوئے شکار

ریکارڈنگ کے بعد ویڈیو بناکر وائرل کرنے کی دھمکی دے کر بھاری رقم وصول کرتے، یہ معاملہ ممبئی کرائم برانچ کے سامنے اس وقت آیا جب ایک متاثرہ نے پولیس سےجنسی استحصال کی شکایت کی۔

اس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ممبئی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے کارروائی کرتے ہوئے ایک گینگ کے 5 افراد کو پکڑ لیا۔

مختلف ریاستوں سے گرفتار ملزمین میں سے 2 ملزمین انجینئر ہیں جبکہ ایک نابالغ ہے۔

پولیس نے ان سے موبائل فون 12 جعلی اکاؤنٹ کی تفصیلات ، 6 جعلی ای میل آئی ڈی اور دیگر الیکٹرانک آلات بھی برآمد کئے ہیں۔

اب تک ان ملزمین نے تقریبا 258 لوگوں کو اپنا شکار بنایا تھا جن میں بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو بالی ووڈ سے وابستہ ہیں۔

اس کے علاوہ ٹیلی ویژن سے وابستہ کئی اداکار اور اداکارہ بھی اس سیکسٹورشن ریکٹ کا شکار بن چکے ہیں۔ یہ ملزمین ان ویڈیوز کے بدلے لاکھوں روپے اینٹھتے تھے۔ نہ صرف یہ ان ویڈیوز کی گرفت ٹویٹر ، ڈارک نیٹ اور ٹیلی گرام سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر دوسرے لوگوں کو بڑی رقم کے عوض فروخت کی گئی۔ اس دعوے کے ساتھ کہ "بتائیں کہ آپ کس مشہور شخصیت کو برہنہ ویڈیو چاہتے ہیں"۔

تفتیشی ایجنسیوں سے بچنے کے لئے ان ملزمین نے نیپال میں ایک بینک اکاؤنٹ کھولا تھا تاکہ سیکسٹورشن سے برآمد ہونے والی رقم اکٹھی کی جا سکے تاکہ پیسے کے لین دین کا لنک نہ مل سکے اور اگر پکڑا گیا تو اکاؤنٹ کو فوری طور پر منجمد نہ کیا جا سکے۔

تاہم ان کی گرفتاری کے بعد کرائم برانچ نے نیپال انتظامیہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا ہے اور بینک اکاؤنٹ سے متعلقہ تفصیلات مانگی ہیں تاکہ معاملے تک پہنچا جا سکے۔

عورت شوہر سے اجازت کیوں لے ؟ - ڈاکٹر مح محمد رضی الاسلام ندوی

عورت شوہر سے اجازت کیوں لے ؟ - ڈاکٹر مح محمد رضی الاسلام ندوی(اردو اخبار دنیا)سوال
کیا شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کچھ دنوں کے لئے میکے جا سکتی ہے ؟

جواب :
بیوی کو شادی کے بعد وقفہ وقفہ سے اپنے میکے ضرور جانا چاہیےـ وہاں اس کے ماں باپ ، بھائی ، بھتیجے بھتیجیاں ، رشتے دار اور پورا خاندان رہتا ہےـ شادی کا مطلب یہ نہیں کہ سب سے رشتہ منقطع کرلیا جائے اور پلٹ کر ان کی خیر خبر نہ لی جائےـ جدید ذرائع نے اس کی سہولیات پیدا کردی ہیں ـ ہر ایک کے ہاتھ میں موبائل ہےـ بیوی کو چاہیے کہ اپنے میکے کے رشتے داروں سے موبائل پر رابطہ رکھے ، ان کی خیریت دریافت کرتی رہا کرے ، کبھی کوئی خوشی کا موقع ہو یا غم کا ، اس میں میکے جانے کی کوشش کرے _ ویسے بھی کچھ کچھ عرصے کے بعد میکے جاتے رہنا چاہیے _ اس سے تعلّقات میں خوش گواری قائم رہتی ہے اور ماحول بدل جانے سے صحت پر بھی اچھے اثرات پڑتے ہیں ـ

لیکن ضروری ہے کہ عورت جب اپنے میکے جانا چاہے تو شوہر سے اجازت لےـ محض اطلاع دینا کافی نہیں ہےـ اطلاع اور اجازت کے بغیر عورت کا گھر سے باہر نکلنا بالکل مناسب نہیں ہےـ اس سے ازدواجی زندگی میں خوش گواری باقی نہیں رہتی اور تعلقات میں دراڑیں پڑنے لگتی ہیں ، جنہیں اگر درست نہ کیا جائے تو بسا اوقات علیٰحدگی تک نوبت پہنچ جاتی ہےـ
بعض لوگوں کو یہ عجیب لگتا ہے کہ بیوی اپنے میکے جانے کے لیے شوہر سے اجازت کیوں لے؟ وہ کہتے ہیں کہ عورت اپنی مرضی کی مالک ہے _ خاندان میں وہ شوہر کے مساوی حیثیت رکھتی ہے _ جب وہ شوہر کے ماتحت نہیں ہے تو اجازت کے کیا معنیٰ؟ اسلامی نقطۂ نظر سے یہ بات درست نہیں ہےـ اسلام نے مرد کو خاندان کا 'قوّام' یعنی نگراں بنایا ہے _ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوۡنَ عَلَى النِّسَآءِ ( النساء :34)
" مرد عورتوں پر 'قوّام' ہیں ـ"
مولانا سید ابو الاعلی مودودی رحمہ اللہ نے لکھا ہے : " قوام اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی فرد یا ادارے یا نظام کے معاملات کو درست حالت میں چلانے اور اس کی حفاظت و نگہبانی کرنے اور اس کی ضروریات مہیا کرنے کا ذمہ دار ہو ۔ "

نظامِ خاندان میں مرد اور عورت کی حیثیت کو ایک مثال سے سمجھا جاسکتا ہےـ ایک کمپنی قائم کی جائے ، جس میں کچھ افراد کام کرنے والے ہوں تو ان میں سے ایک شخص کو 'باس' بنایا جاتا ہے اور دیگر تمام افراد کو اس کے ماتحت کرکے انہیں اس کا کہنا ماننے اور اس کی ہدایات کے مطابق کام کرنے کا پابند بنایا جاتا ہےـ اب اگر کسی ملازم کو کمپنی یا اپنے ذاتی کسی کام سے باہر جانا ہو ، یا کسی ضرورت سے رخصت لینی ہو تو وہ اپنے باس کو اس کی اطلاع دیتا ہے اور اس سے اجازت لیتا ہےـ اس سے نہ اس کی توہین ہوتی ہے نہ اس کی قدر گھٹتی ہے ، بلکہ یہ ایک ضابطہ کا عمل ہے ، جس سے کمپنی کو معمول کے مطابق چلانے میں مدد ملتی ہےـ ٹھیک یہی حال خاندان کا ہے کہ اس کا نظام درست طریقے سے چلانے کے لیے شوہر کو 'باس' بنایا گیا ہے اور بیوی بچوں کو اس کے ماتحت رکھا گیا ہے ـ شوہر کو تاکید کی گئی ہے کہ بیوی کا خیال رکھے ، اس کی دل جوئی کرے اور اس کی تمام ضروریات پوری کرے اور بیوی کو حکم دیا گیا ہے کہ شوہر کی اطاعت کرےـ اس لیے بیوی کو گھر سے باہر کہیں بھی جانا ہو ، ضروری ہے کہ وہ شوہر سے اجازت لےـ

بعض خواتین شکایت کرتی ہیں کہ ان کے شوہر انہیں میکے جانے نہیں دیتےـ یہی نہیں ، بلکہ وہ میکے والوں سے موبائل پر بات چیت کرنے پر بھی پابندی عائد کرتے ہیں _ یہ شکایت بجا ہےـ ایسے شوہروں کا رویّہ درست نہیں ، بلکہ سراسر قابلِ مذمّت ہےـ نکاح کے بعد بیوی کو اس کے میکے والوں سے کاٹنا غیر شرعی ہے _ ایسی پابندی بالکل ناروا ہےـ بیوی کوئی بکری یا گائے تو ہے نہیں ، کہ اسے خرید کر اپنے کھونٹے سے باندھ لیا ، اب سابق مالک سے اس کا کوئی تعلق باقی نہیں رہاـ بیوی کو نہ صرف اس کے میکے جانے کی اجازت دینی چاہیے ، بلکہ شوہرِ نام دار کو کبھی کبھی بیوی کے ساتھ اس کے میکے (اپنی سسرال) چلے جانا چاہیےـ جس طرح شوہر کے ماں باپ بیوی کے لیے اس کے ماں باپ کے درجے میں ہیں اسی طرح بیوی کے ماں باپ بھی شوہر کے لیے اس کے ماں باپ کے درجے میں ہیں ـ صلہ رحمی کا حکم بیوی اور شوہر دونوں کے لیے ہےـ قرآن و حدیث میں اس پر بہت زور دیا گیا ہے اور قطع رحمی کرنے والوں کو وعید سنائی گئی ہےـ

گیا : ڈوبنے سے 5 کی موت ایک ساتھ 3 معصوم کے گھرمیں صف ماتم

گیا : ڈوبنے سے 5 کی موت ایک ساتھ 3 معصوم کے گھرمیں صف ماتمگیا ؍پٹنہ ،20اگست(اردو اخبار دنیا)
جمعہ کو گیا میں تین الگ الگ حادثات میں 5 لوگ دریا میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں تین بچے ، ایک نوعمر اور ایک ادھیڑ عمر شخص شامل ہے۔ وزیر گنج میں ایک ساتھ تین معصوم کی ہلاکت کی وجہ سے سوگ اور صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔ پہلا واقعہ مفصل تھانہ علاقہ میں واقع عالمی شہرت یافتہ سیتا کنڈ کے قریب سے گزرنے والے فالگو دریا میں پیش آیا۔ وہاں 12 سے 14 سال کی عمر کے تین دوست نہانے گئے۔ جب تینوں دریا میں تیزبہاؤ کی وجہ سے ڈوبنے لگے،تو انہوں نے شور مچا دیا۔چیخ و پکار سن کر قریب کھڑے ایک مقامی نوجوان نے دو لڑکوں کو بچایا ، لیکن ایک لڑکے کا سراغ نہیںمل سکا۔ بہت تلاش کے بعد نوجوان دریا میں ایک پتھر میں دبا ہوا ملا ، وہ فوت کر چکا تھا۔دو لڑکے جنہیں مقامی نوجوان نے بچایا تھا ،وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔ لوگوں نے پولیس کو اس واقعے سے آگاہ کیا ، اس کی خبر سوشل میڈیا پرنشر کی ، تب متوفی نوجوان کی شناخت ہوسکی ۔ متوفی نوعمر کا باپ اور بھائی سیتا کنڈ پہنچے ہیں۔ والد نے بتایا-بیٹا انشو برٹش انگلش سکول میں ساتویں جماعت کا طالب علم تھا، وہ صبح گھر سے نکلا تھا ، لیکن نہ تو اس نے اور نہ ہی اس کے دوستوں نے اس کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ انشو مفصل تھانہ علاقہ کے تحت نارائن نگر کا رہائشی تھا۔دوسرا واقعہ وزیر گنج کے سوڑھنی گاؤں میں پیش آیا۔ یہاں مورہر ندی میں نہاتے ہوئے تین بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ تمام بچوں کی عمر تقریباً چھ سال بتائی جاتی ہے۔ یہاں ایک بچے کی ماں بچوں کی تلاش میں دریا کے کنارے پہنچی ،تو وہ اپنے بچے کے کپڑے دریا کے کنارے دیکھ کر رونے لگی۔ اس کے رونے کی آواز سن کر گاؤں کے لوگوں نے موقع پر پہنچ کر بچے کو دریا میں تلاش کیا، تو تینوں بچے مردہ پائے گئے۔ مرنے والوں کی شناخت امرجیت کمار ، پشکر کمار اور رجنیش کمار کے طور پر ہوئی ہے۔اس کے ساتھ ہی دریا میں ڈوبنے سے پانچویں موت 50 سالہ سریش مانجھی کی ہوئی ہے۔


مہاجر کشمیری پنڈتوں کی وادی میں بچی ہوئی املاک کو بچانے کا حکم کشمیر کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو دی گئی ہے ہدایت

مہاجر کشمیری پنڈتوں کی وادی میں بچی ہوئی املاک کو بچانے کا حکم کشمیر کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو دی گئی ہے ہدایت
جموں(اردو اخبار دنیا)٢١اگست: جموں و کشمیر حکومت نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا ہے کہ وادی کشمیر کے تمام ضلعی مجسٹریٹ کو ان کی صلاحیت کے مطابق بطور مجاز اتھارٹی سروے کرنے کی اجازت دی جائے، مہاجروں کی باقیات کی فیلڈ تصدیق اور 15 دن کی مدت میں تمام رجسٹروں کو اپڈیٹ کیا جائے۔ یہ قدم جے اینڈ کے مہاجر کی غیر منقولہ جائیداد (پریشانی کی فروخت پر تحفظ، تحفظ اور روک تھام) ایکٹ، 1997 کو نافذ کرنے کے مقصد کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔ وادی کشمیر سے دور رہنے والے کشمیری تارکین وطن نے وادی کشمیر میں اپنی چھوڑی ہوئی جائیداد جس میں زمین اور مکانات شامل ہیں کے بارے میں ایل جی انتظامیہ کی طرف سے اس نئی ہدایت کا خیر مقدم کیا ہے۔

روشن لال، جموں کے جگتی ٹاؤن شپ میں رہنے والا ایک کشمیری تارکین وطن اپنے جذبات پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے, لیکن ایسا کرنے میں ناکام ہے۔ اس کے چہرے کے ساتھ اس کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے جو غصے، درد اور تکلیف کو ظاہر کر رہا ہے، جو اس درد سے گزر رہا ہے۔ روشن لال اور ان کا خاندان تین مزید جانوں پر مشتمل ہے جو کہ حکومت کی طرف سے مہیا کی جانے والی ماہانہ امداد پر مکمل طور پر منحصر ہیں۔ ہجرت سے پہلے اس کے حالات ایسے نہیں تھے۔ روشن لال کہتے ہیں کہ ضلع بارہمولہ کی تحصیل سوپور میں ان کے آبائی گاؤں بومائی میں تقریباً 8 ایکڑ پر ان کا بڑا باغ ہے اور باغ کی زمین سے حاصل ہونے والی آمدنی روشن لال کے خاندان کی اہم آمدنی تھی، لیکن جلد ہی وہ ہجرت کرگئے۔ باغ کی پوری زمین اور دوسری زرعی زمین پر اس کے اپنے گاؤں سے کسی نے قبضہ کرلیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں ہجرت کے دوران خاندان کو پالنے کے لیے بہت سے مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کی آمدنی کا واحد ذریعہ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی معمولی مالی مدد تھی۔

کشمیری پنڈت روشن لال نے کہا کہ پچھلے 32 سالوں سے اُن کی زمین جنہوں نے قبضے میں لی ہے، انہوں نے آج تک اُس زمین سے آئی ہوئی آمدنی میں سے کچھ بھی نہیں دیا۔ ہمارے باغات میں سے ہونے والی آمدنی سے ہم اپنا پورا کنبہ پالتے تھے، لیکن پچھلے 32 سالوں میں سے ہمیں اپنی زمین میں سے کچھ بھی نہیں ملا۔ اب تو ایسا لگتا ہے کہ ہم نے اپنی زمین کھو دی ہے۔ روشن لال نے مزید کہا آج کے وقت میں میرے پاس آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ سرکار کی طرف سے جو ہمیں امداد فراہم کی جاتی ہے وہ بہت ہی کم ہے، لیکن ہمیں اُسی سے گزارا کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے جو آج حالات ہیں ایسے حالات کے بارے میں ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

ہندوستانی پنڈت روشن لال کی بیوی نے بتایا ہمیں اپنے بچوں کو تعلیم دینے کے لئے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم بھی اپنے بچوں کو اچھے اسکولوں میں ڈالنا چاہتے تھے ہم اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دے کر اُن کو کسی مقام پر پہنچانا چاہتے تھے، لیکن ہمارے سبھی خواب ادھورے رہ گئے، صرف اس وجہ سے کہ ہمارے پاس آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں رہا۔ اگر ہمارے پاس اپنی زمین ہوتی تو شاید آج ہمارے سبھی خواب پورے ہوتے۔

جموں و کشمیر حکومت نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا ہے کہ وادی کشمیر کے تمام ضلعی مجسٹریٹ کو ان کی صلاحیت کے مطابق بطور مجاز اتھارٹی سروے کرنے کی اجازت دی جائے، مہاجروں کی باقیات کی فیلڈ تصدیق اور 15 دن کی مدت میں تمام رجسٹروں کو اپڈیٹ کیا جائے۔

مہاجر املاک کے معاملے میں جے اینڈ کے حکومت کے حکم نامے کی بہت ضرورت تھی کیونکہ سال 1997 میں بنائے گئے ایکٹ پر عمل درآمد اس انداز میں نہیں ہوا جس طرح ایکٹ نے مشورہ دیا ہے اور مثالیں خاص طور پر ہائی کورٹ کے حکم کے بعد نوٹس میں آئی ہیں۔ حکم کے مطابق، مجاز اتھارٹی تارکین وطن کی غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات اس شکل میں تیار کرے گی، جیسا کہ تجویز کیا گیا ہے اور مہاجر املاک کے غیر مجاز قابضین کو بے دخل کرنے کے لیے مناسب کارروائی کرے گی اور دفعہ 5 کے مطابق کارروائی کرے گی۔ جموں اور ملک کے دیگر حصوں میں رہنے والوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ جموں و کشمیر حکومت کے حکم کے ساتھ، وادی میں نقل مکانی کرنے والوں کی بقایا جائیدادوں کی حفاظت کی جائے گی اور تمام پریشانیوں کی فروخت کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔ کشمیری پنڈت ستیش سہاس نے کہا جب مجبور ہوکر ہمیں اپنا گھر چھوڑ کر ہجرت کرنی پڑی تھی تو ہمارے پاس کوئی آمدنی کا ذریعہ نہیں تھا۔ ہم نے اپنے بچوں پڑھانا لکھانا تھا۔ اپنے کنبے کا پیٹ بھی پالنا تھا تو مجبور ہو کر ہمیں اپنی تمام جائداد بیچنی پڑی۔ اُس وقت جو ہمیں قیمت ملی تھی اُس قیمت سے ہم تب بھی مطمئن نہیں تھے، لیکن مجبوری نے ہمیں یہ کرنے پر مجبور کیا۔ سہاس نے مزید کہا کہ اب جو ایل جی انتظامیہ نے یہ قدم اُٹھایا ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اب ہمیں اُمید جاگی ہے جو اُس وقت ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی تھی اب شاید ہمارے ساتھ انصاف ہوگا۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ یہ جو حکم نامہ جاری ہوا ہے اسے جلد سے جلد نافذ کیا جائے۔ ایک اور کشمیری پنڈت انجلی ٹیکو نے کہا اُس وقت جو حالات بنے تھے ہم صرف اتنا چاہتے تھے کسی طرح سے ہم خود کو بھی بچائے اور اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالیں تو ایمرجنسی میں ہم کو یہ قدم اُٹھانے پر مجبور کیا۔ آج اگر ہمارے پاس اپنی جائداد ہوتی تو شاید آج ہمارے گھروں کے حالات کچھ اور ہوتے۔ انجلی نے مزید کہا انتظامیہ نے دیر سے ہی سہی، لیکن ہماری مشکلات کو لے کر کچھ سنجیدگی دکھائی ہے۔ ہمیں اُمید ہے کہ اس بار ایل جی انتظامیہ اپنی باتوں پر وعدہ بند رہے گی۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ مجسٹریٹ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جیسے مذہبی املاک کے حوالے سے قانون کی کسی بھی خلاف ورزی کا نوٹس لے اور ایسی جائیدادوں کی بے دخلی، تحویل اور بحالی کی بروقت کارروائی کو یقینی بنائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کرے۔

سونف اور اس کے قہوے کے صحت سے متعلق طبی فوائد

  • (اردو اخبار دنیا)

سونف ایک عام جڑی بوٹی ہے جو کہ انسانی صحت کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں، اس کے چھوٹے چھوٹے ہرے دانے انسانی مجموعی صحت اور خوبصورتی کے لیے بیش بہا فوائد اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔غذائی ماہرین جڑی بوٹی کے مطابق سونف معدے کی کارکردگی اور اس کی صفائی، مضر صحت مادوں کے جسم سے اخراج، خون کی صفائی، آنتوں کی صحت اور جلد کے لیے بے حد فائدہ مند ہے، یہ کیل مہاسوں کا سبب بننے والے ہارمونز کی افزائش کو روکتی ہے، سونف خواتین میں ہارمونز کے بگاڑ کو متوازن بناتی ہے، یہ وٹامن سی، اے اور غذائی ریشہ کا بہترین ذریعہ ہے، سونف خصوصاً وزن کم کرنے کے لیے ایک بہترین جڑی بوٹی ہے۔

 

غذائی ماہرین کے مطابق جہاں سونف کے خوبصورتی پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں یہ صحت کے لیے بھی نہایت مفید ہے، بے شمار وٹامنز اور منرلز سے بھرپور سونف صرف بیماریوں کا ہی علاج نہیں کرتی بلکہ اس سے بنایا گیا قہوہ بھی لاتعداد فوائد فراہم کرتا ہے ۔ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ جو افراد اپنے وزن میں تیزی سے کمی چاہتے ہیں ان کے لیے سونف کا قہوہ کسی جادوئی مائع سے کم نہیں ہے۔

 

سونف میں وٹامن اے اور سی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے جس کے سبب اس کا استعمال بینائی کی حفاظت کرتا ہے، غذائی ماہرین کے مطابق سونف پیس کر اس کا قہوہ بنا کر پینے سے کمر درد میں بہتری آتی ہے، سونف گردے اور مثانے کا ورم دور کرنے میں بھی مدد فراہم کر تی ہے، فرحت بخش احساس دلانے والی سونف کا استعمال دماغ کی کمزوری اور یادداشت کے لیے بہترین دوا ہے، سونف چبانے سے بیٹھی ہوئی آواز ٹھیک ہو جاتی ہے۔سونف اور اس سے بنا قہوہ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے بھی بہت مفید قرار دیا جاتا ہے، اس کے استعمال سے دودھ کی مقدار بھی بڑھتی ہے۔

 

سونف سے بنا قہوہ پینے کے صحت پر مثبت اثرات:

سونف سے بنے قہوے میں ایسے منرلز پائے جاتے ہیں جو انسانی دماغ کو سکون پہنچاتے ہیں اور پُر سکون نیند کا سبب بنتے ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق جو افراد اچھی اور پُرسکون نیند سوتے ہیں ان کا وزن نہیں بڑھتا اور نہ ہی ذہنی دباؤ جیسی شکایات کا جَلد شکار ہوتے ہیں۔سونف سے بنے قہوے کا ایک گلاس پی لینے سے کافی دیر تک بھوک نہیں لگتی ، سونف میں موجود ضروری معدنیات انسانی پیٹ کو بہت دیر تک بھرا رکھتے ہیں جس سے انسان بے وجہ کا کھانا کھانے سے بچ جاتا ہے ور کم کیلوریز کھانے کے سبب وزن میں کمی آتی ہے۔

سونف کے قہوے کے مستقل استعمال کے نتیجے میں جسم کو زنک اور کیلشیم جیسے قیمتی معدنیات ملتے ہیں، یہ معدنیات ہارمونز کو متوازن کرنے اور آکسیجن کے توازن کو برقرار رکھنے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔سونف کا قہوہ پینے کے سبب بلڈ پریشر متوازن رہنے میں مدد ملتی ہے۔

سونف کا قہوہ بنانے کا طریقہ:جس طرح سبز پتی کو پانی میں جوش دلا کر سبز چائے بنائی جاتی ہے بالکل اسی طرح سونف کو بھی پانی میں پکا کر، چھان کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔سونف کے قہوے کو مزید فائدہ مند بنانے کے لیے اس میں کچن میں موجود اور بھی غذائی اجزاء شامل کیے جا سکتے ہیں جیسے کہ دار چینی، سفید زیرہ، اجوائن، الائچی وغیرہ۔

سونف سے بنے قہوے کا ذائقہ بہتر بنانے کے لیے اس میں حسب ذائقہ شہد اور لیموں کے چند قطرے بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔

ڈاکٹر نے ڈلیوری کے دوران بچے کی گردن کاٹ دی

  • (اردو اخبار دنیا)

راولپنڈی:راولپنڈی کے اسپتال میں ڈاکٹر نے ڈلیوری کے دوران بچے کی گردن کاٹ دی۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ راولپنڈی کے مقامی اسپتال میں پیش آیا جہاں حاملہ خاتون کو طبعیت ناسازی کی وجہ سے گذشتہ رات اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔جہاں ڈاکٹر نائلہ نے ڈلیوری کے دوران کمسن بچے کی گردن ہی کاٹ دی۔

اسپتال انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ خاندان پر قانونی کارروائی نہ کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا گیا۔متاثرہ شہری کی جانب سے تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کو واقعے سے متعلق آگاہ کیا گیا۔واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی تاہم لیڈی ڈاکٹر اسپتال سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی۔لواحقین نے اسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور ڈاکٹر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔

شاہ رخ کے ساتھ کام کریں گی ثانیہ اگست 21, 2021

ممبئی، 18 اگست(اردو اخبار دنیا) بالی وڈ اداکارہ ثانیہ ملہوترا کنگ خان شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرتی نظر آ سکتی ہیں ان دنوں شاہ رخ خان یش راج بینر تلے بننے والی فلم پٹھان میں کام کر رہے ہیں بتایا جارہا ہے کہ پٹھان کی شوٹنگ مکمل کرنے کے بعد شاہ رخ خان فلمساز ایٹلی کی تھرلر فلم شروع کریں گے۔

200 کروڑ کے بجٹ میں بننے والی اس تھرلر فلم میں ملک بھر سے فنکار سائن کئے جا رہے ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ ایٹلی کی اس فلم میں شاہ رخ خان کے ساتھ جنوبی ہند کی اداکارہ نین تارا اہم کردار میں نظر آئیں گی جن کی یہ پہلی بالی وڈ فلم ہے۔کہا جا رہا ہے کہ نین تارا کے بعد شاہ رخ خان کی فلم میں ثانیہ ملہوترا کی بھی اینٹری ہوگئی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...