Powered By Blogger

بدھ, ستمبر 01, 2021

این سی پی یوایل کے سابق ڈائرکٹرپروفیسرعلی جاویدکا انتقال

این سی پی یوایل کے سابق ڈائرکٹرپروفیسرعلی جاویدکا انتقال

این سی پی یوایل کے سابق ڈائرکٹرپروفیسرعلی جاویدکا انتقال
این سی پی یوایل کے سابق ڈائرکٹرپروفیسرعلی جاویدکا انتقال

اروند کمار، نئی دہلی

پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن کے قائم مقام قومی صدر اور مشہور اردو ادیب اور سماجی کارکن علی جاوید کل رات دیر گئے جی بی پنت ہسپتال میں انتقال کر گئے ۔

ان کی عمر 68 برس تھی۔ آج تقریباََ دوپہر 2 بجے باب العلم اوکھلا میں نماز جنازہ کے بعد تدفین ہوگی۔ بیوی کے علاوہ ان کے خاندان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ ہندی اردو ادیبوں اور مصنفین کی تنظیموں نے ان کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور فاشزم کے خلاف جنگ میں ان کی شراکت کو یاد کیا ہے.

۔ انہوں نے کہا کہ پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے انہوں نے فرقہ واریت اور فاشزم کے خلاف جدوجہد میں بڑا کردار ادا کیا۔ پیپلز رائٹرز ایسوسی ایشن پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن رائٹرز جن کا تعلق سنسکرتی منچ سے ہے ، مشہور مصنف وشوناتھ ترپاٹھی اصغر وجاہت وبھوتی نارائن رائے شاہد پرویز وریندر یادو اجے تیواری کیول گوسوامی سنجیو کمار راجیو شکلا ، انیل چوہدری وغیرہ نے گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

مشہور مصنف اشوک باجپائی نے بھی ان کی موت کو ہندی اردو کے لیے گہرا دھچکا قرار دیا ہے۔ 2019 میں دہلی یونیورسٹی سے شعبہ اردو کے ریٹائرڈ پروفیسر مسٹر جاوید کو برین ہیمرج کی وجہ سے 12 اگست کو میکس ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

رات انھوں نے آخری سانس لی۔ 31 دسمبر 1954 کو الہ آباد ، اتر پردیش میں پیدا ہوئے ، علی جاوید نے الہ آباد یونیورسٹی سے اردو میں بی اے کیا ، ایم اے فل کیا اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے اردو میں پی ایچ ڈی کی ، انہوں نے دہلی یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج میں پڑھانا شروع کیا۔ . جاوید قومی کونسل برائے فروغ اردو کے ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں۔


پہلے مرحلے کے لیے نامزدگی کل سے شروع ، جانیں کس دن کیا ہوگا

پہلے مرحلے کے لیے نامزدگی کل سے شروع ، جانیں کس دن کیا ہوگا(اردو دنیا نیوز۷۲)

بہار پنچایت انتخابات کے پہلے مرحلے کے حوالے سے آج نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 10 اضلاع کے 12 بلاکس میں پنچایتی انتخابات ہوں گے۔ یہ معلومات متعلقہ اضلاع کی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کم ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر ، پنچایت کے ذریعہ شائع کی جائیں گی۔

ایک دن بعد ، جمعرات سے ، ان حلقوں میں نامزدگی کا عمل شروع ہو جائے گا۔ کاغذات نامزدگی 08 ستمبر تک داخل کئے جائیں گے اور کاغذات نامزدگی پر نظرثانی کی آخری تاریخ 11 ستمبر ہوگی۔ ساتھ ہی 13 ستمبر تک کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی 13 ستمبر کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے کے تمام بلاکس میں پولنگ 24 ستمبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 26 اور 27 ستمبر کو ہوگی۔ اس کے ساتھ انتخابی نتائج جاری کیے جائیں گے۔

پہلے مرحلے میں روہتاس کی داوت اور سنجولی ، کیمور کا کدرہ ، گیا کا بیلگنج ، خجسرائے ، نوادہ کا گووند پور ، اورنگ آباد کا اورنگ آباد ، جہان آباد کا کاکو ، سون بھدرہ-بنشی-سوریاپور اروال کا ، منگر کا تاراپور ، جموئی کا سکندر اور دھوریا بنکا پنچایت کے انتخابات بلاکس میں ہوں گے

..... يقينا يقيمحکم ، عمل پہیم ، محبت فاتح عالم .......

..... يقينا يقيمحکم ، عمل پہیم ، محبت فاتح عالم .......  مدثراحمد۔ شیموگہ

اتر پردیش انتخابات کو لیکرجس طرح سے ملک میں سیکولر حکومتوں کو بحال رکھنے کے خواہشمند شہری پُر اُمیدہیں،وہ آہستہ آہستہ اس بات سے پریشان ہوتے جارہے ہیں کہ نام نہاد سیاسی پارٹیاں،جماعتیں اور سیاستدان ابھی سےمنصوبہ بند طریقے سے کام کرنے کے بجائے اپنی اپنی دعویداری کو پیش کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں اور ان کی دعویداری یوپی انتخابات میں کامیاب ہونے سے زیادہ ایک دوسرےکوتوؑڑنے،شکست دینے ،ختم کرنے اور اپنے وجود کو ظاہرکرنے کیلئے ہے۔مجلس،پیس،مسلم لیگ،کانگریس،ایس پی،بی ایس پی،آرجے ڈی،ایس ڈی پی آئی،جے ڈی یو،عام آدمی پارٹی یہ سب بی جے پی کا مقابلہ کرنے کیلئے اُترے ہیں،لیکن پوری بی جے پی ایک ہوکر ان کے سامنے پنجہ لڑانے کی تیاری میں ہے،بی جے پی کو پورایقین ہے کہ وہ کامیاب ہوجائیگی۔کیونکہ مذکورہ جتنی بھی سیاسی پارٹیاں ہیں وہ جھاڑو کی کاڑیوں کی طرح الگ الگ ہوچکی ہیں،جبکہ بی جے پی ہندوتوا کے نام پر متحد ہوکر میدان میں اُتررہی ہے

بھلا بتائیے کہ ایک ایک کاڑی کو توڑنا آسان ہےیاپھر پوری سالم جھاڑو کو توڑا جاسکتاہے۔کہنے کو تو ہر پارٹی میں سیکولر،دانشمند،حکمت والے،عقلمند،دوراندیش لوگ موجودہیں،مگر اس وقت سب کے سب اپنے مفادات کا چولہ پہن کر قوم،ملت ، مذہب اورجمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں۔بھارت میں اس وقت جو سیکولرزم کے نام پر پارٹیوں کاقیام ہورہاہے،وہ ہندوتواکے نام پر کہیں نہیں ہورہاہے۔پچھلے70 سالوں سے سنگھ پریوار ایک تھا،ایک ہے اور ایک ہی رہے گا۔کیونکہ سنگھ پریوار کسی جماعت یا گروہ کا نام نہیں بلکہ فکر کانام ہے اور اس فکرکو عملی جامہ پہنانے کیلئے سنگھ پریوارہمیشہ متحد رہے گا۔لیکن ان کے مدِ مقابل میں رہنےو الی سیکولر جماعتوں نے فکر کو بڑھاوادینے سے زیادہ مفادات کو بڑھاوادیاہے۔

آج سیکولرزم کے نام پر بے تحاشہ ووٹوں ،پارٹیوں اور لیڈروں کا بٹواراہورہاہے،مگرسنگھ پریواریا فرقہ پرستوں کا بٹوارانہیں ہورہاہے۔سیکولرزم کی کچھڑی میں جو گھی ڈالنے کا چمچہ استعمال کیاجارہاہے وہ چمچہ الگ الگ برتنوں میں بکھررہاہے۔کیونکہ اس میں بے انتہاء چھید ہیں،جبکہ سنگھ پریوارکی کچھڑی میں جو گھی ڈالاجارہاہے ،وہ سیدھے کچھڑی کے برتن میں جارہاہے۔اگر آج آپ کو کوئی یہ کہہ رہاہے کہ وہ سیکولر طاقت کو مضبوط کرنے کیلئے سیاسی جماعت کا قیام کررہاہے تویہ ایک دُکان ہے،اس میں سیکولرزم کا سامان مل رہاہے

۔اگر واقعی میں وہ شخص یا گروہ جمہوریت و سیکولرزم کی بقاء کیلئے کام کرنا چاہتا تھاتووہ اپنی طاقت انفرادی طو رپر نہیں آزماتا،بلکہ اجتماعی طاقت کے ساتھ ہوتا۔اُتر پردیش کے انتخابات سارے ملک کیلئے مثال ثابت ہوسکتے ہیں،کیونکہ یوپی کی سرزمین ایک طرح سے سارے بھارت کیلئے لائٹ ہائوز کی مانندہے اور یہیں سے سیاست کے چراغ جلتے ہیں۔بھارت کے لوگوں کے پاس یہ وقت ہے سنبھلنے اورمحتاط ہونے کا کہ وہ بھارت کی تقدیرکو ٹکڑوں میں بانٹنے کے بجائےچند حصوں میں بانٹ کربھی ایک ہندوستان بناسکتے ہیں۔یہاں وجود کو آزمانے کا موقع نہیں ہے بلکہ وجود کو بچانے کا وقت آیاہواہے،آزادی کے بعد جب کانگریس اکیلی طاقتور تھی تو اُس وقت بھارت کے لوگ جو آج الیکشن کو تجربہ گاہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں وہ اُسی وقت اپنے وجود کیلئے تجربے کرسکتے تھے۔ہاں اب بھی اپنی طاقت اور وجود کو ظاہرکرنے کیلئے تجربے کئے جاسکتے ہیں،لیکن اس کیلئے پہلے چھوٹے اکھاڑوں میں نبرد آزما ہونے کی ضرورت ہے،نہ کہ بیچ بھنورمیں جاکر غوطے لگانے کی کوشش کرنی چاہیے۔یقیناً یقیںمحکم،عمل پہیم،محبت فاتحِ عالم، اور اسی یقین کے ساتھ ہمیں محنت وجدوجہد کے ساتھ آگے آنے کی ضرورت ہے۔

مضمون نگار کے یہ ا پنےخیالات ہیں

یوپی کے مدارس میں آج سے تعلیم کا سلسلہ شروع

یوپی کے مدارس میں آج سے تعلیم کا سلسلہ شروع

مدرسے میں تعلیم کا آغاز
مدرسے میں تعلیم کا آغاز

عبدالحئ خان/دہلی

یوپی حکومت نے آج سے ریاست کے مدارس میں تعلیم کا سلسلہ شروع کرنے کی اجازت دےدی ہے۔

آج سے درجہ ایک سے پانچویں تک کے بچوں کے لۓبھی درس وتدریس کا سلسلہ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔

اب بچے مدارس میں جسمانی طور پر درجات میں جا سکیں گے۔

ریاستی اقلیتی بورڈ کے وزیر نند گوپال گپتا نندی نے مدرسہ ایجو کیشن کونسل کی طرف سے تسلیم شدہ اور امداد یافتہ مدرسوں میں کووڈ پروٹوکول اور پابند یوں کے تحت تعلیم جسمانی طور پر شروع کرنے کی اجا زت دے دی ہے۔

نند گوپال نندی نے بتایا کہ ابتدائ تعلیمی محکمہ کےاسکولوں میں جسمانی طور پر کلاس چھ سے آٹھ تک کے بچوں کے لۓتعلیمی کام 23/اگست سے شروع ہو چکا ہے۔۔ وہیں کلاس ایک سے پانچ تک کے بچوں کے لۓ تعلیمی کام یکم ستمبر سے شروع کۓ جانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔


بہار : سیلاب نے ٹرینوں کی رفتار پر لگایا قدغن ، کئی ٹرینیں منسوخ ، کئی نے بدلا راستہ

بہار : سیلاب نے ٹرینوں کی رفتار پر لگایا قدغن ، کئی ٹرینیں منسوخ ، کئی نے بدلا راستہبہار میں اہم ندیوں کی آبی سطح میں ہوئے اضافہ کے بعد سیلاب نے ایک بار پھر قہر ڈھانا شروع کر دیا ہے۔ اس درمیان سمستی پور ریل ڈویژن کے سمستی پور-دربھنگہ روٹ پر حیا گھاٹ اور تھلوارا اسٹیشن کے درمیان سیلاب کا پانی ریل پل پر آ جانے کی وجہ سے اس راستے پر چلنے والی کئی ٹرینوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے، جب کہ کئی ٹرینوں کا راستہ بدل دیا گیا ہے۔ایسٹ سنٹرل ریلوے کے چیف عوامی رابطہ افسر راجیش کمار نے بتایا کہ سمستی پور ریل ڈویژن کے سمستی پور-دربھنگہ ریلوے لائن کے وسط یعنی حیا گھاٹ اور تھلوارا اسٹیشن کے درمیان واقع ریل پل نمبر 16 (کلو میٹر 22/6-8) کے نزدیک سیلاب کا پانی آ جانے کے سبب مسافر سیکورٹی کے مدنظر تھلوارا-حیاگھاٹ ریلوے لائن سے گزرنے والی ٹرینوں کے راستے میں تبدیلی کی گئی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ یکم ستمبر کو جے نگر-پٹنہ اسپیشل ٹرین، جے نگر-بھاگلپور، سمستی پور-دربھنگہ، دربھنگہ-سمستی پور، سمستی پور-جے نگر، جے نگر-سمستی پور، منیہاری-جے نگر، جے نگر-منیہاری اسپیشل ٹرین بھی بدھ کو نہیں چلیں گی۔راجیش کمار نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ جے نگر-راجندر نگر ٹرمینل، راجندر نگر ٹرمینل-جے نگر اسپیشل ٹرین، سہرسہ-راجندر نگر ٹرمینل، راجندر نگر ٹرمینل-سہرسہ اسپیشل ٹرین اور دربھنگہ-احمد آباد اسپیشل ٹرین کا ٹرانسپورٹیشن بھی روک دیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ کئی ٹرینوں کو جزوی طور پر بھی روکا گیا ہے۔ کمار ے کہا کہ بدھ کو اس راستے سے چلنے والی تقریباً 10 ٹرینوں کے راستے میں تبدیلی کی گئی ہے۔

وسیم جعفر کے بھتیجے ارمان کی طوفانی سنچری

وسیم جعفر کے بھتیجے ارمان کی طوفانی سنچری

ارمان جعفر
ارمان جعفر

 مسقط:ممبئی کرکٹ ٹیم اس وقت عمان کے دورے پر ہے جہاں اس نے 3 میچوں کی ٹی 20 سیریز کھیلی ہے۔ اب دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کھیلی جا رہی ہے۔ اس سیریز کا دوسرا میچ پیر کو کھیلا گیا۔

اس میچ میں ممبئی نے عمان کو 231 رنز سے شکست دی۔ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ممبئی کی ٹیم نے 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 300 رنز بنائے۔

جواب میں عمان کی پوری ٹیم 22.5 اوورز میں 69 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

سابق ہندوستانی کرکٹر وسیم جعفر کے بھتیجے ارمان جعفر جو ممبئی کی فتح کے ہیرو تھے۔ ممبئی کے خراب آغاز کے بعد ، ارمان نے برتری لیتے ہوئے شاندار سنچری کھیلی۔ انہوں نے 114 گیندوں پر 122 رنز بنائے۔ ارمان نے اپنی اننگز کے دوران 11 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔ ارمان عمان میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور کرنے والے بہندوستانی بلے باز بھی بن گئے ہیں۔

جعفر نے چھٹی وکٹ کے لیے سوجیت نائیک (73) کے ساتھ مل کر 103 گیندوں میں 122 رنز کی شراکت کی تاکہ ٹیم کا اسکور 300 تک پہنچ سکے۔ جعفر نے تیسرے وکٹ پر چنمے سوتر (37) کے ساتھ 63 رنز جوڑے۔

 بڑے اسکور کے جواب میں ، موہت اوستھی (31 پر 4) اور دیپک شیٹی (9 رنز پر 2) کی فاسٹ بولنگ جوڑی نے عمان کے سکور کو تیزی سے کم کر کے 24 پر پہنچا دیا ، جس سے ٹیم کبھی بازیاب نہیں ہو سکی۔

بائیں ہاتھ کے اسپنر دھرمل متکر نے بھی 21 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں کیونکہ عمان 22.5 اوورز میں آؤٹ ہو گیا۔


عوام پر مہنگائی کی مار ، ایل پی جی سلینڈر کے داموں میں 25 روپے کا اضافہ

عوام پر مہنگائی کی مار ، ایل پی جی سلینڈر کے داموں میں 25 روپے کا اضافہنئی دہلی (اردو دنیا نیوز۷۲)نئی دہلی: نئے مہینے کی شروعات کے ساتھ ہی عوام پر مہنگائی کی ایک اور مار پڑی ہے، کیونکہ ایل پی جی کے داموں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ آج یکم ستمبر سے غیر سبسڈی والے گھریلو ایل پی جی سلینڈر کے داموں میں 25 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافہ کے بعد اب دہلی میں 14.2 کلو والے ایل پی جی سلینڈر کے دام بڑھ کر 884.50 روپے ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے 18 اگست کو سلینڈر کے داموں میں 25 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے یکم جولائی کو گھریلو گیس کی قیمتوں میں 25.20 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔

اب 14.2 کلو والا غیر سبسڈی سلینڈر دہلی اور ممبئی میں 884.50 روپے، کولکاتا میں 911 روپے اور چنئی میں 900.50 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے ان شہروں میں گھریلو گیس سلینڈر بالترتیب 859.50 روپے، 911 اور 875 روپے میں فروخت ہو رہا تھا۔ گھریلو ایل پی جی سلینڈر ہی نہیں بلکہ 19 کلو والا کمرشیل بھی مہنگا ہو گیا ہے۔

یکم جنوری سے آج تک آٹھ مہینوں میں سلینڈر کے داموں میں 190 روپے کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ یکم جنوری کو دہلی میں گھریلو گیسوں کے سلنڈر کی قیمت 694 روپے تھی، جو اب بڑھ کر 884.50 ہو گئی ہے۔ سال 2021 کے فروری میں سلینڈر کے دام بڑھ کر 719 روپے ہو گئے۔ اس کے بعد سلنڈر کے دام 15 فروری کو 769 روپے، 25 فروری کو 794 روپے، یکم مارچ کو 819 روپے، یکم اپریل کو 809 روپے، یکم جولائی کو 834.5 روپے، 18 اگست کو 859.5 روپے ہو گئے۔

واضح رہے کہ تیل کمپنیاں ہر ماہ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کا جائزہ لیتی ہیں اور اس کے بعد قیمت بڑھانے یا کم کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں۔ ہر ریاست میں ٹیکس مختلف ہے، جس کی وجہ سے اس کی قیمتوں میں فرق نظر آتا ہے۔ مرکزی حکومت فی الحال سال میں 12 گھریلو سلنڈروں پر صارفین کو سبسڈی دیتی ہے۔ اگر کوئی صارف اس سے زیادہ سلنڈر استعمال کرتا ہے تو اسے بازار قیمت پر خریدنا پڑتا ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...