Powered By Blogger

بدھ, ستمبر 08, 2021

آن لائن ٹیکسی ایپس میں سعودی خواتین ڈرائیور

ریاض:سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ کے ترجمان صالح الزوید کا کہنا ہے کہ آن لائن آجر (ٹیکسی) ایپس میں ڈرائیور سعودی خواتین کا تناسب 500 فیصد تک بڑھ گیا۔الاخباریہ چینل کے ’نشرۃ النھار‘ پروگرام کو انٹرویو دیتے ہوئے الزوید نے کہا کہ فی الوقت آن لائن ٹیکسی ایپ میں کام کرنے والی سعودی ڈرائیور خواتین کی تعداد 3900 ہے۔پبلک ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ آن لائن ٹیکسی معاشی اور سٹراٹیجک اثرات رکھنے والا یہ اہم کام ہے۔ اس سے معاشرے کے بہت بڑے طبقے کو فائدہ ہو رہا ہے۔

شرمناک واقعہ : بارش کے لیے کمسن بچیوں کی برہنہ پریڈ

بھوپال : سوشل میڈیا پر ان دنوں ایسی کئی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جن میں کندھے پر لکڑی کا ایک ڈنڈا، جس میں ایک مینڈک بندھا ہوا ہے، لے کر کمسن لڑکیوں کو برہنہ حالت میں پورے گاؤں میں گھومتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ایسا بارش کے بھگوان، اِندردیوتا، کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا تاکہ بارش ہو اور ان کے علاقے سے خشک سالی دور ہوسکے۔

معاملہ کیا ہے؟

مدھیا پردیش صوبے میں بندیل کھنڈ علاقے کے داموہ ضلع ہیڈکوارٹر سے کوئی پچاس کلومیٹر دور بانیا گاؤں شدید خشک سالی کا شکارہے۔

ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں کا ماننا ہے کہ اگر لڑکیوں کو برہنہ گھمایا جائے تو بارش کے بھگوان خوش ہوجاتے ہیں اور انہیں خشک سالی جیسی صورت حال سے راحت مل سکتی ہے۔ گاؤں والوں نے اسی مقصد سے گزشتہ اتوار کو تقریباً پانچ برس عمر کی چھ لڑکیوں کو برہنہ کرکے پورے گاؤں میں گھمایا۔ان لڑکیوں نے اپنے کندھوں پر ایک ڈنڈا لے رکھا تھا جس میں مینڈک بندھا ہوا تھا۔

لڑکیوں کے ساتھ خواتین بھی چل رہی تھیں۔ وہ بھجن گارہی تھیں اورگھر گھر جاکر وہاں سے کھانے پینے کی چیزیں مانگ رہی

تھیں۔ ان چیزوں کو یکجا کرکے بعد میں ایک مندر میں پکایا گیا اور پورے گاؤں کے لوگوں میں تقسیم کیا گیا۔

ایک ویڈیو میں ان خواتین کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اس سے بھگوان خوش ہوں گے، بارش ہوگی اور کھیتوں میں ہماری فصلیں بچ جائیں گی جو بارش نہ ہونے کی وجہ سے مرجھا گئی ہیں۔

’کوئی شکایت نہیں ملی ہے‘

داموہ کے ضلعئی کلکٹر ایس کرشنا چیتنیا کا کہنا ہے کہ انہیں اس ‘رسم‘ کے سلسلے میں گاؤں والوں سے کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ‘رسم‘ لڑکیوں کے والدین کی رضامندی سے ادا کی گئی تھی بلکہ والدین بھی اس میں شریک تھے۔

ضلعئی کلکٹر کا کہنا تھا،” ایسے معاملات میں انتظامیہ گاؤں والوں کو توہم پرستی اور اس کے مضمرات کے بارے میں صرف آگاہ ہی کرسکتی ہے اور انہیں یہ سمجھا سکتی ہے کہ اس طرح کے رسوم و رواج کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔”مدھیا پردیش پولیس نے کہا ہے کہ گو کہ انہیں اس واقعے کے سلسلے میں اب تک کوئی باضابطہ شکایت موصول نہیں ہوئی ہے تاہم وہ اس کی تفتیش کررہی ہے۔

بچوں کے قومی کمیشن نے جواب طلب کرلیا
بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن نے اس واقعے پر ضلعی انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔ داموہ کے ضلعئی کلکٹر ایس کرشنا چیتینا نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اس واقعے کے حوالے سے جلد ہی ایک رپورٹ قومی کمیشن کو بھیجے گی۔

داموہ کے سپریٹنڈنٹ پولیس ڈی آر تنویر کا کہنا تھا،” اگر یہ پایا گیا کہ کسی نے لڑکیوں کو برہنہ ہونے کے لیے دباؤ ڈالا تھا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔” تنویر کا کہنا تھا کہ چونکہ اس علاقے میں بارش بہت کم ہوتی ہے اس لیے گاؤں والے ہر برس یہ رسم ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاندان کی عورتیں خود ہی اپنی لڑکیوں کو برہنہ کرکے گاؤں میں بھیک مانگنے کی رسم ادا کرتی ہیں۔

توہم پرستی کا شکار

بھارت گو کہ زرعی ملک ہے لیکن یہاں کی زراعت بڑی حد تک مانسون کی بارش پر منحصر ہے اور بارش نہ ہونے کی صورت میں کسانوں کا بہت نقصان ہوتا ہے۔ ایسے میں توہم پرست افراد بارش کے بھگوان کو خوش کرنے کے لیے کئی طرح کی مقامی رسومات ادا کرتے ہیں۔

بعض مقامات پر مینڈکوں اور گدھوں کی شادی کا باضابطہ اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان میں پورا گاؤں شریک ہوتا ہے۔ بعض جگہوں پر خواتین کھیتوں میں برہنہ ہوکر اپنے کاندھے پر رکھ کر ہل چلاتی ہیں۔ کچھ مقامات پر لوگ ننگے بدن کانٹوں پر لوٹتے ہیں۔ ایسا کرنے والے بالعموم دلت ہوتے ہیں۔ ان کا اعتقاد ہے کہ ایسا کرنے سے ان کی تکلیف کو دیکھتے ہوئے بھگوان کو رحم آجائے گا اور بارش ہوگی۔

اس طرح کے واقعات کی خبریں مدھیا پردیش کے علاوہ آسام، تامل ناڈو، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اوڈیشہ اور بہار کی ریاستوں میں اکثر آتی رہتی ہیں۔

ناندیڑ:گوداوری ندی خطرے کے نشان کے قریب

ناندیڑ:7 ستمبر۔ (اردو دنیا نیوز۷۲)ناندیڑضلع میں دو دنوں سے مسلسل موسلادھاربارش جاری ہونے سے شہر سے گزرنے والی گوداوری ندی میںزبردست طغیانی آگی ہے ۔وشنوپوری ڈیم کے 12دروازے کھول دئےے گئے ہیں جن سے مسلسل گوداوری میںپانی کی نکاسی ہورہی ہے ۔ ناوگھاٹ پُل اورآسنا کاقدیم پُل زیر آب آگئے ہیں ۔ جیورکشک دل نے ناﺅ گھاٹ پُل پرپھنسی ہوئی ایک نامعلوم لاش باہر نکالا ہے۔جس کے بارے میں کہاجارہاہے کہ یہ کسی دوسرے مقام سے بہتی ہوئی یہاں پہنچی ہے ۔

مکھیڑ سے قریب موتی نالے کے پاس پُل پرسلابی پانی میںکارچلانے کے باعث کاربہہ گئی ہے۔جس میںدو افراد سوار تھے ان کاکوئی پتہ نہیںہے البتہ کارڈرائیور کی زندگی بچ گئی ہے ،مکھیڑ تعلقہ کے منگیاڑواڑی میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے۔عمری تعلقہ میںبڑے گاوں کے پشتے کے تمام دروازے کھول دئےے گئے ہیں۔ ناندیڑ ضلع میں پین گنگا اورگوداوری ندی کے دونوں کنارے لبریز ہوگئے ہیں اورپانی کی سطح آب میں اضافہ جاری ہے ۔بجلی کے کھمبے پانی میںڈوب جانے سے ضلع کے کچھ علاقوں میںبجلی کی فراہمی مسدود ہوگئی۔ناندیڑ ضلع کلکٹر ویپن اٹنکر سیلابی صورتحال پرنظر رکھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے شہریان سے چوکنا رہنے کی اپیل کی ہے ۔ ناندیڑ۔دیگلور شاہراہ پرواقع چھوٹے نالوں میں سیلاب آنے سے شاہراہ بند ہوگئی ہے ۔

اس طرح نرسی ۔بلولی شاہراہ بھی بند ہوگئی ہے۔آج نیمن دودھنا پروجیکٹ سے 4ہزار320کیوسیس پانی کااخراج پورنا ندی میں جاری ہے ۔ ماجلگاوں کے بڑے پروجیکٹ سے 97ہزار کیوسس کااخراج جاری ہے۔ پورنا پروجیکٹ کے یلدری و سدیشور آبی حدود میں پورنا ندی میں 6ہزار242 کیوسیس پانی کااخراج جاری ہے۔ ان تمام ندیوں کاپانی گوداوری ندی میںملتا ہے ۔ان تمام علاقوں میں اچھی بارش ہورہی ہے ۔ ناندیڑضلع سے قریب تلنگانہ ریاست کے پوچم پاٹ ڈیم بھی صدفیصد لبریزہوگیا ہے۔جس کی وجہہ سے ناندیڑ میںگوداوری ندی کاپانی آگے نہیںجارہا ہے۔وشنوپوری ڈیم کے 12دروازوں سے ایک لاکھ 72ہزار کیوسیس سے پانی کااخراج جاری ہے۔ کل رات سے آج شام پانچ بجے تک ناندیڑ شہر و ضلع بھر میں موسلادھاربارش ہوئی ہے ۔

ناندیڑ کے قدیم پُل پرپانی کی سطح آب 351.10میٹرتک دوپہر تک پہونچ گئی ہے۔جبکہ خطرے کانشان 354 میٹر ہے۔ناندیڑ کے عوام سے چوکس رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔ناندیڑشہر کے تقریبا نشیبی علاقوں میں سیلاب کاپانی داخل ہوگیا ہے ۔ آج رات ناندیڑ شہر کے گاڑی پورہ کے کالاپُل بھی زیر آب آگیا اسلےءیہاں کے مکینوں کو دوسری جگہ منتقل کردیاگیا ہے ۔ موسلادھاربارش کی وجہہ سے ناوگھاٹ پُل زیر آگیا ہے جس کی وجہہ سے اسے بند کردیاگیا ہے۔ آج یہاں سے ایک نامعلوم شخص کی مسخ شدہ نعش بھی ملی ہے۔

اہم خبر: میانمار میں مسلمانوں کی زندگی اجیرن کرنے والا بدنام زمانہ بھکشو رہا

میانمار: میانمار میں مسلمانوں کی زندگی جہنم بنانے والا اور ملک سے ہجرت پر مجبور کرنے والا قوم پرست بدھ مت بھکشو کو، جو نفرت انگیز مسلم مخالف تقاریر کے لیے بدنام ہیں، پیر کے روز فوج نیجیل سے رہا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ بھکشو آشن ویراتھو کو میانمار کی فوج نے رہا کر دیا، ان پر الزام تھا کہ انھوں نے ملک کی سابقہ سویلین حکومت کے خلاف عدم اطمینان پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔

 

میانمار میں مذہبی نفرت پھیلانے پر ٹائم میگزین نے 2013 میں ایک کور اسٹوری میں ویراتھو کو بدھسٹ دہشت گردی کا چہرہ کہا تھا، پیر کو فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ویراتھو کے خلاف تمام الزامات ختم کر دیے گئے ہیں۔ بیان کے مطابق ویراتھو کا فوجی اسپتال میں علاج جاری تھا۔ویراتھو 2012 میں مغربی ریاست راکھین میں بدھ مت اور نسلی اقلیت روہنگیا مسلمانوں کے درمیان خوف ناک فسادات کے بعد سرخیوں میں آگئے تھے،

انھوں نے ایک قوم پرست تنظیم کی بنیاد رکھی جس پر مسلمانوں کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ویراتھو اور ان کے حامیوں کی قوم پرستی مہم شروع کرنے کے بعد دیگر نسلی گروہوں اور دیگر علاقوں کے مسلمانوں کو بھی اہانت اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ ویراتھو اور اس کے حامی بین المذاہب شادیوں کو مشکل بنانے والے قوانین کی حمایت میں بھی کامیاب رہے

بھارتی سنگھ کا ناقابلِ یقین حد تک وزن کم ہوگیا ستمبر 8, 2021

بھارت کی معروف کامیڈین بھارتی سنگھ نے ناقابلِ یقین حد تک وزن کم کرکے مداحوں کو حیران کردیا۔اپنی جسمانی ساخت کا بھرپور استعمال کرکے کامیڈی سے پرستاروں کے دل جیتنے والی بھارتی سنگھ نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ انہوں نے اپنا تقریباً 15 کلو وزن کم کیا ہے۔

کامیڈین کا کہنا تھا کہ انہوں نے وقفے وقفے سے کھانے کو کچھ دنوں تک چھوڑا تھا جس کے بعد ان کے اندر یہ نمایاں تبدیلی رونما ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ وزن کم کرنے کے بعد ان میں پہلے سے موجود ذیابیطس اور استھما جیسی بیماریوں میں بھی بہتری آئی ہے۔بھارتی نے کہا کہ اب ان کی سانس نہیں چڑھتی اور انہیں ہلکا ہلکا محسوس ہوتا ہے، جبکہ استھما کے ساتھ ساتھ ذیابیطس بھی کنٹرول میں آگئی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ڈائٹنگ کے دوران وہ شام کو 7 بجے سے لے کر دوپہر 12 بجے تک کے درمیان کچھ بھی نہیں کھایا کرتی تھیں، لیکن دوپہر 12 کے بعد وہ کھانے پر ٹوٹ پڑتی تھیں۔بھارتی نے بتایا کہ ان کا وزن پہلے 91 کلو تھا جو اب کم ہو کر 76 کلو تک پہنچ گیا ہے۔

پہلو خان لنچنگ: راجستھان ہائی کورٹ نے بری ہو چکے ملزمین کے خلاف جاری کیا وارنٹ

راجستھان ہائی کورٹ نے 2017 کے پہلو خان لنچنگ کیس کے ملزمین کو نئے سرے سے وارنٹ جاری کر دیا ہے۔ ان سبھی ملزمین کو الور کی ایک ذیلی عدالت نے 2019 میں بری کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے یہ وارنٹ پہلو خان کے بیٹوں کی اپیل پر جاری کیا ہے۔ پہلو خان کا اس وقت مبینہ گئو رکشکوں کی بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا، جب وہ اپنی گاڑی میں گایوں کو لے کر جا رہے تھے۔

راجستھان ہائی کورٹ کے جسٹس گووردھن بردھر اور جسٹس وجے بشنوئی کی بنچ نے پہلو خان کے بیٹوں ارشاد اور عارف کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے پہلو خان کے بیٹوں کی عرضی کو راجستھان حکومت کی اس اپیل کے ساتھ بھی جوڑ دیا ہے جس میں اس معاملے میں الور کورٹ کے حکم کو چیلنج پیش کیا گیا ہے۔ اپیل میں پہلو خان کیس میں ویپن یادو، رویندر کمار، کالو رام، دیانند، یوگیش اور بھیم سنگھ ملزم تھے۔

پہلو خان کے بیٹوں کی طرف سے داخل اپیل میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں کئی گواہ تھے جو خود زخمی تھے اور انھوں نے ملزمین کے نام بتائے تھے۔ اپیل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لنچنگ کے دوران پہلو خان کو سنگین چوٹیں آئی تھیں، انہی چوٹوں کے سبب ان کی موت ہوئی۔ ساتھ ہی اس لنچنگ کے دوران استعمال کیے گئے اسلحے بھی ملزمین کے پاس سے برآمد ہوئے تھے۔ اپیل میں ذیلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گواہوں کے بھروسے لائق بیانوں کے باوجود ذیلی عدالت نے اس کا نوٹس نہیں لیا اور ملزمین کو بری کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ پہلو خان اپنے بیٹوں کے ساتھ یکم اپریل 2017 کو اپنی گاڑی میں گایوں کو لے کر ہریانہ کے نوح ضلع جا رہا تھے تبھی راستے میں جے پور-دہلی شاہراہ پر بہروڑ کے پاس مبینہ گئو رکشکوں نے انہیں روکا۔ بھیڑ نے ان پر گائے اسمگلنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے حملہ کر دیا۔ پہلو خان کو نزدیک کے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں 3 اپریل 2017 کو اس کی موت ہو گئی تھی۔
اس معاملے میں دو ایف آئی آر درج ہوئی تھیں۔ ایک ایف آئی آر پہلو خان پر حملہ کرنے والی بھیڑ کے خلاف تھی اور دوسری ایف آئی آر میں پہلو خان، اس کے بیٹوں اور ٹرک کے ڈرائیور کو ملزم بنایا گیا تھا۔ ان پر گایوں کو غیر قانونی طریقے سے ریاست کے باہر اسمگلنگ کر لے جانے کا الزام لگا تھا۔ پہلو خان اور اس کے بیٹوں کے خلاف داخل چارج شیٹ کو راجستھان ہائی کورٹ نے 2019 میں خارج کر دیا تھا۔

یو پی اسمبلی انتخاب: اویسی نے 100 سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا کیا اعلان

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے منگل کے روز اعلان کیا کہ آئندہ یو پی اسمبلی انتخاب میں ان کی پارٹی 100 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے گی۔ اس دوران انھوں نے مختلف پارٹیوں پر گزشتہ دہائیوں میں مسلمانوں کا فائدہ اٹھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم غلام نہیں ہیں اور اب ہم اپنی فلاح کے لیے خود کام کریں گے۔‘‘

حیدر آباد سے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ اویسی نے ایودھیا جانے کے راستے میں لکھنؤ میں ایک مختصر قیام کیا اور اس دوران کہا کہ یو پی الیکشن میں بی جے پی کو شکست دینا ان کا ہدف ہے، اور انھیں اپنی پارٹی سے ہندو سماج کے لوگوں کو ٹکٹ دینے میں کوئی گریز نہیں ہے۔ ہندوؤں کو ٹکٹ دینے کی بات پر انھوں نے کہا کہ ’’کیوں نہیں؟ کیا وہ ہمارے بھائی نہیں ہیں؟‘‘

 

لکھنؤ قیام کے دوران اویسی نے مشہور لیڈر عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین سے ملاقات بھی کی اور پھر ایک مختصر تقریب میں شائستہ پروین اپنے کنبہ کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہو گئیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ گجرات واقع احمد آباد کی سابرمتی جیل میں بند عتیق احمد یوگی آدتہی ناتھ حکومت کے نشانے پر ہیں۔
بہر حال، لکھنؤ میں اویسی نے ہندوستانی سفارت کار کے ذریعہ طالبان کے ساتھ کی گئی بات چیت کے حوالے سے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ ہندوستانی سفارت کار کی طالبان کے ساتھ کی گئی بات چیت کو لے کر انھوں نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’حکومت کو اب بتانا چاہیے کہ کیا طالبان ایک دہشت گرد تنظیم ہے یا نہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ افغانستان میں جو ہوا ہے وہ ہندوستان کے لیے اچھا نہیں ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...