Powered By Blogger

جمعرات, ستمبر 09, 2021

گیان و اپی مسجد کا اب نہیں ہوگا سروے ، الہ آباد ہائی کورٹ نے لگائی روک

گیان و اپی مسجد کا اب نہیں ہوگا سروے ، الہ آباد ہائی کورٹ نے لگائی روکالٰہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی کے کاشی وشوناتھ مندر احاطہ میں گیان واپی مسجد کے 'اے ایس آئی سروے' پر روک لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے وارانسی کی عدالت میں اس معاملے سے متعلق دیگر سبھی کارروائی پر بھی روک لگا دی۔ وارانسی کے سینئر ڈویژن سول جج نے اپریل میں اے ایس آئی کو سروے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے بحث پوری ہونے کے بعد 31 اگست کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ متنازعہ زمین کا سروے اے ایس آئی سے کرائے جانے کو مسجد کی انتظامیہ کمیٹی اور یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے چیلنج پیش کیا تھا۔مسجد انتظامیہ کمیٹی اور یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ کے ذریعہ عدالت میں داخل عرضی میں کہا گیا تھا کہ اس تنازعہ سے جڑا ایک معاملہ پہلے سے ہی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ایسے میں وارانسی کی عدالت کو اس طرح کا حکم پاس کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ یہ غلط حکم ہے اور اسے منسوخ کر دینا چاہیے۔ جسٹس پرکاش پاڈیا کی سنگل بنچ نے اس معاملے میں آج فیصلہ سنایا اور وارانسی کی عدالت کے فیصلے پر عمل آوری سے روک دیا۔عرضی دہندہ کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا کہ دو ہفتے بعد الٰہ آباد ہائی کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہوگی، اسی وقت ہم اسے بھی ہائی کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔ دراصل گیان واپی مسجد فریق اے ایس آئی سروے کرانے کے حق میں نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے سول جج کے فیصلے کے خلاف یو پی سنی سنٹرل بورڈ آف وقف اور اس کے بعد انجمن انتظامیہ مساجد نے رویجن/نگرانی عرضی داخل کی۔واضح رہے کہ وارانسی میں گیان واپی احاطہ میں مندر تھا یا مسجد، اسے لے کر طویل مدت سے بحث جاری ہے۔ اس معاملے میں عدالت میں 1991 سے کیس چل رہا ہے۔ 8 اپریل 2021 کو سول جج سینئر ڈویژن فاسٹ ٹریک عدالت کی جانب سے اے ایس آئی سروے کا حکم دیا گیا تھا۔ عدالت کے حکم کے مطابق 'مرکزی آثارِ قدیمہ سروے' 5 رکنی ماہرین کی ٹیم بنا کر گیان واپی احاطہ کی کھدائی کر مذہبی باقیات یا شیولنگ ہونے کا پتہ لگیا جائے گا۔ اس فیصلے کے خلاف انجمن انتظامیہ مساجد نے 5 جولائی کو نگرانی عرضی داخل کر چیلنج پیش کیا تھا۔ اس سے قبل 30 اپریل کو ہی سنی سنٹرل بورڈ آف وقف نے نگرانی عرضی داخل کی تھی۔ اسی معاملے میں مندر فریق کی جانب سے رویجن (نظرثانی) نہیں کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مندر فریق کے ذریعہ داخل حلف نامہ میں سنسکرت سے لے کر انگریزی تک ان تمام کوڈ کا تذکرہ کیا گیا جن میں مندر ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔

بہار پنچایت انتخابات : مذہبی یا ذات کی بنیاد پر تبصرہ کرنا بھاری پڑے گا ، تین سے پانچ سال قید بھگتنی پڑے گی

Patana(urduduniyanews72)بہار پنچایت

انتخابات : مذہبی یا ذات کی بنیاد پر تبصرہ کرنا بھاری پڑے گا ، تین سے پانچ سال قید بھگتنی پڑے گی
ضلع ساسارام ​​میں اس سال پنچایتی انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ پنچایت انتخابات سے متعلق تاریخ اور الیکشن سے متعلق کئی قسم کی معلومات بھی ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے ضلع الیکشن کمیشن کو مسلسل دی جا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ضلع میں اگلے پانچ سالوں کے لیے گاؤں کی حکومت بنانے کی مشق ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے۔

ضلع میں پہلے مرحلے کے لیے ، داوتھ اور سنجھولی بلاکس میں ، جہاں نامزدگی کا عمل منگل کو ختم ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی دوسرے مرحلے کے لیے نوہٹہ اور روہتاس بلاکس کی پنچایتوں کے لیے نامزدگی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ اس بار ضلع میں پنچایتی انتخابات آٹھ مرحلوں میں ہوں گے۔ جس میں 24 ستمبر کو انتخابات کے پہلے مرحلے میں داوتھ اور سنجھولی میں ووٹنگ ہوگی۔

اسی طرح 29 ستمبر کو دوسرے مرحلے کی پولنگ 8 اکتوبر ، چوتھا مرحلہ 20 اکتوبر ، پانچواں 24 اکتوبر ، چھٹا 3 نومبر ، ساتواں 15 نومبر اور آٹھواں مرحلہ 24 نومبر کو ہوگا

قرض میں ڈوبے انل امبانی گروپ کو سپریم کورٹ سے 5800 کروڑ کی راحت

نئی دہلی: انل امبانی گروپ کی کمپنی ریلائنس انفرا کو دہلی ایئر پورٹ ایکسپریس میٹرو معاملہ میں بڑی راحت حاصل ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں 2800 کروڑ روپے کے ثالثی ایوارڈ کو برقرار رکھا ہے۔ دہلی ایئر پورٹ ایکسپریس میٹرو معاملہ میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کو ریلائنس انفرا کے حق میں 2800 کروڑ روپے سود کے ساتھ ادا کرنے ہوں گے۔ جیسے ہی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ریلائنس انفرا کے حصص میں 5 فیصد کا اضافہ ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں : بالی ووڈ میں کام کر چکی پاکستانی اداکارہ صبا قمر کے خلاف وارنٹِ گرفتاری، مسجد کا تقدس پامال کرنے کا الزام
انل امبانی کے لیے یہ بڑی راحت ہے کیونکہ اس عدالتی فیصلہ کے بعد ان کی کمپنی کو مجموعی طور پر 5800 کروڑ روپے حاصل کرنے کا راستہ صاف ہو چکا ہے۔ حال ہی میں ان کے گروپ کے لیے کئی مثبت خبریں منظر عام پر آئی ہیں۔

انل امبانی پچھلے کئی سالوں سے مالی طور پر پریشان ہیں اور عدالت کا یہ فیصلہ ان کے لئے مشکل کشا ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کی ٹیلی کام فرم دیوالیہ ہو چکی ہے اور متعدد دوسری کمپنیاں بھی مشکلات سے دو چار ہیں۔ گروپ پر بہت زیادہ قرض ہے۔ کمپنی کے وکیل نے ایک ایجنسی کو بتایا کہ انل امبانی گروپ اس رقم کو قرض کی ادائیگی کے لیے استعمال کرے گا۔
؟
خیال رہے کہ ریلائنس انفراسٹرکچر کی ایک یونٹ نے 2008 میں دہلی ایئر پورٹ ایکسپریس میٹرو چلانے کا ٹھیکہ حاصل کیا تھا۔ یہ ملک کا پہلا نجی ملکیتی میٹرو ریل منصوبہ تھا، جس کا آپریشن ریلائنس اے ڈی اے جی کو سال 2038 تک کرنا تھا لیکن فیس اور دیگر کئی چیزوں کے تنازع کے بعد انل امبانی کی کمپنی نے سال 2012 میں اس پروجیکٹ کا کام چھوڑ دیا۔ کمپنی نے مبینہ طور پر معاہدے کی خلاف ورزی پر دہلی ائیرپورٹ کے خلاف ثالثی کا مقدمہ دائر کیا اور ٹرمینیشن فیس کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔

مسجد کا تقدس پامال کرنے والی اداکارہ کے خلاف وارنٹ جاری

لاہور: پاکستانی اداکارہ صبا قمر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔ لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ اداکارہ اور گلوکار پر مسجد میں ویڈیو شوٹ کرنے کا الزام ہے۔ عدالت نے سماعت 6 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے دونوں فنکاروں کے مسلسل غیر حاضر ہونے پر وارنٹ جاری کیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اداکارہ صبا قمر اور اداکار بلال سعید کے البم کے ایک گانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں دونوں فنکار لاہور کی مسجد وزیر خان میں موجود تھے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی دونوں فنکاروں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور تھانہ اکبری گیٹ میں دفعہ 295 کے تحت دونوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا گیا ہے۔

حکومت پنجاب پاکستان نے مسجد کا تقدس پامال کرنے کی پاداش میں دو اعلیٰ عہدیداران کو برخاست کر دیا تھا۔ تنازعہ بڑھنے پر صبا قمر اور بلال سعید نے اس کے لئے معذرت بھی کی تھی۔ صبا نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا ’’یہ ایک شادی کے سین والی میوزک ویڈیو تھی۔ اسے شوٹ کرتے وقت کسی بھی طرح کے پلے بیک میوزک کا استعمال نہیں کیا گیا اور نا ہی اس کے میوزک ٹریک کو ایڈیٹ کیا تھا۔‘‘

صبا قمر پاکستان کی معروف اداکارہ ہیں اور وہ بالی ووڈ میں بھی کام کر چکی ہیں۔ انہوں نے ’ہندی میڈیم‘ فلم میں عرفان خان کے ساتھ کام کیا تھا اور ان کی اداکاری کی خوب تعریف کی گئی تھی۔

باڑمیر: ملک کی پہلی ایمرجنسی ہوائی پٹی کا افتتاح

باڑمیر: ملک کی پہلی ایمرجنسی ہوائی پٹی کا افتتاح

باڑمیر: ملک کی پہلی ایمرجنسی ہوائی پٹی کا افتتاح
باڑمیر: ملک کی پہلی ایمرجنسی ہوائی پٹی کا افتتاح

(اردو دنیا نیوز۷۲)باڑمیر

ریاست راجستھان کے ضلع باڑمیر میں ملک کی پہلی ایمرجنسی ہوائی کا افتتاح ہوگیا ہے۔

آج انڈین ایئر فورس کے جہاز نےپڑوسی ملک پاکستانی کی سرحد سے محض 40 کلو میٹر دور اتر کراپنی دفاعی طاقت کا مظاہرہ کیا۔

 ہندوستان نے آج ایک بار پھر اپنی سلامتی کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔

سپر ہرکولیس پاکستان کی سرحد سے 40 کلومیٹر دور باڑمیر کی شاہراہ پر 3 کلومیٹر طویل ایمرجنسی فیلڈ لینڈنگ پٹی پر اترا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری سپر ہرکولیس میں  سوار تھے۔

اس کے بعد لڑاکا طیارے سکھوئی -30 اور جیگوار نے اس ہنگامی پٹی پر ٹچ اینڈ گو لینڈنگ بھی کی۔

چیف آف ڈیفنس سٹاف بپن راوت اور ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 راج ناتھ سنگھ نے اس فضائی پٹی کو حفاظتی نقطہ نظر سے اہم قرار دیا۔ اور کہا کہ آپ نے ٹریکٹر، بیل گاڑیوں کو سڑک پر چلتے ہوئے دیکھا ہوگا اور اب آپ کو ہوائی جہاز سڑک پر اترتے ہوئے نظر آئیں گے۔

بین الاقوامی سرحد سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر ایسی پٹی کی تیاری ثابت کرتی ہے کہ ہم اپنی حفاظت کے لیے تیار ہیں اور ایک مضبوط ہندوستان کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

awazurdu

وزیر دفاع راج ناتھ ، روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری ، ائیر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا اور چیف آف ڈیفنس سٹاف بپن راوت باڑمیر میں شاہراہ پر ہنگامی ہوائی پٹی پر طیاروں کی لینڈنگ کے دوران موجود تھے۔

خیال رہے کہ اس ہوائی پٹی کو بنانے میں 33 کروڑ خرچ کیے گئے ہیں۔

وزارت دفاع اور ٹرانسپورٹ کے تعاون سے ملک میں تقریباً ایسی شاہراہیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری پہلی بار ہوائی اڈے کے علاوہ کسی ہوائی پٹی پر اترنے والے طیارے میں موجود تھے۔


اکھلیش اور مایاوتی کی ناسمجھی کی وجہ سے مودی دو بار وزیر اعظم بن گئے: اویسی

اکھلیش اور مایاوتی کی ناسمجھی کی وجہ سے مودی دو بار وزیر اعظم بن گئے: اویسی



لکھنو(ایجنسی):اترپردیش اسمبلی انتخابات میں زیادہ وقت باقی نہیں ہے۔ ایسے میں ریاست میں سیاست اپنے عروج پر ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی پر بڑا حملہ کیا۔

اویسی نے الزام لگایا کہ ان دونوں رہنماؤں کی ناسمجھی کی وجہ سے نریندر مودی دو بار وزیر اعظم بنے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے اپنے اترپردیش کے دورے کے دوسرے دن مخالفین کے ان الزامات کو مسترد کردیا جو انہیں سیاسی طور پر اہم ریاستوں میں ووٹ کٹوا کے طور پر پیش کرتے ہیں۔

ایودھیا کے ردولی سے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی پارٹی کی مہم شروع کرنے کے ایک دن بعد اویسی ضلع سلطان پور کے گاؤں میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ بعد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ “آج کے مسلمان کو معلوم ہوچکا ہے کہ بہت سی جماعتیں ان کے ووٹ لیتی ہیں لیکن وہ اپنے لیڈر نہیں بناتیں اور نہ ہی پارٹی میں ان کی کوئی عزت ہوتی ہے۔ ”

اس سے پہلے اویسی نے جلسہ عام میں کہا کہ کہا جاتا ہے کہ اگر اویسی لڑیں گے تو وہ ووٹ کاٹیں گے؟ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے سلطان پور سے کس طرح کامیابی حاصل کی،تب اویسی مقابلہ نہیں کر رہے تھے۔
کیا اکھلیش یادو نے کہا کہ ہندوؤں نے ووٹ نہیں دیا، اس لیے وہ ہار گئے؟ مسلمانوں کو کیوں کہا جاتا ہے،مسلمانوں نے ووٹ نہیں دیا،کیا مسلمان قیدی ہیں؟ “اویسی نے یہ بھی کہا کہ دو بار بی جے پی مسلمانوں کے ووٹوں سے نہیں جیت سکی۔

اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ اویسی اتر پردیش میں انتخاب لڑ کر بی جے پی کے حریفوں کے ووٹ خراب کریں گے، حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے سوال کیا “جب آپ سب (مسلمانوں) نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں یہاں اکھلیش یادو کی پارٹی کو ووٹ دیا تھا ؟ اسی طرح بی جے پی نے 2019 میں سلطان پور سے لوک سبھا الیکشن کیسے جیتا جب اے آئی ایم آئی ایم نے وہاں مقابلہ نہیں کیا۔

سماج وادی پارٹی کے صدر یادو پر سخت حملہ کرتے ہوئے اویسی نے پوچھا “کیا مسلمان آپ کے غلام ہیں؟” انہوں نے کہا “نریندر مودی، اکھلیش اور مایاوتی کی ‘حماقت’ کی وجہ سے دو بار وزیر اعظم بنے ” ۔ اویسی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مجلس نے حیدرآباد،اورنگ آباد اور کشن گنج سے تین نشستوں پر مقابلہ کیا۔ ہم نے حیدرآباد میں بی جے پی کو شکست دی،مودی اور امیت شاہ ہمیں شکست دینے آئے تھے،لیکن ان کی دال نہیں گلی۔ مجلس نے اورنگ آباد میں 21 سال تک شیوسینا کے رکن اسمبلی کو شکست دی۔ ہم کشن گنج میں ہار گئے لیکن لاکھوں ووٹ ملے۔
جہاں میں لڑتا ہوں وہاں بی جے پی نہیں جیتتی۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ کا ایک نمائندہ قانون ساز اسمبلی اور پارلیمنٹ میں آواز بلند کرے۔ یہ تب ہوگا جب ہم سب اپنے لوگوں کو منتخب کریں گے اور انہیں بھیجیں گے۔

آپ کے تاثرات

چوبیس گھنٹوں میں کووڈ 19 کی گرفت میں 43 ہزار سے زائد افراد آئے

چوبیس گھنٹوں میں کووڈ 19 کی گرفت میں 43 ہزار سے زائد افراد آئے

چوبیس گھنٹوں میں کووڈ 19 کی گرفت میں 43 ہزار سے زائد افراد آئے
چوبیس گھنٹوں میں کووڈ 19 کی گرفت میں 43 ہزار سے زائد افراد آئے

 

نئی دہلی:گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے لوگوں کی تعداد اس انفیکشن سے متاثر ہونے والوں کی تعداد سے کم رہی۔ اس دوران کووڈ 19 کی گرفت میں 43 ہزار سے زائد افراد آئے جبکہ 40 ہزار سے زائد افراد نے اسے شکست دی۔

بدھ کے رعز ملک میں 86 لاکھ 51 ہزار 701 افراد کو کورونا کی ویکسین دی گئی اور اب تک 71 کروڑ 65 لاکھ 97 ہزار 428 افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔

مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جمعرات کی صبح جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 43263 نئے کیسز کی آمد کے ساتھ متاثرہ افراد کی تعداد تین کروڑ 31 لاکھ 39 ہزار 931 ہو گئی ہے۔

اس دوران 40 ہزار 667 مریضوں کی صحت یابی کے بعد اس وبا کو شکست دینے والوں کی کل تعداد تین کروڑ 23 لاکھ 04 ہزار 618 ہو گئی ہے۔ اسی عرصے میں فعال معاملات 2358 بڑھ کر تین لاکھ 93 ہزار 614 ہو گئے ہیں۔ اس دوران 338 مریضوں کی موت کی وجہ سے اموات کی تعداد بڑھ کر 441749 ہو گئی ہے۔

ملک میں فعال کیسز کی شرح بڑھ کر 1.19 فیصد پر آ گئی ہے ، جبکہ صحت یابی کی شرح 97.48 فیصد اور اموات کی شرح 1.33 فیصد پر برقرار ہے۔ مہاراشٹر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایکٹو کیس 46 کم ہو کر 51419 ہو گئے ہیں۔

دریں اثنا ، ریاست میں 4155 مریضوں کے صحت یاب ہونے کے بعد کورونا سے نجات پانے والے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 6308491 ہوگئی ہے ، جبکہ 65 مریضوں کی موت کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر 137962 ہوگئی ہے۔

مہاراشٹرا کے مراٹھواڑہ علاقے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس انفیکشن کے 128 نئے کیس سامنے آئے ہیں اور اس وبا کی وجہ سے پانچ افراد کی موت ہوئی ہے۔ صحت کے عہدیداروں نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔

مراٹھواڑہ علاقے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز سے یواین آئی کی طرف سے جمع کی گئی تفصیلات کے مطابق ، اس علاقے کے تمام آٹھ اضلاع میں سے اورنگ آباد ضلع سب سے زیادہ متاثر رہا جہاں 30 نئے کیس رپورٹ ہوئے اور دو افراد کی موت ہوئی ۔

اس کے بعد لاتور میں آٹھ نئے کیس اور دو مریض فوت ہوئے۔ وہیں بیڑ میں 41 کیس رپورٹ اور ایک شخص کی موت ہوئی، عثمان آباد 41 اور ناندیڑ میں آٹھ کیس ، جبکہ جالنا ، پربھنی اور ہنگولی میں ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...