Powered By Blogger

منگل, ستمبر 14, 2021

ماسک کا استعمال ابھی کتنے دن تک کرنا ہے : مرکزی حکومت کا بیان

ماسک کا استعمال ابھی کتنے دن تک کرنا ہے : مرکزی حکومت کا بیاننئی دہلی _ کورونا وائرس کی وبا پہلے ہی دو مرتبہ ملک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ اور اب لوگ الجھن میں ہیں کہ تیسری لہر کب آئے گی۔ تاہم ، جیسے جیسے معاملات بڑھتے جائیں گے ، بہت سی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا پڑے گا ۔ جس میں ماسک کا استعمال انتہائی اہمیت کا حامل ہے ماسک کتنے دن تک استعمال کرنا ہے اب تک اس کے بارے میں کسی نے بھی واضح نہیں کیا ہے ۔ کئی ممالک نے کورونا کے دوران ٹیکہ لینے والوں کو ماسک کے استعمال کو ختم کرنے کا مشورہ دیا ہے وہاں کی حکومتوں کا کہنا ان لوگوں کے لیے ماسک کی ضرورت نہیں ہے جن کو دو ٹیکہ لگایا گیا ہے۔۔ اس تناظر میں حکومت ہند نے ماسک کے استعمال کے بارے میں آج وضاحت کردی ہے کہ مزید کتنے دن تک اس کا استعمال کرنا ہے اس خصوص میں نیتی آیوگ کے رکن ، وی کے پال نے اس سوال کا جواب دیا ۔

وی کے پال نے واضح کیا کہ 2022 تک ماسک پہننا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تہواروں کا سیزن شروع ہوتے ہی تیسری لہر کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کو ویکسین ، ایمرجنسی ادویات اور سخت پابندیوں سے چیک کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ ماسک کے استعمال میں غفلت نہ برتیں ، اس سے خطرہ بڑھ جائے گا۔ مرکزی حکومت نے پہلے ہی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ تہواروں کے دوران کوئی بڑا ہجوم جمع نہ ہو۔

خبر غم: ناندیڑ کے عبدالحسیب انجینئر کا انتقال

ناندیڑ:14. ستمبر۔ (اردو دنیا نیوز۷۲) ناندیڑ شہر کے معروف انجینیرعبدالحسیب صاحب عمر تقریباً 52 سال کا آج صبح چار بجے علالت کے باعث احمد نگر میں دوران علاج انتقال ہوگیا۔انا للہ وانا اليه راجعون۔

وہ گردے کے عارضہ میں مبتلا تھے۔اور علاج کی غرض سے احمد نگر گئے تھے۔تبلیغی جماعت ناندیڑ کےذمہ دار جناب عبدالسالار انجینئر کے وہ چھوٹے بھائی تھے۔یاد رہے کہ اگست کے مہینہ میں عبدالحسیب کے بڑے فرزند عبدالطحہ کا سڑک حادثہ میں انتقال ہوگیا تھا۔جس کاانھیں گہرا صدمہ پہنچا تھا۔

آج رات انجینیرعبدالحسیب کی تدفین ناندیڑ میں عمل میں آئے گی۔انکے پسماندگان میں بیوہ، دو لڑکے اور ایک بیٹی ہے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء کرے

تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس

تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس

تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس
تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس

پریاگراج: الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے جس میں اتر پردیش کے تبدیلی مذہب قانون کو چیلنج کیا گیا ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس منیشور ناتھ بھنڈاری کی سربراہی میں بنچ نے درخواست کو دیگر زیر التواء درخواستوں کے ساتھ ٹیگ کیا اور تین ہفتوں کے بعد اسے فہرست میں شامل کیا۔ تبدیلی مذہب قانون کے خلاف پہلے ہی دوپی آئی ایل دائر کی جا چکی ہیں۔

نئی درخواست سمیت تمام درخواستوں پر اب آئندہ تاریخ پر سماعت متوقع ہے۔ یہ درخواست آنند مالویہ (درخواست گزار) نے ایڈوکیٹ شادان فراست اور طلحہ عبدالرحمان کے ذریعے دائر کی تھی۔

مالویہ ، ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں جنھوں نے حکومت ہند کے قومی نمونہ سروے آفس میں سینئر شماریاتی افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ یہ قانون، آئین کے سیکولر کردار کے خلاف ہے اور انتخاب کی آزادی اور مذہب کی آزادی کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون بنیادی طور پر موجودہ آئینی پوزیشن کی نفی کرتا ہے اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو شادی سے پہلے ریاست سے 'اجازت' لینے پر مجبور کرتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی ایک خفیہ کوشش ہے ، اور سماج کو ذات اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔

۔ درخواست گزار نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بین مذہبی شادی کے معاملات سامنے آنے کے بعد کانپور میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی ، لیکن کوئی بڑے پیمانے پر سازش نہیں ملی۔ اس معاملے سے متعلق دیگر درخواستوں کے ساتھ 5 اکتوبر کو دوبارہ سماعت ہوگی۔


اوڈیشہ میں بھاری بارش سے 3 افراد کی موت ، 19 زیادہ افراد متاثر لاکھ سے

اوڈیشہ میں بھاری بارش سے 3 افراد کی موت ، 19 زیادہ افراد متاثر لاکھ سےبھونیشور: اوڈیشہ کے 11 اضلاع کے 19.53 لاکھ سے زیادہ لوگ اتوار کے روز صبح سے ریاست میں ہو رہی بھاری بارش سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ عہدیداران نے پیر کے روز یہ اطلاع فراہم کی۔ خصوصی راحت کمشنر (ایس آر سی) کے دفتر کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ کے مطابق 11 اضلاع کے 2789 گاؤوں میں 19.53 لاکھ سے زیادہ افراد بارش سے متاثر ہوئے ہیں۔گیارہ اضلاع جو بارش سے متاثر ہیں وہ کالاہانڈی، کندھمال، کوراپٹ، کٹک، جاجپور، پوری، جگت سنگھ پور، کیندر پاڑا، ڈھینکنال، کھوردھا اور انگل ہیں۔ حکومت نے کہا کہ اس نے پانچ متاثرہ اضلاع کے ذیلی علاقوں سے 3819 لوگوں کو نکالا ہے، جبکہ 9 متاثرہ اضلاع میں 265 مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیر کے روز ریاست میں تین، کیندر پاڑا سے دو دیواروں کے گرنے اور ایک کی ڈوبنے سے موت ہونے کی خبر کھوردھا ضلع سے موصول ہوئی ہے۔ لگاتار بارش کے بعد اوڈیشہ کی اہم ندیاں اپھان پر ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مہاندی کی آبی سطح مختلف مقامات پر بڑھ رہی ہے۔

جلاکا ندی مہتانی میں 05.60 میٹر پر بہہ رہی ہے جبکہ خطرے کا نشان 5.50 میٹر پر ہے۔ بھاری بارش کے سبب محکمہ آبی وسائل کے تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ پوری، کھوردھا، کٹک، جگت سنگھ پور، کیندر پاڑا، دھینکنال، نیاگڑھ، سنبل پور، دیوگڑھ، انگول، سونپور اور برگڑھ کے سبھی اسکول دو دن، 13 اور 14 ستمبر کے لیے بند ہیں۔

علی گڑھ : پرتاپ سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد مودی آج رکھیں گے

علی گڑھ : پرتاپ سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد مودی آج رکھیں گے

آج ہوگی تقریب
آج ہوگی تقریب

اردو دنیا نیوز۷۲ :وزیر اعظم نریندر مودی آج یعنی 14ستمبر 2021 کو تقریباً 12 بجے علی گڑھ ، اتر پردیش میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے ، جس کے بعد اس موقع پر ان کا خطاب بھی ہوگا۔

وزیر اعظم اترپردیش ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور(دفاعی صنعتی راہدری) اور راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کے علی گڑھ نوڈ کے نمائشی ماڈلز کا بھی دورہ کریں گے۔

راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کے بارے میں یہ یونیورسٹی ریاستی حکومت کی طرف سے عظیم مجاہد آزادی ، ماہر تعلیم اور سماجی مصلح راجہ مہندر پرتاپ سنگھ جی کی یاد اور اعزاز میں قائم کی جا رہی ہے۔

یہ یونیورسٹی علی گڑھ کی کول تحصیل کے گاؤں لودھا اور موسی پور کریم جارولی گاؤں میں 92 ایکڑ سے زائد رقبے میں قائم کی جا رہی ہے۔ یہ یونیورسٹی علی گڑھ ڈویژن کے 395 کالجوں کو الحاق فراہم کرے گی۔

اترپردیش کی ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور(دفاعی صنعتی راہداری) کے بارے میں اتر پردیش میں دفاعی صنعتی راہداری کے قیام کا اعلان وزیر اعظم نے 21 فروری 2018 کو لکھنؤ میں یو پی سرمایہ کاروں کے اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے کیا تھا۔

علی گڑھ نوڈ میں علی گڑھ ، آگرہ ، کانپور ، چترکوٹ ، جھانسی اور لکھنؤ - کے کل 6 نوڈس میں دفاعی صنعتی راہداری کامنصوبہ بنایا گیا ہے۔علی گڑھ نوڈ میں،زمین کی تقسیم کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور 19 فرموں کو زمین الاٹ بھی کر دی گئی ہے ، یہ فرم ان نوڈس میں 1245 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کریں گے۔

اترپردیش کی ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور ملک کو دفاعی پیداوار کے شعبے میں خود کفیل بنانے اور 'میک ان انڈیا' کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گی۔ اترپردیش کی گورنرمحترمہ آنندی بین پٹیل اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اس موقع پرموجود رہیں گے۔


خشخاش کے طبی فوائد اور نقصانات

قدیم زمانے سے متعدد بیماریوں میں بطور دوا استعمال کیے جانے والے بیج خشخاش کے استعمال سے بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں، خشخاش کی افادیت سائنس سے بھی ثابت شدہ ہے۔زمانہ قدیم سے بزرگ افراد کی جانب سے خشخاش کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے، یہ بیچ خصوصاً خواتین کے لیے بہترین ہے۔

غذائی اور ماہرینِ جڑی بوٹیوں سمیت میڈیکل سائنس سے بھی ثابت شدہ خشخاش کی خصوصیات اور اس کے استعمال سے صحت پر حاصل ہونے والے بے شمار فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔

خشخاش بہترین اینٹی آکسیڈنٹ جُز ہے

ماہرین جڑی بوٹیوں و غذائی ماہرین کے مطابق خشخاش فائبر سے بھرپور بیج ہے، صرف 9 گرام خشخاش یا ایک چائے کے چمچ مقدار خشخاش میں 46 کیلوریز، 1.6 گرام پروٹین، 3.7 گرام چکنائی، 1.7 گرام فائبر، میگنیز، کاپر، کیلشیم، میگنیشیم، فاسفورس، زنک، تھیامین اور آئرن جیسے اہم منرلز بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خشخاش میں ایک جُز کیمیا پولی فینل ( chemia polyphenol) بھی پایا جاتا ہے جو بے شمار اینٹی آکسیڈنٹ کا مجموعہ ہوتا ہے اور صحت پر کئی اچھے اثرات کے ساتھ بہت سی بیماریوں سے بچاتا ہے، بیماریوں کے خلاف لڑنے میں قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔

خشخاش کی تاثیر گرم ہے، خشخاش میں پایا جانے والا منرل میگنیز ہڈیوں کے لیے انتہائی مُفید غذا ثابت ہوتا ہے جبکہ خشخاش کا استعمال خُون جمنے سے روکتا ہے اور جسم میں خون کی کارکردگی بہتر بناتا ہے جس کہ سبب تمام اعضاء کا نظام بہتر ہوتا ہے۔

خشخاش کا تیل اومیگا 6 اور 9 سے بھرپُور ہوتا ہے جبکہ اس میں اومیگا 3 کی بھی کُچھ مقدار پائی جاتی ہے۔

خشخاش کے بیج نیند کی کمی کو دور کرتے ہیں

خشخاش بہتر نیند کے لیے کارآمد ہے، پرسکون نیند کے لیے خشخاش کی چائے بنا کر بھی پی جا سکتی ہے یا اس کا پیسٹ بنا کر گرم دودھ میں ملا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ذیابیطس کے لیے مفید

ذیابیطس کے علاج کے لیے خشخاش کے بیج مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں ۔

صحت مند بالوں کے لیے

بھیگے ہوئی خشخاش کے بیج، سفید یا کالی مرچ کا دہی کے ساتھ پیسٹ بنا لیں، اب اسے اپنے بالوں پر لگائیں، آدھے گھنٹے بعد بال دھو لیں، خشکی کی موجودگی اور اسے دوبارہ سے ہونے سے روکنے کے لیے باقاعدگی سے استعمال کریں۔

خشخاش اور دماغی صحت

خشخاش دماغی صحت کے لیے بھی بے حد مفید ہے، اگر اسے بادام کے ساتھ پیس کر استعمال کیا جائے تو اس کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے، ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے۔

وزن میں کمی کا سبب

اومیگاتھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور خشخاش وزن گھٹانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اسی لیے روزمرہ اس کے استعمال سے وزن میں نمایاں کمی آتی ہے۔

جوڑوں کے درد کے لیے

خشخاش جوڑوں کا درد دور کرنے میں مفید ثابت ہوتی ہے، اس کا تیل جوڑوں پر لگانے اور مساج کرنے سے جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔

خشخاش قدرتی ’پین کلر‘ کا کردار ادا کرتی ہے

خشخاش میں قُدرتی طور پر ایسے کیمیائی اجزا پائے جاتے ہیں جو درد کو ختم کرنے والی ادویات میں بھی شامل ہوتے ہیں، خشخاش کے استعمال سے جسم میں ہونے والے درد میں سکون ملتا ہے اور یہ قُدرتی طور پر پُر سکون نیند کا سبب بنتی ہے۔

خواتین کے صحت کے لیے موزوں

خشخاش میں ایسے کیمیائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو بچوں کی پیدائش میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرتے ہیں، اس کا تیل استعمال کر نے سے حمل ٹھہرنے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔
خشخاش کے استعمال کے نقصانات

اگر کسی فرد کا ایلوپیتھی ادویات سے علاج جاری ہے تو خشخاش کے استعمال سے قبل اپنے معالج سے مشورہ ضرور کر لیں۔

خشخاش کو اگر تھوڑی سی مقدار میں استعمال کیا جائے تو ماہرین کے نزدیک یہ نقصان دہ نہیں ہے۔

اسے خریدتے وقت اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ دُھلی ہُوئی خشخاش خریدیں، بغیر دُھلی ہُوئی خشخاش میں نشے کے عنصر پائے جاتے ہیں۔

زیادہ استعمال کے نتیجے میں اسے کھانے کی لت بھی لگ سکتی ہے لہٰذا اعتدال کے ساتھ استعمال کریں

شاملی ماب لنچنگ گراؤنڈ رپورٹ: صرف کہنی لگنے پر پیٹ پیٹ کر کیا گیا سمیر کا قتل

مغربی اتر پردیش کے شاملی ضلع کے بنت میں 24 سالہ سمیر احمد کا کنبہ اس کی ملازمت مستقل ہونے کی خوشی ایک دن بھی نہیں منا پائی۔ مقامی ڈاٹا سروس سنٹر میں لگی ملازمت میں ضروری آدھار کارڈ بنوانے پہنچے سمیر کا محض اس لیے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا کیونکہ اس کی کہنی آدھار اَپ ڈیٹ کرانے والی بھیڑ میں اسی کے پڑوس کے ایک لڑکے سے چھو گئی تھی۔ سمیر کی ماں کہتی ہے کہ یہی اس کا سب سے بڑا جرم تھا، جس کے بعد سمیر احمد کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دی گیا۔ سمیر کے تاؤ خالد کی مانیں تو اس کے ساتھ مار پیٹ کرنے والے 8 سے 10 لڑکوں نے اسے سر کی جانب سے پٹکا جس سے اس کی موت ہو گئی۔ خالد بتاتے ہیں کہ ان میں سے کچھ کٹر ہندو تنظیموں کے لیڈروں سے قربت رکھتے ہیں۔

یہ واقعہ شاملی کے بنت میں 9 ستمبر کی شام تقریباً 6 بجے پیش آیا، جس کے تعلق سے قومی آواز کے نمائندہ نے سمیر کے گھر جا کر حالات کو سمجھنے کی کوشش کی۔ بنت شاملی ضلع کا ایک قصبہ ہے اور یہ ضلع ہیڈکوارٹر سے بمشکل 5 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔ بنت ایک مسلم اکثریتی قصبہ ہے اور جلال آباد اور کیرانہ کی طرح شاملی ضلع کا سب سے اثردار مسلم آبادی والا قصبہ ہے۔ ویسے تو بنت ہمیشہ سے ہی ایک فرقہ وارانہ خیر سگالی اور بھائی چارے والا قصبہ رہا ہے، لیکن 2018 میں مقامی نگر پنچایت الیکشن میں یہاں کے ایک امیدوار وجاہت علی خان کو مبینہ طور پر غلط طریقے سے شکست دیے جانے کے بعد دونوں طبقہ میں کچھ تلخی آ گئی تھی اور ایسی ہی تلخی یہاں 2013 کے فساد کے دوران بھی دکائی دی تھی۔

والدہ سمیر

سبھی ملزمین کا گھر 10 ہزار کی آبادی والے اسی قصبے میں ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ چھوٹا قصبہ ہونے کے سبب یہاں سبھی آپس میں ایک دوسرے کو جانتے بھی تھے۔ مقامی پولیس اسی بنیاد پر کہہ رہی ہے کہ اس واقعہ کے پیچھے پرانی رنجش ہو سکتی ہے، لیکن مہلوک سمیر کی ماں فاطمہ کہتی ہیں کہ والد کی موت کے بعد گھر کی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے انھیں اٹھانے کی کوشش میں لگے سمیر کی کسی سے کوئی رنجش نہیں تھی۔

فاطمہ کہتی ہیں کہ 2 سال پہلے ان کے شوہر راحیل کے انتقال کے بعد کنبہ کے سب سے بڑے بیٹے ہونے کے ناطے سمیر نے موٹر میکینک کے طور پر کام کرنا شروع کیا تھا اور اس کا واحد ہدف بہن اور بھائی کو پڑھانا تھا۔ اس کی تو یہاں کی ایک موٹر کمپنی (ٹاٹا) میں میکینک کی ملازمت لگی تھی، جس کے لیے وہ کاغذات درست کروانے میں لگا تھا۔ آدھار کارڈ میں کوئی کمی تھی جسے ٹھیک کرانے کے لیے وہ پاس کے ایک پبلک سروس سنٹر میں گیا تھا، جہاں اس کا قتل کر دیا گیا۔ ایسا کیوں کیا گیا، میں کیسے کہہ سکتی ہوں! 2 سال پہلے میں نے اپنے شوہر کو گنوا دیا تھا، اب سہارا بھی ختم ہو گیا۔

بنت کے محلے پریم نگر میں رہنے والی فاطمہ کے جیٹھ خالد ہم سے کہتے ہیں کہ ’’سر، آپ تو بس ان حملہ آوروں کو گرفتار کروا دیجیے۔‘‘ خالد بتاتے ہیں کہ 8 نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے اور یہ سبھی بنت کے ہی رہنے والے ہیں۔ وہ یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ سمیر کو اس کے مذہب کی وجہ سے مار ڈالا گیا، لیکن وہ یہ ضرور کہہ رہے ہیں کہ سبھی ملزم ایک خاص نظریہ رکھنے والے ہیں اور ان کی شبیہ غنڈوں والی ہے۔آدرش منڈی تھانہ کے کوتوال سنیل نیگی کے مطابق معاملے میں محلہ آزاد نگر باشندہ وطن راج اور وردان چودھری کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور باقی کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔ آدرش منڈی تھانہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق وتن راج ولد سوپال، وردان ولد منٹو، اکشے ولد کلو، راج ولد راجیش، آشیش ولد ہریش چندر، لکی ولد گبر، آیوش رانا ولد نردیش رانا اور بھوندا ولد بھارت نے رنجش کی وجہ سے سمیر احمد کا قتل کیا ہے۔ ایسا بس اسٹینڈ سے اترتے وقت ہوا۔ حالانکہ کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ جھگڑا آدھار کارڈ بنوانے کے دوران کہنی لگنے سے ہوا۔
سمیر کے تاؤ خالد زور دے کر کہتے ہیں کہ سبھی کی جلد از جلد گرفتاری ہونی چاہیے۔ سمیر کی گیارہویں میں پڑھنے والی بہن ارم بتاتی ہے کہ پاپا کی موت کے بعد اس کی پڑھائی چھوٹ گئی تھی، لیکن سمیر نے اسے کہا کہ جب تک اس کا بھائی زندہ ہے تب تک پڑھ، اب میرا بھائی بھی نہیں رہا۔ اسے مارنے والے گاؤں کے غنڈے ہیں۔ انھیں سب جانتے ہیں، سب ان سے ڈرتے ہیں۔ سمیر کے چھوٹے بھائی آصف نے بھی ابھی 10ویں کا امتحان پاس کیا ہے، جب کہ مزید ایک بھائی ریحان درجہ 6 میں پڑھتا ہے۔ ارم بتاتی ہے کہ یہ سب بڑے بھائی کے دم پر پڑھ رہے تھے، اب کوئی نہیں پڑھے گا۔

سمیر کے دوت رضوان نے بتایا کہ سمیر ویسے تو عام لڑکوں کی طرح تھا، لیکن تین سال پہلے اس کے ابو کے انتقال کے بعد اس میں کافی بدلاؤ آ گیا تھا، اور وہ ہمارے ساتھ کم ہی رہتا تھا۔ وہ جھنجھانا (پاس کا ہی ایک قصبہ) میں گاڑیوں کو ٹھیک کرنے کا کام کر رہا تھا۔ اب اس کی کسی کمپنی میں ملازمت لگی تھی۔ اس کی موت کے بعد تو گھر پر قہر کا عالم ہے۔ ان کا سب کچھ ختم ہو گیا۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...