Powered By Blogger

منگل, ستمبر 14, 2021

کورونا کی تیسری لہر کم خطرناک ہوگی، لیکن وقت وقت پر کورونا اپنا اثر دکھاتا رہے گا

بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں انیمل سائنس محکمہ کے سینئر ماہر جینیات پروفیسر گیانیشور چوبے کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کم سنگین اور کم خطرناک ہوگی۔ خصوصاً ان لوگوں کے لیے جنھیں ٹیکہ لگایا گیا ہے اور جو اس وائرس سے ٹھیک ہو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن لوگوں کو کووڈ-19 کا ٹیکہ لگایا گیا ہے اور وہ ٹھیک ہو گئے ہیں، وہ تیسری لہر کے دوران محفوظ گروپ کے تحت آئیں گے۔

پروفیسر گیانیشور کا کہنا ہے کہ تیسری لہر کا امکان کم از کم تین مہینے بعد دیکھنے کو ملے گا، لیکن کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے جاری ٹیکہ کاری مہم سے لوگوں کی مدافعتی صلاحیت بڑھے گی اور انھیں لہر کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔

انھوں نے کہا کہ ’’جیسا کہ ہر تین مہینے میں اینٹی باڈی کی سطح گرتی ہے، تیسری لہر کا امکان ہوتا ہے۔ اس معنی میں اگر اگلے تین مہینوں میں اینٹی باڈی کی سطح گرتی ہے تو تیسری لہر آ سکتی ہے۔

لیکن موجودہ ٹیکہ کاری مہم سے وائرس کے خلاف لڑائی میں مدد ملے گی۔ اگر مرض سے لڑنے کی ہماری صلاحیت 70 فیصد سے زیادہ ہے تو اس گروپ میں کووڈ کا اثر کم ہوگا اور دھیرے دھیرے اس کی رفتار کم ہونے لگے گی۔

کالا کوٹ پہن لینے سے آپ کی زندگی قیمتی نہیں ہوجاتی: سپریم کورٹ

نئی دہلی ، 14 ستمبر (یو این آئی) ’’اگر آپ نے کالا کوٹ پہنا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کی زندگی زیادہ قیمتی ہے‘‘۔ یہ اہم تبصرہ سپریم کورٹ نے منگل کے روز 60 سال کی عمر سے پہلے کورونا یا دیگر وجوہات کی وجہ سے فوت ہونے والے وکلاء کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کیا۔

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ، جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس ہیما کوہلی کی ایک ڈویژن بنچ نے ایڈوکیٹ پردیپ کمار یادو کی درخواست خارج کرتے ہوئے ان پر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا اور کہا کہ یہ پٹیشن ’مفاد عامہ کی عرضی‘ نہیں بلکہ ’پبلی سٹی انسٹریسٹ لٹیگیشن‘ ہے۔

جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ وکلاء اپنی برادری کو ایکس گریشیا ادائیگی کے لیے پٹیشن دائر کرتے ہیں اور جج اسے کرلیں گے۔انہوں نے کہا ’’بے شمار لوگ مر جاتے ہیں اور آپ اس سے مستثنیٰ نہیں ہو سکتے۔ اگر آپ کالا کوٹ پہنے ہوئے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کی زندگی بہت قیمتی ہے‘‘۔

عدالت کے موقف کو سمجھتے ہوئے ، درخواست گزار نے درخواست واپس لینے کی اجازت مانگی ، لیکن جسٹس چندرچوڑ نے اس کی اجازت نہیں دی اور درخواست کو خارج کر دیا ، یہ بھی کہا کہ درخواست میں ایک بھی بنیاد متعلقہ نہیں ہے۔ عدالت نے درخواست گزار پر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔بنچ نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی کورونا کی وجہ سے مرنے والوں کے لواحقین کو امداد ی رقم سے متعلق اپنا فیصلہ سنا چکا ہے۔

ماسک کا استعمال ابھی کتنے دن تک کرنا ہے : مرکزی حکومت کا بیان

ماسک کا استعمال ابھی کتنے دن تک کرنا ہے : مرکزی حکومت کا بیاننئی دہلی _ کورونا وائرس کی وبا پہلے ہی دو مرتبہ ملک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ اور اب لوگ الجھن میں ہیں کہ تیسری لہر کب آئے گی۔ تاہم ، جیسے جیسے معاملات بڑھتے جائیں گے ، بہت سی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا پڑے گا ۔ جس میں ماسک کا استعمال انتہائی اہمیت کا حامل ہے ماسک کتنے دن تک استعمال کرنا ہے اب تک اس کے بارے میں کسی نے بھی واضح نہیں کیا ہے ۔ کئی ممالک نے کورونا کے دوران ٹیکہ لینے والوں کو ماسک کے استعمال کو ختم کرنے کا مشورہ دیا ہے وہاں کی حکومتوں کا کہنا ان لوگوں کے لیے ماسک کی ضرورت نہیں ہے جن کو دو ٹیکہ لگایا گیا ہے۔۔ اس تناظر میں حکومت ہند نے ماسک کے استعمال کے بارے میں آج وضاحت کردی ہے کہ مزید کتنے دن تک اس کا استعمال کرنا ہے اس خصوص میں نیتی آیوگ کے رکن ، وی کے پال نے اس سوال کا جواب دیا ۔

وی کے پال نے واضح کیا کہ 2022 تک ماسک پہننا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تہواروں کا سیزن شروع ہوتے ہی تیسری لہر کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کو ویکسین ، ایمرجنسی ادویات اور سخت پابندیوں سے چیک کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ ماسک کے استعمال میں غفلت نہ برتیں ، اس سے خطرہ بڑھ جائے گا۔ مرکزی حکومت نے پہلے ہی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ تہواروں کے دوران کوئی بڑا ہجوم جمع نہ ہو۔

خبر غم: ناندیڑ کے عبدالحسیب انجینئر کا انتقال

ناندیڑ:14. ستمبر۔ (اردو دنیا نیوز۷۲) ناندیڑ شہر کے معروف انجینیرعبدالحسیب صاحب عمر تقریباً 52 سال کا آج صبح چار بجے علالت کے باعث احمد نگر میں دوران علاج انتقال ہوگیا۔انا للہ وانا اليه راجعون۔

وہ گردے کے عارضہ میں مبتلا تھے۔اور علاج کی غرض سے احمد نگر گئے تھے۔تبلیغی جماعت ناندیڑ کےذمہ دار جناب عبدالسالار انجینئر کے وہ چھوٹے بھائی تھے۔یاد رہے کہ اگست کے مہینہ میں عبدالحسیب کے بڑے فرزند عبدالطحہ کا سڑک حادثہ میں انتقال ہوگیا تھا۔جس کاانھیں گہرا صدمہ پہنچا تھا۔

آج رات انجینیرعبدالحسیب کی تدفین ناندیڑ میں عمل میں آئے گی۔انکے پسماندگان میں بیوہ، دو لڑکے اور ایک بیٹی ہے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء کرے

تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس

تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس

تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس
تبدیلی مذہب قانون پریوپی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس

پریاگراج: الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے جس میں اتر پردیش کے تبدیلی مذہب قانون کو چیلنج کیا گیا ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس منیشور ناتھ بھنڈاری کی سربراہی میں بنچ نے درخواست کو دیگر زیر التواء درخواستوں کے ساتھ ٹیگ کیا اور تین ہفتوں کے بعد اسے فہرست میں شامل کیا۔ تبدیلی مذہب قانون کے خلاف پہلے ہی دوپی آئی ایل دائر کی جا چکی ہیں۔

نئی درخواست سمیت تمام درخواستوں پر اب آئندہ تاریخ پر سماعت متوقع ہے۔ یہ درخواست آنند مالویہ (درخواست گزار) نے ایڈوکیٹ شادان فراست اور طلحہ عبدالرحمان کے ذریعے دائر کی تھی۔

مالویہ ، ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں جنھوں نے حکومت ہند کے قومی نمونہ سروے آفس میں سینئر شماریاتی افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ یہ قانون، آئین کے سیکولر کردار کے خلاف ہے اور انتخاب کی آزادی اور مذہب کی آزادی کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون بنیادی طور پر موجودہ آئینی پوزیشن کی نفی کرتا ہے اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو شادی سے پہلے ریاست سے 'اجازت' لینے پر مجبور کرتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی ایک خفیہ کوشش ہے ، اور سماج کو ذات اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔

۔ درخواست گزار نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بین مذہبی شادی کے معاملات سامنے آنے کے بعد کانپور میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی ، لیکن کوئی بڑے پیمانے پر سازش نہیں ملی۔ اس معاملے سے متعلق دیگر درخواستوں کے ساتھ 5 اکتوبر کو دوبارہ سماعت ہوگی۔


اوڈیشہ میں بھاری بارش سے 3 افراد کی موت ، 19 زیادہ افراد متاثر لاکھ سے

اوڈیشہ میں بھاری بارش سے 3 افراد کی موت ، 19 زیادہ افراد متاثر لاکھ سےبھونیشور: اوڈیشہ کے 11 اضلاع کے 19.53 لاکھ سے زیادہ لوگ اتوار کے روز صبح سے ریاست میں ہو رہی بھاری بارش سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ عہدیداران نے پیر کے روز یہ اطلاع فراہم کی۔ خصوصی راحت کمشنر (ایس آر سی) کے دفتر کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ کے مطابق 11 اضلاع کے 2789 گاؤوں میں 19.53 لاکھ سے زیادہ افراد بارش سے متاثر ہوئے ہیں۔گیارہ اضلاع جو بارش سے متاثر ہیں وہ کالاہانڈی، کندھمال، کوراپٹ، کٹک، جاجپور، پوری، جگت سنگھ پور، کیندر پاڑا، ڈھینکنال، کھوردھا اور انگل ہیں۔ حکومت نے کہا کہ اس نے پانچ متاثرہ اضلاع کے ذیلی علاقوں سے 3819 لوگوں کو نکالا ہے، جبکہ 9 متاثرہ اضلاع میں 265 مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیر کے روز ریاست میں تین، کیندر پاڑا سے دو دیواروں کے گرنے اور ایک کی ڈوبنے سے موت ہونے کی خبر کھوردھا ضلع سے موصول ہوئی ہے۔ لگاتار بارش کے بعد اوڈیشہ کی اہم ندیاں اپھان پر ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مہاندی کی آبی سطح مختلف مقامات پر بڑھ رہی ہے۔

جلاکا ندی مہتانی میں 05.60 میٹر پر بہہ رہی ہے جبکہ خطرے کا نشان 5.50 میٹر پر ہے۔ بھاری بارش کے سبب محکمہ آبی وسائل کے تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ پوری، کھوردھا، کٹک، جگت سنگھ پور، کیندر پاڑا، دھینکنال، نیاگڑھ، سنبل پور، دیوگڑھ، انگول، سونپور اور برگڑھ کے سبھی اسکول دو دن، 13 اور 14 ستمبر کے لیے بند ہیں۔

علی گڑھ : پرتاپ سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد مودی آج رکھیں گے

علی گڑھ : پرتاپ سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد مودی آج رکھیں گے

آج ہوگی تقریب
آج ہوگی تقریب

اردو دنیا نیوز۷۲ :وزیر اعظم نریندر مودی آج یعنی 14ستمبر 2021 کو تقریباً 12 بجے علی گڑھ ، اتر پردیش میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے ، جس کے بعد اس موقع پر ان کا خطاب بھی ہوگا۔

وزیر اعظم اترپردیش ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور(دفاعی صنعتی راہدری) اور راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کے علی گڑھ نوڈ کے نمائشی ماڈلز کا بھی دورہ کریں گے۔

راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اسٹیٹ یونیورسٹی کے بارے میں یہ یونیورسٹی ریاستی حکومت کی طرف سے عظیم مجاہد آزادی ، ماہر تعلیم اور سماجی مصلح راجہ مہندر پرتاپ سنگھ جی کی یاد اور اعزاز میں قائم کی جا رہی ہے۔

یہ یونیورسٹی علی گڑھ کی کول تحصیل کے گاؤں لودھا اور موسی پور کریم جارولی گاؤں میں 92 ایکڑ سے زائد رقبے میں قائم کی جا رہی ہے۔ یہ یونیورسٹی علی گڑھ ڈویژن کے 395 کالجوں کو الحاق فراہم کرے گی۔

اترپردیش کی ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور(دفاعی صنعتی راہداری) کے بارے میں اتر پردیش میں دفاعی صنعتی راہداری کے قیام کا اعلان وزیر اعظم نے 21 فروری 2018 کو لکھنؤ میں یو پی سرمایہ کاروں کے اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے کیا تھا۔

علی گڑھ نوڈ میں علی گڑھ ، آگرہ ، کانپور ، چترکوٹ ، جھانسی اور لکھنؤ - کے کل 6 نوڈس میں دفاعی صنعتی راہداری کامنصوبہ بنایا گیا ہے۔علی گڑھ نوڈ میں،زمین کی تقسیم کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور 19 فرموں کو زمین الاٹ بھی کر دی گئی ہے ، یہ فرم ان نوڈس میں 1245 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کریں گے۔

اترپردیش کی ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور ملک کو دفاعی پیداوار کے شعبے میں خود کفیل بنانے اور 'میک ان انڈیا' کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گی۔ اترپردیش کی گورنرمحترمہ آنندی بین پٹیل اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اس موقع پرموجود رہیں گے۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...