Powered By Blogger

بدھ, ستمبر 15, 2021

کرونا انفیکشن کے 27 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے

کرونا انفیکشن کے 27 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے

کورونا انفیکشن کے 27 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے
کورونا انفیکشن کے 27 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے

 

نئی دہلی: گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا انفیکشن کے 27 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور اس بیماری سے 284 مریضوں کی موت جبکہ 38 ہزار سے زیادہ افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔

منگل کے روز ملک میں 61 لاکھ 15 ہزار 690 افراد کو کورونا کی ویکسین دی گئی اور اب تک 75 کروڑ 89 لاکھ 12 ہزار 277 افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔

مرکزی وزارت صحت کی جانب سے بدھ کی صبح جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے 27176 نئے معاملوں کی تصدیق ہوئی ، جس کی وجہ سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر تین کروڑ 33 لاکھ 16 ہزار 755 ہو گئی ہے۔

اس دوران 38،012 مریضوں کی صحت یابی کے بعد کورونا سے نجات حاصل کرنے والوں کی تعداد تین کروڑ 25 لاکھ 22 ہزار 171 ہو گئی ہے۔ ایکٹو کیسز 11120 سے کم ہو کر تین لاکھ 51 ہزار 87 ہو گئے ہیں۔

اسی عرصے میں 284 مریضوں کی موت سےمرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 4،43،497 ہوگئی ہے۔ملک میں فعال کیسز کی شرح کم ہو کر 1.05 فیصد اور صحت یابی کی شرح بڑھ کر 97.62 فیصد ہو گئی ہے جبکہ اموات کی شرح 1.33 فیصد برقرار ہے۔ کیرالا فی الحال فعال معاملوں کے لحاظ سے ملک میں پہلے نمبر پر ہے ، حالانکہ گزشتہ 24 گھنٹے میں فعال کیسز 1،99،428 رہ گئے ہیں ۔

وہیں ، 25،654 مریضوں کے صحت یاب ہونے کی وجہ سے کورونا سے نجات حاصل کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 41،84،158 ہوگئی ہے ، جبکہ مزید 129 مریضوں کی موت کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 22،779 ہوگئی ہے۔

مہاراشٹر میں ، فعال معاملے کم ہو کر 53،220 رہ گئے ہیں جبکہ مزید 52 مریضوں کی موت کے ساتھ مرنے والوں کی تعداد اموات کی تعداد بڑھ کر 1،38،221 ہو گئی ہے۔

ایک ہی وقت میں ، 3685 لوگوں کی بازیابی کی وجہ سے ، کورونا سے آزاد ہونے والے لوگوں کی تعداد 63،12،706 ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ علاقے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس کے 146 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ چار افراد کی اس بیماری سے موت ہوگئی۔

محکمہ صحت کے افسران نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ مراٹھواڑہ کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز سے جمع کردہ تفصیلات کے مطابق ، بیڈ ضلع اس علاقے کے تمام آٹھ اضلاع میں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 61 نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور مریضوں کی موت ہوئی۔

اس کے بعد اورنگ آباد میں 24 افراد کے کورونا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی اور دو افراد کی موت ہوگئی۔ عثمان آباد میں 40 ، لاتور میں 13 ، ناندیڑمیں پانچ ، پربھنی میں دو اور ہنگولی میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔ اس دوران جالنا میں کوئی بھی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ (ایجنسی ان پٹ )


الہ آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر کفیل خان کی دوسری معطلی پر روک لگائی

الہ آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر کفیل خان کی دوسری معطلی پر روک لگائیالہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے جولائی 2019 کے یوپی حکومت کے اس حکم پر روک لگا دی ہے، جس میں ماہر امراض اطفال کفیل احمد خان کو اس الزام میں معطل کر دیا گیا تھا کہ انہوں نے بہرائچ ضلع اسپتال میں مریضوں کا جبراً علاج کیا گیا تھا اور حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔ یہ دوسری بار ہے جب خان کو ریاستی حکومت کی جانب سے معطل کیا گیا تھا۔

گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں اگست 2017 میں پیش آنے والے سانحہ کے بعد وہ پہلے سے ہی معطل چل رہے تھے، جہاں آکسیجن کی سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے 60 بچوں کی جان چلی گئی تھی۔

کفیل خان کی جانب سے دائر ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سرل سریواستو نے عرضی گزار کے خلاف ایک مہینے کی مدت کے اندر تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

عدالت نے مزید ہدایت کی کہ عرضی گزار تحقیقات میں تعاون کرے گا اور اگر عرضی گزار تعاون نہیں کرتا تو تادیبی اتھارٹی تحقیقات کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کے لئے اقدام لیا جا سکتا ہے۔

اس معاملہ میں 11 نومبر 2021 کو لسٹ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ جب معاملہ کو اگلی بار لسٹ کیا جائے گا تو مدعا علیہ عدالت کو تحقیقات کے نتیجہ کے حوالہ سے مطلع کریں گے۔

اس کے علاوہ عدالت نے ریاست کے افسران کو جواب داخل کرنے کے لئے چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔ کفیل خان اگست 2017 میں اپنی معطلی کے دوران لکھنؤ کے ڈائریکٹر جنرل میڈیکل ایجوکیشن (ڈی جی ایم ای) دفتر سے منسلک تھے۔

اس مدت کے دوران انہوں نے بہرائچ اسپتال کا دورہ کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ انہیں انسیفلائٹس سے متاثرہ بچوں کے لئے عوام کی جانب سے طلب مدعو کیا گیا تھا۔


آج ہوگا پارلیمنٹ ٹی وی کا افتتاح

آج ہوگا پارلیمنٹ ٹی وی کا افتتاح

آج ہوگا چینل کا افتتاح
آج ہوگا چینل کا افتتاح

اردو دنیا نیوز۷۲: نئی دہلی

نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو ، وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا آج مشترکہ طور پر پارلیمنٹ ٹی وی کا افتتاح کریں گے۔ وزیر اعظم آفس (پی ایم او) نے کہا ، پارلیمنٹ ٹی وی جمہوریت کے عالمی دن پر شروع ہو رہا ہے۔ اس سال فروری میں ، لوک سبھا ٹی وی اور راجیہ سبھا ٹی وی کو ملا کر ایک نیا پارلیمنٹ ٹی وی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کانگریس کے تجربہ کار کرن سنگھ ، ماہر معاشیات وویک ڈیبروئے ، نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت اور ایڈوکیٹ ہیمنت بترا نئے چینل پر الگ الگ شوز کی میزبانی کریں گے۔


خون کا عطیہ کرنے پر 21 غیر ملکیوں کے لیے شاہی تمغہ

خون کا عطیہ کرنے پر 21 غیر ملکیوں کے لیے شاہی تمغہ

خون کا عطیہ کرنے پر 21 غیر ملکیوں کے لیے شاہی تمغہ
خون کا عطیہ کرنے پر 21 غیر ملکیوں کے لیے شاہی تمغہ

 مکہ:خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے 10 مرتبہ خون کا عطیہ دینے پر 21 غیر ملکیوں کو شاہی تمغہ دینے کی منظوری دی ہے۔

خون کا عطیہ دینے والوں میں متعدد ملکوں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق شاہی تمغہ پانے والوں میں محمد حسن ابو عریس، صہیب السوادی، بدر الحافظ، عبد الباسط کمال، عمرو الریحانی، ماجد العلیمی، بلال زہیر، الیاس ہاسومیاہ، واعظ الدین، احمد ناجو، احمد یحیی، اسامہ الکحلوت، کریسٹین باکولور، رائد الزمری، محمود العامود، عبد اللہ مسعود، اسامہ جمیل، عبد المحسن فیض محمد، محمد ایوب خان، منیر عبدہ، اشرف شمالی، اور اشرف عزمی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ وزارت صحت کی جانب سے ایسے مریضوں کو جنہیں خون کا عطیہ درکار ہوتا ہے کے لیے خون جمع کرنے کی مہم وقتافوقتا شروع کی جاتی ہے۔

مملکت کے تمام شہروں میں قائم بلڈ بینکوں کے علاوہ خصوصی مہمات کے تحت موبائل یونٹس بھی مختلف مقامات پر بھیجے جاتے ہیں جہاں لوگ آکر اپنے خون عطیہ کرتے ہیں۔

عبد الرحمن: رحمانی 30 سے انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ تک

عبد الرحمن: رحمانی 30 سے انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ تک

 عبدالرحمٰن کو اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ میں مل گیا داخلہ
عبدالرحمٰن کو اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ میں مل گیا داخلہ

اردو دنیا نیوز۷۲، پٹنہ

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں واقع مشہور تعلیمی ادارہ رحمانی 30 کے طالب علم عبدالرحمٰن کو انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ(کولکاتہ) میں داخلہ مل گیا ہے۔

رحمانی 30 کے چیرمین فہد رحمانی نے اس بات کی اطلاع دی ہے۔

فہد رحمانی معروف عالم دین مرحوم مولانا محمد ولی رحمانی کے صاحبزادے ہیں، مولانامرحوم نے ادارہ رحمانی 30 کو قائم کیا تھا۔

فہد رحمانی نے رحمانی 30 کے تعلق سے بتایا کہ مولانا محمد ولی رحمانی کا ہمیشہ یہ خواب رہا کہ اقلیت اور غریب بچے آئی ایس آئی کولکاتا میں تعلیم حاصل کریں۔

انھوں نے کہا کہ الحمد اللہ آج وہ خواب پائے تکمیل تک پہونچا۔ عبدالرحمن ابن محمد رضا صاحب، سیتا مڑھی رحمانی تھرٹی کے طالب علم نے انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ کولکاتا میں بیچلر آف اسٹیٹسٹکس (آنرز پروگرام 2021) کے لیے کوالیفائی کیا ہے-

پورے ملک میں اُنہیں EWS میں پہلا رینک  ملا ہے۔

خیال رہے کہ آئی ایس آئی شماریات کا سب سے پرانا ادارہ ہے جو 1931 میں قائم کیا گیا تھا اور 1959 کے ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعے قومی اہمیت کے انسٹیٹیوٹ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے- UG, PG اور ڈاکٹریٹ پروگراموں کے ساتھ تقریبا ایک ہزار طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں مالی سال 2021-22 کے لیے 320 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے -

انسٹی ٹیوٹ اب کمپیوٹر سائنس ، شماریات ، مقداری معاشیات اور متعلقه علوم میں تربیت اور تحقیق کے لیے دنیا کے صف اول کے مراکز میں شمار ہوتا ہے۔

آئی ایس آئی ہندوستان کا ایک انوکھا ادارہ ہے جہاں صرف چند منتخب افراد کو شرکت کا موقع ملتا ہے۔

فہد رحمانی نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم رحمانی 30 کے انتظامیہ، اساتذہ اور طلباء کو ان کی سخت محنت اور مسلسل کوشش کے لئے مبارکباد دیتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اقلیتی طلبہ بین الاقوامی شہرت کے حامل اداروں میں نمائندگی کرتے رہیں۔

ہم امید کرتے ہیں کہ رحمانی 30 کی کامیابی سال در سال ترقی کی جانب گامزن ہوگی اور اقلیتی طلبہ کو ملک وبیرون ملک کے متعدد اعلیٰ اور شہرت یافتہ اداروں تک پہنچانے میں مدد کرتے رہے گی۔


سائنسدانوں نے موٹاپے کی بنیادی وجہ دریافت کرلی جو زیادہ کھانا نہیں

ویسے تو مانا جاتا ہے کہ بہت زیادہ کھانا لوگوں کو موٹاپے کا شکار بناتا ہے.مگر ضرورت سے زیادہ کھانا موٹاپے کی بنیادی وجہ نہیں بلکہ لوگوں کا غذائی اتتخاب اس حوالے سے اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔واضح رہے کہ موٹاپے سے امراض قلب، فالج، ذیابیطس ٹائپ ٹو اور کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

 

بوسٹن چلڈرنز ہاسپٹل اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کی اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ لوگوں موٹاپے کے شکار کیوں ہوتے ہیں اور دریافت کیا کہ غیر معیاری غذا اور پراسیس کاربوہائیڈریٹس کا انتخاب موٹاپے کی وجہ بنتا ہے۔محققین نے کاربوہائیڈرٹ۔ انسولین ماڈل کو بھی تجویز کیا جبکہ موٹاپے کی وجوہات کی وضاحت کی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت موجود انرجی بیلنس ماڈل سے جسمانی وزن میں اضافے کی وجوہات کی وضاحت نہی ہوسکتی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ لڑکپن میں روزانہ جزوبدن بننے والی کیلوریز کی مقدار ایک ہزار تک پہنچ سکتی ہے، مگر کیا ضرورت سے زیادہ کھانا واقعی موٹاپے کی وجہ بنتا ہے؟محققین کے تجویز کردہ نئے ماڈل میں موٹاپے کی وجہ موجودہ عہد کے غذائی انتخاب کو قرار دیا گیا جس میں ایسی غذاؤں کا زیادہ استعمال ہوتا ہے جو پراسیس اور بہت تیزی سے ہضم ہونے والے کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل ہوتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ غذائیں ہارمونز ردعمل کا باعث بن کر میٹابولزم میں تبدیلیاں لاتا ہے جس کے باعث جسم میں چربی کا ذخیرہ ہونے لگتا ہے اور اس کا نتیجہ جسمانی وزن میں اضافے اور موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے۔محققین نے مزید بتایا کہ جب ہم بہت زیادہ پراسیس کاربوہائیڈریٹس کو زیادہ کھانے لگتے ہیں جو جسم میں انسولین کا اخراج بڑھتا ہے اور گلوکوز کا اخراج دب جاتا ہے، جس کے باعث چربی کے خلیات کو زیادہ کیلوریز ذخیرہ کرنے کا سگنل ملتا ہے، مسلز اور میٹابولک متحرک ٹشوز کے لیے دستیاب کیلوریز بہت کم ہوجاتی ہے۔

 

تحقیق کے مطابق جب جسم کو مناسب مقدار میں توانائی حاصل نہیں ہوتی تو اس کے ردعمل میں دماغ بھوک کا احساس بڑھا دیتا ہے، جسم کی جانب سے افعال کے لیے درکار ایندھن کو محفوظ رکھنے کی کوشش سے میٹابولزم کی رفتار سست ہوجاتی ہے، جس سے بھی کھانے کے بعد بھوک کا احساس بڑھ جاتا ہے چاہے جسم میں اضافی چربی ہی کیوں نہ جمع ہوجائے۔محققین نے بتایا کہ غذا کی کم مقدار طویل المعیاد بنیادوں پر جسمانی وزن میں کمی نہیں لاتی، کاربوہائیڈریٹ۔انسوین ماڈل میں تجویز کیا گیا ہے کہ زیادہ توجہ اس بات پر مرکوز کی جائے کہ ہم کیا کھاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہت تیزی سے ہضم ہونے والے کاربوہائیڈریٹس کی بجائے کم چکنائی اور صحت کے لیے مفید غذاؤں کا انتخاب کرنا جسم میں چربی کے ذخیرے کو کم کرتا ہے، جس سے جسمانی وزن میں کمی آتی ہے جبکہ بھوک بھی کم لگتی ہے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔

فلمیں دیکھنے والوں کیلئے ایک شاندار آفر، 13 ہارر فلمیں دیکھیں اور گھر بیٹھیں پیسے کمائیں ۔

امریکی کمپنی فنانس بز(FinanceBuzz) نے ہارر فلمیں دیکھنےوالے شوقین افراد کو اکتوبر کے مہینے میں 13 ہارر فلمیں دیکھنے پر 1300 ڈالرز( یعنی 2 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے ) دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

فنانس بز کے مطابق فلم دیکھنے والوں کو ایک اسمارٹ گھڑی پہن کر فلمیں دیکھنا ہوں گی ۔

فنانس بز کا کہنا ہے کہ اسمارٹ واچ ہارر فلمیں دیکھنے کے دوران ناظرین کے دل کی دھڑکن کو مانیٹر کرنے کے لیے استعمال کیا جائی گی ۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ مشق کرنے کے پیچھے مقصد یہ طے کرنا تھا کہ آیا کسی فلم کا بجٹ دیکھنے والوں پر اثر انداز ہوتا ہے یا نہیں جبکہ 13 ہارر فلمیں دیکھنے والا یہ جاننے کے لیے کہ آیا ہے کہ زیادہ بجٹ والی ہارر فلمیں کم بجٹ والی فلموں سے زیادہ خوفناک ہوتی ہیں۔

کمپنی نے مزید کہا ہم کرائے پر لیے گئے ہارر مووی ہارٹ ریٹ تجزیہ کار کو 1300 ڈالرز ادا کریں گے اور ان کے دل کی دھڑکن ریکارڈ کرنے کے لیےاسمارٹ گھڑی دیں گےاور وہ ہماری مدد کریں گے کہ کسی فلم کا بجٹ اس پر اثر انداز ہوتا ہے یا نہیں ۔

اس کے علاوہ ناظرین کو فلموں کے پروڈکشن بجٹ کے سائز کی پیش گوئی کی بنیاد پر ان فلموں کی درجہ بندی بھی کرنی ہوگی ۔

وہ13 ہارر فلمیں جو ناظرین دیکھیں گے پہلے ہی کمپنی نے سلیکٹ کرلی ہیں ۔ اس میں چھوٹے اور بڑے بجٹ کی کلاسک فلمیں شامل ہیں۔

(Saw)
(The Blair Witch Project)
(The Purge)
(Get Out)
Halloween (2018))
(Amityville Horror)
(Insidious)
(Paranormal Activity)
(Annabelle)
(Candyman)
(Sinisterd)
(A Quiet Place)
(A Quiet Place Part 2)
ناظرین کو 9 اکتوبر سے 18 اکتوبر کے درمیان مذکورہ بالا فلمیں دیکھنی ہوں گی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...