Powered By Blogger

ہفتہ, اکتوبر 02, 2021

پنجاب نے کولکتہ کو شکست دی ، دہلی نے کوالیفائی کیا

پنجاب نے کولکتہ کو شکست دی ، دہلی نے کوالیفائی کیا

کپتان لوکیش راہل کی 67رن کی بہترین اننگز اور شاہ رخ خان کے آخری اوور میں لگائے گئے چھکے سے پنجاب کنگس نے دلچسپ مقابلے میں جمعہ کو کولکتہ نائٹ رائیڈرس کو پانچ وکٹ سے شکست دیکر آئی پی ایل کے پلے آف میں پہنچنے کی اپنی امیدوں کو قائم رکھا۔

کولکتہ نے سلامی بلے باز ونکٹیش ایئر (67) کی شاندار نصف سنچری،راہل ترپاٹھی (34) اور نتیش رانا (31) کی جارحانہ اننگز کی بدولت 20اوور میں سات وکٹ پر 165رن کا چیلنجنگ اسکور بنایا جبکہ پنجاب نے 19.3اوور میں پانچ وکٹ پر 168رن بناکر دلچسپ جیت اپنے نام کی۔

پنجاب کی 12میچوں میں یہ پانچویں جیت ہے اور اس کے دس پوائنٹ ہوگئے ہیں پنجاب کی ٹیم اب پانچویں نمبر پر پہنچ گئی ہے اور اس کے پاس پلے آف میں جانے کی امید ہے۔ کولکتہ کی ٹیم اس شکست کے بعد دس پوائنٹس کے ساتھ اب بھی چوتھے نمبر پر ہے۔ پنجاب کی اس جیت کے ساتھ دہلی کیپیٹلس کی ٹیم نے پلے آف کے لئے کوالیفائی کرلیا ہے۔

سلامی بلے باز ونکٹیش ایئر (67) کی شاندار نصف سنچری، راہل ترپاٹھی (34) اورنتیش رانا (31) کی جارحانہ اننگز کی بدولت کولکتہ نائٹ رائیڈرس نے پنجاب کنگس کے خلاف جمعہ کو آئی پی ایل مقابلے میں 20اوور میں سات وکٹ پر 165رن کا چیلنجنگ اسکور بنا لیا۔

پنجاب کنگس نے ٹاس جیت پر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ پنجاب کو پہلی کامیابی جلد ہی مل گئی جب اوپنر شوبھم گل سات رن بناکر ارش دیپ سنگھ کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ کولکتہ کا پہلا وکٹ 18کے اسیکور پر گرا۔ لیکن اس کے بعد ایئر اور ترپاٹھی نے دوسرے وکٹ کے لئے 72رن کی شراکت کی۔ ترپاٹھی نے 26گیندوں پر 34رن میں تین چوکے اور چھکا لگایا۔

ایئر نے شاندار بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ ایئر نے کچھ بہترین شاٹ لگائے۔ وہ 49گیندوں میں نو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 67رن بناکر ٹیم کے اسکور 120پر آوٹ ہوئے۔ ایئر کو لیگ اسپنر روی بشنوئی نے دیپک ہڈا کے ہاتھوں کیچ کرایا۔

پنجاب نے اس کے بعد کولکتہ کے کپتان ایون مورگن کو آوٹ کیا جبکہ ٹم سیفرٹ دو رن بناکر رن آوٹ ہوگے۔ دنیش کارتک نے 11گیندوں میں گیارہ رن بناکر کولکتہ کو 165تک پہنچایا۔پنجاب کی طرف سے ارشدیپ سنگھ نے 32رن پر تین وکٹ اور لیگ اسپنر روی بشنوئی نے 22رن پر دو وکٹ لئے۔

جمعہ, اکتوبر 01, 2021

بہار گزٹ کے نوٹیفکیشن سے کھل رہی نتیس حکومت کےاششاسن ' کی قلعی

بہار گزٹ کے نوٹیفکیشن سے کھل رہی نتیس حکومت کےاششاسن ' کی قلعی

سیلاب اور خشک سالی میں سرکاری ملازمین و افسر کس طرح کماتے ہیں، اس تعلق سے ہم اور آپ کہانیاں پڑھتے اور سنتے رہے ہیں۔ اب ان پر کسی کو حیرانی نہیں ہوتی۔ بدعنوانی میں زیرو ٹولرنس کا دعویٰ کرنے والے نتیش کمار کے دور میں ایک قدم آگے کی بات ہو رہی ہے۔ اب بدعنوانی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اتنے طویل وقت تک فائل گھمائی جا رہی ہے کہ شرائط و ضوابط بنانے والے تک بھول جا رہے ہیں کہ کسی گڑبڑی سے بچنے کے لیے بنایا گیا قانون نافذ بھی ہے یا نہیں۔ اس سے الزامات میں پھنسے افسر ریٹائر کر جا رہے ہیں اور ثبوت مانگنے و جٹانے کے نام پر وقت گزرنے سے کیس کمزور پڑ جا رہا ہے۔

بہار میں آر ٹی آئی کا جواب عام طور پر ملتا ہی نہیں ہے، ایسے میں بہار گزٹ میں جاری نوٹیفکیشن سے کئی طرح کی باتیں سامنے آ جاتی ہیں۔ گزٹ ہی بدعنوانی پر زیرو ٹولرنس کی پالیسی کا سچ سامنے لا رہا ہے۔ 8 ستمبر کے بہار گزٹ میں 5 جنوری 2021 کا ایک نوٹیفکیشن جاری ہوا۔ سیلاب کنٹرول سب ڈویژن، ہاتھیدہ میں ستمبر 2015 کے سب ڈویژنل افسر کنال کشور کو سنگین الزامات کے عوض میں 'تنبیہ' کی سزا دی گئی۔ الزام تھا کہ ایگزیکٹیو انجینئر نے انھیں متاثرہ مقام یا دفتر کے کمرے میں نہیں پایا۔ موبائل بھی بند تھا۔ اس کی وضاحت طلب کرنے پر انھوں نے ایگزیکٹیو انجینئر کے دفتر میں پہنچ کر نازیبا رویہ اختیار کیا۔ اس کے علاوہ مہانے ندی پر پشتہ کی مرمت کا بل دستیاب نہیں کرانے کے سبب آگے کا کام متاثر ہوا۔ 6 سال بعد ڈسپلن شکنی اور عدم تعاون کے درجہ میں رکھتے ہوئے اس پر 'تنبیہ' کی سزا دی گئی۔ مطلب یہ کہ سیلاب کے وقت ڈیوٹی سے غائب پائے جانے، موبائل بند رکھنے اور بل میں تاخیر سے پشتہ کا کام متاثر ہونا کوئی بڑی بات نہیں۔

11 جنوری 2021 کا نوٹیفکیشن بھی تقریباً ایسا ہی ہے۔ 2013 میں آبپاشی ڈویژن-1، جموئی کے اسسٹنٹ انجینئر سیلاب سے متعلق جدوجہد کے کام میں مقرر کیے گئے، لیکن وہ نہ صرف غیر حاضر رہے بلکہ بغیر چھٹی کے غائب بھی ہو گئے۔ مطلب یہ کہ سیلاب کی ڈیوٹی پر نہیں پہنچنا جرم نہیں تھا، یا الزام لگانے والے ہی غلط تھے۔

14 جنوری، 2021 کے دو نوٹیفکیشن تو ان سب سے دو قدم آگے ہیں۔ اس میں سپول میں مغربی پشتہ زون، نرملی سے متعلق 2017 کے سیلاب کے پہلے دو معاملے میں اس وقت کے اسسٹنٹ انجینئر راجیش کمار اور اس وقت کے ایگزیکٹیو انجینئر ونود کمار کو الزام سے آزاد کیا گیا۔ فلائنگ اسکواڈ جانچ ٹیم نے جائزہ لینے کے بعد لکھا تھا کہ پشتہ میں کٹاؤ روکنے کے کام کے تحت کریٹر بولڈر پچنگ کام معیار کے مطابق نہیں کرا کر ٹھیکہ دار کو فائدہ پہنچایا گیا۔ بالو بھرے بیگ سے تقریباً ہر جگہ کام معیاری نہیں کیا گیا جس سے تیز بہاؤ سے پورا کام ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ یہ بھی اخذ کیا گیا کہ بھرائی کا کام پورا نہیں ہوا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق تقریباً ساڑھے تین سال تک محکمہ جاتی کارروائی کے بعد 'لرننگ' پیش کیا گیا جس میں الزام غیر مصدقہ ہوا۔ مطلب یہ کہ آنکھوں دیکھی ساری بات ساڑھے تین سال بعد غیر مصدقہ ہو گئیں۔ اسی وقت کے ایسے ہی کیس میں سرکاری جانچ کے دوران غلط پائے گئے سہرسہ کے مشرقی کوسی پشتہ زون کے اس وقت کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر اوم پرکاش کو بھی اب الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔

آبی راستہ ڈویژن، مظفر پور میں 2010 میں چیف انجینئر رہے گنجا لال رام پر سنٹرل اسٹاک میں 5000 کیو میٹر بولڈر کی فراہمی میں بے ضابطگی کی جانچ محکمہ جاتی فلائنگ اسکواڈ زون، پٹنہ نے کی۔ 25 جولائی 2010 کو وضاحت طلب کی گئی تو افسر نے تقریباً ساڑھے چھ سال بعد 9 جنوری 2017 کو جواب دیا۔ اس کے بعد تقریباً ڈیڑھ سال بعد 25 مئی 2018 کو سماعت ہوئی تو افسر نے بتایا کہ میں اکتوبر 2017 میں ریٹائر ہو چکا ہوں۔ افسر نے ایک محکمہ جاتی نوٹیفکیشن کی کاپی طلب کی اور 1986 کے ایک حکم کا حوالہ دے دیا۔ حالت یہ رہی کہ محکمہ ک و کابینہ سکریٹریٹ اور کوآرڈنیشن محکمہ یا محکمہ مالیات سے یہی نہیں پتہ چل سکا کہ یہ حکم نافذ بھی ہے یا نہیں۔ بالآخر اب افسر کے خلاف الزام ثابت نہیں مانتے ہوئے انھیں اس سے آزاد کر دیا گیا۔


ویکسینیشن کے لیے' آدھار'، سپریم کورٹ کا حکومت کو نوٹس

ویکسینیشن کے لیے' آدھار'، سپریم کورٹ کا حکومت کو نوٹس

ویکسینیشن کے لیے آدھارکارڈ، سپریم کورٹ کا حکومت کو نوٹس
ویکسینیشن کے لیے آدھارکارڈ، سپریم کورٹ کا حکومت کو نوٹس

  •  
  •   
  •  
  •   

 

اردو دنیا نیوز۷۲، نئی دہلی

سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا کہ وہ لوگوں پر دباؤ نہ ڈالے کہ وہ  آدھار کارڈ کوویڈ 19 ویکسینیشن کی شناخت کے طور پر پیش کریں۔جسٹس دھننجے وائی چندرچود کی سربراہی میں بنچ نے ابتدائی طور پر درخواست گزار کے وکیل کو بتایا کہ آپ کو اخبار کی رپورٹ پر نہیں جانا چاہیے۔ کیا آپ نے خود کوون ایپ کو دیکھا ہے؟اسے اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔ 'عدالت نے مزید کہا کہ ایپ کے عمومی سوالنامہ سیکشن پر جائیں ، وہاں آپ کو شناختی کارڈ کی فہرست ملے گی۔

اس کے ذریعے آپ ویکسینیشن کے لیے رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ آپ ڈرائیونگ لائسنس ، پین کارڈ وغیرہ سے بھی رجسٹر کروا سکتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ درست ہے کہ سات ایسے شناختی کارڈ ہیں جن کے ذریعے رجسٹریشن کی جا سکتی ہے ، لیکن ویکسینیشن سنٹر میں لوگوں سے آدھار کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔حفاظتی ٹیکوں کے مراکز میں کہا جاتا ہے کہ آدھار کے بغیر ویکسینیشن نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ یہ اصول صرف کاغذ پر ہے۔ آدھار کارڈ سے منسلک ہونا ضروری ہے۔اس کے بعد بنچ نے درخواست کی جانچ کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اصول صرف کاغذ پر ہے۔ آدھار کارڈ سے منسلک ہونا ضروری ہے۔ اس کے بعد بنچ نے درخواست کی جانچ کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

جامعہ سے اسرو تک : کاشف، امیت اور اریب کا کمال

جامعہ سے اسرو تک : کاشف، امیت اور اریب کا کمال

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تین ہیرے
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تین ہیرے

  •  
  •   
  •  
  •   

 

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے لیے ایک اور اچھی اور بڑی خبر ہے۔جامعہ ملیہ کا ایک طالب علم اسرو کے امتحان میں سرفہرست ہے جبکہ دو دیگر طلباء سائنسدان/انجینئر کے عہدے کے لیے منتخب ہوئے ہیں ۔

 جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے سابق طالب علم محمد کاشف نے سائنسدان/انجینئر 'ایس سی' مکینیکل (پوسٹ نمبر بی ای 002) کے عہدے کے لیےاسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے سنٹرلائزڈ ریکروٹمنٹ بورڈ 2019 امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ اسرو نے دو دن پہلے نتائج کا اعلان کیا تھا۔ کاشف نے سال 2019 میں جامعہ ملیہ سے مکینیکل کیاانجینئرنگ میں بی ٹیک کیا ہے۔

 کاشف کے علاوہ اس کی کلاس کے دو دیگر طلباء ، امیت کمار بھاردواج اور اریب احمد ، کو بھی نامور خلائی تحقیقاتی تنظیم میں اسی پوسٹ کے لیے چنا گیا ہے ۔

 اسرو سنٹرلائزڈ ریکروٹمنٹ بورڈ 2019 نے جنوری 2020 کے مہینے میں ایس سی لیول کے سائنسدانوں کے انتخاب کے لیے تحریری امتحان لیا تھا اور وہ امیدوار جنہوں نے امتحان میں کوالیفائی کیا تھا،ان کا انٹرویو جولائی 2021 میں منعقد ہوا۔

 جامعہ ملیہ کے طلباء کی کارکردگی سے پرجوش وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ کامیابی دیگر طلباء کو تحقیق میں اپنا کیریئر بنانے میں حوصلہ بخش ثابت ہوگی ۔

 حال ہی میں اعلان کردہ این آئی آر ایف کی درجہ بندی میں جامعہ یونیورسٹی نے گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال دسویں سے چھٹی پوزیشن حاصل کی ہے۔


جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پی ایچ ڈی کے نئے طلبا کے لیے آن لائن کلاسز جمعہ سے شروع

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پی ایچ ڈی کے نئے طلبا کے لیے آن لائن کلاسز جمعہ سے شروع

جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پی ایچ ڈی کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس فیصلہ کے تحت جمعہ یعنی یکم اکتوبر سے جامعہ نے پی ایچ ڈی کے نئے طلبا کے لیے کلاسز شروع کر دی ہیں۔ حالانکہ فی الحال یہ کلاسز صرف آن لائن ہوں گی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی ایچ ڈی میں داخلہ لینے والے سبھی نئے طلبا کے لیے ابھی صرف آن لائن کلاسز کا متبادل ہے۔ جامعہ کے امتحان کنٹرولر کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹس میں یہ اطلاع دی گئی ہے کہ پی ایچ ڈی کے نئے طلبا کے لیے فی الحال آن لائن کلاسز ہی چلائی جائیں گی۔جامعہ انتظامیہ نے بتایا کہ فی الحال یونیورسٹی احاطہ کے ہاسٹل بھی شروع نہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جامعہ میں صرف پی ایچ ڈی سے جڑے طلبا پریکٹیکل روم کی سہولت کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔ یہ سہولت بھی ان طلبا کو دی گئی ہے جنھیں 31 دسمبر تک اپنی تھیسس جمع کروانی ہے۔جلد ہی جامعہ یونیورسٹی میں فائنل سال اور فائنل سیمسٹر کے طلبا کی آف لائن موجودگی درج کی جائے گی۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق نومبر مہینے کے دورن فائنل سال کے طلبا کو کیمپس میں آنے کی اجازت دی جائے گی۔ اس دوران طلبا کیمپس میں آ کر آف لائن پریکٹیکل کلاسز لے سکیں گے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک نوٹس جاری کر کے کہا کہ اس کے علاوہ دیگر سبھی طرح کی کلاسز اور امتحانات آن لائن ہوں گے۔

فیس بک کو ادا کرنا ہوگا بھاری جرمانہ

فیس بک کو ادا کرنا ہوگا بھاری جرمانہ

  فیس بک کو ادا کرنا ہوگا بھاری جرمانہ
فیس بک کو ادا کرنا ہوگا بھاری جرمانہ

  •  
  •   
  •  
  •  

 

اردو دنیا نیوز۷۲، ایجنسی

روس نے فیس بک کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے اپنے پلیٹ فارم سے ’غیرقانونی‘ مواد نہ ہٹایا تو اسے روس میں کمائی جانے والی اپنی سالانہ آمدن کا 10 فیصد تک جرمانے کے طور پر ادا کرنا پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق سٹیٹ کمیونیکیشن ریگولیٹر روسکومناڈزور نے کہا کہ وہ روس میں فیس بک کے نمائندوں کو سرکاری نوٹس بھیج رہے ہیں، کیونکہ وہ ایسے مواد کو ہٹانے میں ناکام رہی جس پر پابندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو فیس بک کو روس میں سالانہ آمدن کا پانچ سے 10 فیصد بطور جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

ذرائع کے مطابق فیس بک کی خلاف ورزیوں میں بچوں کی پورنوگرافک پوسٹس، منشیات اور انتہا پسندی کے حوالے سے مواد نہ ہٹانا شامل ہے۔

روس نے انٹرنیٹ پر کنٹرول کے لیے گذشتہ ایک برس میں ٹیک کمپنیوں پر دباؤ بڑھایا ہے۔ بدھ کو رشیا ٹی وی کی جرمن زبان کے چینل پیلٹ فارم سے ہٹانے پر روس نے یوٹیوب کو بلاک کرنے کی دھمکی دی۔

رواں برس کے آغاز میں روس پر تنقید کرنے والے الیکسی نوالین کی گرفتاری پر روسکومناڈزور نے فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو خط لکھا کہ وہ مظاہروں میں چھوٹے بچوں کو شریک ہونے کی ترغیب دینے والی پوسٹس کو ہٹا دیں۔

ویدوموستی کے مطابق ماہرین نے اندازہ لگایا کہ روس میں فیس بک کی آمدن 12 ارب ڈالرز کے قریب ہے۔

روسکومناڈزور نے ممنوعہ مواد نہ ہٹانے پر فیس بک کے خلاف 17 انتظامی کیسز درج کیے جن کے تحت اسے تقریباً ساڑھے چھ کروڑ روبل جرمانہ کیا گیا۔ روسکومناڈزور کے مطابق ’فیس بک انتظامیہ نے جرمانہ ادا نہیں کیا

مہینے کی پہلی تاریخ کو ہی عوام کو لگا جھٹکا ، ایل پی جی سلنڈر 43.50 روپے تک مہنگا

مہینے کی پہلی تاریخ کو ہی عوام کو لگا جھٹکا ، ایل پی جی سلنڈر 43.50 روپے تک مہنگا

اکتوبر مہینہ شروع ہوتے ہی عوام کو مہنگائی کا زبردست جھٹکا لگا ہے۔ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 43.50 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے یکم اکتوبر سے ایل پی جی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ انڈین آئل کارپوریشن نے 19 کلو گرام کمرشیل گیس سلنڈر کی قیمت میں 43.50 روپے فی سلنڈر تک کا اضافہ کر دیا ہے۔ اضافے کے بعد راجدھانی دہلی میں 19 کلو گرام کمرشیل گیس سلنڈر کی قیمت 1693 روے سے بڑھ کر 1736.50 روپے فی سلنڈر ہو گئی ہے۔

تیل کمپنیوں نے عام آدمی کے استعمال میں آنے والے 14.2 کلو گرام کے بغیر سبسیڈی والے رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا ہے۔ دہلی میں 14.2 کلو گرام بغیر سبسیڈی والے رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت 884.50 روپے ہے۔ حالانکہ گزشتہ مہینے یعنی ستمبر ماہ میں تیل کمپنیوں نے گھریلو رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت میں 25 روپے کا اضافہ کیا تھا۔

ہندوستانی کی راجدھانی دہلی میں بغیر سبسیڈی والے 14.2 کلو گرام ایل پی جی سلنڈر کی قیمت بغیر تبدیلی کے 884.50 روپے، کولکاتا میں 911 روپے، ممبئی میں 884.50 روپے اور چنئی میں 900.50 روپے فی سلنڈر ہے۔ لیکن 19 کلو گرام کے کمرشیل ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافہ کے بعد دہلی میں اس کی قیمت 43.50 روپے اضافہ کے بعد 1736.50 روپے، کولکاتا میں کمرشیل گیس سلنڈر کی قیمت 35 روپے اضافہ کے بعد 1805.50 روپے، ممبئی میں 35.50 روپے اضافہ کے بعد 1685 روپے، اور چنئی میں 36.50 روپے اضافہ کے بعد 1867.50 روپے فی سلنڈر ہو گئی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...