جمعہ, جنوری 28, 2022
شراب - ام الخبائث مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

جمعرات, جنوری 27, 2022
جمہوریہ کا دارالعلوم حفظ القرآن چنئی میں جشن یوم

شراب - ام الخبائث مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

بدھ, جنوری 26, 2022
يوم جمہوریہ پر ' آزادی کا امرت مہوتسو ' کے کے طور پر راج پتھ پر پریڈ حصہ
يوم جمہوریہ پر ' آزادی کا امرت مہوتسو ' کے کے طور پر راج پتھ پر پریڈ حصہ
بھارت کی فوجی طاقت اور ثقافتی تنوع کو پیش کرنے کی تمام تیاریاں مکمل، اب ہر سال یوم جمہوریہ کا قومی تہوار23-30جنوری تک ہفتے بھر کا ہوگا
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند 26 جنوری، 2022 کو 73ویں یومِ جمہوریہ کا جشن منانے میں ملک کی قیادت کریں گے۔ اس سال کا یومِ جمہوریہ آزادی کے 75ویں سال میں ہونے کی وجہ سے خاص ہے، جسے پورے ملک میں 'آزادی کا امرت مہوتسو' کے حصہ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے، وزارت دفاع نے 26 جنوری کو راج پتھ پر ہونے والی مرکزی پریڈ اور 29 جنوری کو وجے چوک پر 'بیٹنگ ریٹریٹ' کی تقریب کے دوران نئے پروگراموں کی ایک سیریز تیار کی ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یومِ جمہوریہ کی تقریبات اب ہر سال 23 جنوری سے 30 جنوری تک، پورے ہفتہ منائی جائیں گی۔ یہ تقریبات 23 جنوری کو، عظیم مجاہد آزادی نیتا جی سبھاش چندر بوس کی سالگرہ پر شروع ہوں گی اور 30 جنوری کو، یومِ شہداء کے موقع پر اختتام پذیر ہوں گی۔
مرکزی پریڈ کے دوران کئی منفرد پہل کا منصوبہ بنایا گیا ہے جن میں نیشنل کیڈٹ کور کے ذریعے 'شہیدوں کو شت شت نمن' پروگرام؛ انڈین ایئر فورس کے 75 طیاروں /ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شاندار قلا بازی؛ رقص کے ملک گیر 'وندے بھارتم' مقابلہ کے ذریعے منتخب کیے گئے 480 ڈانسرز کے فنون کی پیشکش؛ 'کلا کمبھ' پروگرام کے دوران تیار کیے گئے دس اسکرالز کی نمائش جن میں سے ہر ایک کی لمبائی 75 میٹر ہے، اور ناظرین کو بہتر نظارہ دکھانے کے لیے 10 بڑے ایل ای ڈی اسکرین کی تنصیب شامل ہیں۔ 'بیٹنگ ریٹریٹ'تقریب کے لیے پروجیکشن میپنگ کے ساتھ ہی ایک ڈرون شو کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے، جس میں ملک کے اندر تیار کردہ 1000 ڈرون تعینات کیے جائیں گے۔پریڈ اور فلائی پاسٹ (پرواز) کا بہتر نظارہ پیش کرنے کے لیے، راج پتھ پر ہونے والی پریڈ کے وقت کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب یہ پریڈ صبح 10 بجے کی بجائے 10 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگی۔
کووڈ-19 کی موجودہ صورتحال کے مدنظر خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ناظرین کے لیے سیٹوں کی تعداد کافی کم کر دی گئی ہے اور لوگوں سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ لائیو تقریبات کو آن لائن دیکھنے کے لیے MyGov پورٹل ( https://www.mygov.in/rd2022 /) پر اپنا رجسٹریشن کرائیں۔ انہیں مقبول انتخاب کے زمرے میں، مارچ کرنے والے بہترین دستہ اور ٹیبلو کو ووٹ کرنے کا بھی موقع ملے گا۔دونوں ٹیکہ لگوا چکے بالغ افراد/ٹیکہ کی ایک خوراک لے چکے 15 سال کے بچوں کو ہی پریڈ دیکھنے کی اجازت ملے گی۔ 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو یہاں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سماجی دوری بنا کر رکھنے کے تمام ضابطوں پر عمل کیا جائے گا اور ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ وبائی مرض کی وجہ سے اس سال کسی بھی غیر ملکی دستہ کو پریڈ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔معاشرہ کے جن طبقوں کو پریڈ دیکھنے کا موقع عموماً نہیں ملتا، ان کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ آٹو رکشہ ڈرائیوروں، تعمیراتی کارکنوں، صفائی ملازمین اور صف اول کے صحت کارکنوں کے کچھ طبقوں کو یوم جمہوریہ کی پریڈ کے ساتھ ساتھ 'بیٹنگ ریٹریٹ' تقریب دیکھنے کے لیے مدعو کیا جائے گا۔
یوم جمہوریہ پریڈ کی تقریب کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نیشنل وار میموریل پر جانے کے ساتھ ہوگا۔ وہ پھولوں کا گلدستہ چڑھا کر شہید ہونے والے جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کرنے میں ملک کی قیادت کریں گے۔ اس کے بعد، وزیر اعظم اور دیگر معزز شخصیات پریڈ دیکھنے کے لیے راج پتھ کے سلامی منچ کی طرف روانہ ہوں گی۔روایت کے مطابق، سب سے پہلے قومی پرچم لہرایا جائے گا، اس کے بعد قومی ترانہ، پھر 21 توپوں کی سلامی پیش کی جائے گی۔ پریڈ کا آغاز صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کے سلامی لینے کے ساتھ ہوگا۔ پریڈ کی کمانڈنگ اتی وششٹھ سیوا میڈل، دوسری نسل کے فوجی افسر، پریڈ کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل وجے کمار مشرا کریں گے۔ چیف آف اسٹاف، دہلی ایریا میجر جنرل آلوک کاکر پریڈ کے سیکنڈ ان کمانڈ ہوں گے۔اپنی بہادری کے لیے اعلیٰ ترین ایوارڈز حاصل کرنے والے قابل فخر فاتحین ان کے پیچھے مارچ کریں گے۔ ان میں پرم ویر چکر اور اشوک چکر کے فاتحین شامل ہیں۔ پرم ویر چکر کے فاتحین صوبیدار میجر (اعزازی کیپٹن) یوگیندر سنگھ یادو، 18 گرینیڈیئرز (ریٹائرڈ) اور صوبیدار (اعزازی لیفٹیننٹ) سنجے کمار، 13 جے اے کے رائفلز اور اشوک چکر کے فاتح کرنل ڈی شری رام کمار جیپ سے ڈپٹی پریڈ کمانڈر کے پیچھے چلیں گے۔ 'پرم ویر چکر' دشمن کے سامنے مثالی بہادری کا مظاہرہ کرنے اور اپنی قربانی پیش کرنے جیسے سب سے نمایاں کام کے لیے دیا جاتا ہے۔ 'اشوک چکر' بھی اسی طرح کی بہادری اور قربانی کے لیے دیا جاتا ہے، لیکن اس سے تھوڑا سا مختلف ہے۔
سابقہ گوالیار لانسرز کی وردی میں پہلا دستہ 61 کیولری (گھڑ سوار دستہ) کا ہوگا، جس کی قیادت میجر مرتیونجے سنگھ چوہان کریں گے۔ 61 کیولری دنیا کی واحد فعال گھڑسوار دستہ پر مبنی رجمنٹ ہے۔ اسے یکم اگست 1953 کو چھ ریاستی افواج کی گھڑسوار اکائیوں کے انضمام کے ساتھ کھڑا کیا گیا تھا۔ہندوستانی فوج کی نمائندگی 61 کیولری کے گھڑ سواروں کی قطار، 14 میکانائزڈ قطار، چھ مارچنگ دستے اور آرمی ایوی ایشن کے ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) کے فلائی پاسٹ کے ذریعے کی جائے گی۔ میکا نائزڈ قطار میں ایک ٹینک پی ٹی-76 اور سینچورین (ٹینک ٹرانسپورٹرز پر) اور دو ایم بی ٹی ارجن ایم کے-1، ایک اے پی سی ٹوپاس اور بی ایم پی-1 (آن ٹینک ٹرانسپورٹر پر) اور دو بی ایم پی-2، ایک 24/75 ٹوڈ گن (گاڑی پر) اور دو دھنش گن سسٹم، ایک پی ایم ایس برج اور دو سروتر برج سسٹم، ایک ایچ ٹی-16 (گاڑی پر) اور دو ترنگ شکتی الیکٹرانک وارفیئر سسٹم، ایک ٹائیگر کیٹ میزائل اور دو آکاش میزائل سسٹم مرکزی توجہ کا مرکز ہوں گے۔فوج کے کل چھ مارچ کرنے والے دستے ہوں گے جن میں راجپوت رجمنٹ، آسام رجمنٹ، جموں و کشمیر لائٹ رجمنٹ، سکھ لائٹ رجمنٹ، آرمی آرڈیننس کور اور پیرا شوٹ رجمنٹ شامل ہیں۔ مدراس رجمنٹل سینٹر، کماؤں رجمنٹل سینٹر، مراٹھا لائٹ رجمنٹل سینٹر، جموں و کشمیر لائٹ رجمنٹل سینٹر، آرمی میڈیکل کور سینٹر اینڈ اسکول، 14 گورکھا ٹریننگ سینٹر، آرمی سپلائی کور سینٹر اینڈ کالج، بہار رجمنٹل سینٹر اور آرمی آرڈیننس کور سنٹر کا مشترکہ بینڈ بھی سلامی منچ سے مارچ پاسٹ کرے گا۔
مارچ کرنے والے دستے کا تھیم پچھلے 75 سالوں میں ہندوستانی فوج کی وردی اور ہتھیاروں کے ارتقاء
کی نمائش ہوگی۔ راجپوت رجمنٹ کا دستہ 1947 میں استعمال ہونے والی ہندوستانی فوج کی وردی پہنے گا اور 0.303 رائفل لے کر چلے گا۔ آسام رجمنٹ کے پاس 1962 کی وردی اور 0.303 رائفلیں ہوں گی۔ جموں و کشمیر لائٹ رجمنٹ کے پاس 1971 کے دوران پہنی جانے والی وردی اور 7.62 ایم ایم سیلف لوڈنگ رائفل ہوگی۔ سکھ لائٹ رجمنٹ اور آرمی آرڈیننس کور کا دستہ موجودہ یونیفارم میں 5.56 ایم ایم انساس رائفل کے ساتھ ہوگا۔ پیرا شوٹ رجمنٹ کا دستہ 15 جنوری 2022 کو ہندوستانی فوج کو عطا کیا جانے والا نیا جنگی یونیفارم پہنے گا اور اس کے پاس 5.56 ایم ایم بائی 45 ایم ایم ٹیور رائفل ہوگی۔
ہندوستانی بحریہ کا دستہ
بحریہ کا دستہ 96 نوجوان کشتی بانوں اور چار افسروں پر مشتمل ہوگا، جس کی قیادت لیفٹیننٹ کمانڈر آنچل شرما کریں گی۔ اس کے بعد بحریہ کا ٹیبلو پیش کیا جائے گا، جس کا مقصد ہندوستانی بحریہ کی کثیر جہتی صلاحیتوں کو نمایاں کرنا اور 'آتم نربھر بھارت' کے تحت اہم شمولیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔ ٹیبلو میں 'آزادی کا امرت مہوتسو' کا بھی خاص ذکر ہوگا۔ٹیبلو کا اگلا حصہ 1946 کی بحریہ کی بغاوت پر مبنی ہے، جس نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ پچھلا حصہ 1983 سے 2021 تک ہندوستانی بحریہ کے 'میک ان انڈیا' سے متعلق اقدامات کی عکاسی کرتا ہے۔ ایل سی اے نیوی کے ساتھ نیو وکرانت کا ماڈل، جس میں مقامی طور پر ڈیزائن کیے گئے اور بنائے گئے جنگی جہازوں کے ماڈل شامل ہیں۔ ٹریلر کے اطراف کے فریموں میں بھارت میں ہندوستانی بحریہ کے پلیٹ فارم کی تعمیر کو دکھایا گیا ہے۔
ہندوستانی فضائیہ کا دستہ
ہندوستانی فضائیہ کے دستے میں 96 ایئر مین اور چار افسران شامل ہیں اور اس کی قیادت اسکواڈرن لیڈر پرشانت سوامیا ناتھن کریں گے۔ فضائیہ کی جھانکی کا عنوان 'انڈین ایئر فورس، ٹرانسفارمنگ فار دی فیوچر' ہے۔ ٹیبلو میں مگ-21، جی نیٹ، ہلکے جنگی ہیلی کاپٹر اور رافیل طیاروں کے ساتھ ساتھ اسلیشا راڈار کے چھوٹے چھوٹے ماڈل دکھائے گئے ہیں۔
ڈی آر ڈی او ٹیبلو
ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) ملک کی دفاعی تکنیکی ترقی کی نشاندہی کرتے ہوئے دو ٹیبلو دکھائے گا۔ ٹیبلو کا عنوان ہے 'ایل سی اے تیجس کے لیے مقامی طور پر تیار کیے گئے سنسرز، اسلحے اور الیکٹرانک جنگی نظام کا سوٹ' اور 'ہوا سے آزاد پروپلزن سسٹم'جو ہندوستانی بحریہ کی آبدوزوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
پہلی جھانکی میں مقامی طور پر تیار کردہ ایڈوانسڈ الیکٹرانک اسکینڈ ارے راڈار؛ چوتھی نسل کے ایل سی اے (ہلکے جنگی طیارہ) تیجس کی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کے لیے فضائی طور پر لانچ کیے گئے پانچ مختلف ہتھیار اور ایک الیکٹرانک وارفیئر جیمر دکھائے جائیں گے۔ دوسری جھانکی میں ہندوستانی بحریہ کی آبدوزوں کو پانی کے اندر چلانے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ اے آئی پی سسٹم کی نمائش کی گئی ہے۔ اے آئی پی سسٹم ایک نئے آن بورڈ ہائیڈروجن جنریٹر کے ساتھ مقامی طور پر تیار کردہ ایندھن کے خلیوں سے چلتا ہے۔
انڈین کوسٹ گارڈ کا دستہ
انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) دستے کی قیادت ڈپٹی کمانڈنٹ ایچ ٹی منجوناتھ کریں گے۔ جنوری 2021 میں 'تیار، مفید اور ذمہ دار'، آئی سی جی نے سری لنکا کے ساحل پر ایم وی ایکس-پریس آبی جہاز میں لگنے والی ایک بڑی آگ کو بجھانے کے لیے، غیر ملکی پانیوں میں آگ بجھانے کا ایک بڑا آپریشن 'ساگر آراکشا- II ' شروع کیا تھا۔ آئی سی جی کے بحری جہازوں اور ہوائی جہازوں نے 150 گھنٹے سے زیادہ وقت میں آگ پر قابو پالیا اور خطے میں ایک بڑی ماحولیاتی تباہی سے بچنے کے لیے اسے کامیابی سے بجھایا۔ آئی سی جی کا نصب العین ہے 'ویم رکشامہ' جس کا مطلب ہے 'ہم حفاظت کرتے ہیں'۔
سی اے پی ایف اور دہلی پولیس کے دستے
اسسٹنٹ کمانڈنٹ اجے ملک کی قیادت میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے مارچ کرنے والے دستے؛ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس وویک بھگت کی قیادت میں دہلی پولیس کا دستہ، جسے 15 بار بہترین مارچ کرنے والے دستے کا انعام مل چکا ہے؛ اسسٹنٹ کمانڈنٹ موہنیش باگری کی رہنمائی میں سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف)؛ڈپٹی کمانڈنٹ نروپیش کمار کی قیادت میں سشستر سیما بل (ایس ایس بی) اور ڈپٹی کمانڈنٹ منوہر سنگھ کھیچی کی قیادت میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کا اونٹوں پر سوار دستہ بھی سلامی منچ سے مارچ پاسٹ کرے گا۔
این سی سی کے دستے
لڑکوں پر مبنی نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کا مارچنگ دستہ، جس میں سینئر ڈویڑن کے 100 کیڈٹس شامل ہیں، کی قیادت پنجاب ڈائریکٹوریٹ کے سینئر انڈر آفیسر روپیندر سنگھ چوہان کریں گے۔ کرناٹک ڈائریکٹوریٹ کی سینئر انڈر آفیسر پرمیلا، لڑکیوں پر مشتمل این سی سی کے مارچنگ دستے کی سربراہی کریں گی، جس میں تمام 17 ڈائریکٹوریٹ کی 100 سینئر ونگ کیڈٹس شامل ہیں۔ 100 رضاکاروں پر مشتمل نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) کے مارچ کرنے والے دستے کی قیادت، مرکزی حکومت کے زیر انتظام علاقہ دیو، احمد آباد ڈائریکٹوریٹ کے باریا سدھی رمیش کریں گے۔

منگل, جنوری 25, 2022
دم توڑتی جمہوریت مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

جمہوریت کی حفاظت ہر شہری کی ذمہ داری ہےساجد حسین ندوی
ساجد حسین ندوی
بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے اور آبادی کے لحاظ کے یہ دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ اگرپوری دنیا کی آبادی کو چھ حصوں میں تقسیم کیا جائے تو ان چھ حصوں میں ایک حصہ کی آبادی ملک ہندوستان کا ہوگا۔ دنیا کی کل آبادی کا 17.5فیصد کی آبادی ہندوستان میں پائی جاتی ہے۔آبادی کے اسی تناسب کو دیکھتے ہوئے اعداد وشمار کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 2025تک بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔
اسی طرح اس ملک میں مختلف مذاہب کا تنوع بھی پایا جاتاہے۔ اس ملک میں دنیا کے مختلف مذاہب کے پیروکار موجود ہیں ۔ یہاں مذہبی تنوع اور مذہبی اعتدال دونوں بذریعہ قانون قائم ہے۔ بھارت کے آئین میں واضح طور پر اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ یہاں جملہ مذاہب کے تمام لوگوں کو بلا کسی امتیاز اور تفریق کے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا پورا پوراحق حاصل ہے۔
انگریز تاجر بن کر اس ملک میں آئے اوراپنی تجارت کو مضبوط ومستحکم کرنے کے لیے ایسٹ انڈیا کمپنی کی بنیاد رکھی۔ دھیرے دھیرے ہندوستان پر قابض ہوگئے اور سفید وسیاہ کے مالک بن گئے ۔ 1858سے لیکر 1947تک انگریزوں نے اس ملک میں حکمرانی کی ۔اس دوران انہوں نے یہاں کے باشندوں پر بڑی ظلم وزیادتی کی۔ جب ظلم وزیادتی حد سے تجاوز کرگئی تو باشندگان ہند نے ملکی اتحاد کے ذریعہ انگریزوں کو اس ملک سے نکالنے کا عزم مصمم کرلیااور بالآخر ان کی محنت رنگ لائی اور 15؍ اگست 1947 کویہ ملک انگریزوں سے آزاد ہوا۔
کسی بھی ملک یاحکومت کو چلانے کے لیے نظم ونسق اورقوانین کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ وہ ملک اسی دستور اورآئین کی روشنی میں اپنے فرائض انجام دے سکے۔ آئین کسی بھی مملکت کا وہ اساسی قانون ہوتاہے جس کے بنیادی نظریات اندرونی نظم ونسق کے اصول اور مختلف شعبوں کے درمیان ان کے فرائض اور اختیارات کے حدود متعین کرتاہے۔ لہذا آزادی کے بعد ہمارے ملک کو بھی ایسے آئین کی ضرورت پیش آئی جو شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرسکے اور ملک میں جوبھی قانون نافذ ہو، وہ اسی آئین کے تحت ہو۔ اسی کے پیش نظر ڈاکٹر بھیم راؤ امیبڈکر کی نگرانی میں ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ اس سات رکنی آئین ساز کمیٹی نے 26نومبر1949کو دستور ہند مرتب کرکے حکومت کو سونپا پھر 26؍ جنوری 1950کو اس دستور کا نفاذ عمل میں آیا۔ اسی کے ساتھ حکومت ہند ایکٹ جو 1935سے نافذ تھا منسوخ ہوگیا اورہندوستان میں جمہوری طرز حکومت کاآغاز ہوا۔
پورے ملک میں 26؍ جنوری جشن ِیوم جمہوریہ کے طور پر منایاجاتاہے۔ زبان حال سے اس بات کا اعتراف کیاجاتاہے کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے ،جہاں غیر مذہبی جمہوریت قائم ہے۔ اس جمہوریت کی سب سے امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں کے باشندوں کو اپنی حکومت منتخب کرنے کا بھرپور حق حاصل ہے۔ یہ دستور اپنے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرتی ہے۔یہاں کے تمام باشندو ں کو بلا تفریق مذہب وملت ایک مشترکہ جمہوریت کی لڑی میں پرودیا گیا ہے۔ اس میں تمام مذاہب کی اہمیت کا اعتراف کیا گیا ہے اور ہر مذہب کے پیروکاروں کو اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی پوری آزادی دی گئی ہے۔
لہذا جملہ باشندگان ہند کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آئین ہند کی حفاظت کرے ، آئین کو ملک میں سربلند رکھے اور اسے پوری طرح ہر حالت میں نافذ العمل ہونے دے تاکہ جمہوری روایات کو مسلسل فروغ ملتارہے۔
ملک میں برسراقتدار حکومت کے عہدیداران اپنے فرائض کوقانون کے مطابق اداکریں، حتی کہ اگر کوئی اعلیٰ سے اعلیٰ افسر بھی انہیں قانون کے منافی عمل کرنے پر آمادہ کرے تو اس کا حکم ماننے سے صاف طورپر انکار کردے۔ کیونکہ آئین کی بالادستی کویقینی بنانا ریاست کے تینوں ستونوں عدلیہ،انتظامیہ اور مقننہ کا فرض ہے۔
آئین نے عدلیہ پربنیادی حقوق کے تحفظ کی بھاری ذمہ داری عائد کی ہے۔ لہذا عدل وانصاف کا عمل ملک میں وحدت اور اخوت وبھائی چارگی کا کا سب سے بہتر ذریعہ ہے۔ اس لیے عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ دستور ہند کے دائرے میں رہتے ہوئے باشندگان ہندکے مسائل کو سلجھانے کی کوشش کرے ۔ اور ملک کی فضا کو خوشگوار بنانے میں اہم کردار ادا کرے، تاکہ یہ ملک جس طرح آبادی اور جمہوریت کے لحاظ سے دنیا کے نقشے پردوسرے مقام پر ہے،اسی طرح یہ عدل وانصاف اور یہاں کے باشندوں کے حقوق کی حفاظت کے اعتبار سے بھی نمایا ں ہوں اور پوری دنیا میں اس کا شمار سب سے انصاف پسند ملک کے طور پر ہو۔

پیر, جنوری 24, 2022
دہلی میں 71 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ۔ 1950 کے بعد جنوری میں سب سے زیادہ بارش

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...