جمعرات, مارچ 17, 2022
پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف انوکھا احتجاج

بدھ, مارچ 16, 2022
karnataka hijab حجاب پر ارشد مدنی کاردعمل بتایا فیصلہ اسلامی تعلیمات اور شرعی حکم کے مطابق نہیں
نئی دہلی: صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی Syed Arshad Madni نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حجاب karnataka hijab controversy کے سلسلہ میں دئے گئے فیصلہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ کا فیصلہ حجاب کے سلسلہ میں اسلامی تعلیمات اور شرعی حکم کے مطابق نہیں ہے، جو احکام فرض یا واجب ہوتے ہیں وہ ضروری ہوتے ہیں، ان کی خلاف ورزی کرنا گناہ ہے۔ اس لحاظ سے حجاب ایک ضروری حکم ہے۔ اگر کوئی اس پر عمل نہ کرے تو اسلام سے خارج نہیں ہوتاہے لیکن وہ گنہگار ہوکر اللہ کے عذاب اور جہنم کا مستحق ہوتا ہے ضرور ہوتا ہے۔ اس وجہ سے یہ کہنا پردہ اسلام کا لازمی جزنہیں ہے شرعاغلط ہے، یہ لوگ ضروری کامطلب یہ سمجھ رہے ہیں کہ جو آدمی اس کا حکم نہیں مانے گا، وہ اسلام سے خارج ہوجائے گا، حالانکہ ایسانہیں ہے۔ اگر واجب اورفرض ہے تو ضروری ہے اس کے نہ کرنے پر کل قیامت کے دن اللہ کے عذاب کا مستحق ہوگا۔ مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ مسلمان اپنی کوتاہی اور غفلت کی وجہ سے نماز نہیں پڑھتے، روزہ نہیں رکھتے تواس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ نماز اور روزہ لازم اور ضروری نہیں ہے مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ یونیفارم مقرر کرنے کا حق اسکولوں کی حدتک محدود ہے جو معاملہ ہائی کورٹ میں زیرسماعت تھا وہ اسکول کا نہیں کالج کا تھا۔ اس لئے ضابطہ کے مطابق کالج کو اپنی طرف سے یونیفارم نافذ کرنے کا حق نہیں ہے رہا دستوری مسئلہ تو اقلیتوں کے حقوق کے لئے دستورکے آرٹیکل 25اور اس کی ذیلی شقوں کے تحت جو اختیارات حاصل ہیں، وہ دستورمیں اس بات کی ضمانت دیتاہے کہ ملک کے ہر شہری کو مذہب کے مطابق عقیدہ رکھنے، مذہبی قوانین پر عمل کرنے اور عبادت کی مکمل آزادی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: اویسی بولے: مسلمانوں کیلئے اللہ کا حکم ہے کہ وہ سختی سے نماز، حجاب، روزہ وغیرہ کی پیروی کرتے ہوئے تعلیم حاصل کریں لیکن اب لڑکیوں کو مجبور۔۔۔۔
ہندستان کی حکومت کا اپنا کوئی سرکاری ریاستی مذہب نہیں ہے لیکن یہ تمام شہریوں کو مکمل آزادی دیتاہے کہ وہ اپنے عقیدہ کے مطابق کسی بھی مذہب پرچلیں اورعبادت کریں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ سیکولرازم کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی فرد یا گروہ اپنی مذہبی پہچان ظاہر نہ کرے ہاں یہ بات سیکولرازم میں ضرورداخل ہے کہ حکومت کسی خاص مذہب کی پہچان کو تمام شہریوں پر مسلط نہ کرے حجاب ایک مذہبی فریضہ ہے جس کی بنیاد قرآن وسنت ہے وہی ہمارا فطری اورعقلی تقاضہ بھی ہے۔

منگل, مارچ 15, 2022
آگرہ: کالج انتظامیہ نے ڈریس کوڈ میں لائ سختی
آگرہ: کالج انتظامیہ نے ڈریس کوڈ میں لائ سختی ریاست اترپردیش کے شہر آگرہ کے گورنمنٹ انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) کے طلباء کے ایک گروپ نے برقعہ پوش طلباء کے خلاف احتجاج میں طلباء کی طرف سے پہنے ہوئے بھگوا اسکارف کو ہٹانے کی ہدایات پر کیمپس میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
انسٹی ٹیوٹ نے ایک نوٹس جاری کیا ہے، جس میں تمام طلباء کو ہدایت کی گئی ہے کہ 'صرف مقررہ ڈریس کوڈ میں آئیں، بصورت دیگر ان کی حاضری نہیں مانی جائے گی۔
انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل نواب سنگھ نے کہا کہ طالب علموں کے لباس کے بارے میں اصول مقرر ہیں اور ہر کسی کو ان پر عمل کرنا چاہیے۔ یہاں تقریباً 1500 طلباء ہیں جن میں 200 لڑکیاں بھی شامل ہیں،ان میں سے 20 مسلمان لڑکیاں ہیں۔
ایک سینئر فیکلٹی ممبر، ہریش چندر نے کہا کہ پیر کے روز، کچھ طالب علم اپنے گلے میں 'گمچھا' (اسکارف) پہن کر کالج آئے۔ جب اس سے اسے ہٹانے کے لیے کہا گیا تو اس نے کیمپس میں طالبات کے برقعہ پہننے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔
اس نے پرنسپل کو 'ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی' کے بارے میں آگاہ کیا، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
اس نے کہا کہ جب میں بھگوا گمچھا پہن کر انسٹی ٹیوٹ میں آیا تو اساتذہ نے اعتراض کیا اور مجھے اسے ہٹانے کو کہا۔ لیکن میں نے ان سے کہا کہ پہلے طلباء کو کیمپس میں برقعہ پہننے سے روکیں۔ انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ ہر طالب علم اس کی پیروی کرے گا۔ ڈریس کوڈ کی پیروی کریں گے۔

عورتوں کے لئے تعلیم کا مسئلہ_____مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

پیر, مارچ 14, 2022
پے ٹی ایم کے بانی وجۓ شرما کی گرفتاری اور رہائی

سڑک حادثہ میں موت پر مشتعل لوگوں نے کیا آمد ورفت ٹھپ
سڑک حادثہ میں موت پر مشتعل لوگوں نے کیا آمد ورفت ٹھپ
بیگوسرائے میں مسلسل سڑک حادثات کے باوجود گاڑیوں کی رفتار پر قابو نہیں پایا جا رہا ہے اور لوگوں کی بے وقت موت ہورہی ہے۔ پیر کے روز بھی صبح صبح بیگوسرائے۔ گڑھ پورہ ۔ حسن پور مین سڑک پر حادثے میں بچے کی موت ہوگئی ۔ واقعہ گڑھ پورہ تھانہ علاقہ کے سکڑا گاؤں کے قریب ہے۔ متوفی کی شناخت مقامی باشندہ رام وجے یادو کے بیٹے وکی کمار کے طور پر کیا گیا ہے ۔ حادثے موت سے ناراض لوگوں نے سکڑا گاؤں اور ہرسائن پل کے قریب سڑک جام کرآمدورفت ٹھپ کر دیا۔ اطلاع ملتے ہی پہنچے گڑھ پورہ تھانہ انچارج اور انتظامیہ نے لوگوں کو سمجھا بجھا کر کافی کوشش کے بعد سڑک جام ختم کرایا اور گاڑی ڈرائیور کو گرفتار کرکے کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔واقعے کے سلسلے میں بتایا جا رہا ہے کہ وکی سڑک پار کر رہا تھا کہ اس دوران تیز رفتار سے آ رہی نامعلوم اسکارپیو گاڑی نے اسے روند دیا ، جس سے موقع پر ہی اس کی موت ہوگئی ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں لوگ پہنچ گئے اور گڑھ پورہ بیگوسرائے سڑک کو دو مقامات پر جام کر کے آمدورت ٹھپ کر دئے ۔ سڑک جام کرنے والے مشتعل لوگوں کا کہنا تھا کہ ایک بڑی بس کمپنی کے مالک کی اسکارپیو روزانہ انتہائی بے قابو رفتار سے گزرتی ہے۔ دونوں طرف گھنی آبادی کی وجہ سے کئی بار لوگوں نے اسے سمجھانے کی کوشش بھی کی۔ لیکن رفتار پر قابو نہ پایا جاسکا جس کی وجہ سے آج حادثہ پیش آیا۔

درگاہ پر چڑھایا گیا بھگوا رنگ،مقدمہ درج
درگاہ پر چڑھایا گیا بھگوا رنگ،مقدمہ درجریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سےمتصل نرمداپورم(ہوشنگ آباد) کی ایک درگاہ کو شر پسندوں نے توڑ پھوڑ کے بعد اس کو بھگوا رنگ سے رنگ دیا دیا۔
شرپسندوں نے ایک بار پھر ریاست میں فرقہ وارانہ اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔
یہاں سمیری ہرچند روڈ پر واقع درگاہ کو شرپسندوں نے رات کے اندھیرے میں نہ صرف درگاہ میں توڑا بلکہ بھگوا رنگ سے رنگ دیا۔ جس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ پولیس نے مقامی مسلمانوں کی شکایت پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ کشیدگی کے پیش نظر پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کا جائزہ لیا اور تفتیش شروع کردی۔
خیال رہے کہ حضرت مخدوم کی درگاہ نرمداپورم کے سمیری ہرچند روڈ پر درگاہ بڑا پیر کے قریب واقع ہے۔ یہاں تمام مذاہب کے لوگ آتے ہیں اور اپنی عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہرروز شام کو مجاور درگاہ میں چراغاں کرتے ہیں۔ صبح جب عقیت مند درگاہ پر حاضری کے لیے پہنچے تو دیکھا کہ اسے بھگوا رنگ سے رنگا ہوا دیکھا۔
درگاہ کے مجاور محمد خالد کا کہنا ہے کہ درگاہ کو بھگوا رنگ سے رنگنے والے شرپسندوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم نے پولیس انتظامیہ سے معاملے کی تحقیقات کرنے اور شرپسندوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جائے۔
پولیس اسٹیشن انچارج ہیمنت سری واستو نے بتایا کہ سمیری ہرچند روڈ پر واقع درگاہ میں توڑ پھوڑ کےساتھ اندراورباہربھگوا رنگ پایا گیا۔ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...