Powered By Blogger

پیر, مارچ 21, 2022

جموں میں مقیم فوج کی ٹائیگر ڈویژن نے اپنا 80واں یوم تاسیس منایا

جموں میں مقیم فوج کی ٹائیگر ڈویژن نے اپنا 80واں یوم تاسیس منایاجموں,21 مارچ (ہ س),فوج کے جموں میں مقیم ٹائیگر ڈویژن نے پیر کو اپنا 80 واں یوم تاسیس منایا جس میں قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پھولوں کی چادر چڑھائی گئیں۔ جموں کے پی آر او (دفاع) لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے کہا کہ ''رائزنگ اسٹار کور کے ٹائیگر ڈویژن نے آج یہاں اپنا 80 واں یوم تاسیس منایا۔ "اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے، بریگیڈیئر گوتم سیگن، ڈپٹی جی او سی ٹائیگر ڈویژن اور لیفٹیننٹ کرنل رشما سرین نے ٹائیگر وار میموریل پر پھولوں کی چادر چڑھائی، سرونگ آفیسرز، جے سی اوز اور ڈویژن کے دیگر رینک نے بہادروں کو ان کی عظیم قربانی کے لیے خراج عقیدت پیش کیا،" کرنل آنند نے کہا کہ "ڈویژن کے تمام شہید جوانوں کے احترام میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ کرنل آنند نے مزید کہا کہ میجر جنرل نیرج گوسائین، جی او سی ٹائیگر ڈویژن تمام رینک اور ان کے اہل خانہ کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں اور تمام رینکس کو قوم کی خدمت کے لیے خود کو وقف کرنے کی تلقین کرتے ہیں۔ کرنل آنند نے کہا کہ "ڈویژن کو ابتدائی طور پر 1942 میں اٹھایا گیا تھا اور اس نے دوسری جنگ عظیم میں حصہ لیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد، اسے غیر متحرک کر دیا گیا تھا اور پہلی پاک بھارت جنگ کے دوران مارچ 1948 میں دوبارہ اٹھایا گیا تھا۔ کرنل آنند نے کہا کہ اس کے بعد سے اس نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں حصہ لیا ہے، اور مختلف آپریشنز جیسے او پی وجے، او پی پراکرم اور او پی غفران میں، جہاں اس نے اپنی بہادری کے لیے نام کمائے ہیں۔اصغر

جامعہ ملیہ :آج وی سی نجمہ اختر کو پدم شری اعزاز سے نواز اجائے گا

جامعہ ملیہ :آج وی سی نجمہ اختر کو پدم شری اعزاز سے نواز اجائے گا

عزت مآب صدر جمہوریہ رام ناتھ کوندپروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کومؤرخہ اکیس مارچ دوہزار بائیس کو ملک کے چوتھے سب سے اعلی شہری اعزاز پدم شری سے سرفراز کریں گے۔واضح رہے کہ انعام واعزاز کی یہ تقریب راشٹرپتی بھون کے دربار ہال میں منعقد ہوگی۔حکومت ہند نے پروفیسر نجمہ اختر کو ادب اور تعلیم کے میدان میں ان کی نمایاں اور گراں قدر خدمات کے پیش نظر اس اعزاز کے لیے منتخب کیاہے۔ اعزازیہ تقریب کی ویڈیو پدم ایوارڈ پورٹل

https://www.padmaawards.gov.in

پر ملاحظہ کی جاسکتی ہے

 پروفیسر نجمہ اخترکو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی خاتون شیخ الجامعہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔جامعہ ملیہ اسلامیہ ایسا ادارہ ہے جسے نیشنل ایکریڈیشن اینڈ اسیسمنٹ کونسل (ناک) نے دسمبر دوہزار اکیس میں اے پلس پلس گریڈ دیا ہے۔ ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کی فراہمی میں انقلاب لانے والی ماہر تعلیم خاتون کے بطور بڑے پیمانے پر ان کی شناخت قائم ہوئی ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ان کی فعال قیاد ت میں نیشنل انسٹی ٹیوشنل رنکنگ فریم ورک(این آئی آر ایف) وزارت تعلیم،حکومت ہند کی رینکنگ میں چھٹا مقام حاصل کیا ہے۔سال دوہزار انیس اور بیس کے لیے وزارت تعلیم کی جانب سے کیے جانے والے جملہ مرکزی یونیورسٹیوں میں مظاہرہ کی جانچ میں پنچانوے اعشاریہ دوتین فی صد کے ساتھ نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔

پروفیسرنجمہ اختر مؤرخہ تیرہ نومبر انیس سو ترپن میں پیدا ہوئیں۔انھوں نے تعلیم کے میدان میں ’اے کمپری ہینسیو اسٹڈی آن کنوینشنل اینڈ ڈسٹینس ایجوکیشن سسٹم آف ہائر ایجوکیشن‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ایم۔اے میں طلائی تمغہ بھی حاصل کیاساتھ ہی تعلیم میں ایم اے اور نباتیات سے ایم ایس سی بھی کیا ہے۔ 

انھوں نے نیشنل یونیورسٹی آف ایجوکیشنل پلاننگ اینڈ ایڈمنسٹریشن (این یوای پی اے) نئی دہلی میں ڈپارٹمنٹ آف ٹریننگ اینڈ کیپی سیٹی بلڈنگ ان ایجوکیشن میں بطورپروفیسر اور صدر کے اپنے فرائض انجام دیے ہیں۔انھوں نے اگنو دہلی میں بھی فاصلاتی نظام تعلیم پروگرام میں خدمات انجام دی ہیں اور الہ آباد اترپردیش میں اسٹیٹ ڈائریکٹر آ ف دی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشنل مینجمنٹ اینڈ ٹریننگ (ایس آئی ای ایم اے ٹی) کی فاؤنڈنگ ڈائریکٹر بھی رہی ہیں۔اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کنٹرولر امتحانات اور داخلہ کے ساتھ ساتھ اکیڈمک پروگرام کی ڈائریکٹر بھی رہ چکی ہیں۔

 پروفیسر اختر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی(مانو) حیدرآباد، دہلی یونیورسٹی، آسام یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تقرری کمیٹی اور داخلہ کمیٹی کی ویزیٹر نامنی بھی رہی ہیں۔وہ دہلی پبلک اسکول کی مینجمنٹ کمیٹی میں بھی رہی ہیں،بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈکی اعلی بااختیار کمیٹی کی رکن بھی رہی،وزارت دفاع کی اعلی سطحی اکسپرٹ کمیٹی کی رکن بھی رہیں،وزارت تعلیم،حکومت ہند کی نیشنل اسٹیرنگ کمیٹی کی رکن رہیں،بورڈ آف مینجمنٹ، جامعہ ہمدرد،دہلی ممبر آف جنرل اسمبلی آف کونسل انڈین کونسل آف کلچرل ریلیشنز(آئی سی سی آر) نئی دہلی،رکن نیشنل اکیڈمک مشاورتی کمیٹی انڈین سوشل سائنس اکیڈمی اینڈ سرچ کمیٹی فار اپوائنٹمنٹ آف نیو وائس چانسلر آف کشمیریونیورسٹی۔،این ای پی دوہزاربیس کے ماہرین کے گروپ کی رکن،اسپیکر آف سینیٹ،آئی آئی ٹی دہلی، رکن یونیورسٹی کونسل کلسٹر یونیورسٹی،سری نگراور رکن گورننگ کونسل،ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز۔


اتوار, مارچ 20, 2022

Nizamuddin markaz: تبلیغی جماعت کے مرکز کو ایک دن کے لئے کھولنا مسلمانوں کے ساتھ مذاق

Nizamuddin markaz: تبلیغی جماعت کے مرکز کو ایک دن کے لئے کھولنا مسلمانوں کے ساتھ مذاق

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی کے شراب خانےکھلے ہیں،تمام مندر اور گروداوروں میں عقیدت مند وں کا ہجوم ہے،مسجدیں بھی کھلی ہیں تو پھر مرکز پر تالا کیوں ہے؟Nizamuddin Markaz Reopened For Two Days on Delhi HC's Orders

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی یونٹ نے تبلیغی جماعت کے مرکز کوشب برأت کے موقع پر ایک دن کے لیےکھولا جانا مسلمانوں کے ساتھ بھونڈا مذاق قرار دیا ہے۔ایم آئی ایم کے دہلی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی میں تمام اسکولز کھول دیے گئے،سنیما گھر کھل گئے،تمام عبادت گاہیں بھی کھلی ہیں،ریلیاں اور روڈ شو بھی ہورہے ہیں،لیکن تبلیغی جماعت کے مرکز کو کھولنے کے لیے کر دہلی حکومت اورمرکزی حکومت کا متعصبانہ رویہ جاری ہے۔Reopening of Nizamuddin Markaz During Shab-e Barat اے آئی ایم آئی ایم کے صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی کے شراب خانےکھلے ہیں،تمام مندر اور گروداوروں میں عقیدت مند وں کا ہجوم ہے،مسجدیں بھی کھلی ہیں تو پھر مرکز پر تالا کیوں ہے؟

کلیم الحفیظ

انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت نے کورونا پھیلانے کا جھوٹا اور گھناؤنا الزام تبلیغی جماعت سے وابستہ ارکان پر عائد کیا تھا، اور تبلیغی جماعت کے کارکنان پر ملک بھر میں ایف آئی آر درج ہوئی تھیں،جن کو عدالتوں نے نہ صرف باعزت بری کردیا ہے بلکہ حکومتوں کو پھٹکار بھی لگائی ہے اس کے باوجود مرکز کا تالاکھولے جانے پر آنا کانی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شب برأت کے موقع پر وقف بورڈ نے ایک دن کے لیے مرکز کھلواکر مذاق کیا ہے۔یہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا اظہار ہے۔مگر اسے یاد رکھنا چاہئے کہ دنیا میں بھی اس کا حساب ہوگا اور اوپر والا حشر میں بھی حساب لے گا۔ کلیم الحفیظ نے سوال کیا کہ کیا مرکز میں کوئی غیر قانونی کا م ہوتا ہے؟۔کیا عبادت کرنے سے ملک کے امن و امان کو خطرہ ہے۔کیا بیرون ملک سے آنے والوں سے ہندوستانی معیشت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا؟دراصل یہ سب وقف بورڈ کی لاپرواہی ہے۔ وقف بورڈ کو عدالت سے معلوم کرنا چاہئے کہ مرکز ابھی تک بند کیوں ہے؟ اور اس سلسلے میں جو لوگ قصور وار ہیں ان کے خلاف مقدمات قائم کرنے چاہئے۔

مزید پڑھیں: 'مرکز نظام الدین اور تبلیغی جماعت کے اراکین کو بدنام کرنے کی منظم کوششیں ناکام ہوئیں'

کلیم الحفیظ نے کہا کہ مرکز پر حاضری سے اپنے منتخب نمائندوں کی بے بسی اور حماقت پر افسوس ہوا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ مرکز کو فوراً کھولا جائے اوراس پر سے تمام پابندیاں ہٹائی جائیں۔

ہفتہ, مارچ 19, 2022

کرناٹک میں خانگی بس الٹ گئی_۸افرادہلاک،کئ زخمی

کرناٹک میں خانگی بس الٹ گئی_۸افرادہلاک،کئ زخمی

حیدرآباد _ 19 مارچ( اردولیکس) آندھرا_ کرناٹک سرحد پر ایک خوفناک حادثہ پیش آیا جس میں 8 افراد ہلاک ہوگئے ۔ کرناٹک کے ٹمکور ضلع کے پاواگڈھ کے پالاولاہلی میں ایک خانگی بس الٹ گئی۔ حادثے میں آٹھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ 25 سے زائد دیگر زخمی ہیں ۔ اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور امدادی کارروائی کی۔ زخمیوں کو پاوا گڑھ کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے

حکام نے بتایا کہ ایس وی ٹی پرائیویٹ ٹراویل بس وائی ایس ہوسکوٹا سے پاوا گڑھ جا رہی تھی کہ یہ حادثہ پیش آیا۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حادثے کے وقت بس میں کتنے لوگ سوار تھے۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ بس میں طلبہ کی تعداد زیادہ تھی۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

ڈاکٹر اقبال نیر قاسمی پانچ دہائیوں سے قوم وملت کی بے لوث خدمت کررہے تھے : مولانا عبدالواجد چترویدی


ڈاکٹر اقبال نیر قاسمی پانچ دہائیوں سے قوم وملت کی بے لوث خدمت کررہے تھے : مولانا عبدالواجد 
چترویدی
بالوماتھ (ساجد حسین ندوی ) لمبا قد، توانا جسم، مسکراتا ہوا چہرہ، گفتگو میں شیرینی سی لذت یہ حلیہ ھے اس عظیم شخصیت کا ھے جس نے اپنی ملی خدمات، دینی فکر اور قائدانہ کردار سے ایک عالم کو متاثر کیا ۔ وہ ہستی جو بیک وقت کئی خوبیوں کا مجموعہ تھے جو اپنی ذات میں فرد نہیں انجمن تھے جسے علم وعمل کی دنیا میں مفسر قرآن حضرت مولانا ڈاکٹر اقبال نیرجانا پہچانا جاتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار لاتے ہار جھارکھنڈ کے جنرل سکریٹری وخطیب جامع مسجد بالوماتھ مولانا عبدالواجد چترویدی نے فرمایا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر اقبال صاحب بالوماتھ ضلع لاتیہار، جھارکھنڈ کے مقامی باشندہ تھے پانچ دہائیوں تک قوم ملت کی بے لوث خدمت کرتے رہے، آپ کے کارناموں کی ایک لمبی فہرست ھے جسے اس مختصر وقت میں بیان کرنا ناممکن ھے۔
مولانا چترویدی نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب ادھرکئی سالوں سے بیمار چل رہے تھے۔ فالج کا حملہ ہوا تو صاحب فراش ہوگئے تھے 10/مارچ کو میں زیارت کے لیے حاضری ہوئی، کافی دیر تک ملک و ملت کے حالات دریافت کرتے رہے اور بعض خبروں پر تبصرہ بھی کیا۔ میں نے رخصت کی اجازت طلب کی تو فرمانے لگے تم ایک دو دن میں آیا کرو تمہارے آنے سے میری طبیعت بہلتی ھے کیا خبر تھی ملاقات آخری ملاقات ہوگی اور میں اپنے مخدوم کی ملاقات سے ہمیشہ کے لیے محروم ہو جاؤں گا۔۱۲/مارچ شام میں پھر سے فالج کا اٹیک ہوا آناً فاناً رانچی میں ایڈمٹ کرایا گیا ڈاکٹر نے بتایا کے برین ہمریج ھے، ری کور ہو جائیں گے۔مگر  وقت موعود آپہنچا ۱۷مارچ رات ۲بجے علم و عمل کا یہ روشن سورج ہمیشہ کیلیے اپنے چاہنے والےمحبین متوسلین اولاد واحفاد کو غمگین کرکے غروب ہوگیا ۔انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
بروز جمعہ تقریبا  3 بجے بالوماتھ کے قبرستان میں ڈاکٹر صاحب فرزند مولانا فاتح نے امامت کی اور ہزاروں سوگواروں کی موجودگی 

جمعہ, مارچ 18, 2022

نماز جمعہ اور شب برات: تبلیغی مرکز میں لوٹی وقتی رونق


نماز جمعہ اور شب برات: تبلیغی مرکز میں لوٹی وقتی رونق

شب برات کے موقع پر نظام الدین تبلیغی مرکز واقع  بنگلہ والی مسجد  میں رونق لوٹ آئی جب تبلیغی جماعت کے مرکز کو دو دن کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا-دو سال کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔اس کے ساتھ  نمازی شب برات پر نماز ادا کرسکیں۔یاد رہے کہ مرکز 3 مارچ 2020 سے بند تھا

شب برات کے موقع پر بنگلہ والی مسجد میں عدالت کی ہدایت کے مطابق تمام تر ضروری شرائط کو پورا کیا گیا تھا۔ نمازیوں کا داخلہ جسم کا درجہ حرارت چیک کرنے کے بعد ہاتھوں میں سنیٹائزر لگا کر ہورہا تھا۔ مسجد کے اندر بھی سماجی فاصلہ رکھا گیا تھا۔ مرکز کے صدر دروازے پر ایک نوٹس چسپاں تھا جس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ غیر ملکی  زائرین کا داخلہ ممنوع ہے اگر کسی غیر ملکی کو نماز ادا کرنی ہے تو پہلے مسجد انتظامیہ کے پاس اپنے سفری دستاویز جمع کرائے۔

تبلیغی مرکز کے صدر دروازے پر پولیس بھی تعینات تھی،جبکہ مقامی رضا کار دیگر انتظامات میں مصروف تھے۔نماز ادا کرنے والوں کو رکنے نہیں دیا گیا اور سب سے یہی درخواست کی گئی کہ نماز ادا کرکے مرکز سے فورا واپس چلے جائیں۔تاکہ بھیڑ نہ لگ سکے۔

بلاشبہ مقامی لوگوں میں  دو روزہ رونق کے لیے خوشی تھی مگر یہ امید بھی تھی کہ بہت جلد عدالت تبلیغی مرکز کو مکمل طور پر کھولنے کی اجازت دیدے گی۔کچھ لوگوں نے عدالت کے فیصلہ پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب اس معاملہ کی اگلی سماعت 31 مارچ کو ہوگی۔ لوگوں کو امید ہے کہ جب رمضان المبارک کے لیے بھی عدالت عبادت کی اجازت دے گی اور بہت ممکن ہے کہ  اس کے بعد تمام پابندیاں ختم ہوجائیں ۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دو سال کے بعد رونق کی واپسی بہت اہم ہے لیکن سوال مستقبل کا ہے،کیونکہ  اب جب تمام تر پابندیاں اٹھالی گئی ہیں تو پھر صرف تبلیغی جماعت کے مرکز پر ہی یہ پابندی کیوں ؟

ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی مہربانی ہے جو آج مرکز کو ان حالات کا سامنا ہے۔۔ایک جانب کیجریوال کے نائب ہولی میں بغیر کسی محفوظ فاصلہ کے ہولی کھیل رہے ہیں اور مرکز میں نماز کی ادائیگی  کے لیے شرائط کا اعلان ہورہا ہے۔ 

مقامی لوگوں نے دہلی ہائی کورٹ کا شکریہ ادا کیا کہ کم سے کم دو سال کے بعد بنگلہ والی مسجد کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی خواہ بات دو دن کی ہی ہے ۔ لیکن اس سے ایک امید جاگ گئی ہے۔

یاد رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز شب برات کے تہوار کے پیش نظر نظام الدین مرکز کی چار منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی  تھی اور ساتھ ہی حکام سے کہا کہ وہ مرکز کے احاطے میں عبادت کرنے والوں پر عائد تمام پابندیوں کو ہٹا دیں کیونکہ مرکز کی انتظامیہ نے  تمام شرائط کو یقینی بنانے کا یقین دلایا ہے۔ نمازیوں کی طرف سے کوویڈ پروٹوکول اور سماجی دوری کا خیال رکھیں۔ پولیس کے مطابق جمعرات کو مرکز کے دروازے تقریباً 12.30 بجے کھولے گئے تھے۔ 


یوپی:ہولی پر رنگ لگا نے کے سبب دو گروپ میں خونی تشدد ۲ہلاک،۶سنگین زخمی

یوپی:ہولی پر رنگ لگا نے کے سبب دو گروپ میں خونی تشدد ۲ہلاک،۶سنگین زخمی

آج ملک بھر میں ہولی کی دھوم ہے اور کئی مقامات پر ہندو بھائیوں کے ساتھ مسلم طبقہ بھی ہولی کے رنگ میں ڈوبا نظر آ رہا ہے۔ اس درمیان امیٹھی میں ہولی کھیلنے کے دوران دو گروپ میں خونی تشدد کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع کے جامو تھانہ حلقہ واقع ریوڑاپور گاؤں میں جمعہ کو ہولی کھیلنے کو لے کر ہوئے معمولی تنازعہ میں دو گروپ کے درمیان تصادم ہو گیا۔ اس تصادم میں دو افراد کی موت ہو گئی ہے جب کہ 6 دیگر سنگین طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں تین کی حالت انتہائی نازک بتائی جا رہی ہے جنھیں لکھنؤ کے ٹراما سنٹر ریفر کیا گیا ہے۔جامو تھانہ انچارج دھیریندر کمار یادو کا اس واقعہ کے تعلق سے کہنا ہے کہ ریوڑاپور گاؤں میں لوگ ہولی کا تہوار منا رہے تھے۔ اسی درمیان دو گروپ میں کسی بات کو لے کر لڑائی ہو گئی۔ اس ہنگامہ اور تشدد میں گاؤں بابو پور باشندہ اکھنڈ پرتاپ سنگھ (32 سال) اور ریوڑاپور باشندہ شیورام عرف کلڈو پاسی (55 سال) کی جائے حادثہ پر ہی موت ہو گئی۔ جامو تھانہ انچارج نے یہ بھی بتایا کہ مہلوک اکھنڈ پرتاپ سنگھ کا پرانا مجرمانہ ریکارڈ رہا ہے۔ بہرحال، دونوں مہلوکین کی لاشوں کو سخت سیکورٹی کے ساتھ پوسٹ مارٹم کے لیے گوری گنج بھجوایا گیا ہے۔اس خونی تشدد کے بعد علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ ضلع مجسٹریٹ راکیش کمار مشر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ دنیش سنگھ کثیر پولیس فورس کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں۔ پورے گاؤں میں پولیس فورس کو تعینات کر دیا گیا ہے اور سیکورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ راکیش کمار مشر نے اس واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ بابو پور کے لوگ اپنے گاؤں میں سڑک کنارے ہولی کھیل رہے تھے۔ اس درمیان وہاں سے گزر رہے ریوڑاپور گاؤں کے لوگوں کو رنگ لگا دیا۔ اس کے بعد ہی دونوں فریقین کے درمیان خونی تصادم شروع ہو گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس خونی تصادم کے پیچھے پرانی رنجش کی بات بھی سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس تنازعہ کی وجہ راشن تقسیم کا ایک پرانا معاملہ ہے۔ دراصل کوٹیدار نے دوسرے گاؤں کے لڑکے کو دیکھ لینے کی دھمکی دی تھی اور یہی وجہ ہے کہ آج معمولی تنازعہ خونی تصادم میں بدل گیا۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...