ہفتہ, اپریل 23, 2022
نتیش نے وجے اوتسو پرویر کنور سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا
پروگرام کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ا?ج بابو ویر کنور سنگھ کی یاد میں وجیوتسو کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کورونا کے دور سے پہلے بہار میں بابو ویر کنور سنگھ کی جینتی کے موقع پر کئی تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔ کورونا دور کے دو سال بعد ا?ج مجھے اس پروگرام میں شرکت کا موقع ملا ہے۔
نتیش نے کہا کہ بابو ویر کنور سنگھ کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اس ملک میں ا?زادی کی جنگ پہلی بار ان کی قیادت میں 1857 میں لڑی گئی۔ بابو ویر کنور سنگھ جدوجہد ا?زادی کے دوران ملک کے کئی حصوں میں گئے۔ اس وقت ملک کی فوج میں حصہ ڈالنے والے بہت سے لوگوں نے بغاوت کر دی تھی اور ان سب نے اس لڑائی میں بابو کنور سنگھ کا ساتھ دیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے اس پارک میں بابو کنور سنگھ کا مجسمہ نصب کرایا ہے اور اس پارک کا نام بھی ان کے نام سے ویر کنور سنگھ ا?زادی پارک رکھا گیا ہے۔ اس پارک میں بہت زیادہ ترقی کی گئی ہے ، تاکہ یہاں ا?نے والی نئی نسل ان کے تعاون کے بارے میں معلومات حاصل کر سکے۔ یونیورسٹی پہلے ہی بابو ویر کنور سنگھ کی یاد میں بنائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ گنگا ندی پر پل کا نام بھی ان کے نام پر رکھا گیا ہے۔ زرعی کالج بھی ان کے نام سے منسوب تھا۔ بابو کنور سنگھ کی جائے پیدائش جگدیش پور کو ترقی دی گئی ہے۔ ا?ر جے ڈی کے افطار پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں صحافیوں کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس قسم کی افطار پارٹی میں سب کو مدعو کیا جاتا ہے۔
اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد ، وزیر تعلیم و پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چو دھری ، ا?بی وسائل کے ساتھ اطلاعات اور تعلقات عامہ کے وزیر سنجے کمار جھا ، خوراک اور صارفین تحفظ کے وزیر متی لیشی سنگھ ، محنت وسائل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جیویش کمار ، سابق ایم پی مینا سنگھ ، سابق وزیر کرشن نندن پرساد ورما ، سابق وزیر وکرم کنور ، بہار اسٹیٹ سٹیزن کونسل کے سابق جنرل سکریٹری اروند کمار اور دیگر کئی سیاسی و سماجی کارکنوں نے بابو ویر کنور سنگھ کے گھڑ سوار مجسمہ پر گلپوشی کر خراج عقیدت پیش کیا

قرآن کریم صحت کے ساتھ پڑھنا ضروریات دین سے ہے۔۔مفتی محمد ثناءالہدی قاسمی

پریاگ راج میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کا قتل کر دیا گیا۔ تھروئی تھانہ علاقہ کے کھیوراج پور گاؤں میں بدمعاشوں نے گھر میں گھس کر راج کمار یادو سمیت خاندان کے 5 افراد کا قتل کر دیا۔ Five People Murdered in Prayagraj
پریاگ راج میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کا قتل کر دیا گیا۔ تھروئی تھانہ علاقہ کے کھیوراج پور گاؤں میں بدمعاشوں نے گھر میں گھس کر راج کمار یادو سمیت خاندان کے 5 افراد کا قتل کر دیا۔ Five People Murdered in Prayagraj
بےخوف شرپسندوں نے راج کمار کو اس کی بیوی، معذور بیٹی، بہو اور معصوم پوتی پر حملہ کرکے قتل کردیا۔ قتل کے بعد بدمعاشوں نے گھر کو آگ لگا دی، جس کے بعد صبح گھر سے دھواں نکلتا دیکھ کر راہگیر نے پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تمام افراد کو ہسپتال بھیج دیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے سب کو مردہ قرار دے دیا۔ Five People Murdered in Prayagraj

یہ بھی پڑھیں:
راج کمار یادو اپنے اہل خانہ کے ساتھ تھروئی تھانہ علاقہ میں گاراپور سے سکندرا جانے والی سڑک کے کنارے رہتے تھے۔ جہاں فجر کے وقت گھر میں گھس کر شرپسندوں نے پورے خاندان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بدمعاشوں نے راج کمار یادو، ان کی بیوی کُسم دیوی، بہو سویتا، معذور بیٹی منیشا اور معصوم پوتی ساکشی کا قتل کر دیا۔ منیشا معذور تھی اور جب پولیس موقع پر پہنچی تو اس کے کپڑے بکھرے ہوئے تھے جس کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسے قتل کرنے سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعہ کی اطلاع پر پہنچی پولیس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ فی الحال قتل کے پیچھے کیا وجہ ہے اس کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔

زکوٰۃ: اسلام کا اہم رکنمفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمینائب ناظم امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ و جھارکھنڈ

جمعہ, اپریل 22, 2022
دہلی: جہانگیر پوری میں تشدد کے بعد جمعہ کی نماز پرامن ماحول میں ادا کی گئی
دہلی: جہانگیر پوری میں تشدد کے بعد جمعہ کی نماز پرامن ماحول میں ادا کی گئی
ابوشحمہ انصاری، نئی دہلی
خوف ودہشت کے ماحول کے دوران جہانگیرپوری میں تشدد کے بعد آج پہلی جمعہ کی نماز پرامن ماحول میں اداکی گئی، نماز جمعہ کے حوالے سے پولیس چوکس رہی، اس دوران مسجد کا مین دروازہ بند رہا اور اندر والے دروازے سے لوگ مسجد میں داخل ہوئے۔
اس کے ساتھ ہی علاقے میں کسی بھی قسم کی سرگرمی سے نمٹنے کے لیے مناسب تعداد میں سیکیورٹی اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے دورے سے قبل جہانگیرپوری میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دراصل جہانگیر پوری میں فسادات کے بعد علاقے کی سیکوریٹی اور نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
بدھ کو اس علاقے میں غیر قانونی تعمیرات بتا مکانات پر بلڈوزر چلا گیا۔ کل، سپریم کورٹ نے جہانگیر پوری میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) کی طرف سے تجاوزات پر بلڈوزر چلانے کی ہدایت کو اگلے حکم تک بڑھا دیا۔

جانئے کیا ہے رمضان کے آخری عشرے میں حرمین میں معتکفین کے لئے انتظامات
عاجل ویب سائٹ کے مطابق معاون سیکریٹری برائے امن و سلامتی سعود الصاعدی نے کہا کہ اعتکاف کرنے والوں کے لیے جگہیں مختص ہیں اور ان کی نگرانی کے لیے متعدد انسپکٹرز بھی تعینات کیے ہیں۔
الصاعدی نے مزید بتایا کہ مسجد نبوی میں زائرین کی آمدورفت کے لیے دروازوں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں الیکٹرانک زینوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اس بات کا بھی اطمینان کرلیا گیا ہے کہ ایمرجنسی گیٹ درست حالت میں ہے اور ضرورت پڑنے پر استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
اعتکاف کرنے والوں کو خصوصی لاکرز فراہم کیے گئے ہیں جبکہ انہیں افطاری اورسحری بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
معتکفین کے لیے مختلف زبانوں میں دینی کتب بھی فراہم کی جارہی ہیں تاکہ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزار سکیں۔
الصاعدی نے بتایا کہ رمضان کے آخری عشرے میں مسجد نبوی میں زائرین کو سونے کی اجازت نہیں ہے۔ اس حوالے سے کی جانے والی خلاف ورزیاں روکی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
الصاعدی نے بتایا کہ تہجد کے دوران نمازیوں کی آمدورفت میں سہولت کے لیے پارکنگ لاٹس کی نگراں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سال اعتکاف کرنے والوں کے لیے مسجد نبوی کی چھت پر انتظام کیا گیا ہے جہاں مرد حضرات اعتکاف کریں گے اور اس کے نیچے والے حصے میں خواتین کے لیے اعتکاف کی جگہ مقرر کی گئی ہے

جمعرات, اپریل 21, 2022
۲۳/اپریل عالمی یوم کتاب:ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے ایک سال میں بچوں کے لئے ۲۵لائبریاں قائم کیں
23/ اپریل یونیسکو کی جانب سے مشہور مصنف ولیم سیکسپیئر کی یاد میں عالمی یومِ کتاب کے طور پر منایا جاتاہے۔جس کا مقصدعالمی سطح پر عوام میں کتابوں کے تئیں بیدار ی ودلچشپی پیدا کرنا،کتابوں کی اشاعت اور اس کے حقوق کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہوتا ہے۔ 1995ٓء یہ دن ہر سال دنیابھر میں منایاجاتاہے۔
اس مناسبت سے مہاراشٹر کے مشہور تاریخی شہر اورنگ آباد کی ساتویں جماعت کی طالبہ مریم مرزا نے اپنی سہلیوں اور گلی کے بچوں کے لیے اپنی نجی تین سو کتابوں سے شہر کی پہلی محلہ بچوں کی لائبریری شروع کی تھی،مریم مرزا کی اس کوشش کو اتنا سہرایا گیا کہ ہر محلہ سے فرائش آنے لگی کہ ہمارے یہاں لائبریری شروع کیجے،ہم اپنا کمرہ دیتے ہیں، مسجدوالوں نے کہاکہ ہم جگہ دیتے ہیں۔پہلی لائبریری کا ابتداء 8/جنوری 2021ء کو ہوئی تھی۔21/ فروری کوعالمی یومِ مادری زبان کے موقع پر شہر کی گیارہویں مسجدمیں مریم مرز ا کی تحریک محلہ محلہ لائبریری کی سلور جبلی منائی گئی۔اس کے بعد مزید تین محلوں میں بچوں کی لائبریریاں شروع کی گئی ہیں۔ اس طرح اورنگ آباد کے مختلف محلوں میں پندرہ مہینے کے مختصر عرصہ میں 28لائبریریاں قائم ہوچکی ہیں۔
مریم مرزا کی یہ تحریک ریڈاینڈ لیڈ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام چلائی جارہی ہے۔فاؤنڈیشن کے صدر مرزا عبدالقیوم ندوی کاکہنا ہے کہ اگر ہمیں ملک کی بڑی بڑی لائبریریوں کو بچانا ہے،ان میں رکھیں کروڑوں کتابوں کو قاری مہیا کرنا ہو تو ہمیں چھوٹی چھوٹی لائبرریاں قائم کرنی ہوں گی،اس کے لیے پرائمری وہائی اسکول کے بچوں کو رستہ کتابوں سے جوڑنا ہوگا، ان میں کتابوں کے تئیں بیداری اور شوق پیدا کرنا ہوگا، کل یہی بچے جب کالج و یونیورسٹیوں میں جائیں گے تو وہاں کی بڑی بڑی لائبریوں میں بھی جائیں گے اور وہاں سالہاسال سے رکھیں کتابوں سے دھول صاف کریں گے کتابیں بھی پڑھیں گے۔مریم مرزا کی تحریک کا سب سے بڑا فائدہ ہوا کہ اردو ودیگر علاقائی زبانوں کو قاری مل رہا ہے۔زبانوں کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔ہزاروں کی تعدادمیں بچوں ان لائبریوں سے کتابیں اپنے گھروں میں لے جارہے ہیں، گھروں میں چھوٹے بڑے بھائی بہن،والدین اور بڑے بزرگ بھی بچوں کو یا تو پڑھ کر سنا رہے ہیں یا سن رہے ہیں۔
تو چلیے آج ہم آپ کو مہاراشٹر کے مشہور شہر اورنگ آباد کی ایک ایسی لڑکی کا تعارف کراتے ہیں جس نے اپنے ایک انوکھے اور مثالی کارنامے کے سبب ان سارے الزامات کو جو بچو ں پر لگائے جاتے ہیں غلط ثابت کردیا ہے۔ اس نے ایک تحریک شروع کی ہے گلی محلوں کے بچوں کے لیے 'محلہ محلہ لائبریری'
مرزا مریم جمیلہ مہا راشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں رہنے والی کم عمر لڑکی ہے اقراء پرائمری اسکول جماعت ہشتم کی طالبہ ہے۔ مریم جمیلہ،ادب اطفال کی شروع سے قاری رہی ہیں۔ ان کے والدنے جو کتابوں کا کاروبار کرتے ہیں 'بچوں کی دنیا' کی نکاسی میں عالمی ریکارڈقائم کیا ہے۔ ساٹھ دن میں تین شماروں کی ایک لاکھ پانچ سو کاپیاں فروخت کر چکے ہیں۔ 6سال میں پانچ لاکھ چھپن ہزار آٹھ سو کاپیاں فروخت ہوئی ہیں۔ مرزا مریم بھی 'بچوں کی دنیا' کی خریدار ہیں۔ ان کے پاس پوری فائل محفوظ ہے۔ اب جو انہوں نے لائبریوں کے قیام کا بیڑا اٹھایا ہے تو نہ صرف ادب اطلفال کی کتابیں اور بچوں کی دنیا بلکہ دیگر بچوں کے پرچے جیسے امنگ، گل بوٹے، اچھا ساتھی، جنت کے پھول، گلشن اطفال،پھول،روشن ستارے بھی بچوں کو پڑھنے ملیں گے۔ بچوں کے ا ن رسالوں کے توسط سے بچے قلمی دوستی سے واقف ہوں گے،رسائل سے متعارف ہوں گے اور زبان کی ترویج و اشاعت کے نئے افق روشن ہوں گے۔
لاک ڈاؤن جیسے سنگین حالات میں اپنے اطراف کے حالات کو دیکھتے ہوئے اپنا منشا ء طے کرتی ہیکہ اپنے محلّے کے بچوں کیلئے وہ ایک لا ئبریری قائم کرے گی تا کہ بچے اپنے وقت کا صحیح استعمال کرسکے۔ بے کار کاموں میں خو د کو ملوث نہ کریں۔ ساتھ ہی وہ مستقبل کے قاری بنیں کیونکہ یہی بچے آنے والے مستقبل کے معما ر ہوں گے۔ مرزا مریم جمیلہ کے ذہن میں یہ تصور یہ جذبہ کہا ں سے آیا ہوگا؟یہ سوال سب کے ذہنوں میں انتشار پیدا کررہا ہوگا۔در اصل یہ مثبت تخلیقی صلاحیتوں اور،قوم و ملت کے فوائد کے تما م تر جذبات مریم نے مطالعہ سے حاصل کئے ہیں۔ اُسے کتب بینی کا بے حد شوق ہے۔
مریم جب بھی والد کی دکان پر جاتی ہیں تو ضرو ر ایک کتا ب اپنے ساتھ لے آتی ہیں۔ اس طرح مریم کے پاس ۰۵۱کتا بیں اب تک جمع ہوچکی تھیں۔مریم کے شوق کو دیکھتے ہوئے اس کے والد نے ۰۵۱ / کتابیں اپنی دختر کو14/ نومبر کو یو م اطفال کے موقع پر تحفے میں دیں۔مریم نے ان۰۰۳ کتابوں پر اپنی لائبریری کا آغاز ۸/جنوری ۱۲۰۲ء کو کیا۔جس کی افتتاحی تقریب کے لئے ڈاکٹر فو زیہ خان ]رکن راجیہ سبھا[کو مدعو کیا گیا تھا۔ بچوں کے چہیتے سابق صدرجمہوریہ ہند ڈاکٹر اے۔ پی۔ جے عبدالکلام کے نام سے موسوم لائبریری کا افتتاح بد ست ڈاکٹر فوزیہ خان کے ذریعے عمل میں آیا تھا۔
مرزا مریم نے اپنا یہ مشن صر ف اپنے محلے کی لائبریری تک محدو د نہیں رکھا بلکہ وہ اپنے شہرمیں ۰۵لائبریریاں قائم کرنے کا عز م کرچکی ہے۔ مریم کے والد مرزا عبد القیوم ندوی Read & Lead Foundatio کے صدر ہیں۔ وہ اپنی شہزادی کی طرح ہمدرد دل رکھتے ہیں۔ محلے کے بچے غلط روش اور بُرائی کی طر ف مائل نہ ہوں بلکہ اُن کے اخلاق و عادتیں بھی اچھی ہوں اس کی خاطر اپنی بیٹی کے مقاصد کی تکمیل کیلئے Fameاور Read & Lead Foundation نے اس تقریب کو منظم طریقے سے انجام دیا۔ مریم کانعرہ ہے کہ'تم مجھے 10000/- روپئے دو،میں تمہیں ایک لائبریری دوں گی۔' مریم کے اس جذبے نے پو رے محلے میں ایک امنگ پید اکی۔ کم وبیش 87 بچوں نے لا ئبریری سے کتابیں لی تھیں جسکی تعداد 167تک پہنچ گئی۔ اب تک جائزے سے یہ معلوم ہو ا کہ ا ن بچوں نے دس دفعہ کتابیں تبدیل کیں اور کتابوں کو گھر لے جاکراُن کا مطالعہ کیا۔ بچوں سے بات کرنے پر یہ بات بھی سامنے آئی کہ اُن کی والدہ، دادی اور دادا وغیرہ بھی اُنھیں کہانیاں پڑھ کر سُناتے ہیں۔ ساتھ ہی مریم نے جو عزم کیا تھا کہ اُسے 50 لائبریریاں قائم کرنا ہے۔ وہ بھی یکے بعد دیگر قائم ہوتی جارہی ہیں۔یہ تمام لائبریاں قومی شخصیات،سیاسی رہنماؤں اور ادبی خدمات انجام دینے والی قد آورشخصیتوں،عظیم شعراء حضرا ت کے ناموں سے موسوم کی جائیں گی،جن کے کارناموں سے بچے واقف ہوسکیں گے اور ان کے تئیں ادب کا یہ خراچ عقیدت بھی ہوگا۔ اس میں صرف اردو ہی کی معروف شخصیات نہیں بلکہ دیگر زبانوں کے دانشور بھی شامل ہیں۔ مریم کا یہ اقدام کوئی معمولی کارنامہ نہیں ہے۔
مریم نے ان محلہ لائبریوں کے قیام میں یہ مقصد بھی پیش نظر رکھا ہے کہ بچوں میں اوائل عمر ہی میں مطالعہ کا ذوق پروان چڑھے۔موبائل پر گیمس اور دیگر تفریحی aapsمیں عمر عزیز کے گھنٹوں ضائع کرنے کی بجائے بچوں کو اگر مطالعے کی صحیح سمت مل جائے تو بڑی حد تک یہ ان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہوگی۔ یہ بات طے ہے کہ مطالعہ کی عادت ذہن کے دریجوں کو کھولنے میں اہم کرداراداکرتی۔اگربچپن ہی میں بچوں کو یہ عادت ہوجائے تو بلاشبہ مستقبل میں بھی وہ کتابیں خرید کر پڑھتے رہیں گے۔زندگی کتاب سے جڑی رہے گی۔اور جن کی زندگی کتاب سے جڑی ہوتی ہے۔ ان کی سو چ،ان کی گفتگواور زندگی کے تعلق سے ان کے رویوں کانکھارہی کچھ اور ہوتاہے،یہ اس لیے بھی ضر وری ہے کہ یہی بچے قوم کا مستقبل ہیں۔ تحریک مریم مرزا کے تحت شہرکی گیار ہ مسجدوں میں بچوں کی محلہ لائبریاں چل رہی ہیں اوراب یہ کوشش کی جارہی ہے کہ مسجدوں کو اسٹیڈی سینٹر بنایاجائیں جہاں طلباء اپنی نصابی کتابیں لے کرآئیں اور یہاں پڑھیں گے۔ ان لائبریوں میں امسال یہ بھی کوشش کی جائے گی کہ طلباء کی نصابی کتابیں جو وہ پڑھ چکے ہیں انہیں جمع کیاجائے گا اور دوسرے غریب ضرورت مند بچوں کو وہ کتابیں دی جائیں گی۔مریم مرزا کی محلہ لائبریوں سے پانچ ہزار سے زائد بچے وابستہ ہیں۔

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...