حکومت نے آدھار فوٹو کاپی کے استعمال کے خلاف وارننگ واپس لے لی
حکومت نے آدھار کی فوٹو کاپی کے اشتراک کے خلاف جاری کی گئی متنازعہ وارننگ واپس لے لی ہے اور اب اس کے استعمال اور اشتراک میں عقل سے کام لینے کے لئے کہا ہے۔حکومت نے وارننگ واپس لیتے وقت مشورہ دیا ہے کہ کہ اس اہم دستاویز کے استعمال اوراس کو شیئر کرنے میں عقل سے کام لیا جائے ۔ گزشتہ 27 مئی کو جاری کردہ ایک پریس بیان میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ اپنے آدھار کی فوٹو کاپی کسی بھی تنظیم کے ساتھ شیئر نہ کریں، جس میں کہا کہ اس کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ متبادل کے طور پر اس نے بالواسطہ آدھار کے استعمال کا مشورہ دیا جو آدھار نمبر کے صرف آخری چار ہندسوں کو دکھاتا ہے ۔
کل ایک میڈیا بیان میں واضح کیا گیا'' پریس ریلیز کی غلط تشریح کے امکان کے پیش نظر، اسے فوری طور پر واپس لے لیا گیا ہے۔ یونیک آئیڈنٹیفیکیشن اتھارٹی آف انڈیا ( یو آئی ڈی اے آئی) کی جانب سے جاری کردہ آدھار کارڈ رکھنے والوں کو صرف یوآئی ای ڈی اے آئی آدھار نمبر کے استعمال اور شیئر کرنے میں مشترکہ صوابدید کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ آدھار شناخت کی توثیق کرنے کے نظام نے آدھار ہولڈر کی شناخت اور رازداری کی حفاظت اور حفاظت کے لیے کافی سہولیات فراہم کی ہیں ۔ دیگر احتیاطی تدابیر کے علاوہ جمعہ کو جاری کردہ انتباہ میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ آدھار کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے انٹرنیٹ کیفے یا کیوسک پر پبلک کمپیوٹر استعمال کرنے سے گریز کریں ۔
پریس ریلیز میں کہا گیا''ہوٹل یا فلم ہال جیسے غیر لائسنس یافتہ نجی اداروں کو آدھار کارڈ کی کاپیاں جمع کرنے یا رکھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ یہ آدھار ایکٹ 2016 کے تحت ایک جرم ہے۔ اگر کوئی نجی ادارہ آپ کا آدھار کارڈ دیکھنے کا مطالبہ کرتا ہے یا آپ کے آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی مانگتا ہے، تو براہ کرم تصدیق کریں کہ ان کے پاس یوآئی ڈی اے آئی کی جانب سے جاری کردہ لائسنس ہے۔