Powered By Blogger

پیر, مئی 30, 2022

حکومت نے آدھار فوٹو کاپی کے استعمال کے خلاف وارننگ واپس لے لی

حکومت نے آدھار فوٹو کاپی کے استعمال کے خلاف وارننگ واپس لے لی

حکومت نے آدھار کی فوٹو کاپی کے اشتراک کے خلاف جاری کی گئی متنازعہ وارننگ واپس لے لی ہے اور اب اس کے استعمال اور اشتراک میں عقل سے کام لینے کے لئے کہا ہے۔

حکومت نے وارننگ واپس لیتے وقت مشورہ دیا ہے کہ کہ اس اہم دستاویز کے استعمال اوراس کو شیئر کرنے میں عقل سے کام لیا جائے ۔ گزشتہ 27 مئی کو جاری کردہ ایک پریس بیان میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ اپنے آدھار کی فوٹو کاپی کسی بھی تنظیم کے ساتھ شیئر نہ کریں، جس میں کہا کہ اس کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ متبادل کے طور پر اس نے بالواسطہ آدھار کے استعمال کا مشورہ دیا جو آدھار نمبر کے صرف آخری چار ہندسوں کو دکھاتا ہے ۔

کل ایک میڈیا بیان میں واضح کیا گیا'' پریس ریلیز کی غلط تشریح کے امکان کے پیش نظر، اسے فوری طور پر واپس لے لیا گیا ہے۔ یونیک آئیڈنٹیفیکیشن اتھارٹی آف انڈیا ( یو آئی ڈی اے آئی) کی جانب سے جاری کردہ آدھار کارڈ رکھنے والوں کو صرف یوآئی ای ڈی اے آئی آدھار نمبر کے استعمال اور شیئر کرنے میں مشترکہ صوابدید کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ آدھار شناخت کی توثیق کرنے کے نظام نے آدھار ہولڈر کی شناخت اور رازداری کی حفاظت اور حفاظت کے لیے کافی سہولیات فراہم کی ہیں ۔ دیگر احتیاطی تدابیر کے علاوہ جمعہ کو جاری کردہ انتباہ میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ آدھار کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے انٹرنیٹ کیفے یا کیوسک پر پبلک کمپیوٹر استعمال کرنے سے گریز کریں ۔

پریس ریلیز میں کہا گیا''ہوٹل یا فلم ہال جیسے غیر لائسنس یافتہ نجی اداروں کو آدھار کارڈ کی کاپیاں جمع کرنے یا رکھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ یہ آدھار ایکٹ 2016 کے تحت ایک جرم ہے۔ اگر کوئی نجی ادارہ آپ کا آدھار کارڈ دیکھنے کا مطالبہ کرتا ہے یا آپ کے آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی مانگتا ہے، تو براہ کرم تصدیق کریں کہ ان کے پاس یوآئی ڈی اے آئی کی جانب سے جاری کردہ لائسنس ہے۔

اتوار, مئی 29, 2022

بڑاہی افسوس ناک اور شرم ناک حادثہ نر بھیا جیسا معاملہ پھرسے دوہرایا گیا آپ سب کو وقت پر پہنچ کرانصاف دلانے کے لئےآواز اٹھانے کی ذمہداری

بڑاہی افسوس ناک اور شرم ناک حادثہ نر بھیا جیسا معاملہ پھرسے دوہرایا گیا آپ سب کو وقت پر پہنچ کرانصاف دلانے کے لئےآواز اٹھانے کی ذمہداری * پران پور ودھان سبھا چھیتر ۔۔ پستیا گاؤں ۔ بگھورا پنچایت ۔ کٹیہار ضلع کی رہنے والی دسویں جماعت اسکول چیمپین پہلا رینگ سے کامیابی حاصل کرنے والی طالبہ ماہ نور کو اسی گاؤں کے بجرنگ دل کے غنڈے کی چھیڑ خانی پر اعتراض کرنے کی وجہ سے چند بجرنگ دل کے نوجوانوں نے ماہ نور کو گھر سے اٹھاکر لے گئے چوبیس گھنٹے کے اندر مردہ لاش کسی غیر مسلم کے گھر سے برآمد کرلیا گیا اس کے ساتھ ظلم وتشدد زودوکوب و بلاتکاری کے بعد لاش کو ٹھکانے لگانے کے قراق میں تھا کہ لاش برآمد کرلیا گیا ۔ اس پر کل سے کٹیہار اور بہت سارے علاقے سے دھرنا پردرشن کر کے کینڈل مارچ نکال کرانصاف کی گوہار لگائی گئی

ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹرین سروس دو سال کے بعد پھر شروع

ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹرین سروس دو سال کے بعد پھر شروع

ڈھاکہ: ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو سال سے معطل مسافر ٹرین سروس اتوار کو ایک بار پھر بحال ہو گئی۔ میتری ایکسپریس ٹرین کو ڈھاکہ سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔ بنگلہ دیش کے ڈائریکٹر جنرل آف ریلویز دھیریندر ناتھ مجمدار نے ڈھاکہ کنٹونمنٹ اسٹیشن سے 170 سے زائد مسافروں کو لے جانے والی ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ انہوں نے ٹرین کے ڈبوں کے اندر مسافروں کا پھولوں سے استقبال کیا۔اس دوران کولکاتہ اور کھلنا کے درمیان بندھن ایکسپریس کو بھی آج کولکاتہ سے ہری جھنڈی دکھائی گئی۔ یہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 45 منٹ پر بیناپول ریلوے اسٹیشن پہنچا۔ اس کے ساتھ ہی نیو جلپائی گوڑی اور ڈھاکہ کے درمیان شروع ہونے والی نئی ٹرین متھالی ایکسپریس ٹرین کو یکم جون کو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے وزرائے ریلوے مشترکہ طور پر ہری جھنڈی دکھائیں گے۔یہ ٹرین سروس ہفتے میں دو بار نیو جلپائی گوڑی سے اتوار اور بدھ کو صبح 11:45 بجے روانہ ہوگی اور ڈھاکہ چھاؤنی میں 22:30 بجے پہنچے گی۔ ٹرین کا ڈھاکہ اور نیو جلپائی گوڑی کے درمیان کوئی تجارتی اسٹاپ نہیں ہوگا۔ اس میں چار فرسٹ کلاس اے سی بیٹھنے والے کوچز، چار اے سی چیئر کاریں اور دو سامان اور جنریٹر وین شامل ہیں۔ اسی طرح یہ ٹرین پیر اور جمعرات کو ڈھاکہ چھاؤنی سے 21:50 پر روانہ ہوگی اور صبح 7:15 پر نیو جلپائی گوڑی اسٹیشن، ہندوستان پہنچے گی۔واضح رہے کہ 2020 میں کووڈ-19 وبا پھیلنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسافر ٹرین خدمات دو سال سے زیادہ عرصے تک بند رہیں۔ ٹرین خدمات کی بحالی کا طویل انتظار کیا جا رہا تھا، کیونکہ یہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان رابطے کا ایک آسان اور سستا طریقہ ہے۔

گیان واپی اور متھرا عید گاہ کے معاملے ملک کے امن و سکون کو برباد کرنے کی کوشش : جمعیتہ علماء ہند کی قرارداد

گیان واپی اور متھرا عید گاہ کے معاملے ملک کے امن و سکون کو برباد کرنے کی کوشش : جمعیتہ علماء ہند کی قرارداد

دیوبند، 29 مئی (اردو دنیا نیوز۷۲)

جمعیتہ علماء ہند نے گیان واپی مسجد اور متھرا عید گاہ معاملے کو اچھالے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مجلس منتظمہ کے اجلاس کے آخری روز قراداد منظور کرتے ہوئے جمعیتہ علمائےہند نے کہا ہے کہ یہ نیا تنازعہ ملک کے کردار کو مجروح کرنے اور سماج کو منفی طرز فکر میں دھکیلنے کی مذموم کوشش ہے۔ جمعیتہ علماء ہند نے کہ تاریخ کے اوراق کریدنا اور انہیں موجودہ دور میں تنازعہ کی شکل دینا انتہائی افسوسناک ہے۔

اس سے پہلے یکساں سول کوڈ پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ جمعیتہ علماء ہند نے یکساں سول کوڈ کو نافذ کر نے کی کوششوں کے لیے حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا۔ مققریرین نے کہا کہ مسلمان صبر و استقامت سے حکومت کے ان عزائم کا جواب دیں گے۔

مدھوبنی: ضلع کے بینی پٹی بلاک گنگولی گاؤں میں گزشتہ دنوں (26/5/022) نءی عیدگاہ کی چہار دیواری کی بنیاد رکھا گیا

مدھوبنی: ضلع کے بینی پٹی بلاک گنگولی گاؤں میں گزشتہ دنوں (26/5/022) نءی عیدگاہ کی چہار دیواری کی بنیاد رکھا گیا,جس میں ایک کمیٹی بنانے کی بات چلی, الحمدللہ کمیٹی کی تشکیل یوگءی ہے ,جس میں مندرجہ ذیل حضرات کا انتخاب عمل میں آیا , صدر : ماسٹر محمد ہارون صاحب , ناءب صدر :ماسٹر محمداسراءیل صاحب,#سکریٹری: حاجی جمیل اختر صاحب,ناءب سکریٹری: مولانا احمدعلی قاسمی صاحب (امام جامع مسجد گنگولی)# خزانچی : محمد شفیق صاحب , جبکہ متولی اکرام الحق صاحب کا انتخاب عمل میں آیا ,--### ساتھ ہی ممبران میں,عابد حسین/ عبدالعزیز/عطاءالرحمن/نذیر/ظہیر/چھوٹے /سہیل/عبدالمجید/مجیم/---- کے نام پر

جامعہ اشرفیہ مبارک پور ضلع اعظم گڑھ کے ڈائننگ ہال کی لکڑیوں پر لگی زبردست آگ ۔

جامعہ اشرفیہ مبارک پور ضلع اعظم گڑھ کے ڈائننگ ہال کی لکڑیوں پر لگی زبردست آگ ۔

مرکز علم و عمل ، باغیچہ اہل سنت ، جامعہ اشرفیہ مبارک پور ضلع اعظم گڑھ کے ڈائننگ ہال کی لکڑیوں پر لگی زبردست آگ ۔

آگ بجھانے کے لیے دو دو ,, دمکل ،، موقع پر موجود ، نہیں پایا گیا ابھی تک آگ پر قابو ۔

بتادیں کہ آج بتاریخ 29 / مئی بروز اتوار صبح پانچ بجے جامعہ اشرفیہ مبارک پور کی

‏ڈائننگ ہال میں بھیسڑ آگ لگ گئی ، آگ کو دیکھ تمام طلبا و اساتذہ موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کی ہر ممکن کوششیں کیں 

آگ کی لپٹ تیز ہونے کی وجہ آگ کو سرد کرنے میں ناکام رہے ، بعدہ ,, دمکل ،، کو بلایا گیا ، اور خبر لکھے جانے تک کچھ راحت ضرور ہے لیکن ابھی بھی مکمل طور پر قابو میں نہیں کیا جاسکا ہے

‏جامعہ کے ڈائننگ ہال کی لکڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر دو فائر برگیڈ کی گاڑیوں اور دیگر ذرائع کی مدد سے قابو پا لیا گیا ہے۔


بہار میں اسکولوں کی صورت حال ____ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

بہار میں اسکولوں کی صورت حال ____
 مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
حکومت بہار کی یہ کار کردگی قابل ستائش ہے کہ سال رواں میں پورے ملک کی بہ نسبت سب سے زیادہ دو ہزار نو سو پینتالیس نئے سرکاری اسکول یہاں کھولے گئے، ۲۰-۲۰۱۹ء میں یہ تعداد بڑھ کر پچہتر ہزار پانچ سو پچپن ہو گئی ہے ، نجی طور پر چلائے جانے والے اسکولوں کی تعداد ۲۰-۲۰۱۹ء میں سات ہزار چھ سو تیس تھی جو اب سات ہزار نو سو تئیس ہو گئی ہے ، یہ اعداد وشمار محکمہ تعلیم کی ذیلی اکائی یونی فائیڈڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (UDISE)کی ۲۱-۲۰۲۰ء کی رپورٹ سے ماخوذ ہے۔ سرکاری اسکول کھولنے کے اعتبار سے راجستھان دوسرے نمبر پر ہے، وہاں گیارہ سو ترپن (۱۱۵۳) نئے اسکول کھولے گئے، نجی اسکولوں کے قیام میں بہار چوتھے نمبر پر ہے، جب کہ اتر پردیش میں دو ہزار نو سو اکانوے نئے نجی اسکول کھولے گئے جو ملک کی مختلف ریاستوں میں کھولے گئے اسکولوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ تلنگانہ میں تین سو پینتیس اور مدھیہ پر دیش میں صرف تین سو گیارہ اسکول ہی کھولے جا سکے، البتہ بہار میں اسکولی اساتذہ کی تعداد گھٹی ہے، کیوں کہ نئی بحالیاں اتنی بڑی تعداد میں نہیں ہو سکیں ، کو روناکی وجہ سے پرائمری اسکولوں میں داخلے بھی کم ہوئے۔۲۰-۲۰۱۹ء دو کروڑ ترپن لاکھ بچوں نے داخلہ لیاتھا، جو گذشتہ سال کے مقابلے ایک کروڑ پچہتر لاکھ کم ہے۔۲۱-۲۰۲۰ء میں اس میں کچھ سدھار ہوا ، چنانچہ دو کروڑ چھیاسٹھ لاکھ بچے بچیوں نے داخلہ لیا، بہار میں درمیان میں تعلیم چھوڑدینے (ڈراپ آؤٹ) کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے، پرائمری اسکولوں میں یہ تعداد ۳ئ۲ فی صد سے گھٹ کر صفر پر پہونچ گئی ہے ، ثانوی اسکولوں میں یہ تعداد ۹ء ۸ فی صد سے گھٹ کر ۸ء ۲ فی صد پر آگئی ہے ، جب کہ ہائی اسکول میں یہ تعداد ۴ء ۲۱ فی صد سے گھٹ کر ۶ء ۱۷ فی صد رکارڈ کی گئی ہے، ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ ڈراپ آاؤٹ کا معاملہ اب بھی بہار کے لیے افسوسناک ہے، اس سلسلے میں حکومت کو ضروری اقدام کرنے چاہیے__

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...