Powered By Blogger

اتوار, جون 26, 2022

مسجد نبویﷺ کے سابق امام الشیخ محمود خلیل القاری انتقال کرگئے

مسجد نبویﷺ کے سابق امام الشیخ محمود خلیل القاری انتقال کرگئے 

ریاض:کل ہفتے کے روز مسجد نبوی کے سابق امام اور خطیب اور مسجد قبلتین کے سابق امام الشیخ محمود خلیل القاری طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ الشیخ محمود خلیل کو چند روز قبل تکلیف کے بعد سعودی عرب کے ایک اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ کل ہفتےکی شام خالق حقیقی سے جا ملے۔

وزیر مذہبی امور کا اظہار افسوس مسجد نبوی ﷺ کے سابق امام الشیخ محمود القاری کی وفات پرسعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے "ٹویٹر" پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ "ہمیں انتہائی افسوسناک خبر ملی کہ ممتاز عالم دین الشیخ محمود القاری انتقال کرگئے ہیں۔ مرحوم نے پوری زندگی مسجد نبوی اور مسجد قبلتین میں امامت اور خطابت میں بسر کی۔ وزیر مذہبی امور نے مرحوم کی مغفرت، درجات کی بلندی اور ان کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

قابل ذکر ہے کہ محمود خلیل القاری مسجد نبوی کے امام اور مدینہ کی مسجد قبلتین کے امام رہے ہیں۔ وہ مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔

الشیخ ابو ابراہیم کنیت اختیار کی اور دس سال کی عمر قرآن کریم حفظ کرلیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے والد قاری خلیل القاری سے قرآن پاک کی سند حاصل کی۔ مدینہ میں تحفیظ القرآن پرائیویٹ اسکولوں میں ابتدائی، مڈل اور ثانوی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نےفیکلٹی آف ہولی قرآن اینڈ اسلامک اسٹڈیز میں بیچلر کی تعلیم مکمل کی اور مسجد نبوی میں امامت کی ذمہ داریوں سے وابستہ ہوگئے۔

یوپی:یوگی کے ہیلی کاپٹر سے ٹکرایا پرندہ، ایمرجنسی لینڈنگ

یوپی:یوگی کے ہیلی کاپٹر سے ٹکرایا پرندہ، ایمرجنسی لینڈنگ

وارانسی۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ہیلی کاپٹر سے پرندے کے ٹکرانے کا واقعہ اتوار کو سامنے آیا ہے۔

اس کے بعد وارانسی کی پولیس لائن میں سی ایم یوگی کے ہیلی کاپٹر کی ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی ہے۔

ان کے ہیلی کاپٹر نے پولیس لائن سے سلطان پور کے لیے ٹیک آف کیا تھا لیکن پرندے سے ٹکرانے کے بعد پولیس لائن میں ہی اس کی ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔

ہیلی کاپٹر کا تکنیکی ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سرکاری طیارہ لکھنؤ سے وارانسی کے لیے روانہ ہوا ہے۔

اب سی ایم یوگی سرکاری جہاز سے جائیں گے۔ سی ایم یوگی کے ہیلی کاپٹر کے بحفاظت اترنے کے بعد سبھی نے راحت کی سانس لی۔ وزیر اعلیٰ بابت پور ہوائی اڈے سے لکھنؤ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔

ایمرجنسی لینڈنگ کے بعد سی ایم یوگی کار سے سرکٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ضلعی انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی۔

ہفتہ, جون 25, 2022

مدھوبنی : 25 جون 022 کوضلع کے بینی پٹی لیلادھرہاءی اسکول کے ٹیچر ماسٹر محمد ہارون صاحب ( باشندہ گنگولی گاؤں )

مدھوبنی : 25 جون 022 کوضلع کے بینی پٹی لیلادھرہاءی اسکول کے ٹیچر ماسٹر محمد ہارون صاحب ( باشندہ گنگولی گاؤں ) بینی پٹی انومنڈل سطح پر مادھمک شکچھک سنگھ کے سکریٹری عہدہ پر کامیابی حاصل کیا, واضح ہوکہ سنگھ کی بیٹھک میں 6 امیدواروں میں موصوف واحد مسلم چہرہ تھا,
اس عہدے پر براجمان ہونے پر دوست و احباب اور متعلقین میں خوشی کا ماحول ہے نیز ڈھیرساری دعاءیں بٹور رہے ہیں,ساتھ ہی اساتذہ کے ہر طرح کے مساءل کو جمہوری طریقہ پر حل کرنے و کرانے کی جدوجہد کرتے رہیں گے,یہ کہناہے ماسٹر محمد ہارون صاحب کا- یاد ریے کہ موصوف کی ایلیہ محترمہ بھی ہاءی اسکول کی ٹیچر ہیں, (م- احمد گنگولوی)

آسام کے بعد مہاراشٹر میں بارش کا قہر،سات ہلاک

آسام کے بعد مہاراشٹر میں بارش کا قہر،سات ہلاک 

اورنگ آباد: مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ علاقے کے اورنگ آباد اور جالنا اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش سے متعلق واقعات میں کم از کم سات افراد کی موت ہو گئی۔

موصولہ اطلاع کے مطابق اورنگ آباد ضلع کے کنڑ تعلقہ کے ادگاؤں-جوہر گاؤں میں بادل پھٹنے سے آٹھ افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے۔

ان میں سے پانچ کو بچا لیا گیا لیکن ایک خاتون اور دو لڑکیاں دم توڑ گئیں۔ ایک اور واقعہ میں سویا گاوں تعلقہ کے ہنومنت کھیڑا کے رہنے والے 20 سالہ کشور پوار کی آسمانی بجلی گرنے سے موت ہو گئی۔

جالنا ضلع میں آسمانی بجلی گرنے سے تین افراد کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں کی شناخت رینا داور، امباد دھننجے میتھے اور شانتا بائی رنگناتھ پوار کے طور پر کی گئی ہے۔ (ایجنسی)

امارت شرعیہ کے آٹھویں امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے بڑا منصوبہ بنایا ہے

امارت شرعیہ کے آٹھویں امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے بڑا منصوبہ بنایا ہے کہ صوبہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے مسلم اکثریتی علاقے میں اسلامی ماحول میں عصری تعلیم کے فروغ کے لئے سی بی ایس ای اسکول انگلش میڈیم کے ساتھ قائم ہوگا۔ الحمد للہ اس کی شروعات ہو چکی ہے ۔ سرزمین سہوڑا، ضلع گڈا میں مورخہ ۲۸؍ جون کوامارت پبلک اسکول کا افتتاح ہو رہا ہے۔ اس اسکول میں فی الحال نرسری ، ایل کے جی، یو کے جی اور پہلی جماعت(اسٹینڈر  ون) تک کی تعلیم ماہر اساتذہ کی نگرانی میں ہوگی۔
 *اس اسکول کے لئے ۲؍مدر ٹیچر’’جو نرسری ایل کے جی کے بچوں کو اچھے سے سنبھال سکیں اور تمام سبجیکٹ بڑھا سکیںــ‘‘ ۲؍پرائمری ٹیچر’’ جو تمام سبجیکٹ پڑھا سکیں‘‘اور ایک ایسے باصلاحیت آفس انچارج کی ضرورت ہے جوکمپیوٹر کی جانکاری رکھتے ہوں اور اسکول سے متعلق کاموں کا اچھا تجربہ بھی ہو۔ خواہشمند حضرات مندرجہ ذیل پتہ پر اپنا بایو ڈاٹاجمع کر سکتے ہیں۔ ٹیچر کی بحالی انٹرویو کے ذریعہ ہوگی۔انٹرویو کی تاریخ 26 جون 2022 بروز اتوار بوقت 10 بجے دن  امارت پبلک اسکول سہوڑا  گڈا میں ہونا طے پایا ہے ۔۔
لیاقت : گریجویشن )( ڈی ایل ایڈ)( ڈی ایڈ) (بی ایڈ)
امارت پبلک اسکول سہوڑا پوسٹ مہیش ٹکری ، بلاک بسنت رائے ضلع گڈا
موبائل نمبر : (9472077527-9304796956)
مندرجہ بالا نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں اور بذریعہ وہاٹس ایپ اپنا بایو ڈاٹا بھی بھیج سکتے ہیں۔ انٹرویو کی تاریخ آپ کے دئے گئے نمبر پر فون کرکے دی جائے گی۔

ترکی کی معروف اسلامی عالمی شخصیت شیخ محمود آفندی کا انتقال

ترکی کی معروف اسلامی عالمی شخصیت شیخ محمود آفندی کا انتقالاستنبول،عالم اسلام کی معروف شخصیت اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے پیر اوستاؤسمان اوغلو یا شیخ محمود آفندی کا انفیکشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے کے دو ہفتے بعد انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر تقریباً 93برس تھی۔ یہ اطلاع وکی پیڈیا پر دی گئی ہے۔ اوستاؤسمان اوغلو جن کو عام طور پر محمود آفندی کے نام سے جانا جاتا ہے اور ان کے شاگردوں میں حضرت لری آفندی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ایک ترک صوفی شیخ اور نقشبندی خالدیہ سلسلے کے بااثر جامعہ اسماعیلہ کے رہنما تھے۔ محمود آفندی ضلع اوف کے گاؤں مکو(اب تیوسانلی) میں 1929میں ایک گاؤں کے امام کے یہاں پیدا ہوئے تھے۔ وہ 10 سال کی عمر میں اپنے والد کے زیر سایہ حافظ بن گئے اور 16 سال کی عمر میں اپنا اجازہ حاصل کرتے ہوئے مدرسہ کی تعلیم جاری رکھی۔ اس کے بعد انھوں نے اپنی چچا زاد بہن سے شادی کی اور امامت کا کام شروع کیا۔ 1952ء میں، محمود آفندی سے احسکاعلیٰ حیدر آفندی (گربزلر) سے ملاقات ہوئی، جو ایک نقشبندی شیخ تھے وہ ان کے مرشد بن گئے۔ علی حیدر آفندی نے انہیں 1954ء میں اسماعیلہ مسجد کا امام مقرر کیا۔ جہاں وہ سال 1996ء تک امام رہے، 1960ء میں علی حیدر آفندی کے انتقال کے بعد محمود آفندی کی زندگی میں سب سے بڑا موڑ آیا اور وہ اس راستے (طریقہ) کے رہنما بن گئے۔ 1996ء میں، وہ اسماعیلہ مسجد کے امام کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ محمود آفندی نے آنے والے سالوں میں، خاص طور پر 1997ء کے میمورنڈم کے بعد، تنہائی میں رہنے کی کوشش کی، لیکن سلسلے میں اندرونی جھگڑوں کے ایک سلسلے کی وجہ سے ان کے تعلقات عوامی سطح پر آگئے۔ ان کے داماد حضر علی مراتو اوغلو کو 1998ء میں قتل کر دیا گیا تھا اور 2006ء میں ایک ریٹائرڈ امام بیرم علی اوزترک کو مسجد میں قتل کر دیا گیا تھا اور جس شخص نے انہیں چاقو مار کر قتل کیا تھا اسے جماعت نے بلوے میں قتل کر دیا تھا۔ رجب طیب ایردوان محمود آفندی کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ایردوان نے 2014ء میں صدارتی انتخابات سے ایک رات قبل محمود آفندی (استاؤسمان اوغلو) کی خانقاہ کا انتہائی مشہور دورہ کیا۔ واضح رہے کہ ترکی میں جب خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کیا گیا تو کچھ علمائے نے چھپ چھپ کر اور درختوں کے نیچے دھاتی گاؤں میں وہاں کے بچوں کو دینی تعلیم دینا شروع کیا تھا اور جب وہاں کے لوگ فوج کو آتے دیکھتے تو فورن بچے کھیتی باڑی میں مشغول ہوجاتے یوں محسوس ہوتا تھا یہ بچے کوئی تعلیم حاصل نہیں کر رہے ہیں۔ان طالبعلموں میں یہ شیخ محمود آفندی نقشبندی بھی شامل تھا اسی طرح دینی تعلیم حاصل کی۔پھر وہاں سے شہر کا رخ کیا وہاں ایک قدیم مسجد تھی محمود آفندی نقشبندی جب وہاں رہنے لگے اورچالیس سال تک درس دیتے رہے۔ اس کے علاوہ ترکی سے جب خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کیا گیا وہ وہاں کے بانی کمال اتا ترک نے عربی کتاب اور دینی علوم پر مکمل پابندی لگادی تو شیخ محمود آفندی نقشبندی نے اپنے طلباء کو انگلیوں کے اشاروں پر صرف اور نحو کے گردان پڑھائے حج اور نماز کے مسئلے بھی ہاتھوں کے اشاروں پر سمجھائے اللہ تعالی نے اس کے ہاتھوں پر مکمل دینی نصاب رکھا تھا شیخ محمود آفندی علمائے دیوبند سے گہری عقیدت رکھتے تھے۔ شیخ آفندی نے حضرت مولانا قاسم نانوتوی رحمہ اللہ کو چودہویں صدی کا مجدد کہا۔ جنہوں نے اٹھارہ جلدوں میں ترکش تفسیر "روح الفرقان" لکھی اور اسکی چوتھی جلد کے صفحہ 724 پر مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کو شیخ المشائخ اور مولانا ذکریا کاندھلوی رحمہ اللہ کو امام, محدّث اور علامہ لکھا۔یہی وجہ ہے کہ 2013 میں شیخ الاسلام شیخ محمود آفندی کو "امام محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ اوارڈ" سے بھی نوازا-

قربانی کےبغیرعیدقرباں منانے کی اپیل

قربانی کےبغیرعیدقرباں منانے کی اپیل

نئی دہلی: اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا، مرکزی حکومت کا ایک قانونی ادارہ ہے،اس نے عید الاضحی کے دوران جانوروں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کو روکنے کے لیے پیٹا انڈیا کی درخواست پر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نوٹس جاری کیے ہیں۔

بورڈ نے اپنی سفارش میں کہا کہ عید کے دوران ٹرانسپورٹ اینیمل رولز 1978 کی کئی خلاف ورزیاں منظر عام پر آتی رہی ہیں۔ گاڑی میں لے جانے والے جانوروں کی تعداد محدود نہیں ہے۔ بعض اوقات عید کے موقع پر جانوروں کی نقل و حمل میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔

نوٹس میں جانوروں پر ظلم کی روک تھام (ذبح خانہ) رولز، 2001 کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کوئی بھی شخص میونسپل ایریا کے اندر کسی بھی جانور کو ذبح نہیں کرے گا، سوائے مذبح کے۔

اس کے علاوہ اس میں کہا گیا ہے کہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا کے قوانین کے تحت اونٹوں کی قربانی نہیں کرنی چاہیے۔ فرحت العین، ایسوسی ایٹ پیٹا انڈیا ایڈوکیسی نے کہا، تمام مذاہب ہمدردی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، اور جانوروں کے تحفظ کے قوانین پر عمل کرنا ہر ایک کی شہری ذمہ داری ہے۔

پیٹا انڈیا اپیل کرتا ہے کہ عید جانوروں کو ذہن میں رکھ کر منائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میری طرح پیٹا انڈیا کے بہت سے مسلمان پیروکار نقد رقم، کپڑے، سبزی پرمبنی کھانا یا دیگر اشیاء عطیہ کر کے قربانی کے بغیر عید مناتے ہیں۔پیٹا انڈیا نے جانوروں پر ظلم کی روک تھام ایکٹ 1960 کے سیکشن 28 کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...