Powered By Blogger

ہفتہ, جولائی 23, 2022

کانپور: بزرگ نے کی خودکشی،مل منیجر پر تشدد کا الزام

کانپور: بزرگ نے کی خودکشی،مل منیجر پر تشدد کا الزام


اردو دنیانیوز۷۲ کانپور

ریاست اترپردیش کے صنعتی شہرکانپور کے کملا کلب کے رہنے والے دل کے مریض ہردے نارائن سریواستو (72) کی خودکشی کے معاملے میں فاضل گنج پولیس نے جے کے کاٹن کے منیجر سنجے دوبے اور سیکورٹی افسر رویندر سنگھ کے خلاف خودکشی کے لیے اکسانے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ مقدمہ درج ہوتے ہی ملزمین گھر سےفرار بتائے جا رہے ہیں۔

اوریا کے چپولی کے رہنے والے ہردی نارائن سری واستواپنی بیوی ارمیلا اور دو بیٹوں، بہوؤں اور پوتوں کے ساتھ کملا کلب میں واقع بنگلے نمبر 43 میں رہتے تھے۔ چھوٹے بیٹے امیت سوربھ نے بتایا کہ ان کے والد اب بھی مل میں تینوں شفٹوں کے انچارج تھے۔ تیس سال سے انتظامیہ نے تیس لاکھ روپے تنخواہ کے طور پر ادا نہیں کی۔

الٹا گھر خالی کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ کبھی بجلی،پانی کےکنکشن کاٹ دیے جاتے اور کبھی سڑکیں کھودی جاتیں۔جس کی وجہ سے پورا خاندان بہت پریشان تھا۔ بدھ کی صبح گھر سے نکلنے کے بعد والد ہردی نارائن نے غریب چوکی ریلوے کراسنگ پر ٹرین سے کٹ کر خودکشی کرلی۔

پولیس کو ملے سوسائڈ نوٹ میں بزرگ نے مل مینیجر اور سیکورٹی افسر کی ہراسانی کے بارے میں لکھا تھا۔ اسٹیشن انچارج نے بتایا کہ مقتول کے بیٹے کی تحریر پر رپورٹ درج کرکے ملزمان کی تلاش کی جارہی ہے۔

امیت نے بتایا کہ منیجر اور سیکورٹی افسر کی طرف سے ہراساں کیے جانے سے اس کی ماں ڈپریشن کا شکار ہو گئی ہے۔ والد کی خودکشی کی خبر ملتے ہی انتظامیہ نے گھر کی بجلی اور پانی کے کنکشن جوڑ دیے، تاکہ ان پر کوئی نقصان نہ ہو۔

بزرگ نے لکھا تھا کہ بجلی اور پانی کا کنکشن منقطع ہے، جینا مشکل ہوگیا، اسی لیے میں مر رہا ہوں۔

بتا دیں کہ کانپور کے کملا کلب کے رہنے والے ایک بزرگ نے بدھ کو غریب چوکی کراسنگ پر ٹرین سے کٹ کر خودکشی کر لی۔ لاش کی شناخت جمعرات کو ہوئی تھی اور ایک خودکشی نوٹ بھی ملا تھا۔

اس میں بزرگ نے جے کے کاٹن مل کے منیجر اور سیکورٹی افسر پر تشدد کا الزام لگایا اور خودکشی کا الزام لگایا۔ فی الحال جی آر پی معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ جمعہ کو پوسٹ مارٹم کے بعد سیسماؤ پولیس پورے معاملے کی جانچ کرے گی۔

بدھ کی صبح گھر سے نکلتے وقت ہردے نارائن نے یہ لفافہ ایک جین صاحب کو دیا تھا جو ان کے ایک جاننے والے تھے۔ کہا کہ کچھ دیر بعد آئے گا تو لے جائے گا۔ جب وہ واپس نہ آئے تو جین صاحب نے لفافہ محفوظ کر رکھا تھا۔ جمعرات کو جب یہ معلوم ہوا کہ ہردے نارائن نے خودکشی کر لی ہے تو جین صاحب نے لفافہ کھولا جس میں وزیر اعلیٰ کے نام ایک خودکشی نوٹ تھا۔

اس میں لکھا تھا کہ مل کے منیجر سنجے دوبے اور سیکورٹی آفیسر رویندر سنگھ نے ہراساں کیا۔ اس لیے میں خودکشی کر رہا ہوں۔ بنگلے کی بجلی اور پانی کا کنکشن 3 دسمبر 2021 سے کاٹ دیا گیا تھا۔ چند روز قبل دوبارہ شروع ہوا تھا لیکن 14 جولائی سے دوبارہ رابطہ منقطع کر دیا گیا۔ جینا مشکل ہو رہا تھا۔ اس لیے میں خودکشی کرنے جا رہا ہوں۔ ان سب پر ایکشن لیا جائے۔

امارت شرعیہ کی تعلیمی مہم

امارت شرعیہ کی تعلیمی مہم __
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ
(اردو دنیانیوز۷۲)
امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم نے پورے بہار ، اڈیشہ وجھارکھنڈ او رمغربی بنگال میں تعلیمی بیداری اور ملت کے بچوں کو اس میدان میں آگے بڑھانے کا جو فیصلہ لیا تھا، وہ اب تیزی سے برگ وبار لانے لگا ہے، ساٹھ سے زائد خود کفیل مکاتب اب تک کھل چکے ہیں، ترانوے مکاتب پہلے سے کام کر رہے تھے، حضرت امیر شریعت نے آئندہ پانچ سالوں میں ہر صوبہ میں بڑی تعداد میں مکاتب کے قیام پر زور دیا ہے، وفاق المدارس اور اسکولوں کے نصاب تعلیم پر بھی کام ہو رہا ہے، نصابی کمیٹی کی ایک میٹنگ بھی ہو چکی ہے، امارت شرعیہ کے چار اسکول پہلے سے کام کر رہے تھے، حضرت نے چند مہینوں کے اندر ہی کٹیہار، پورنیہ ، کٹک اور گڈا میں نئے امارت پبلک اسکول کے قیام کی منظوری دی اور گڈا کے علاوہ سبھی جگہ کے افتتاحی پروگرام میں بہ نفس نفیس تشریف لے گئے اور اسلامی ماحول میں بنیادی دینی تعلیم کے ساتھ معیاری عصری تعلیم کے لیے اسے ماڈل اور معیاری بنانے پر زور دیا، پسکا نگری رانچی میں ایک امارت پبلک اسکول پہلے سے چل رہا تھا ، اربا میں امیر شریعت سابع حضرت مولانا محمد ولی رحمانی رحمۃ اللہ علیہ نے انٹر نیشنل اسکول کی بنیاد ڈالی تھی، وہاں بھی تعلیم کا کام شروع ہوا، رانچی کے ہند پیڑھی میں تعلیمی نظام شروع کرنے کا آپ نے حکم دیا اور اس کے معائنہ کے لیے خود تشریف لے گیے۔وہاں بھی جلد ہی تعلیمی سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
 ایک بڑا کام جو حضرت امیر شریعت دامت برکاتہم کے حکم سے پھلواری شریف میں کیا گیا وہ جونیر اسکولی بچوں کے لیے کوچنگ کا تھا، جسے کریش کورس کا نام دیا گیا تھا،تین ماہ کی محنت سے اس کوچنگ کے بچے صد فی صد میٹرک میں کامیاب قرار پائے اور ان میں سے بائیس بچوں نے رحمانی ۳۰ کے تحت داخلہ امتحان میں کامیابی حاصل کرکے ایک تاریخ بنائی، جوطلبہ وطالبات ان تین ماہ میں پنچانوے فی صد سے زائد حاضر رہے ان کی فیس کی رقم ۲؍ جولائی ۲۲ ء کو ایک تقریب میں لوٹا دی گئی، تاکہ دوسرے طلبہ وطالبات بھی اس سے حوصلہ پا کر صد فی صد حاضری کو یقینی بنا سکیں، اس پورے پروگرام کو کامیابی سے ہم کنار کرنے میں رحمانی ۳۰ کے ڈائرکٹر انجینئر فہد رحمانی کی مسلسل اور مر بوط خدمت کا بڑا عمل دخل رہا۔اس کامیابی کا سہرا در اصل انہیں کے سر ہے، انہوں نے اس ہدف کو پانے کے لیے اساتذہ اور منتظمین کو اس طرح جوڑ کر رکھا کہ انہوں نے جہد مسلسل اور عمل پیہم کرکے اس ہدف کو پالیا۔
 اس موقع سے منعقد تقریب میں اہل علم ، اسکول کے ذمہ داران اور سیاسی حضرات کی بھی شرکت ہوئی، محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر جناب زماں خان، ایم ال سی، غلام غوث ، ایم ایل اے اختر الاسلام شاہین، شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیر مین ارشاد علی آزاد ، بہار مدرسہ بورڈ کے سابق چیر مین مولانا اعجاز احمد ، ہولی ویزن پبلک اسکول سمن پورہ کے ڈائرکٹر محمد صابر، بے بی لینڈ کے ڈائرکٹر شمیم اقبال وغیرہ نے شرکت کی اور تعلیمی میدان میں امارت شرعیہ کی جد وجہد کو سراہا، اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔حضرت امیر شریعت اور نائب امیر شریعت نے جو قیمتی پیغامات دیے اس میں فرمایا کہ تعلیم کے بغیر صحت مند اور ترقی یافتہ معاشرہ کی تشکیل نہیں ہو سکتی ، حضرت امیر شریعت کا یہ فرمانا بہت با معنی ہے کہ کامیابی ایک عادت ہے جسے لگانی پڑتی ہے، انہوں نے طلبہ وطالبات کو نصیحت کی کہ یہ دور مقابلہ کا ہے جو اس سے پیچھے رہ گیا وہ اعلیٰ مقام کے حصول کے دور میں بچھڑ جائے گا۔
 امارت شرعیہ کی تعلیمی مہم نے اب ایک تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے، کام اور مسلسل کام امارت شرعیہ کا منصوبہ ہے اور اس کو کامیاب کرنے کے لیے امارت شرعیہ کے خدام ہمہ وقت مصروف عمل ہیں۔

جمعہ, جولائی 22, 2022

بارش کے پانی میں پھنس گئی اسکول بس ، تلنگانہ کے محبوب آباد میں بچوں کوبچالیا گیا

بارش کے پانی میں پھنس گئی اسکول بس ، تلنگانہ کے محبوب آباد میں بچوں کوبچالیا گیا
(اردو دنیانیوز۷۲)
حیدرآباد:ریاست تلنگانہ کے ضلع محبوب آباد میں زبردست بارش کا سلسلہ جاری ہے۔بارش کی وجہہ سے ندیاں نالے ابل پڑے، نرسمہلو پیٹ منڈل کے کومالہ ونچا نئے تالاب کے پاس بارش کے پانی کا زبردست بہاو تھا، جس کی وجہہ سے ایک خانگی اسکول بس پانی میں پھنس گئی۔ اسکول بس میں بچے موجود تھے جو خوفزدہ ہوگئے۔ فوری طورپرمقامی افراد نے چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طلباء کو وہاں سے محفوظ مقام پرمنتقل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ بڑا خطرہ ٹل جانے پرطلباء اوراولیائے طلباء نے راحت کی سانس لی۔

حادثۀ فاجعہ

حادثۀ فاجعہ
(اردو دنیانیوز۷۲)
ابھی ابھی برادر عزیز مفتی سیدمحمدعزیرسنسارپوری کے فون سے یہ جگرپاش خبرملی ہے کہ شیخ ومرشد عارف باللہ حضرت مولاناحکیم سیدمکرم حسین کاظمی سنسارپوری خلیفۀ ارشد حضرت مولاناشاہ عبدالقادر راۓ پوری قدس سرہ بھی منزل فردوس کو سدھارگۓ ہیں اناللہ واناالیہ راجعون ۔
نمازجنازہ کی حتمی اطلاع بعد میں دی جاۓ گی۔
تمام احباب سے دعاۓ مغفرت اور ایصال ثواب کی درخواست ہے 
محمدساجدکھجناوری
مدرس جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ
۲۲ذوالحجہ ۱۴۴۳
22جولائی 2022
بروز جمعہ  پونے دوبجے دن

جمعرات, جولائی 21, 2022

محرم الحرام کے موقع سے سلسلہ وار پروگرام کی ترتیب

محرم الحرام کے موقع سے سلسلہ وار پروگرام کی ترتیب 
(اردو دنیانیوز۷۲)
بعنوان . ماه محرم الحرام حقاق ، فضائل اور خرافات و بدعات بوقت بعد نماز عصت تاعشاء پپرا - حاجی ابراہیم والی مسجد کرسیل ۔ مرکزی جامع مسجد کمہیا - نوری مسجد مولانا محمد مسرور صاحب قاری ارشد جمال صاحب مفتاحی مولانا محمد ارشد صاحب مظاہری بتاريخ 24/07/2022 بتاريخ 25/07/2022 بتاريخ 26/07/2022 دھنپورہ- جامع مسجد مفتی محمد ارشد صاحب قاسمی بردار مدرسه والی مسجد نگورا- باحاطه مدرسه قاری محمد ابو ذرصاحب حافظ محمد شاہد صاحب بتاریخ 27/07/2022 بتاریخ 28/07/2022 بتاريخ 29/07/2022 کاشی باڑی ٹولہ کر بلا- جامع مسجد کامت بات- مدرسه دریتیم بارالتمبرار- مرکز جامع مسجد قاری عبدالقدوس صاحب مولانامحل محمد صاحب مظاہری مولانا محمد توحید صاحب مظاہری بتاریخ 30/07/2022 بتاريخ 31/07/2022 بتاريخ 01/08/2022 کجلینا - چوک والی مسجد پتھراباڑی - شاہی جامع مسجد بگڈ ہرا ۔ مرکزی جامع مسجد مولانا اسحاق منا ومولانا نعیم الدین منا مولانا نظام الدین صاحب قاسمی قاری تنزیل الرحمن صاحب عرفانی بتاريخ 02/08/2022 بتاريخ 03/08/2022 بتاريخ 04/08/2022 کنوینر پروگرام : عبدالوارث مظاہر کی سکریٹری تحفظ شریعت و ویلفیئر سوسائٹی ، جو کی ہاٹ و پلاسی ضلع اور یہ ( بہار ) ) موبائل نمبر 8235091350 / 9686759181 منجانب : تحفظاشرلعت وویلفیئرسوسائی نوکیا و پلاسی ضلع ارریہ بہار )

سی،ایم،بی کالج میں دس روزہ تعلیمی وثقافتی پروگرام کا افتتاح

سی،ایم،بی کالج میں دس روزہ تعلیمی وثقافتی پروگرام کا افتتاح 
(اردو دنیانیوز۷۲)
آ ج بتاریخ 21جولائی 2022ء کو ایل این ایم یو کے زیر اہتمام چل رہے سی ایم بی کالج میں دس روزہ مختلف قسم کے تعلیمی وثقافتی پروگرام کا باضابطہ افتتاح کالج کے پرنسپل ڈاکٹر کیرتن ساہو و ڈاکٹر عبدالودود قاسمی (برسر کالج) اور دیگر اساتذہ کے ہاتھوں شمع جلاکر کیا گیا پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ہری شنکر رائے (بڑا بابو)نے بحسن وخوبی انجام دیا۔ پروگرام کا آ غاز کرتے ہوئے ڈاکٹر قاسمی نے دس روزہ پروگرام کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لئے بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہماری یونیورسٹی گولڈن جوبلی تقریب منارہی ہے جس کی آ خری تقریب بہت بڑے پیمانے پر 5اگست 2022ء کو منایا جائے گا اس موقع پر یونیورسٹی انتظامیہ بہتر کار کردگی کرنے والے ادارے ان کے ذمہ داروں سمیت طلباو طالبات کو اعزاز واکرام اور توصیفی سند سے بھی نوازے گی۔عالی جناب وائس چانسلر صاحب اور جناب ڈاکٹر مشتاق احمد صاحب (رجسٹرار ایل این ایم یو) کے حکم وہدایات پر عمل کرتے ہوئے سی ایم بی کالج میں بھی دس روزہ متعدد تعلیمی وثقافتی پروگرام منعقد کئے گئے ہیں جس کا افتتاح ابھی آپ نے دیکھا ۔افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کیرتن ساہو (پرنسپل کالج) نے سب سے پہلے یونیورسٹی انتظامیہ کا بصد خلوص شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم وی سی سر اور رجسٹرار صاحب کے بے حد ممنون ہیں کہ ان لوگوں نے بیک وقت کالج میں متعدد مضامین کے گیارہ گیسٹ فیکلٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر وں کو بھیج کر اساتذہ کے قحط کو دور کردئے مجھے امید ہے کہ آپ تمام اساتذہ کے آنے سے تعلیم وتدریس کا سلسلہ اب مزید بہتر ہوجائے میں تمام نو منتخب پروفیسروں کا والہانہ استقبال کرتا پوں۔ افتتاحی سیشن کے بعد کوئز مقابلہ کا آ غاز کیا گیا واضح رہے کالج کانام دو اہم شخصیات پر مشتمل ہے چندر مکھی اور بھولا اس کو سامنے رکھتے ہوئے کوئز مقابلہ کے لئے دوگروپ بنائے گئے لڑکی والے گروپ کام نام چندر مکھی گروپ تو لڑکے والے گروپ کا نام بھولا گروپ رکھا گیا ۔جس میں کثیر تعداد میں طلباء وطالبات نے بڑھ چڑھ کر ذوق و شوق سے حصہ لیا ۔کوئز مقابلہ کے انچارج جناب ڈاکٹر جیتندر کمار اور ڈاکٹر آ لوک کمار کی قیادت میں یہ پروگرام بہت اچھے انداز میں انجام تک پہونچا کا فی اتار چڑھاؤ کے بعد لڑکیوں کی چندر مکھی گروپ نے آ خر بازی مار ہی لی اور اپنی جیت درج کرانے میں کامیاب ہوگئی ۔پروگرام کو کامیاب کرنے میں کالج تمام اساتذہ کے ساتھ کالج کے غیر تدریسی ملازمین بھی پیش پیش رہے۔ بالخصوص نو منتخب اساتذہ کرام ڈاکٹر بھگت کمار منڈل (شعبہ میتھلی)،ڈاکٹر رتن کماری (شعبہ میتھلی) ڈاکٹر آ لوک کمار (شعبہ کامرس) ڈاکٹر پروین کمار (شعبہ شوسیولوجی) ڈاکٹر پریم سندر پرساد (شعبہ فلسفہ) ڈاکٹر ویریندر کمار( شعبہ کیمسٹری) ڈاکٹر جیتندر کمار سنگھ (شعبہ کامرس )ڈاکٹر اوپیندر کمار (شعبہ فزکس )ڈاکٹر دھر میندر کمار( شعبہ زو لوجی) ڈاکٹر محمد نوشاد عالم (شعبہ پولیٹیکل سائنس) ڈاکٹر اوماشنکر کمار(شعبہ کامرس) ڈاکٹر نریش کمار(شعبہ انگریزی) ڈاکٹر سنجے کمار (شعبہ ہندی) ڈاکٹر پر بھاکر کمار (شعبہ اکانو مکس) وغیرہ کے ساتھ اسٹوڈینٹ یونین کے ذمہ داران طلباء جیتندرکماریا دو پپو یادو پروگرام کو کامیاب بنانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے۔کل بتاریخ 22جولائی 2022ءکو اسی کڑی کے تحت بحث ومباحثہ کا پروگرام بعنوان اگنی پتھ یوجنا منعقد کیا جائے گا ۔

سیلاب کی آمد مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ

سیلاب کی آمد 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ
(اردو دنیانیوز۷۲)
موسم باراں شروع ہو گیا ہے ، سخت اُمَس اور تمازت کے بعد بارش کے ہونے سے جسم وجاں کو سکون ملا ہے، فصلوں کے بہتر ہونے کے امکانات بھی بڑھے ہیں، خشک ندی اور تالاب میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے پانی کی قلت دو ر ہوئی ہے، اور چرند وپرند نے بھی راحت کی سانس لی ہے ، گھنگھور گھٹائیں، رم جھم بارش، مرطوب ہوائیں دل میں بھی ایک کیف وسرور پیدا کرتی ہیں اور ہر شئی کو زندگی مل جاتی ہے ، اللہ رب العزت کا ارشاد ہے ۔ وجعلنا من الماء کل شی حی ہم نے ہر جاندار چیز کو پانی سے بنایا، لیکن یہ پانی جب حد سے بڑھ جائے تو یہ زندگی کے ساتھ موت کا رقص بھی شروع کر دیتا ہے، اس کی کثرت سے کچے مکان گرجاتے ہیں، آب ودانہ اور غذائی اجناس کی قلت ہوجاتی ہے، آمد ورفت کے ذرائع مسدود ہونے کی وجہ سے جانوروں اور چھوٹے بچوں کی غذائی ضرورتوں کے پوری کرنے میں بھی دشواری ہوجاتی ہے ، لوگ یا تو کھلے آسمان کے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہو تے ہیں یا پھر اونچے مکان کی چھت پر پناہ گزیں ہوجاتے ہیں، یہ منظر بڑا درد ناک ہوتا ہے ، موسم باراں کا سارا کیف وسرور کافور ہوجاتا ہے اور آدمی اپنی ضروریات کے لیے دوسروں کی طرف تکتا اور دیکھتا رہتاہے ۔
 بد قسمتی سے بہار اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے، یہ الگ بات ہے کہ امسال سیلاب کی قہر سامانی کا سامنا آسام پہلے سے کر رہا ہے ، بہار میں نیپال کے ذریعہ چھوڑا ہوا پانی بے قابو ہو جاتا ہے اور کئی اضلاع کو متاثر کرجاتا ہے، نیپال کی پریشانی یہ ہے کہ اس کے یہاں پہاڑ ی ندیاں ہیں، جن میں گہرائی نہیں ہوتی، وہ اُتھلی ہوتی ہیں، ان کے اندر پانی کی لہروں اور روانی کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی ، ڈیم کے ذریعہ روک کر پانی کام میں لایا جاتا ہے اور بہت بڑھ جائے تو گیٹ کھول کر سرحدی اضلاع میں چھوڑ دیا جاتا ہے ۔
 بہار کی حکومت یقین دہانی کراتی ہے کہ امسال سیلاب پر قابو پانے کی کارگر ترکیبیں کی گئی ہیں، لیکن جب بارش ہونے لگتی ہے تو کار گر ترکیبیں حکومتی سطح کی دوسری ترکیبیوں کی طرح ناکام ہوجاتی ہیں، اور عوام کو مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بچاؤ کی تدابیر اور ضروری سامانوں کی سپلائی کا بڑا حصہ ان سوراخوں کے ذریعہ جواب اس ملک کا مقدر بن گیے ہیں، ضرورت مندوں کے بجائے دوسروں تک پہونچ جاتے ہیں، اور ضرورت مند منہہ دیکھتا رہ جاتا ہے۔
 امسال ابھی بارش شروع ہی ہوئی ہے کہ سیمانچل کے کئی اضلاع میں سیلاب کا پانی بھر گیا ہے، اورلوگ پریشان ہو رہے ہیں، یہ پریشانی اور بڑھے گی ، متھلانچل کے علاقہ میں بھی سیلاب کی تباہ کاری کے امکانات ہیں، اس موقع سے امداد وتعاون کے لیے قریب کی ان آبادیوں کو جن کو اللہ رب العزت نے اس پریشانی سے محفوظ رکھا ہے دست تعاون دراز کرنا چاہیے تاکہ فوری طور پر امداد رسانی کا کام ممکن ہو سکے ، ایسے موقع سے بعض تنظیمیں بھی آگے آتی ہیں، خصوصا امارت شرعیہ جس کا امتیاز ایسے موقع پر بڑے پیمانے پر راحت رسانی کا رہا ہے اور اس کے امداد بہم پہونچانے کی ایک روشن تاریخ رہی ہے ، یہ سب اہل خیر کی توجہ سے ہی انجام پاتا ہے ، اس موقع سے امارت شرعیہ کے ضلع اور بلاک کے صدر سکریٹری ، نقیب اور ارکان کے ساتھ عام مسلمانوں کو بھی تعاون کرنا چاہیے، کیوں کہ زمانے کی گردش سڑک پر چلنے کی طرح سیدھی سیدھی نہیں ہوتی، اس کی گردش دائرے کی شکل میں ہوتی ہے، جو لوگ ابھی بچے ہوئے ہیں اور گردش میں وہ دائرے کے اوپر والے حصے میں ہیں، اگر انہوں نے نیچے جانے والے پریشان حال لوگوں کا ہاتھ پکڑے نہیں رکھا تو اگلی گردش میں وہ نیچے ہوں گے اور چونکہ انہوں نے خود اوپر ہونے کے وقت نیچے والے کا ہاتھ نہیں پکڑے رکھا تھا، اس لیے اب جو مصیبت ان پر آئے گی، اس میں ان کا پرسان حال کوئی نہیں ہوگا، اس لیے ایسے موقعوں پر دست تعاون دراز کرنے کا مزاج بنائیے۔تعاون کا اصل اجر تو اللہ ہی کے پاس ہے ۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...