Powered By Blogger

بدھ, اگست 03, 2022

بہار کی ندیوں میں طغیانی سے بڑھا سیلاب کا خطرہ

بہار کی ندیوں میں طغیانی سے بڑھا سیلاب کا خطرہ

(اردودنیانیوز٧٢)

نیپال میں مسلسل بارش کی وجہ سے بہار کی ندیوں میں طغیانی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے بہار میں آئندہ 24 گھنٹوں کے لیے الرٹ جاری کیا ہے ۔ بدھ کے روز پورے بہار میں بارش کی قیاس آرائی کی گئی ہے۔ آندھی طوفان کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے پورے بہار میں دو طرح کے موسم کی پیش گوئی کی ہے۔ پہلی موسلادھار بارش کے ساتھ بجلی اور بادلوں کے گرجنے والے اضلاع میں سیتامڑھی ، مدھوبنی ، سوپول ، ارریہ اور کشن گنج ہیں۔ آسمانی بجلی اور آندھی طوفان کے ساتھ دوسری درمیانی بارش کے ساتھ 34 اضلاع پر مشتمل ہے جن میں پٹنہ ، دربھنگہ ، گیا ، مظفر پور اور بھاگلپور شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کی صبح 3 بجے سے شام 4 بجے تک اور رات 9 بجے کے بعد رات بھر بارش کا امکان ہے ۔

گزشتہ دو دنوں سے بہار کے کچھ اضلاع میں موسلادھار بارش ہوگی اور کچھ اضلاع میں درمیانی بارش ہوگی۔ اس سے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ کوسی ، گنڈک اور باگمتی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر ہیں۔ پٹنہ میں بھی گنگا کے پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس کے پیش نظر محکمہ آبی وسائل ہائی الرٹ پر ہے۔

کوسی ندی میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ اس لیے سوپول کے ویر پور بیراج کے 56 میں سے 35 دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ بیراج سے 2 لاکھ 29 ہزار کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے ۔ پشتوں پر پانی کا شدید دباؤ ہے۔ اس کی وجہ سے سوپول اور سہرسہ کے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔سوپول کے کشن پور بلاک میں دوبیہی موجاہ مین سڑک ٹوٹ گئی ہے۔ نرملی بلاک کے 200 ایکڑ دھان کی فصل زیر آب آگئی ہے۔ سوپول میں مغربی کوسی پشتے کے ریٹائر ڈیم کی رفتار گر گئی ہے۔

سیمانچل علاقے میں مہانندا ندی بھی کئی مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ مہانندا کا پانی کٹیہار کے اعظم نگر کے نصف درجن سے زیادہ گاؤں میں داخل ہو گیا ہے۔ کنکئی اور پرمان ندیوں کے پانی کی سطح بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

گنڈک ندی میں پانی کے شدید دباؤ کی وجہ سے بالمیکی نگر بیراج پر منڈلاتے خطرے کے پیش نظر اس کے تمام 36 دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ بالمیکی نگر بیراج سے مسلسل تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ دیر رات یہ 3.17 لاکھ کیوسک تک چلا گیا تھا ۔ اس سے گوپال گنج میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ صدر اور مانجھا بلاک کے کئی گاؤں زیر آب آگئے ہیں۔ دونوں بلاکوں کے کئی گاؤں سے سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ پترہ چھرکی ، تھانہ مسان، چرکی اور دیہی پشتوں پر ندیوں کا شدید دباؤ ہے۔ بالمیکی نگر ٹائیگر ریزرو (VTR) میں بھی گنڈک کے پانی کے داخل ہونے کی وجہ سے جنگلی جانور رہائشی علاقوں میں داخل ہو رہے ہیں۔

پٹنہ کے گاندھی گھاٹ پر گنگا خطرے کے نشان کی طرف بڑھ رہی ہے۔ سون اور پن پن ندیوں میں بھی تیزی ہے، گنگا ندی کے پانی کی سطح بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ بھاگلپور کے کہلگاؤں میں گنگا خطرے کے نشان سے صرف 31 سینٹی میٹر نیچے ہے۔ مونگیر میں گنگا کی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے 2.83 میٹر نیچے ہے۔ تیز کٹاؤ سے تین درجن سے زائد گاؤں خطرے میں ہیں۔ حالانکہ محکمہ آبی وسائل الرٹ مودمیں ہے۔

.............اعلان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محترم ومکرم جناب۔۔۔۔۔۔۔۔۔دامت برکاتہم امید کہ خیروعافیت ہونگے۔تحفظ شریعت و ویلفیر سوساٸٹی جوکی ہاٹ و پلاسی کی جانب سے ماہ محرم الحرام

.............اعلان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
محترم ومکرم جناب۔۔۔۔۔۔۔۔۔دامت  برکاتہم 
 امید کہ خیروعافیت ہونگے۔
(اردودنیانیوز٧٢)
تحفظ شریعت و ویلفیر سوساٸٹی جوکی ہاٹ و پلاسی  کی جانب سے ماہ محرم الحرام حقاٸق.فضاٸل اورخرافات وبدعات کے عنوان پر  بتاریخ 3/ اگست بروز بدھ بوقت عصر تاعشاء بمقام شاہی جامع مسجد پتھراباڑی میں یک روزہ اجلاس عام منعقد کیا گیا ہے۔۔
جسمیں 
زیرقیادت:- حضرت مولانا محمد نظام الدین صاحب مہتمم مدرسہ مفتاح العلوم ہرواچوک 
مقرر خصوصی حضرت مولانا و مفتی انعام الباری صاحب قاسمی مہتمم مدرسہ تنظیم المسلمین رجوکھر
قاری جسیم الدین صاحب حسامی نمائندہ قومی تنظیم پٹنہ
مولانا محمد کونین صاحب مظاہری بارااستمبرار 
مفتی محمد ارشد صاحب مظاہری استاذ حدیث دارلعلوم شیخ زکریا دیوبند
مولانا محمد نعمان صاحب قاسمی خطیب جامع مسجد جوکی ہاٹ
مولانا عبدالسلام عادل ندوی صاحب ڈاریکٹر سر سید ایکڈمی جوکی ہاٹ 
شاعر حضرت مولانا فیاض احمد راہی صاحب سونا پور 
تشریف لا رہے ہیں 
آپ تمامی حضرات سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں
شرکت کی درخواست ہے۔
           فقط والسلام 
عبدالوارث مظاہری
 سکریٹری تحفظ شریعت 9686759181

تعلیم یافتہ مجرم بچے___ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھند

تعلیم یافتہ مجرم بچے___ 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھند
(اردودنیانیوز٧٢)
=========================
ہندوستان میں جرائم کثرت سے ہوتے ہیں ، جس سے سماج کے پُر امن اور شریف لوگوں کو دشواریوں اور تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس میں کمی بیشی تو ہوتی رہتی ہے، لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ جرائم کا صدور ہی نہ ہو، سماج بھی اس کا اس قدر عادی ہو گیا ہے جرم کے کسی واقعہ کے سامنے آنے پر اسے تحیر اور تعجب نہیں ہوتا، افسوس کی بات یہ ہے کہ جو لوگ جرائم کی دنیا سے جڑے ہوئے ہیں، ان میں پینتالیس فی صد ایسے بچے ہیں ، جنہوں نے ہائی اسکول یا مڈل اسکول تک تعلیم حاصل کی ہے ، ایک رپورٹ کے مطابق ۲۸؍ فی صد مجرم بچے وہ ہیں ، جنہوں نے پرائمری سطح تک کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے ۔
 بچوں میں مجرمانہ مزاج پیدا ہونے کی بڑی وجہ ان کے والدین کی عدم توجہی ہے، زندگی اس قدر مصروف ہو گئی ہے کہ والدین کے پاس بچوں کو دینے کے لیے دقت نہیں ہے ، ایسے میں یہ بچے اپنا وقت گھر سے باہر گذار نے لگتے ہیں، جن کی صحبت آوارہ اور اوباش لڑکوں سے ہوجاتی ہے، اور پھر دھیرے دھیرے وہ جرم کے دلدل میں دھنستے چلے جاتے ہیں اور ان کے لیے یہ ممکن نہیں ہوتا کہ اس سے باہر آجائیں ، کیوں کہ جہاں وہ اس جال سے باہر نکلنے کی کوشش کرتے ہیں، ان کی جان پر خطرہ منڈلانے لگتا ہے۔
 ایک مطالعہ میں یہ بھی پایا گیا کہ مختلف جرائم میں پکڑے گیے مجرمین میں ننانوے (۹۹)فی صد بچے ہی تھے، لطف کی بات یہ ہے کہ ان میں سے پچاسی(۸۵) فی صد مجرم بچے والدین کے ساتھ ہی رہا کرتے تھے۔
 بچوں کی نفسیات کو بگاڑنے اور جرم کے دلدل تک پہونچانے میں والدین کے منفی رویوں سے انکار نہیں کیا جا سکتا، گھر کا ماحول ، والدین کے خانگی جھگڑے اور بچوں پر مختلف قسم کے دباؤ کی وجہ سے بچوں کی ذہنیت بگڑ جاتی ہے اور وہ تناؤ کے شکار ہوجاتے ہیں، بعض گھروں میں والدین ہی جرائم کی دنیا سے وابستہ ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے بچے بھی اس راستے پر چل پڑتے ہیں اور والدین کی حوصلہ افزائی اس میدان میں ان کو دور تک بھٹکا کر لے جاتی ہے ۔
اس تجزیہ کا حاصل یہ ہے کہ اگر بچوں کو جرم کی دنیا سے الگ رکھنا ہے تو والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کا نظم کریں، بچوں کے لیے ان کے رول ماڈل اور آئیڈیل والدین ہوتے ہیں، ایسے میں ضروری ہے کہ والدین بھی اخلاقی زوال سے بچیں اور جرم کی دنیا سے دو رہنے کو اپنی زندگی کا نصب العین بنائیں ، والدین ببول کے پیڑ کی طرح ہوں گے تو اس میں اچھے پھل لگنے کی توقع فضول ہے، گلاب کے پیڑ میں گلاب کھلتے ہیں اور دھتورے کے پیڑ میں دھتورہ، یہی قدرت کا نظام ہے، خود اگر والدین دھتورے کی مانند ہیں تو ان کے بچے گلاب کے مانند نہیں ہو سکتے، اس لیے ضرورت ساری توجہ اپنی ذات اور بچوں کی تربیت پر مرکوز رکھنے کی ہے، یہی ایک طریقہ ہے جس سے بچوں میں بڑھ رہے مجرمانہ ذہنیت کو ختم کر نا ہمارے لیے ممکن ہو سکے گا، خوب اچھی طرح یاد رکھنا چاہیے کہ اگر آپ نے اپنی اچھی صحبت دے کر اپنے بچوں کو نیک نہیں بنایا تو دوسرے اپنی بُری صحبت سے بچوں کو بُرا بنا دیں گے ۔

تحفظ شریعت ویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ ارریہ ماہ محرم الحرام سلسلہ وارپر گرام

تحفظ شریعت ویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ ارریہ ماہ محرم الحرام سلسلہ وارپر گرام

(بردودنیانیوز٧٢)
الحمدللہ جامع مسجد نعیمیہ کجلیٹا چوک کا پروگرام کامیاب رہا زیرصدارت حضرت مولانا نعیم الدین صاحب تلاوت قاری محمد خطاب نے پیش فرمائی، اور نعت پاک قاری عبدالقدوس نے پیش کی، مہمان خصوصی حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ دارالعلوم نعیمیہ صغیریہ روح القرآن کجلیٹا و مولانا محمد نوشاد صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ تبلیغ الاسلام بارااستمبرار و مولانا محمد توحید صاحب مظاہری مہتمم جامعہ عائشہ صدیقہ للبنات بارااستمبرار ،و مولانا سراج الدین صاحب کھونا سونا پور، زیر نظامت عبدالوارث مظاہری سکریٹری تحفظ شریعت نے انجام دی اس کے علاوہ ،مولانا ذوالنون مسری ،حافظ اسعد اللہ ، قاری مجیب ، وغیرہ موجود رہے

مسلسل بارش سے شمالی بہار میں سیلاب کا خطره

مسلسل بارش سے شمالی بہار میں سیلاب کا خطره
پٹنہ۔ ٣؍اگست: (ارددنیانیوز٧٢)مسلسل بارش کی وجہ سے شمالی بہار کی ندیوں میں طغیانی ہے۔ گنڈک، بوڑھی گنڈک، باگمتی اور کوسی سمیت بیشتر ندیوں کی پانی کی سطح کئی مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔ اس دوران موسمیاتی مرکز نے منگل کے روز بہار میں ایلو الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔نیپال کے کئی علاقوں میں گزشتہ دو دنوں سے ہونے والی شدید بارشوں کی وجہ سے ندیوں میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر بڑھ گئی ہے۔ ندیوں میں طغیانی کے باعث کئی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔ ندیوں کے پانی کی سطح میں اضافہ کے پیش نظر آبی وسائل کے وزیر سنجے کمار جھا نے ہیڈ کوارٹر سے فیلڈ میں تمام افسران اور انجینئروں کوالرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔مظفر پور ضلع کے کٹوجھا میں باگمتی ندی خطرے کے نشان کو عبور کر گئی ہے۔ پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ سکندر پور میں بڑی ندیوں بوڑھی گنڈک اور ریوا گھاٹ پر نارائنی گنڈک کی پانی کی سطح مظفر پور کے راستے مسلسل بڑھ رہی ہے۔گزشتہ شام مغربی چمپارن ضلع کے والمیکی نگر بیراج سے گنڈک ندی کے بہاو میں 2 لاکھ 86 ہزار 800 کیوسک پانی کے اخراج کے بعد مشرقی چمپارن ضلع کے ڈومریا گھاٹ میں گنڈک کا پانی منگل کے روز خطرے کے نشان سے 62.02 میٹر اوپر بہہ رہا تھا۔ کیسریا بلاک کے نشیبی علاقوں میں پانی بھرنا شروع ہوگیا ہے۔ یہی صورتحال بوڑھی گنڈک، باگمتی اور لال باکیہ ندیوں میں دیکھی جارہی ہے۔ضلع ڈیزاسٹر کنٹرول روم کے پروگرام افسر گووند کمار اور ضلع اطلاعات اور تعلقات عامہ کے افسر گپتیشور کمار سے موصولہ اطلاع کے مطابق لال بیگیا ندی گوباری میں 70.90 میٹر کے خطرے کے نشان سے 71.12 میٹر اوپر بہہ رہی ہے ۔ بوڑھی گنڈک لال بیگیا میں 63.195 میٹر کے خطرے کے نشان سے 60.82 میٹر نیچے بہہ رہی ہ ۔ اہیرولیا میں یہ 59.62 کے خطرے کے نشان سے 56.12 میٹر نیچے بہہ رہی ہے ۔بوڑھی گنڈک ندی خطرے کے نشان سے نیچے بہہ رہی ہے، لیکن اس نے گوڈیگاوا، ضلع کے سوگولی بلاک میں سکل پاکڈ ، بنجاریہ بلاک میں گوبری سیسوانی اور سندر پور میں کٹاؤ تیز کر دیا ہے۔ ڈیزاسٹر کنٹرول روم کے مطابق باگمتی ندی بھی 61.20 میٹر کے خطرے کے نشان کے مقابلے میں 61.20 میٹر پر بہہ رہی ہے۔ موتیہاری شیوہر سڑک کو مکمل طور پربلاک کر دیا گیا ہے۔ کئی علاقوں میں سیلابی پانی تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔ضلع ڈیزاسٹر کلکٹر انل کمار اور ڈیزاسٹر انچارج امرتا کماری نے کہا کہ ضلع کے تمام سیلاب زدہ علاقوں کے افسران کو ندیوں کی حالت پر نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ ضلع میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ پانی کے اخراج اور آبی وسائل کے محکمے کے انجینئروں، مقامی انتظامیہ کے ہوم گارڈ کے اہلکاروں اور چوکیداروں کو پشتوں کی حفاظت کو لیکر الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔

منگل, اگست 02, 2022

کیرالہ:کینسر متاثرہ حنا کے لیے مندر ومسجد نے اکٹھا کیا فنڈ

کیرالہ:کینسر متاثرہ حنا کے لیے مندر ومسجد نے اکٹھا کیا فنڈ


اردودنیانیوز۷۲کوزی کوڈ

جہاں ملک کے اندر غیر سماجی عناصرملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں ہمارے ملک میں مذہبی ہم آہنگی، اتحاد اور خیر سگالی کا منظر کشمیر سے کنیاکماری تک دیکھنے کو ملتا ہے۔ اییسی ہی ایک مثال ریاست کیرالہ سے سامنےآرہی ہےجب کہ کینسرمتاثرہ ایک مسلم لڑکی حنا کےعلاج کے لیے مندر اور مسجد نے فنڈز جمع کئے۔

ریاست کیرالہ میں مذہبی ہم آہنگی کی ایک منفرد مثال دیکھنے کو ملی ہے۔ ملاپورم ضلع کے کوٹکل میں دو مندر کمیٹیوں نے ایک 18 سالہ مسلم لڑکی حنا کےعلاج کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی کوششوں میں مسجد کمیٹی کی مدد فراہم کی۔

جب کہ کٹی پورتھوک بھگوتی مندرکمیٹی نے50,000 روپےسےزیادہ رقم دیا۔نرسمہامورتی مندرکمیٹی نے کینسر متاثرہ مسلم لڑکی حنا کی مدد کے لیے الوککل جامع مسجد کو27000 روپے فراہم کئے۔مسجدکمیٹی نےاب تک کوٹکل کےرہائشیوں کے لیے1.5 کروڑ روپے سےزیادہ رقم اکٹھی کی ہے جو کوزی کوڈ کے ایک نجی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

مندرکمیٹی کےارکان کٹی پورتھوک بھاگوتی نے بھی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی برادری کے ارکان کو حنا کی مدد کے لیے فنڈز جمع کرنے میں مسجد کمیٹی کی حمایت کی ہے۔ مندرکمیٹی کے سکریٹری اجیت کمار نے کہا کےہمیں خوشی ہے کہ ہم مسجد کمیٹی والوں کےلی یہ رقم جمع کر پائے ہیں۔

یہ اچھی بات ہے کہ دو برادریوں کے لوگ مختلف سرگرمیوں میں متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلاواقعہ نہیں ہے جہاں کٹی پورتھوک بھگوتی مندر کمیٹی نے اس طرح کے کاموں کے لیے فنڈز جمع کئے ہو۔

مندرکے ذمہ دارنےکہا کہ اس کے علاوہ جب مندر کی تزئین کاری کے دوران مسجدکمیٹی کے ذمہ داران نے ہماری مدد کی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں۔ہم لوگ مذہب کی بنیاد پر ایک دوسرے میں فرق نہیں کرتے۔

مسجد کمیٹی کےارکان نے کہا کہ یہ ہمارے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہم صدیوں سے خیر سگالی کا منظر پیش کرتے رہے ہیں۔ ہماری برادری کےافراد مندرمیں منعقد ہونی تقریبات میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔

مسجد کمیٹی کےایک رکن نے کہا کہ سب لوگوں کےتعاون سے کینسرمتاثرہ حنا کے علاج کے لیے ایک بڑی رقم اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

مندر کمیٹی کے صدرکٹی پورتھوک بھگوتی کے ایم ایس بھٹا تھرپیڈ نے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے بنائی گئی دیکھ بھال کی کمیٹی کے اراکین کو رقم حوالے کی۔ اس موقع پر خزانچی بہولیان اور نائب صدر اروموکھن بھی موجود تھے۔

کنگارو کورٹ ___مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھند=========================ے

کنگارو کورٹ ___
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھند
=========================
(اردو دنیانیوز۷۲)
 چیف جسٹس این  وی رمنا نے الیکٹرونک میڈیا کے ذریعہ اہم اور حساس موضوعات پر میڈیا ٹرائل کو کنگارو کورٹ سے تعبیر کیا ہے، جوڈیشیل اکیڈمی رانچی میں نیشنل یونیورسیٹی آف اسٹدی اینڈ ریسرچ ان لا (این ، یو ، ایس، آر ایل) کے تحت منعقد ’’ججز کی زندگی‘‘ کے موضوع پر ایک پروگرام میں ان کا درد وکرب چھلک کر باہر آگیا، انہوں نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کی وجہ سے تجربہ کار ججوں کو بھی فیصلہ کرنے میں دشواری پیش آتی ہے، میڈیا کے اس عمل سے ہماری جمہوریت دو قدم پیچھے چلی جا رہی ہے، انصاف کی فراہمی سے متعلق مسائل پر غلط اور ایجنڈے پر مبنی مباحثے جمہوریت کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں۔ پرنٹ میڈیا کسی حد تک ذمہ دار ہے، لیکن الکٹرونک اور سوشل میڈیا  بے لگام ہے، جس کی اس کو قطعا اجازت نہیں ملنی چاہیے، کثیر تعداد میں مقدمات کے التوا ہونے کی وجہ انہوں نے عدالتی آسامیوں کو پُر نہ کرنا اور عدالتی ڈھانچوں کو بہتر نہیں بنانا قرار دیا۔
کنگارو ایک جانور ہے، جس کے پیٹ کے باہری حصہ میں ایک تھیلی ہوتی ہے، کنگارو کا بچہ اسی تھیلے میں پل کر  بڑا ہوتا ہے، یہ چھوٹا بچہ جس طرح کنگارو کے تھیلے کو استعمال کرتا ہے، میڈیا اسی طرح ٹرائل کرکے اپنے تھیلے میں موجود چھوٹی چھوٹی چھوٹی باتوں کو بڑا کرکے سماج کے سامنے پیش کرتا ہے، جس سے مقدمات کے سلسلے میں رائے عامہ غلط رخ کی طرف چلی جاتی ہے،ا ور جج صاحبان بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتے، وہ معاملات وواقعات کی صحت وصداقت کے سلسلہ میں کنفیوز اور مشکوک ہوجاتے ہیں ، جس کی وجہ سے انہیں فیصلہ کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، میڈیا کا یہ عمل انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے، اس پر پابندی لگانے کے لیے سرکار کو پارلیامنٹ میں کوئی نیا بل لانا چاہیے، اظہار رائے کی آزادی کا مطلب قطعا یہ نہیں ہے کہ آپ فیک نیوز اور جھوٹی بحثیں کراکر انصاف کے عمل کو متاثر کریں ، میڈیا کا یہ طریقہ کار اس قدر جھوٹ اور فریب پر مبنی ہوتا ہے کہ بقول فیض :
وہ بات جس کا سارے فسانے میں ذکر نہیں وہ بات ان کو بہت ناگوار گذری ہے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...