ہفتہ, ستمبر 03, 2022
دھرم شالہ : بادل پھٹنے سے سیلاب ، بچاؤ راحت رسانی کام جاری

جمعیتہ علماء تحصیل نجیب آباد کے زیراہتمام

چیف جسٹس کی فکر مندی ___مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

جمعرات, ستمبر 01, 2022
یوپی:سرکاری مدارس کے لئے ضابطے، غیرسرکاری مدارس کا سروے
یوپی:سرکاری مدارس کے لئے ضابطے، غیرسرکاری مدارس کا سروے
اردو دنیا نیوز ٧٢
لکھنو: اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے بدھ کو ایک حکم نامہ پاس کیا جس میں سرکاری امدادیافتہ مدارس کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی منتقلی کی اجازت دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے ریاستی مدرسہ بورڈ کی خواتین عملہ کو زچگی اور بچوں کی دیکھ بھال کی چھٹی بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس معاملے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ریاستی وزیر (اقلیتی بہبود) دانش انصاری نے میڈیا کو بتایا کہ یہ فیصلہ مدارس کے عملے کے ارکان اور اساتذہ سے مشاورت کے بعد لیا گیا ہے۔
اقلیتی بہبود کے وزیر مملکت دانش نے کہا، "مدرسوں کے منتظمین کی منظوری اور یوپی مدرسہ تعلیم کے رجسٹرار کی منظوری سے امداد یافتہ مدارس کے اساتذہ/غیر تدریسی عملے کے تبادلے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا گیا ہے۔ اب تک، بورڈ میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے ارکان کے ٹرانسفر کی اجازت نہیں تھی جسے نئے حکم نامے کے بعد لاگو کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، اتر پردیش حکومت کے نئے حکم کے مطابق، اب کسی بھی ملازم کے زیر کفالت افراد کو میت کے زیر کفالت کے طور پر نوکری دی جائے گی۔ یہ سہولت ان لوگوں کو بھی فراہم کی جائے گی جو مدت ملازمت میں انتقال کر جائیں گے۔ یہ ضلع اقلیتی بہبود افسر یا مدرسہ کے پرنسپل سے رضامندی حاصل کرنے کے بعد کیا جائے گا۔
نئے قوانین کے تحت مدارس میں کام کرنے والی خواتین ملازمین کو اب میٹرنٹی لیو اور چائلڈ کیئر چھٹیاں محکمہ ثانوی تعلیم اور بنیادی تعلیم میں لاگو قوانین کے مطابق ملیں گی۔ حکومت نے ریاست میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرنے کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ وہاں موجود اساتذہ کی تعداد، نصاب اور انفراسٹرکچر کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جا سکیں۔
انصاری نے بتایا کہ حکومت قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کی ضرورت کے مطابق مدارس میں طلباء کو بنیادی سہولیات کی دستیابی کے حوالے سے ایک سروے کرے گی۔ ایک خبر رساں ایجنسی نے وزیر کے حوالے سے بتایا کہ "سروے بہت جلد شروع ہو جائے گا۔"

بدھ, اگست 31, 2022
پاکستان: سیلاب میں قبرستان بہہ گیا، میتوں کی دوبارہ تدفین
پاکستان: سیلاب میں قبرستان بہہ گیا، میتوں کی دوبارہ تدفین
اردو دنیا نیوز٧٢
پشاور؛:پاکستان میں سیلابی صورتحال بد سے بد تر ہوگئی ہے۔ ملک کا نصف سے زیادہ حصہ زیر آب ہے۔ ہاہا کار کا عالم ہے۔ حالات یہ ہیں کہ زندہ تو زندہ اب مردے بھی سیلاب کی زد میں ہیں۔ سیلاب نے کئی قبرستانوں کو نگل لیا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے جہاں دیگر انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے وہیں کچھ علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے قبرستان بھی شدید متاثر ہوہے ہیں۔چارسدہ کی تحصیل شب قدر کا دلزاک قبرستان بھی انہی قبرستانوں میں سے ایک ہے جہاں سیلابی پانی داخل ہو کر کئی قبروں کا بہا لے گیا اور اب وہاں مدفون میتوں کے عزیز و اقارب دوبارہ ان میتوں کی تدفین کر رہے ہیں۔
دریائے کابل کے کنارے دلزاک قبرستان سیلابی پانی کی وجہ سے متاثرہ ہوا تھا اور اب ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میتوں کو دوبارہ دفن کرنے کے لیے تابوت فراہم کیے گئے ہیں۔ ضلعی ڈپٹی کمشنر عبدالرحمان کے مطابق زمینی کٹاؤ کی وجہ سے سیلابی پانی دریا کے قریب موجود قبروں کو بہا کر لے گیا تھا۔
مقامی لوگوں نے جب نشان دہی کی تو انہیں تابوت فراہم کیے گئے تاکہ ان میتوں کے عزیزواقارب ان کی دوبارہ تدفین کر سکیں اور اب میتوں کو دوبارہ دفن کر دیا گیا ہے۔
چارسدہ کے علاوہ نوشہرہ کے علاقے امان گڑھ میں واقع قبرستان بھی دریائے کابل میں سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوا ہے اور سیلابی پانی اب بھی قبرستان میں موجود ہے۔ دلزاک علاقے کے رہائشی آصف خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو فون پر بتایا کہ 'یہ اس علاقے کا تاریخی اور پرانا قبرستان ہے جہاں پر ہمارے بزرگ اور عزیزو اقارب دفن ہیں لیکن 20 سے 25 قبریں سیلابی پانی میں بہہ گئی ہیں۔'
اس علاقے میں دریائے کابل کے کنارے آبادی بھی واقع ہے اور سیلاب نے پہلے گھروں کو متاثر کیا اور بعد میں قبرستان کی زمین کی کٹائی شروع کی۔ سیلاب کے دوران بعض لوگوں نے اپنے عزیزو اقارب کے میتوں کو وہاں سے نکال کر محفوظ مقام پر بھی دفن کیا۔
مطابق چارسدہ میں سیلاب متاثرین کے لیے قائم کیمپ میں دو بچے پانی میں ڈوب گئے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق پانی میں ڈوبنے والے دونوں بچے بہن بھائی تھے جن کی عمریں آٹھ اور گیارہ سال تھیں۔ ریسکیو اہلکاروں نے بچوں کی لاشیں ان کے لواحقین کے حوالے کر دیں ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں مجموعی طور پر ہونے والی 1186 اموات میں 386 بچے شامل ہیں۔

ڈاکٹر سرور عالم ندوی کی کتاب سیرت نبویؐ کے نایاب گوشے:ایک مطالعہ

عید گاہ میدان پر گنیش چترتھی کی اجازت سے سپریم کورٹ کا انکار

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...