Powered By Blogger

ہفتہ, ستمبر 24, 2022

اسلامی کلینڈر

جمعہ, ستمبر 23, 2022

بھارت: جیل میں مسلمانوں کی داڑھی جبراً کاٹ دی گئی

بھارت: جیل میں مسلمانوں کی داڑھی جبراً کاٹ دی گئی

اردو دنیا نیوز٧٢

مسلمانوں کا الزام ہے کہ جیلر نے انہیں پاکستانی کہا، ان کی توہین کی اور پھر زبردستی ان کی داڑھیاں منڈوا دیں۔ متاثرین اور بعض رہنماؤں نے اسے حراست میں اذیت دینے کے مترادف قرار دیا، جس کے بعد تفتیش کا حکم دیا گیا ہے۔ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاست مدھیہ پردیش کی حکومت کا کہنا ہے کہ ضلع راج گڑھ میں حراست کے دورا جن مسلمانوں نے جیل حکام پر زبردستی داڑھی منڈوانے پر مجبور کرنے کا الزام عائد کیا ہے، اس کی تحقیقات کے لیے ایک آزادانہ انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھوپال کے ایک کانگریسی رہنما عارف مسعود نے اس پر سب سے پہلے آواز اٹھائی تھی، جس کے بعد ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ان کے ساتھ متاثرین سے ملاقات بھی کی اور متاثرین اور راج گڑھ کی مسلم کمیونٹی کو تحقیقات کا یقین دلایا۔ بھارت: مسلمانوں کی آمدن غیر مسلموں سے کم کیوں ہے؟ معاملہ کیا ہے؟ پولیس نے پانچ مسلم نوجوانوں کوچند دنوں قبل گرفتار کیا تھا، جو بعد میں جیل سے رہا کردیے گئے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد ان نوجوانوں نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ جیل کے سربراہ این ایس رانا نے مسلمان ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی توہین اور ان کے ساتھ زبردستی کی اور داڑھی منڈوانے پر مجبور کیا۔ کلیم خان نامی ایک شخص کا کہنا تھا کہ دیگر افراد کے ساتھ انہیں بھی امتناعی احکامات کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا تھا اور دوران حراست جیلر نے زبردستی ان کی داڑھیاں منڈوا دیں۔ رہائی کے بعد بعض سیاسی رہنماؤں کے ساتھ مل کر ان افراد نے ضلع کلکٹر کے دفتر کے باہر اس کے خلاف احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جیلر این ایس رانا اور جیل کے تین دیگر حکام نے، ''ہمیں پاکستانی کہا اور پھر ہمارے ساتھ زیادتی کرنے اور داڑھی منڈوانے کی ہدایات دی تھیں۔'' کلیم خان کا کہنا تھا، ''مجھے 13 ستمبر کو ممنوعہ احکامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور پھر اگلے دن جیل بھیج دیا گیا تھا۔ جیلر این ایس رانا نے میرے اور تین دیگر لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔ انہوں نے جیل کے ایک ملازم کو زبردستی ہماری داڑھی مونڈنے کا حکم دیا۔'' بھارتی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت میں ایک بھی مسلمان نہیں ہوگا ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی عقائد کے مطابق، ''میں یہ داڑھی گزشتہ آٹھ برسوں سے رکھ رہا تھا۔ جیلر کے اس اقدام سے میرے مذہبی جذبات کو کافی ٹھیس پہنچی ہے۔'' ان الزامات کے بعد ہی ایک مسلم قانون ساز نے مطالبہ کیا تھا کہ جیل حکام کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ضرورت ہے۔ جیلر این ایس رانا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''میں کبھی کسی قیدی کے ساتھ بات چیت نہیں کرتا، اس لیے وہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ میں نے انہیں داڑھی منڈوانے کا حکم دیا تھا۔'' ان کا مزید کہنا تھا، ''مجھے معلوم نہیں ہے کہ انہوں نے اپنی داڑھی کیوں منڈوائی لیکن جیل حکام کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔'' مسلمانوں کے خلاف کھلی تفریق اس دوران آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے بھی اس معاملے کو اٹھایا اور اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''کیا کوئی داڑھی رکھنے سے پاکستانی بن جاتا ہے؟ کیا وزیراعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان جیلر کے خلاف کارروائی کریں گے یا وہ اس کی اس کارروائی پر اسے انعام دیں گے؟'' اسد الدین اویسی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعہ کو ''حراست میں تشدد'' قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں مسلم نوجوانوں کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا، وہ آئین کی دفعہ 25 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ گجرات فسادات میں مودی کو کلین چٹ کیاب سپریم کورٹ سے بھی تصدیق انہگجرات فسادات میں مودی کو کلین چٹ کی اب سپریم کورٹ سے بھی تصدیقوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاست ''مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کی آبادی سات فیصد ہے، جبکہ وہاں زیر سماعت مقدمات میں سے 14 فیصد مسلمانوں کے کیسسز ہیں اور جو لوگ جیل میں بند ہیں، ان میں سے 56 فیصد مسلمان ہیں۔ اس سے پوری طرح سے واضح ہوتا ہے کہ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کھلے عام مسلمانوں کے ساتھ تفریق برتتی ہے۔'' اویسی کے مطابق، متاثرین کے خلاف تعزیرات ہندکی دفعہ 151 لگائی گئی تھی، جس کے مطابق پولیس اسٹیشن کی سطح پر ہی ضمانت مل جانی چاہیے تھی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اویسی نے اپنے بیان میں مزید کہا، ''کیا بھارتی حکومت انسانی حقوق کے تمام بین الاقوامی معاہدوں سے دستبردار ہو جائے گی اور کھلے عام یہ اعلان کرے گی کہ اب وہ سیکولرازم، تکثیریت اور تنوع پر یقین نہیں رکھتی؟'' بھارت میں قوم پرست ہندو جماعت بی جے پی کے دور اقتدار میں مسلمانوں کے ساتھ تفریق، خاص طور پر بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں، ایک عام بات ہے۔

جمعرات, ستمبر 22, 2022

ضیائے حق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مرغوب اثر فاطمی کے اعزاز میں محفل مشاعرہ

ضیائے حق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مرغوب اثر فاطمی کے اعزاز میں محفل مشاعرہ، نیاز نذر فاطمی کی کتاب "انبساط(شعری مجموعہ) اور ڈاکٹر نصر عالم نصر کی کتاب غم آبدار(شعری مجموعہ) کی  رسم اجراء ، 
اردو دنیا نیوز٧٢
پٹنہ پھلواری شریف 22/ستمبر 2022 ( پریس ریلیز) صوبہ بہار کی سرزمین گیا سے  تعلق رکھنے مشہور ومعروف شاعر مرغوب اثر فاطمی (سابق ڈی ایس پی ضلع کیمور ) کے اعزاز میں محفل مشاعرہ اور نیاز نذر فاطمی کی کتاب انبساط (شعری مجموعہ ) اور مشہور شاعر نصر عالم نصر کی کتاب غم آبدار (شعری مجموعہ) کا  ضیائے حق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مدرسہ ضیاء العلوم البا کالونی پھلواری شریف پٹنہ میں عمل میں آئی۔اس تقریب کا اہتمام  محمد ضیاء العظیم (ٹرسٹی  ضیائے حق فاؤنڈیشن ) اور ان کی ٹیم نے کیا، واضح رہے کہ ضیائے حق فاؤنڈیشن وہ تنظیم ہے جو سماجی، فلاحی کاموں کے ساتھ ساتھ تعلیمی کاموں میں بھی پیش پیش رہتی ہے، اس کے زیر اہتمام شہر پٹنہ پھلواری شریف میں ایک ادارہ مدرسہ ضیاء العلوم کے نام سے چل رہا ہے، جہاں بچے بچیاں اپنی علمی پیاس بجھا رہے ہیں۔
اس پروگرام کی نظامت ڈاکٹر نصر عالم نصر نے انجام دی، صدارت مشہور ومعروف شاعر جناب نیاز نظر فاطمی کی تھی، 
پروگرام کی شروعات میں مرغوب اثر فاطمی کو ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے ان کے اعزاز کے طور پر شال پیش کیا ، پھر کتاب  رونمائی کی رسم ادا کی گئی، کتاب انبساط (شعری مجموعہ) یہ نیاز نذر فاطمی کی دوسری شعری مجموعہ ہے جو 2022 میں شائع ہوئی ہے، جبکہ اس سے قبل ایک شعری مجموعہ ممکنات کے نام سے 2018 میں شائع ہو چکی ہے،اس کے بعد ایک خوبصورت اور شاندار مشاعرہ ہوا، مشاعرہ کی نظامت ڈاکٹر نصر عالم نصر نے کی، جبکہ صدارت کا فریضہ نیاز نذر فاطمی نے انجام دیا، 
مشاعرہ میں پیش کئے گئے شعراء کے کلام پیش خدمت ہے، 

نیاز نذر فاطمی 
خدائی عشق والوں کو بڑا انعام دیتی ہے 
سبزہء صبح دیتی ہے، گلابی شام دیتی ہے، 
مرغوب اثر فاطمی 
آفاق سے کشادہ ہے کوزہ دماغ کا 
یہ آسماں کیا ہے، کرشمہ دماغ کا 
سلیم شوق پورنوی 
حسد کی آگ ہے ہر سو جلن زیادہ ہے 
اسی لئے تو یہاں پر گھٹن زیادہ ہے 
سلطان احمد ساحل
مانا کہ میری بات بہت تلخ لگی ہے
جو بات حقیقت تھی وہی میں نے کہی ہے
ڈاکٹر نصر عالم نصر
صبر کرنے کا یہ مطلب نہیں کمزور ہیں ہم
ہاتھ باقی ہے ابھی تیغ اٹھانے والا،
محمد ضیاء العظیم 
سسکیوں کے لمحوں میں قہقہے لگاتا ہوں 
قہقہے لگا کے ہی اپنا دل جلاتا ہوں ،
آخر میں مہمان خصوصی مرغوب اثر فاطمی صاحب نے پروگرام کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں سے بخوبی واقف ہوں، یہ تنظیم اپنے محاذ پر بھر پور کارہائے نمایاں انجام دے رہی ہے، آج مجھے یہاں بہت خوشی محسوس ہورہی، یہ محفل میری زندگی کے یادگار کا حسین لمحہ ہوگا، آپ سب کی اس بے لوث محبت کو میں تا عمر یاد رکھوں گا، ضیائے حق فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی  محمد ضیاء العظیم نے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا، پھر صدر محترم نیاز نذر فاطمی کی اجازت سے محفل کے اختتام کا اعلان ہوا،اس پروگرام میں مدرسہ ضیاء العلوم کے طلبہ سمیت پھلواری شریف کی معزز شخصیات شامل رہے ، خصوصاً تنویر ملک، اسفر، قاروق اعظم، وغیرہ 
اس پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں خصوصی طور پر ضیائے حق فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن واسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو سمستی پور کالج (متھلا یونیورسٹی) ڈاکٹر صالحہ صدیقی کا نام مذکور ہے، جبکہ عمومی طور پر فاطمہ خان، زیب النساء، شمیمہ بانو، فقیھہ روشن، قاری ابوالحسن، مفتی نورالعظیم، حافظ ثناء العظیم کا نام مذکور ہے.

اٹاوہ: شدید بارش کے سبب دیوار گرنے سے 6 افراد ہلاک

اٹاوہ: شدید بارش کے سبب دیوار گرنے سے 6 افراد ہلاک

اردو دنیا نیوز٧٢

اٹاوہ: اترپردیش کے اٹاوہ ضلع میں گزشتہ 24 گھنٹے میں شدید بارش کے درمیان کل دیر رات مکان اور دیوار گرنے کے دو مختلف واقعات میں چار معصوم بچوں جبکہ دیگر واقعہ میں ایک جوڑے کی موت ہو گئی۔اٹاوہ کے ضلع مجسٹریٹ اونیش رائے نے جمعرات کی صبح ان دو واقعات میں 06 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اٹاوہ کے سول لائن تھانہ علاقہ کے تحت چندر پورہ گاں میں کلرات تقریبا ایک بجے کچے کے مکان کی دیوار گرنے سے مکان کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔ جس میں ایک ہی خاندان کے 06 افراد ملبے تلے دب گئےجب تک گاں والوں نے انہیں بچانے کی کوشش کرتے اس سے پہلیچار معصوم بچوں تین بھائی اور ایک بہن کی دردناک موت ہوگئی ۔ بچوں کی دادی اور ایک اور معصوم شدید طور پر زخمی ہے۔ دونوںکو علاج کے لیے ضلع ہیڈکوارٹر کے ڈاکٹر بھیم را امبیڈکر سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم دونوں زخمیوں کے علاج میں مصروف ہے۔مرنے والوں میں شنکو (10 سال)، ابھی (8 سال)، سونو (7 سال) اور آرتی (5 سال) شامل ہیں۔ اس حادثے میں مرنے والے بچوں میں 75 سالہ محترمہ شاردا دیوی اور 4 سالہ رشبھ شدید طور پر زخمی ہو گئے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق متوفی چار بہن بھائیوں کے والدین تین سال قبل تپ دق سے فوت ہوچکے ہیں۔ بچوں کے والد اونیش اور ماں پوجا کی موت کے بعد پورا گھر بے سہارا ہو گیا تھا

دوسرا واقعہ اٹاوہ کے اکدل تھانہ علاقے کے تحت کرپال پورہ گاں کے قریب پیش آیا جہاں بھاٹیہ پٹرول پمپ کی دیوار گرنے سے ایک جوڑے کی المناک موت ہو گئی۔ موصولہ اطلاع کے مطابق رامسانیہی (65 سال) اور اس کی بیوی ریشما (63 سال)، بھاٹیہ پیٹرول پمپ کی دیوار کے کنارے سو رہے تھے۔ پھر رات گئے دیوار گرنے کے بعد دونوں ملبے کے نیچے دب گئے۔ جب تک انہیں باہر نکالا گیا، دونوں کی موت ہوچکی تھی۔ دونوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئیں۔۔






بدھ, ستمبر 21, 2022

بہار میں مال گاڑی کے 20 ڈبے پٹری سے اترے، کئی ٹرینوں کا روٹ تبدیل

بہار میں مال گاڑی کے 20 ڈبے پٹری سے اترے، کئی ٹرینوں کا روٹ تبدیل

حاجی پور،21 ستمبر(اردو دنیا نیوز ٧٢)۔ بہارمیں روہتاس ضلع کے پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ گیا گرینڈ کورڈ ریلوے سیکشن کے کمہاؤ اسٹیشن پر بدھ کے روز صبح ساڑھے چھ بجے مال گاڑی کے 20 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ اس وجہ سے اپ ۔ ڈاؤن اور ریورسل لائن متاثر ہیں۔

حاجی پورزونل دفتر کے چیف پبلک ریلیشن افسر وریندر کمار نے بتایا کہ اس کی وجہ سے اپ کی سمت سے آنے والی 12311 ہاوڑہ-کالکا ایکسپریس کاروٹ تبدیل کر کے ڈہری آن سون ۔ گڑھوا روڈ۔ چینار، ہاوڑہ سے 20.09.222 کو جانےو الی 13009 ہاوڑہ ۔ یوگ نگری رشی کیش ایکسپریس کا روٹ تبدیل کر کے ڈہری آن سون ۔ گڑھوا ۔ چینار ، سیالدہ سے 20.09.2022 کو چلنے والی 12987 سیالدہ ۔ اجمیر ایکسپریس کا روٹ ڈہری آن سون ۔ گڑھوا روڈ ۔ چینار ، ہاوڑہ سے 20.09.2022 کو جانے والی 12321 ہاوڑہ ۔ ممبئی ایکسپریس کا روٹ گیا ۔ پٹنہ ۔ پنڈت دندیال اپادھیائے جنکشن اور ہاوڑہ سے 20.09.2021 کو جانے والی 12307 ہاوڑہ۔ جودھ پور ایکسپریس کا روٹ گیا ۔ پٹنہ ۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن کے راستے کیا گیا ہے۔

کمار کے مطابق ڈاؤن کی سمت جانے والی ٹرینوں کا روٹ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے ۔بیکانیر سے 20.09.202 کو جانے والی 12260 بیکانیر ۔ سیالدہ ایکسپریس کا روٹ پنڈٹ دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ پٹنہ ۔ جھا جھا، نئی دہلی سے 20.09.2022 کو جانے والی 12802 نئی دہلی ۔ پوری ایکسپریس کا روٹ پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ پٹنہ ۔ بختیار پور ۔ راجگیر ۔ تلویا ۔ گیا ، نئی دہلی سے 20.09.2022 کو جانے والی 12350 نئی دہلی ۔ گڈا ایکسپریس کا روٹ پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ پٹنہ ۔ کیول ۔ آنند وہار سے 20.09.2022 کو جانے والی 12444 آنند وہار ۔ ہلدیا ایکسپریس کا روٹ پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ پٹنہ ۔ جھا جھا کے راستے کیا گیا ہے۔ جموں توی سے 19.09.2022 کو جانے والی 12152 جموں توی ۔ کولکاتہ ایکسپریس واپس پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن جائے گی اور یہاں سے یہ ٹرین روٹ تبدیل کر کے پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ پٹنہ ۔ جھا جھا کےراستے چلے گی۔ 


نئی دہلی سے 20.09.2022 کو جانےوالی 12382 نئی دہلی ۔ ہاوڑہ ایکسپریس واپس پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن جائے گی اور یہاں سے تبدیل روٹ پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ پٹنہ ۔ جھا جھا کے راستےچلے گی۔ وارانسی سے 21.09.2022 کو جانے والی 13554 وارانسی ۔ آسنسول ایکسپریس کو جزوی طور پر سید رضا اسٹیشن پر کیا جائے گا اور یہاں سے یہ ٹرین واپس پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن جائے گی۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن سے 21.09.2022 کو جانے والی 03384 پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن ۔ گیا پسنجر اسپیشل کا جزوی طور پر پسولی اسٹیشن پر کیا جائے گااور یہاں سے یہ ٹرین واپس پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن جائے گی۔ پٹنہ سے 21.09.2022 کو جانے الی 13249/13250پٹنہ ۔ بھبھوا روڈ کا جزوی طور پر آمد/رفت سہسرام اسٹیشن سے کیا گیا ہے

منگل, ستمبر 20, 2022

مسجد حضرت بلال میں درس قرآن کےدورثانی کی تکمیل اوردعائیہ پروگرام کااہتمام ۔

مسجد حضرت بلال  میں درس قرآن کےدورثانی  کی تکمیل اوردعائیہ پروگرام کااہتمام ۔
اردو دنیا نیوز ٧٢
پٹنہ (پریس ریلیز)مسجد حضرت بلال سمن پورہ راجاباراز میں دورثانی کی تکمیل کےموقع سےایک دعائیہ پروگرام کاانعقاد کیاگیا، اولا آخری،، سورۃ الناس،، کی جامع اورعلمی نکات سےمعموراور مؤثرتفسیر ہندوستان کے مائہ نازعالم دین اور کثیرالتصانیف حضرت مولانا مفتی ثناءالہدی قاسمی صاحب نائب ناظم امارت شرعیہ نےفرمائی۔
اس کے بعدصدر مسجد کی جانب سے امام مسجد ہذا مولانا اعجازکریم قاسمی صاحب نے خطبۂ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے پچیس سالوں سے جاری درس قرآن پرتفصیلی رپورٹ پیش کی اور اس کے محرکات واسباب پرروشنی ڈالتے ہوئے آنے والے علمائے کرام کااظہارتشکر فرمایا۔
حضرت مولانا نورالحق رحمانی صاحب استاذ المعہد العالی امارت شرعیہ نے اپنی دل نشیں تقریرمیں فرمایا درس قرآن قرآن فہمی کا ایک اچھا سلسلہ ہے اس کےذریعہ زندگی میں تبدیلی آتی ہے اورداعی کے حق میں ہدایت نازل ہوتی ہے ہرمسجد میں اس کااہتمام کرناچاہئے،اس کےمفیداثرات مرتب ہوں گے۔
مفتی جنیدعالم قاسمی صاحب ناظم مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ مجہولیہ چمپارن نےاپنے خطاب میں فرمایا اس مجلس میں ہم سب لوگوں کی حاضری قرآن کی نسبت پرہوئی ہے ان شاءاللہ ہم لوگوں کی مغفرت کاذریعہ ثابت ہوگی ان ہوں نے فرمایا جس چیز کی نسبت قرآن سے جڑ جاتی ہے اس کارتبہ اورمقام بلندہو جاتاہے  نماز کے ساتھ قرآن کی نسبت قائم ہوئی تو نماز ام العبادات ہنی جس رات قرآن کانزول ہواوہ رات شب قدر بنی، امت  مسلمہ حامل قرآن بنی خیرامت کےلقب سے سرفرازہوئی ۔
مولانا غلام اکبر قاسمی امام جامع  مسجد مرادپورپٹنہ وسکریٹری تحریک تنظیم ائمہ مساجد بہار نے مجمع سے خطاب کرتےہوئے فرمایا ہزارتحریروں اورتقریروں سےوہ  فائدہ حاصل نہیں ہوسکتا جوقرآن کریم کی ایک آیت کو سمجھ لینے سے حاصل ہوسکتاہے،قرآن کریم  اللہ پاک کی وہ عظیم ترین نعمت ہے، جس سے بڑھکر دوسری  کوئی نعمت نہیں،عام لوگوں میں قرآن کریم کےساتھ جیسالگن ہوناچاہیے تھا وہ نہیں ہے،قران  کریم زینت طاق بن کر رہ گیاہے یاصرف گھروں میں برکت کےلئے ہے یابوقت ضرورت اس پر ہاتھ رکھ کرقسم کھلوانے کےلئے استعمال ہوتاہے، اس کے نزول کاجومقصدتھا وہ فوت ہوتاجارہاہے،اس امت کی نجات کاآخری سہارا آپ صلی اللہ علیہ کی شفاعت ہے ، لیکن ایک موقع سےآپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب کےحضوراپنی قوم کی شکایت کریں گےکہ  اس نے قرآن کوچھوڑدیاتھااور اسے  پس پشت ڈال دیاتھا جب شفاعت کےبجائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم شکایت فرمائیں گے توتصورکیجئے اس وقت ہماراانجام کیاہوگا، آج ساڑھے چودہ سو سال سے یہ صحیفۂ ہدایت ہمارے پاس موجود ہے لیکن ہم نے اس کوسمجھنے کی کوشش نہیں کی کہ اس میں کیاہدایت اورپیغام ہے
 اللہ کرےکہ درس قرآن  کایہ مبارک سلسلہ ہمیشہ جاری ساری رہے اورزیادہ سے زیادہ ہدایت کاذریعہ بنے اس کے لئے یہاں کی انتظامیہ کمیٹی قابل مبارک باد ہے۔
مفتی اجل حضرت مولانامفتی عاصم صاحب پھلواری شریف نے فرمایا صحابہ کرام اسی قرآنی تعلیمات اور عمل کی راہ سے معراج ترقی پایاتھا اور ہم  اس کوچھوڑ کر ذلیل و خوار ہورہےہیں تعلیم کےبغیر  کوئی قوم عروج نہیں پاسکتی اللہ تعالٰی بھی تعلیم یافتہ قوم کوعروج سےنوازتے ہیں جس مذہب کی بنیاد  تعلیمی شمع  روشن کرکے رکھی گئی تھی آج وہی قوم تعلیمی میدان کی آخری صف میں کھڑی ہے۔
دارالعلوم الاسلامیہ امارت شرعیہ  کے شیخ ثانی مفتی شکیل قاسمی نے فرمایا شیخ العالم اسیرمالٹاحضرت مولانا محمودالحسن صاحب دیوبندی رح نے جیل  سےرہائی کےبعد دیوبند لوٹنے پر فرمایاتھاکہ مالٹاکےجیل سے میں دوسبق لے کرآیاہوں پوری امت کو قرآن سے وابستہ کیاجائے اوران میں باہمی اتحاد پیداکی جائے دنیااورآخرت میں سرخروئی پانے کےلئےآج بھی ان ہی دونسخوں کی امت مسلمہ کو شدید ضرورت ہے کہ اپنے تمام جزوی اورفروعی اختلافات کوفراموش کرکے اپنی صفوں میں اتحادپیداکرے اسی میں کامیابی  مضمر ہےمفتی صاحب نے فرمایا معوذتین  میں ہرشرسے حفاظت ہے بعدنمازفجر اوربعدنمازمغرب اگے پیچھے درود شریف کےساتھ معوذتیں پڑھنے کااہتمام کیجئے ان شاءاللہ ہرشر سے محفوظ رہیے گا دھونگی جھاڑ پھونک والے سے آپ کاجیب بھی محفوظ رہے گا۔
مولامعین الدین قاسمی صاحب امام جامع مسجد کربگہیہ ونائب صدرتحریک تنظیم ائمہ مساجد بہار نے فرمایا کہ امت کےلئے ضروری ہےکہ وہ تجویدکےساتھ  تلاوت قرآن اورتعلیم قرآن کےساتھ اپنی زندگی کو سنت رسول اللہ کے آئینے میں ڈھالے اورمعصیت کوترک کرے اس کےلئےاکسیر اہل اللہ کی صحبت ہےان کی صحبت کی برکت سےتزکیہ قلب کے ساتھ ایمانی حلاوت اورعبادت میں دل جمعی لطف  آتاہے۔
مفتی عبدالرحمن صاحب ناظم مدرسہ تحفیظ القرآن سمن پورہ نے فرمایا جب نبی دنیاسے چلاجاتاہے تو اس کامعجزہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔ لیکن رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت اوررسالت تا قیامت رہے گی آپ کامعجزۂ قران کریم بھی قیامت تک کےلئے ہے اب کوئی نبی آئےگااور نہ کوئی دوسری کتاب ائے گی اس لئے قرآن سے تمسک میراقیمتی سرمایہ ہے اورہماری نجات کی ضمانت ہے۔
مولاناایوب نظامی صاحب ناظم مدرسہ صوت القران داناپورنے فرمایا قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری خالق کائنات نےخودلی ہے لیکن میں مجمع سےپوچھتاہوں کہ  حفاطت کی ذمہ داری صرف مدارس اورمنبرومحراب  سے ہی ہوگی 
  آپ حضرات اس ذمہ داری کوکب اٹھائیں گے،آج آپ عہد کریں کہ ہم اپنی زندگی میں  اوراپنی اولاد کی زندگی میں بھی دین وقرآن کوداخل کریں گے انشاءاللہ۔
مولانامرغوب الرحمن صاحب صدرالمدرسین مدرسہ مدنیہ سبل پورنے فرمایا ختم قرآن کےموقع سے دعاء کااہتمام کرناچاہئے اس وقت کی جانےوالی دعاء قبول ہوتی ہے اورعام مسلمانوں کوکم ازکم ایک ماہ میں قرآن کادورمکلمل کرناچاہئے اورعلمائے کی لکھی ہوئی تفاسیرقرآن  سے خوب استفادہ کرنا چاہئے معلومات میں اضافہ کے ساتھ عمل کی رغبت بھی پیداہوگی۔
مولاناناظم صاحب ناظم مدرسہ قاسم العلوم ترپولیہ نے فرمایاچونکہ دین کامدار قرآن پرہے، اس لئے شریعت کی    نظر میں قرآن پرھنے پڑھانےوالابہترین انسان ہے،قرآن کے پانچ حقوق ہیں پھر ہرایک پر روشنی ڈالی۔
مولانانیاز صاحب قاسمی امام بی بی کلثوم راجابازار مولانا عظیم الدین رحمانی صاحب امام مسجد خواجہ پورہ مولاناابرار قاسمی امام بکسریہ ٹولہ سلطان گنج مولانا عبدالستار قاسمی صاحب امام مسجد تبارک علی باقر گنج مولاناسفیان صاحب امام مسجد کاغذی محلہ داناپورمولاناعبدالماجد قاسمی صاحب پھلواری شریف مولاناقمرنسیم صاحب سابق استاذ مدرسہ تحفیظ القرآن سمن پورہ راجاباراز مفتی آفتاب صاحب اور
 دگر بہت سے علمائے کرام اور ائمہ مساجد شریک مجلس تھے ان کےعلاوہ مجمع کثیرتھا۔
آخر میں صدر مجلس مفتی ثناءالہدی قاسمی صاحب نائب ناظم امارت شرعیہ کے ہاتھوں دورثانی میں آنے والے تمام مفسرین جن کی تعداد بائس علمائے کرام کی تھی  سب کواکرامیہ اورانعام سےنوازہ گیا۔ 
اس کے بعد صدر مجلس نےاپنی دعائیہ  کلمات میں فرمایا  قرآن میں ہے والدین کےساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ اس پرکتناعمل کیا آپ کا دل ہی جانتاہوگا قرآن میں ہے اپنی نگاہیں نیچی رکھوبازار میں  نگاہیں کتنی خطائیں کی ہیں اس کا صحیح حساب توکراماکاتبین ہی پاس ہے قرآن میں ہے زنا کے قریب بھی نہ جاؤاس سلسے میں کیسی   اورکس قدر لغزشیں ہوئی ہیں وہ اعمال نامہ کے رجسٹر ہی سے پتہ چلے گا  قرآن میں ہے جھوٹے پراللہ کی لعنت ہو ہم اس سے نہیں بچتے ہیں  قرآن میں غیبت کواپنے مردہ بھائی کے گوشت کھانے سے تشبیہ دی گئی ہے عوام تو عوام خواص کی مجلسیں بھی اس سے محفوظ نہیں رہتیں  پھرصدر محترم کی رقت امیزدعاء کےساتھ مجلس اختتام پزیر ہوئی۔
نظامت کے فرائض درس قرآن کےکنوینر اورمسجد بلال کےامام مولانا اعجازکریم قاسمی نے بحسن وخوبی انجام دی۔
یہ تمام  جان کاری مسجدبلال کے متحرک اورفعال سکریٹری جناب محمد فروزصاحب نے اخبار کےلئے جاری بیان میں دی

بھاگ کھڑے ہوئےپیشہ ور بھکاری ہمایوں اقبال ندوی ارریہ ۱۹/ستمبر ۲۰۲۲ء

بھاگ کھڑے ہوئےپیشہ ور بھکاری 
اردو دنیا نیوز ٧٢
"بچہ چور گاؤں میں گھوم رہے ہیں" یہ خبر آج کل ہمارے یہاں خوب گشت کررہی ہے۔عموما برسات کے موسم میں  جھاڑیاں سڑک کے دونوں کنارے نکل آتی ہیں، اس طرح کی مختلف افواہیں ہر سال سننے میں آتی رہی ہیں، مگر اس بار ایک واقعہ نےاسے حقیقی روپ دے دیا ہے، ارریہ  ضلع ہیڈ کوارٹر سے قریب ہی "ڈوریہ" نامی ایک گاؤں ہے،وہاں سے ایک بچہ اچانک لاپتہ ہوگیا ہے، بہت جستجو اور کھوج بین کے بعد بھی اب تک اس معصوم کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے،ڈوریہ گاؤں کی یہ خبر پچھلے دو مہینے سے ہر عام وخاص کی زبان پر ہے، 
سوشل میڈیامیں بھی اس طرح کی خبریں گردش کررہی ہیں کہ کچھ لوگ فقیر کے بھیس میں گھوم رہے ہیں اور بچوں کو چرالے جاتے ہیں، مذکورہ واقعہ سے گویا اس کی تصدیق ہوگئی ہے، مزید تشویش بڑھ گئی ہے، بچوں کے والدین بے چین نظر آرہے ہیں،اور بچہ چوروں سے دو دو ہاتھ کرنے کو تیار ہیں، جہاں کوئی مشتبہ آدمی نظر آیا، وہیں وہ دھڑا گیا ،پہلے اس پر اپنا "ڈوریہ" گاؤں والا غصہ نکال لیا، پھر سوال وجواب کا دور شروع ہوتا ہے، تحقیق یہ ہوتی ہے کہ موصوف کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے۔یہ تو خود ہی مررہا ہے،اسے مارنا تو فضول ہے،
 ع۰۰     کسی بےکس کو اے بیداد مارا تو کیا مارا 
     جو آپ ہی مررہا ہو اس کو گر مارا تو کیا مارا 

آج سب سے زیادہ شامت تو پیشہ ور بھکاریوں کی  آگئی ہے، یہ لوگ ہردن کہیں نہ کہیں پکڑے جارہے ہیں اور کوٹے بھی جارہے ہیں، یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے،ہر آدمی اس سے جڑا ہوا ہے، موبائل پر وہ بچہ چور دیکھ چکا ہے،تندرست آدمی ہے،ہاتھ پاؤں سے معذور نہیں ہے، ہاتھ میں تھیلی ہے،کندھے پر جھولی ہے ،ساتھ میں بچہ ہے،اچھا تو یہی بچہ چور ہے،دے دنادن۰۰۰۰۰
 یہ معاملہ اب  دوسراہی  رخ اختیار کرگیا ہے، اب بچے تو نہیں چرائے جارہے ہیں بلکہ بچہ چورسمجھ کر ہرروز کہیں نہ کہیں سے ایسے گداگر پکڑے جارہے ہیں، اورخوب دھلے جارہے ہیں۔
آج بوچی گاؤں میں بچہ چور پکڑا گیا ہے،جھولی اس کے پاس سے ملی ہے، کل مدھیل میں بچہ چور کی پٹائی ہوئی ہے، اور اسے باندھ کر رکھا گیا ہے ، پرسوں گیاری گاؤں کی نہر پر بچوں کو بلارہا تھا،لوگوں نے دورسےدیکھ لیا تو بھاگتا بنا ،وغیرہ خبریں آرہی ہیں۔کوئی بھی مشتبہ اور مشکوک نظر آتا ہے،پکڑ لیا جاتا ہے، پہلے اس کی خوب دھنائی ہوتی ہے، پھر اس کی کوئی بات سنی جاتی ہے،سب سے زیادہ پیشہ ور بھکاری نشانہ پرہیں۔
پہلے ایسے لوگ جو بھیک مانگنے کے لیے عجیب وغریب حلیہ بنالیا کرتے تھے، ان کے دشمن صرف کتے ہوا کرتے تھے، وہ بھی صرف ان پر بھوکتے، بقول شاعر 
    ع۰۰  جز اور کیا کسی سے ہے جھگڑا فقیر کا 
          کتوں نے روک رکھا ہے رستہ فقیر کا 
آج ان پیشہ ور گداگروں کو انسان سے پالا پڑا ہے جو بھوکتے نہیں ہے اور صرف کاٹتے ہیں، 
یہی وجہ ہےکہ آج ہاتھ پاؤں والے یہ تمام بھکاری بھاگ کھڑے ہوئےہیں۔  گاؤں میں اس وقت کوئی سالم وتوانا اور صحت مند گداگر نظر نہیں آتا ہے، جبکہ ہمارے یہاں ضلع ارریہ واطراف میں روایت یہ رہی ہے کہ صبح ہوتے ہی پیشہ وربھکاریوں کی ہر جگہ ایک تعداد نظر آتی رہی ہے، گاڑیوں میں بیٹھ کر یہ لوگ  گاؤں بھیک مانگنے جاتے، اس انداز شاہانہ کو دیکھ لگتا ہے بارات میں نکلے ہیں، یہ لوگ خود کو شاہ برادری سے منسوب بھی کرتے ہیں،شاہ یہ فارسی کا لفظ ہےاور اس کا معنی بادشاہ ہے،باوجود اس کے یہ فقیری کرتے ہیں، اوراسے اپنا آبائی پیشہ بتلاکر مانگنا اور لوگوں کے سامنے دست سوال دراز کرنا اپنا واجبی حق سمجھتے ہیں، 
شمالی بہار کے سیمانچل علاقہ میں یہ برادری پائی جاتی ہے،ان کے پکے مکانات بھی ہیں، اور بہت سے مستغنی بھی ہیں، پھر کاسہ گدائی لیےپھرتے ہیں، خود کو مسلمان کہتے ہیں، حدیث شریف میں یہ بات لکھی ہوئی ہے کہ اگر ایک آدمی جو مستغنی ہے اس کے باوجود وہ لوگوں سے دست سوال درازکرتا ہےتو وہ جہنم کی چنگاڑیاں اکٹھا کرتا ہے،
اسلام کی یہ باتیں ایسے سیاہ قلب والوں کے سمجھ میں نہیں آرہی ہیں،آج وقت اور حالات نے انہیں اچھی طرح سمجھادیا ہے کہ صحت مند ہوکر مانگنے کا نتیجہ کیا ہوتا ہے،
پیشہ ور گداگر یہ ملک کے لیے بھی تنزلی کا عنوان ہےاور ملت اسلامیہ کے لیے سب سے زیادہ شرم کی بات ہے، اس موضوع پر لوگوں نے فکر مندی ضرور دکھائی ہے،اورانہیں اس ذلیل حرکت سے روکنے کی کوشش بھی کی گئی ہے، مگر آئے دن پیشہ وربھکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہی دیکھنے میں آتا رہا ہے، وعظ ونصیحت اور تقریر وتحریر سے ان پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، 
ع۰۰       پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہیرے کا جگر 
             مرد ناداں پر کلام نرم ونازک بے اثر
مگر آج یہ روپوش ہیں، شاید اسی زبان کو سمجھتے ہیں، اس موقع پر ان پیشہ ور فقیروں کو کاروبار سے جوڑنے کا بہت ہی مناسب موقع ہے،جہاں بھی اپنی معلومات کے مطابق ان کی آبادی ہے، وہاں جاکر اس بات کی تحریک ضروری ہے،  ملک میں ان پیشہ ور گداگروں کے ذریعہ اسلام کی غلط تصویر گئی ہے، آج کوئی غیر مسلم بھی بھیک چاہتا ہے تو وہ مسلمانوں کا حلیہ بنا لیتا ہے،گو یا بھکاری ہونے کے لیے مسلمان ہوناضروری ہے، ابوداؤد شریف کی حدیث میں وہ واقعہ موجود ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحت مند مانگنے والے انسان کو بھیک نہیں دی ہے بلکہ ان کے گھر کی چٹائی اور پیالے کی نیلامی کی ہے، اور اسی سے کلہاڑی خرید کر اس شخص کو محنت ومشقت سے روزی حاصل کرنے کی تعلیم فرمائی ہے، وہ شخص چند ہی دنوں میں خود کفیل ہوجاتا ہے،اسلام تو یہ کہتاہے۔
ہمایوں اقبال ندوی  ارریہ 
۱۹/ستمبر ۲۰۲۲ء

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...