داعش، عراق اور شام میں اب بھی موجود ہے: انٹیلی جنس رپورٹ

cyber isis-social-media

بغداد،27جولائی:(اردودنیا.اِن/ایجنسیاں)عراق میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی #خفیہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق #عراق سے #امریکہ کے لڑاکا #فوجی مشن ختم کرنے کے اعلان کے باوجود #داعش اب بھی عراق میں فعال ہے۔یہ انٹیلی جنس رپورٹس ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب امریکہ نے رواں برس دسمبر تک عراق میں امریکہ کا فوجی مشن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سیکیورٹی کی ذمہ داریاں عراق کی فورسز کے سپرد کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خفیہ اداروں کی یہ تجزیاتی رپورٹ اقوامِ متحدہ کی سینکشن مانیٹرنگ ٹیم نے جمعے کو جاری کی ہے جسے رُکن ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیز نے مرتب کیا ہے۔اس رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کئی دھچکوں کے باوجود داعش جس کو ‘آئی ایس آئی ایس’ یا ‘آئی ایس آئی ایل’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ایک ایسا مسئلہ بننے کو تیار ہے جو #عراق اور پڑوسی ملک شام کو درپیش ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ گروپ ایک مضبوط #عسکری قوت میں ڈھل چکا ہے اور مقامی سیکیورٹی کی خامیوں سے فائدہ اٹھا رہا ہے تاکہ محفوظ ٹھکانے بنا سکے اور آئی ایس آئی ایل کے خلاف لڑنے والی قوتوں کو ہدف بنا سکے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بغداد میں جنوری اور اپریل میں ہونے والے حملے اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ گروپ میں مزاحمت کی صلاحیت ہے۔

باوجود اس کے کہ عراقی حکام کی جانب سے انسدادِ دہشت گردی کے لیے سخت دباؤ ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ داعش کے لیے جب بھی ممکن ہوا تو یہ ذرائع ابلاغ کی توجہ حاصل کرنے اور عراقی حکومت کو نیچا دکھانے کے لیے دارالحکومت بغداد میں ممکنہ طور پر عام شہریوں اور دیگر آسان اہداف کو نشانہ بناتی رہے گی۔