Powered By Blogger

اتوار, اکتوبر 10, 2021

حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کو امیر شریعت ثامن منتخب ہونے پر دلی مبار کہاد : الحاج اکرام الدین ارریہ

حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کو امیر شریعت ثامن منتخب ہونے پر دلی مبار کہاد : الحاج اکرام الدین ارریہ ۱۰ ؍ اکتوبر (پریس ریلیز) امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ وجھارکھنڈکے نو منتخب آٹھویں امیرشریعت حضرت مولانااحمدولی فیصل رحمانی صاحب کو اس عظیم اور بابرکت عہدہ کیلئے منتخب ہونے پرمبارکباددیتے ہو ئے امارت شرعیہ کی مجلس شوریٰ وٹرسٹ کے فعال وسرگرم اورسماجی خدمت گار جناب الحاج اکرام الحق صاحب ارریہ نے کہاکہ اس وقت امارت شرعیہ جس بحرانی دورسے گزررہاتھااس پر بریک لگ گیا اورضرورت تھی کہ ایک صاحب علم وفضیلت اور صاحب بصیرت و بصارت نوجوان منتخب ہو،پروردگارنے ایسے سرگرم اورملت کادردرکھنے والے کو منتخب فرمایا جو ان شاء اللہ اپنے والد اورداداجان علیہ الرحمہ کے خوابوں کو پوراکرتے ہو ئے پورے مسلمانوں کی کامیاب قیادت فرمائیں گیاوراس ملت کی فلاح وبہبودکیلئے اہم کام انجام دیں گے۔

حاجی صاحب نے نائب امیرشریعت وقائم مقام ناظم،جملہ ارکان شوری وٹرسٹ اورجملہ ذمہ داران وکارکنان امارت شرعیہ کو اس مشکل وقت میں صبر وتحمل کیساتھ کامیاب نظم ونسق کے لئے دلی مبارکباد پیش کی،اورانہوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ ہم تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ امارت شرعیہ کی ترقی واستحکام کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اورامارت شرعیہ کے کاموں کو آگے بڑھانے میں دل کھول کر کر مدد کریں۔


نئے امیر شریعت کو دفتر امارت شرعیہ پٹنہ میں استقبالیہ ، عہدیداران وکارکنان نے مبارک باد پیش کی

نئے امیر شریعت کو دفتر امارت شرعیہ پٹنہ میں استقبالیہ ، عہدیداران وکارکنان نے مبارک باد پیش کینئے امیر شریعت کو دفتر امارت شرعیہ پٹنہ میں استقبالیہ ، عہدیداران وکارکنان نے مبارک باد پیش کی (نمائندہ خصوصی): بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کی معروف تنظیم امارت شرعیہ کے نئے امیر کے انتخاب کے سلسلے میں جاری طویل رسہ کشی مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کے منتخب ہونے کے بعد ختم ہوگئی۔ واضح رہے کہ سنیچر کوالمعہد العالی پھلواری شریف کے احاطے میں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے ارباب حل وعقد کا اجلاس نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی کی صدارت میں منعقد ہوا ، اجلاس میں مولانا صغیر احمد رشادی امیر شریعت کرناٹک اور امیر شریعت آسام مولانا یوسف بھی بطور مشاہدین شریک تھے۔ اجلاس میں امیر شریعت کے لیے پانچ امیدواروں کےنام سامنے آئے ۔جس میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی، مولانا احمد ولی فیصل رحمانی، مولانا انیس الرحمن قاسمی، مفتی احمد نذر توحید تھے۔ ارباب حل و عقد نے فیصلہ کیا کہ ان پانچوں ناموں کے درمیان ووٹنگ ہواور جن کے حق میں زیادہ ووٹ ڈالے جائیں گے انہیں امیر شریعت قرار دیا جائے۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، مولانا شمشاد رحمانی اور مفتی نذر توحید نےاتفاق رائے کی کوشش کے درمیان اپنے نام واپس لے لیے جس کے بعد مولانا احمد ولی فیصل رحمانی اور اور مولانا انیس الرحمن قاسمی کے درمیان مقابلہ ہوا۔شام چھ بجے نتیجے کا اعلان کیا گیا جس میں مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کو ارباب حل وعقد کی کثیر تعداد میں ووٹ دی۔مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کو ۳۴۷ ووٹ جبکہ مولانا انیس الرحمان کو ۱۹۷ ووٹ پڑے۔ اس طرح انہوں نےتقریباً ۱۵۰ووٹوں کی اکثریت سے مولانا انیس الرحمان کو شکست دی، اس طرح وہ امارت شرعیہ کے آٹھویں امیر شریعت منتخب ہوگئے ۔انتخاب کی تکمیل کے بعد دفتر امارت شرعیہ میں نئے امیر کا استقبالیہ رکھا گیا جس میں مولانا شبلی قاسمی قائم مقام ناظم امارت شرعیہ نے انہیں امارت کے تمام عہدیداران و ملازمین وکارکنان کی طرف سے مبارک باد پیش کی اور کہا کہ آپ جس عظیم خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں آپ کے آباؤ اجداد نے جو تاریخ رقم کی ہے جو قربانیا ں انہوں نے دی ہیں اس تاریخ کا بڑا حصہ آپ بنیں گے اور اپنے آباواجداد کی تاریخ کو آگے کی طرف لے جائیں گے۔ اس موقع پر معروف صحافی مولانا شارب ضیاء رحمانی کی کتاب ''مولانا محمد علی مونگیری ؒکی تعلیمی اصلاحات '' کا بھی نئے امیر شریعت کے ہاتھوں اجرا ہوا۔

لکھیم پور کھیری تشدد: وزیر کا بیٹا آشیش مشرا اہم سوالوں کے جواب دینے سے قاصر، جیل بھیجا گیا

لکھیم پور کھیری: مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کو بالآخر جیل بھیج دیا گیا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے 3 اکتوبر کو اپنی ایس یو وی گاڑی کے ذریعے کسانوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا۔ اس دن کے واقعات کے تسلسل کے حوالہ سے سوالات کے جواب دینے سے قاصر رہا۔ مشرا کو ہفتہ کی رات 10.50 بجے گرفتار کیا گیا اور 12 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد اتوار کی دوپہر ایک بجے کے قریب لکھیم پور جیل بھیج دیا گیا۔

تحقیقاتی ٹیم کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق آشیش مشرا یہ نہیں بتا سکا کہ 3 اکتوبر کو دوپہر 2.30 اور 3.30 کے درمیان جس وقت واقعہ پیش آیا وہ کہاں تھا۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ وہ دوپہر 2 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان جائے وقوعہ سے غائب تھا، جبکہ اس کے فون کی لوکیشن کے مطابق وہ جائے وقوعہ کے نزدیک ہی تھا۔

اگرچہ وزیر کے بیٹے نے اعتراف کیا ہے کہ کسانوں کو روندنے والی ایس یو وی اسی کی ہے، تاہم اس نے کہا کہ واقعہ پیش آنے کے وقت وہ گاڑی میں موجود نہیں تھا۔ حالانکہ اس روز کشتی کے مقابلہ کی کھینچی گئیں 150 تصاویر اس بات کی گواہ ہیں کہ آشیش مشرا واقعے کے دن وہیں موجود تھا۔ پولیس افسر نے کہا، "اس کے پاس ہر سوال کا ایک ہی جواب تھا، میں اس جگہ موجود نہیں تھا جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ ہم نے اس سے پوچھا کہ اس کی ایس یو وی کون چلا رہا تھا، اس میں کتنے لوگ سوار تھےْْْْْْ، کتنی کاریں قافلے میں تھیں؟ تمام سوال کے جواب میں اس نے یہی کہا کہ وہ وہاں موجود نہیں تھا۔

یہ پوچھے جانے کے بعد کہ لوگوں کو ٹکر مارنے کے بعد گاڑی کیوں نہیں رکی اور سڑک پر ہجوم کیوں تھا، آشیش مشرا کا ایک ہی جواب تھا۔ "میں وہاں نہیں تھا۔” بعض اوقات وہ اپنا توازن بھی کھو دیتا تھا اور کہتا تھا، "اگر تم مجھ سے لاکھ بار بھی پوچھو گے تو بھی میرا جواب وہی ہوگا۔” اس نے اس حقیقت سے مکمل لاعلمی کا اظہار کیا کہ اس کے آدمی اسلحہ اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ کم از کم دو مہلوکین کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لاشوں پر گولیوں کے نشانات ہیں، جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس حقیقت کی تردید کی گئی ہے۔

تاہم 315 بور کے دو خالی کارتوس برآمد ہوئے ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ کسی نے گولی چلائی تھی۔ جب پولیس ٹیم نے آشیش مشرا سے ویڈیو فوٹیج کی صداقت کے بارے میں پوچھا تو اس نے ضلع میں پہلے کشتی میچ میں اپنی حاضری کو ثابت کرنے کے لئے ثبوت پیش کئے اور کہا، ’’آپ فارینسک ماہرین سے اس کی جانچ کرا سکتے ہیں۔‘‘ حالانکہ جس وقت واقعہ پیش آیا، اس وقت اپنے ٹھکانے کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں تھی، کیونکہ کشتی کا مقابلہ اس وقت تک ختم ہو چکا تھا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ وہ تحقیقات میں تعاون کیوں نہیں کر رہے ہیں، آشیش نے کہا کہ ’’جب بھی ضرورت ہوگی میں آؤں گا، میں مجرم نہیں ہوں۔ میں ایک سیاستدان اور تاجر کا بیٹا ہوں۔

نیوزی لینڈ کی ویب سائٹ پر چارپائی کی مہنگے داموں میں فروخت۔قیمت جان کر حیرانی ہوگی

نیوزی لینڈ کی اینابیل نامی ویب سائٹ کی جانب سے بر صغیر خصوصاً پاکستان اور بھارت میں استعمال کی جانے والی چارپائی کی فروخت کی جا رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی گھریلو اشیاء آن لائن بیچنے والی ایک ویب سائٹ ’اینابیل‘ کی جانب سے اپنے مصنوعات میں ایک چارپائی کا بھی اضافہ کیا گیا ہے۔نیوزی لینڈ کی ویب کا چارپائی سے متعلق تفصیلات میں لکھنا ہے کہ یہ بر صغیر کی ایک ثقافتی چارپائی ہے جسے دن میں آرام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔

نوزی لینڈ کی ویب سائٹ پر لکڑی سے بنی اس چارپائی کی قیمت 800 -NZD رکھی گئی ہے جبکہ بھارت کی کرنسی میں یہ مالیت41ہزار سے زائد بنتی ہے۔

پنچایت انتخابات : سخت نگرانی کے درمیان ووٹوں کی گنتی شروع ، سپاہیوں نے دکھایا کھاکھی کا دبدبہ

پنچایت انتخابات : سخت نگرانی کے درمیان ووٹوں کی گنتی شروع ، سپاہیوں نے دکھایا کھاکھی کا دبدبہبیگوسرائے ، 10 اکتوبر۔ پنچایت انتخابات کے تیسرے مرحلے کے ووٹوں کی گنتی اتوار کو سخت سیکوریٹی کے درمیان شروع ہوئی۔بیگوسرائے کے دو بلاک ویر پور اور ڈنڈاری میں تیسرے مرحلے کی پولنگ ہوئی ہے۔ جن کی گنتی اتوار اور پیر کے روز ہوگی۔ یہ دونوں بلاک کے 16 پنچایتوں میں واقع 218 پولنگ مراکز میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ ویر پور بلاک کے لیے بازار سمیتی احاطے اور ڈنڈاری بلاک کے لیے جی ڈی کالج احاطے میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے لیے صبح 6 بجے سے گنتی مرکز کے ارد گرد ہجوم جمع ہونا شروع ہو گیا تھا گنتی صبح 8 بجے سے شروع ہوا۔ تمام امیدوار مختلف مندروں اور مزاروں پرحاضری دیکر اپنی جیت کی دعا کرکے حامیوں کے ساتھ گنتی مراکز پر پہنچے۔ اس دوران بازار سمیتی کے ارد گرد بنائی گئی چیک پوسٹ کی حالت ٹھیک تھی ، لیکن جی ڈی کالج کے ارد گرد بنائی گئی چیک پوسٹ پر تعینات اہلکاروں نے اپنی من مانی کی۔ادھر گرمی سے بے چین لوگ کافی پریشان بھی نطر ا?ئے۔ جی ڈی کالج کے قریب بجرنگ چوک چیک پوسٹ پر ایک کانسٹیبل نے وردی کا خوف دکھا کر لوگوں کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔ اس دوران پولیس افسران اور مجسٹریٹ خاموش تماشائی بنے رہے۔ انتظامی سطح پر گاڑیوں کی پارکنگ کی عدم دستیابی کی وجہ سے افراتفری کا ماحول تھا۔ مہنا سے ڈاکٹر کو دکھانے بیگوسرائے ا?رہے ونود کمار نے بتایا کہ بجرنگ چوک کے قریب ان کی بائک پنکچر ہوگئی۔ بائک کو سائیڈ کرکے چیک کر رہے تھے اسی دوران اچیت کمار نام کا بیچ لگائے ایک سپاہی نے ان سے گالی گلوج کی۔گنتی مراکز کے ارد گرد لوگوں کا ہجوم تھا ، عارضی طور پر پھول مالا کی دکانیں کھل گئیں۔ ووٹنگ مراکز میں امیدوار اور ان کے گنتی ایجنٹوں کو کوئی پریشانی نہ ہو ، یہ اس کے لییخاص انتظامات کیے گئے۔

نابالغ کے ساتھ چھیڑ خانی کرنے پر مندر کا پجاری گرفتار

پوری: اڈیشہ میں پوری کی سنگھ دوار پولیس نے ہفتہ کو مندر میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ چھیڑ خانی کے الزام میں بامن مندر کے پجاری سنگرام داس کو گرفتار کیا اور اسے عدالت میں پیش کیا۔ پجاری کو سب ڈویژنل جوڈیشیل مجسٹریٹ (ایس ڈی جے ایم) کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مجسٹریٹ نے اس کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔

یہاں موصولہ رپورٹ کے مطابق حیدرآباد سے ایک خاندان کل شری جگناتھ مندر کے درشن کے لیے آیا تھا۔ کمپلیکس میں دیگر مندروں کا دورہ کرتے ہوئے ، وہ بامن مندر گئے جہاں 11 سالہ لڑکی سے مبینہ طور پر چھیڑ خانی کی۔

لڑکی کے والد نے شکایت درج کروانے اور پجاری کو پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لینے کے بعد سنگھ دوار پولیس نے جنسی جرائم سے بچاؤ کے قانون (پوکسو ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کیا۔

شری جگناتھ مندر کے علاوہ ، مہالکشمی ، ومالا ، مہاکالی ، سوریا ، سرسوتی ، شیتلا اور بہت سے دیوتاؤں کے چھوٹے مندر اس کمپلیکس میں موجود ہیں۔ دریں اثنا ، چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے عہدیدار نے متاثرہ شخص کی کونسلنگ کی اور اس کے خاندان کے پوری سے روانگی سے قبل اس کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔

بریکنگ نیوزانتخابات سے قبل سروے پر پابندی لگانے کا مطالبہ : مایاوتی

بریکنگ نیوزانتخابات سے قبل سروے پر پابندی لگانے کا مطالبہ : مایاوتی

لکھنؤ: یو پی اسمبلی انتخابات میں چھوٹی پارٹیوں کے اتحاد سے عوام کو محتاط رہنے کی اپیل کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ انتخاب سے قبل سروے پر روک لگانے کیلئے وہ جلد ہی الیکشن کمیشن کو خط لکھیں گی۔پارٹی کے بانی کانشی رام کی 15ویں برسی کے موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ کچھ لوگ بی ایس پی کے کمزور ہونے کا پروپیگنڈہ کررہے ہیں حالانکہ ان کی غلط فہمی آج کی ریلی کو دیکھ کر دور ہوگئی ہوگی۔اگلے سال اترپردیش میں حکومت بنانے کا دعوی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو کانگریس، بی جے پی، سماج وادی پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے ہوا ہوائی دعوؤں سے محتاط رہنا چاہئے جن میں ذرا بھی دم نہیں ہے ۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...