جمعہ, نومبر 05, 2021
تریپوره فساد : شرپسند وں کے خلاف کسی کارروائی کا نہ ہونا انتہائی افسوسناک ، نفرت کی سیاست ملک کو تباہ کردے گی : مولانا ارشدمدنی
نئی دہلی:تریپورہ میں ہونے والے فساد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جمعیت علما ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے کہا کہ شرپسندوں کے خلاف اب تک کسی ٹھوس کارروائی کانہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے یہ ردعمل انہوں نے جمعیت علما ہند کے تری پورہ فسادزدہ علاقوں کا تین روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعدپیش تفصیلی رپورٹ پر ظاہر کرتے ہوئے کہی مولاناسید ارشد مدنی کی ہدایت پر ناظم عمومی جمعیت علما ہند مفتی سید معصوم ثاقب اور سکریٹری جمعیت علما اترپردیش مولانا اظہر مدنی پر مشتمل ایک نمائندہ وفدنے تریپورہ فساد زدہ علاقہ کا دورہ کرکے اپنی تفصیلی اور تفتیشی رپورٹ مولانا مدنی کو پیش کی ہے
مولانا مدنی نے کہاکہ تریپورہ کی سرحدیں بنگلہ دیش سے ملتی ہیں لیکن اس کے باوجود یہ ایک پرامن ریاست رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ البتہ ادھرجب سے ایک مخصوص نظریہ کو ماننے والی پارٹی اقتدارمیں آئی ہے فرقہ پرست عناصراور ان کی تنظیموں کو ایک طرح سے کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، فسادبرپاکرنے کی سازشیں توپہلے سے ہوتی رہی ہیں لیکن پچھلے دنوں بنگلہ دیش میں ہوئے واقعات کو بہانہ بناکر بعض فرقہ پرست تنظیموں نے وہاں حیوانیت اور بربریت کا جو مظاہرہ کیا وہ یہ بتاتاہے کہ فرقہ واریت کازہر کس طرح لوگوں کے دلوں میں اندرتک سرایت کرگیا ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کے مطابق12مسجدوں پر حملے ہوئے، جلوس کے دوران کی گئی آتشزنی سے مذہبی عبادت گاہوں اور مسلمانوں کی دوکانوں ودیگر املاک کو زبردست نقصان پہنچاہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تریپورہ میں جو کچھ ہواہے اس سے پوری دنیا میں ملک کی شبیہ مجروح ہوئی ہے۔ ایک ایسے جمہوری ملک میں کہ جہاں آئین کی بالادستی مسلم ہوجس میں ملک کے تمام شہریوں کو مساوی حقوق دیئے گئے ہوں ایک منتخب شدہ حکومت کے ہوتے ہوئے کسی ریاست میں اگر اس طرح کے افسوسناک واقعات رونماہوں اور مرکزوریاست دونوں حکومتیں کچھ نہ کریں تو اس سے آئین وقانون کے بالادستی کے ساتھ ساتھ انصاف کے نظام پر بھی سوالیہ نشان لگ جاتاہے۔
مولانا مدنی نے دعوی کیا کہ جلوس کے دوران شرپسندوں کی بھیڑمسلم اکثریتی علاقوں سے انتہائی دلآزارنعرہ لگاتی اور مسجدوں اور دوکانوں کو جلاتی ہوئی گزری اور پولس اور انتظامیہ کے ذمہ داران خاموش تماشائی بنے رہے یہ کتنے شرم اور افسوس کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ باورکرایا جارہاہے کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے ساتھ جوکچھ ہوا یہ اس کا ردعمل تھا سوال یہ ہے کہ اگر کسی غیر ملک میں کچھ ہوتاہے تو اس کا انتقام اپنے ملک کے شہریوں سے لیاجانا کہا کا انصاف ہے؟ سوال یہ بھی ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے شرپسندعناصرکے خلاف جس طرح کی کارروائی کی ویسی کارروائی ہماری حکومت نے شرپسند عناصرکے خلاف کیوں نہیں کی؟ ہم نے بنگلہ دیش میں ہوئے تشددکی سخت مذمت کی تھی، کسی بھی مہذب سماج میں ایسانہیں ہونا چاہئے۔
تریپورہ میں فرقہ پرست طاقتوں نے مسلم اقلیت کے خلاف جو کچھ کیا ہم اس کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تریپورہ کی سرکارسے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ریاست میں مسلمانوں کے جان ومال کے تحفظ کو نہ صرف یقینی بنائے بلکہ خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی بھی کرے، اگر ایسے لوگوں کو کھلاچھوڑدیا گیا یا انہیں سیاسی تحفظ فراہم کیا گیاتو ان کے حوصلہ مزید بڑھ سکتے ہیں اور وہ مستقبل میں بھی اس طرح کی مذموم کارروائیاں انجام دیکر امن وقانون کے لئے خطرہ بنتے رہیں گے۔
مولانا مدنی نے اس امرپر بھی سخت افسوس کا اظہارکیا کہ تریپورہ کئی دنوں تک شرپسند عناصر کے نشانہ پر رہا اور آئین کی پاسداری کا حلف لینے والے ہمارے رہنماتماش بین بنے رہے۔ ملک کے آئین اور سیکولرروایت کے لئے یہ کوئی اچھی علامت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک بڑی اہم پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ تری پورہ ہائی کورٹ نے ازخودان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاستی سرکاراپنا فرض ایمانداری سے پوراکرنے میں ناکام رہی ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ میڈیا نے ایک بارپھر اپنا دوہراچہرہ دکھادیا، بنگلہ دیش کے پرتشددواقعات کو تو اس نے خوب نمک مرچ لگاکر پیش کیا لیکن جب تریپورہ میں حیوانیت کا کھیل ہواتو اس کی کوئی خبر نہیں دکھائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علما ہند شرپسندوں کے ہاتھوں جلائی ومسمارکی گئی مسجدوں کی تعمیر نوکرائے گی اور متاثرین کی بازآبادکاری بھی کریگی لیکن تریپورہ کے مسلمانوں کے دلوں میں ان واقعات کے بعد جو ڈراور خوف بیٹھ گیا ہے وہ اتنے بھرسے دورنہ ہوگا بلکہ اس کی واحد صورت یہ ہے کہ پورے معاملہ کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہواور اس کی بنیادپر شرپسندعناصر کے خلاف قانونی کارروائی بھی ہوتاکہ انہیں ملک کے قانون کے مطابق قرارواقعی سزامل سکے۔انہوں نے کہاکہ جولوگ امتیازاور تعصب کا رویہ اختیارکرکے ایک خاص کمیونٹی کو قومی دھارے سے الگ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں درحقیقت وہ ملک کوتباہی کے راستہ پر ڈال رہے ہیں۔جمہوری نظام سے ہی ملک کی ترقی ممکن ہے، ملک کی بڑی آبادی کا خود کو غیر محفوظ تصورکرنا انتہائی خطرناک اورتشویشناک ہے۔،حکومتیں ڈراورخوف سے نہیں بلکہ عدل وانصاف سے چلتی ہیں

ماں نے لیا تھا قرض ، ریکوری ایجنٹ بیٹی کولے کر فرار ، جانیں سارا معاملہ
ماں نے لیا تھا قرض ، ریکوری ایجنٹ بیٹی کولے کر فرار ، جانیں سارا معاملہ
موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ لڑکا اور لڑکی جھارکھنڈ کے ہزاری باغ سے فرار ہونے کے بعد پٹنہ کے پھلواری شریف علاقے میں کرائے کے مکان میں رہ رہے تھے۔ پولیس نے دونوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی تو ان کی محبت کی کہانی کھل کر سامنے آئی۔ لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک فنانس کمپنی میں ریکوری ایجنٹ ہے۔ اس نے لڑکی کی ماں کو اپنی کمپنی سے قرض دیا تھا۔ قرض کی وصولی کے لیے وہ اکثر اس کے گھر جاتا تھا جہاں وہ لڑکی سے آمنے سامنے آیا کرتا تھا۔ کچھ دنوں کے بعد لڑکی اور اس کی دوستی ہو گئی۔ پھر دونوں ایک دوسرے کو پیار کرنے لگے۔
پھر ایک دن دونوں گھر سے بھاگ گئے۔ ہزاری باغ سے آنے کے بعد وہ یہاں پٹنہ میں رہنے لگے۔ یہاں پڑوسیوں کو ان دونوں پر شک ہوا۔ اس نے پولیس کو اطلاع دی تو پولیس نے دونوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ تفتیش کے دوران ساری کہانی سامنے آگئی۔ معلوم ہوا کہ گھر والے کافی دنوں سے دونوں کی تلاش کر رہے تھے۔ لڑکے اور لڑکی نے بتایا کہ ان کے گھر والے ان کی شادی کے خلاف ہیں۔ اس وجہ سے مجھے گھر سے بھاگنا پڑا۔ فی الحال پولیس نے دونوں کے اہل خانہ کو اطلاع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کے اہل خانہ آئیں گے تو سب کو بٹھا کر بات کی جائے گی۔ دوسری جانب لڑکے اور لڑکی کا کہنا ہے کہ دونوں بالغ ہیں، ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ ان کی شادی میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالیں

باجی گیند تو دے دو ۔۔ میچ کے دوران لڑکی نے گراؤنڈ میں آکر گیند ہی چھپا دی، پھر کیا ہوا دیکھیے

بیٹی بچاؤ_______مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

ٹیم انڈیا کی اب بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کے امیدیں ہیں زندہ ٹی ۔20 ورلڈ کپ میں پہلے دو میچزہارنے کے باوجود ٹیم انڈیا کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں زندہ ہیں
ٹیم انڈیا کی اب بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کے امیدیں ہیں زندہ ٹی ۔20 ورلڈ کپ میں پہلے دو میچزہارنے کے باوجود ٹیم انڈیا کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں زندہ ہیں
ان دونوں ٹیموں میں سے کسی ایک کو نیوزی لینڈ کے خلاف میچ جیتنا ہوگا۔ ہندوستان کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ لیگ راونڈ کے بعد نیوزی لینڈ اور افغانستان کے ساتھ اس کے کھاتے میں بھی چھ پوائنٹس ہوں اور بہتر نیٹ رن ریٹ وجہ سے وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائے۔ ہندوستان کو اپنا اگلا میچ 5 نومبر کوا سکاٹ لینڈ کے خلاف اور پھر 7 نومبر کو نمیبیا کے خلاف کھیلنا ہے۔ پاکستان گروپ۔2 سے پہلے ہی سیمی فائنل میں پہنچ چکا ہے۔
دوسری جانب اگر ہم اسکاٹ لینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ کی بات کریں تو کیوی ٹیم بھلے ہی یہ میچ 16 رن سے جیت گئی ہو لیکن ان کی کچھ کمزوریاں ضرور نظر آئیں۔ نیوزی لینڈ اس وقت پوائنٹس ٹیبل میں ٹیم انڈیا سے بہتر پوزیشن میں ہے تاہم اسے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لئے گروپ۔2 میں افغانستان اور بھارت سے سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

" چند دن کا ڈرامہ ، قیمت پھر بڑھ جائے گی 11 مرکزی اکسائز ڈیوٹی اور بہار کے ویاٹ میں کمی پر لالو کا ردعمل
" چند دن کا ڈرامہ ، قیمت پھر بڑھ جائے گی 11 مرکزی اکسائز ڈیوٹی اور بہار کے ویاٹ میں کمی پر لالو کا ردعمل
پٹنہ : مرکزی حکومت نے دیوالی سے ایک دن پہلے عام آدمی کو بڑی راحت دی ہے۔ حکومت نے پٹرول پر 5 روپئے اور ڈیزل پر 10 روپئے ایکسائز ڈیوٹی کم کردی ہے ۔ یہ قیمتیں آج سے نافذ ہوگئے ہیں ۔ اس کے بعد بہار کے چیف منسٹر نیتش کمار نے بھی ریاست میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں راحت دینے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ ریاستی حکومت نے ڈیزل میں 3.90 روپئے فی لیٹر اور پٹرول میں 3.20 روپئے فی لیٹر کی اضافی راحت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاستی سطح پر ویاٹ کی شرحوں کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ مرکزی حکومت کے فیصلے پر صدر آر جے ڈی لالو یادو نے وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے اسے ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چند روزبعد دوبارہ قیمتیں بڑھادیں گے ۔ نیوز ایجنسی اے این آئی پر جاری اپنے ویڈیو میں لالو یادو کہتے ہیں کہ مودی حکومت نے جو کیا وہ ڈرامہ ہے ۔ 50 (فی لیٹر) روپئے کم کئے جائیں ۔ موجودہ کٹوتی سے کوئی سکون نہیں ملتا ۔ وہ چند دنوں کے بعد اسے دوبارہ بڑھادیں گے ۔

جمعرات, نومبر 04, 2021
بہار : دیوالی کی تقریبات کے دوران زہریلی شراب پینے سے 8 لوگوں کی موت !
بہار : دیوالی کی تقریبات کے دوران زہریلی شراب پینے سے 8 لوگوں کی موت !

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...