پیر, مئی 09, 2022
شاہین باغ پر سی پی آئی ایم کی عرضی خارج ، سپریم کورٹ نے پوچھا متاثرین کی جگہ سیاسی پارٹی کیوں آئی ؟

یوپی بورڈ امتحان کی کاپیوں کی جانچ مکمل ، جانیں نتیجہ کب آئے گا
یوپی بورڈ امتحان کی کاپیوں کی جانچ مکمل ، جانیں نتیجہ کب آئے گا
یوپی بورڈ نے 24 مارچ 2022 سے دسویں اور بارہویں جماعت کے بورڈ امتحان شروع کیے تھے۔ امتحان 13 اپریل 2022 کو ختم ہوا۔ اس کے بعد سے طلباء اپنے نتائج کے اجراء کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس بار 10ویں اور 12ویں جماعت کے سالانہ بورڈ امتحانات میں تقریباً 50 لاکھ طلباء نے حصہ لیا۔ کورونا رہنما خطوط کے ساتھ اتنی بڑی تعداد میں طلباء کے امتحان کے انعقاد کے لیے ریاست بھر میں کل 8873 امتحانی مراکز قائم کیے گئے تھے۔ اسی وقت، امتحان کے بعد، نقل کی جانچ کا کام 23 اپریل 2022 کو یوپی بورڈ نے شروع کیا تھا۔ یوپی بورڈ نے کل 2.25 کروڑ جوابی پرچوں کی جانچ کی ہے۔
اب جبکہ یوپی بورڈ نے امتحانات کی کاپیوں کی جانچ کا عمل مکمل کر لیا ہے، قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ نتیجہ جلد ہی جاری کر دیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق، دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج اتر پردیش بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن مئی کے آخری ہفتے یا جون کے پہلے ہفتے میں جاری کر سکتا ہے۔ تاہم، یوپی بورڈ نے ابھی تک نتیجہ کے اجراء کے لیے کسی سرکاری تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ امتحان سے متعلق کسی بھی معلومات یا نئی اپ ڈیٹس کے لیے امیدواروں کو یوپی بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ پر نظر رکھنی چاہیے۔
یوپی بورڈ کی جانب سے امتحان کے نتائج جاری کرنے سے پہلے طلبہ کے لیے بھی خوشخبری سنائی گئی ہے۔ اس بار طلباء کو بونس نمبر بھی ملیں گے۔ بورڈ نے حال ہی میں مطلع کیا تھا کہ طلباء کو نصاب کے باہر سے آنے والے سوالات کے لیے بونس نمبر دیے جائیں گے۔ قطع نظر اس کے کہ طلباء نے اس سوال کا جواب دیا یا نہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ امتحان دینے والوں کو اچھی لکھاوٹ کے لیے 1 اضافی نمبر دینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے

بی پی ایس سی کا سوالیہ پرچہ لیک ، امتحان منسوخ
بی پی ایس سی کا سوالیہ پرچہ لیک ، امتحان منسوخ
بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) نے امتحان پرچہ لیک ہونے کی تصدیق کے بعد 67ویں مشترکہ (ابتدائی) مقابلہ جاتی امتحان کو منسوخ کردیا۔بی پی ایس سی کے 67ویں مشترکہ ابتدائی مقابلہ جاتی امتحان کا اتوار کو ریاست کے مختلف مراکز پر انعقاد کیا گیا۔ اس دوران کئی اضلاع کے امتحانی مراکز سے سوالیہ پرچہ لیک ہونے کی خبریں آئیں۔ امتحان شروع ہونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلےبی پی ایس سی کا لیک ہونے والا سوالیہ پرچہ سوشل میڈیا (ٹیلی گرام اور بہت سے واٹس ایپ گروپس) پر وائرل ہونا شروع ہو گیا۔
امتحان ختم ہونے کے بعد وائرل ہونے والے سوالیہ پرچوں سے امتحان میں آئے سوالات کا ملان کیا گیا تو وائرل ہونے والے سوالیہ پرچہ میچ کر گئے۔ اس کے بعد کئی جگہوں پر امیدواروں نے پیپر لیک ہونے پر ہنگامہ آرائی اور مظاہرے شروع کر دیے۔
دریں اثنا بی پی ایس سی وائرل سوالیہ پرچہ کے سلسلے میں حرکت میں آگیا اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک تین سطحی ٹیم تشکیل دی۔ ٹیم نے صرف تین گھنٹے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ موصول ہوتے ہی بی پی ایس سی نے یہاں جاری ایک ریلیز میں سوالیہ پرچہ کے لیک ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ 67ویں کمبائنڈ (ابتدائی) مقابلہ جاتی امتحان سے متعلق سوالیہ پرچہ وائرل ہونے کے معاملے کی چھان بین کے لیے افسران کی سہ سطحی ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے آج تحقیقاتی رپورٹ چیئرمین کو سونپ دی۔
کمیشن نے کہا کہ رپورٹ کی بنیاد پر 8 مئی کو منعقد ہونے والے 67ویں کمبائنڈ (ابتدائی) مقابلہ جاتی امتحان کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی وائرل سوالات معاملے کی جانچ سائبر سیل سے کرائے جانے کے لیے ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے درخواست کی گئی ہے۔

اتوار, مئی 08, 2022
ملک مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلانے کے میں خلاف جمعیۃ علمائے ہند کی عرضی پر سپریم کورٹ میں کل اہم سماعت
نئی دہلی: دہلی کے جہانگیر پوری سمیت ملک کی معتدد ریاستوں میں بغیر کسی عدالتی احکام کے مسلمانوں کی املاک پر غیر قانونی بلڈوزرچلانے کے خلاف جمعیۃ علمائے ہند (مولانا ارشد مدنی) کی دائر کردہ عرضی پر کل یعنی کے 9 مئی کو سماعت ہوگی۔یہ اطلاع آج یہاں جاری کردہ ریلیز میں دی گئی ہے۔
ریلیز کے مطابق اس سے قبل کی سماعت پرسپریم کورٹ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے مرکزی حکومت سمیت ایسے تمام صوبوں سے جواب طلب کیا تھا جہاں حالیہ دنوں میں بغیر کسی عدالتی احکام کے مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلایا گیا تھا، عدالت نے دہلی کی جہانگیر پوری میں کی گئی انہدامی کارروائی پر اسٹے برقرار رکھتے ہوئے عدالت کے اسٹے کے باوجود دیڑھ گھنٹے تک چلنے والی انہدامی کارروائی پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ مئیر اور میونسپل کمیشنر سے جواب طلب کریں گے۔
واضحً رہے کہ جمعیۃ علمائے ہند نے مولانا سید ارشدمدنی کی ہدایت پر جہانگیر پوری، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، اوراتراکھنڈ ریاستوں میں مسلمانوں کی املاک پر چلنے والے بلڈوز ر کے خلاف سپریم کورٹ میں داخل پٹیشن دائر کی تھی۔جس کی سماعت گزشتہ ماہ کے اخیر میں ہوئی تھی۔
کل اس مقد مہ کی سماعت سپریم کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ناگیشور راؤ اور جسٹس گوَئی کے روبرو عمل میں آئے گی، جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل بحث کریں گے۔
جمعیۃ علما ء ہند کی جانب سے 60/ صفحات پر مشتمل حلف نامہ داخل کیا گیا ہے جس میں کھرگون کے مسلمانوں کی املاک کی تفصیلات ہیں جسے غیر قانونی طریقے سے منہدم کیا گیا تھا، حلف نامہ میں ان تمام لوگوں کی تفصیلات ہیں جن کی املاک پر بغیر نوٹس کے بلڈوزرچلایا گیا اسی طرح ان لوگوں کی بھی تفصیلات ہیں جنہیں کئی ماہ قبل نوٹس دیا گیا اور اور انہیں اپنی با ت رکھنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
جمعیۃ علماء ہند کی پٹیشن میں دہلی کے جہانگیر پوری میں مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلانے کا بھی ذکر ہے اور عدالت کے اسٹے کے باوجود مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلانے کے خلاف انتظامیہ پر کارروائی کرنے کی گذارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ دہلی سمیت مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلانے کے خلاف جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے جس میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی مدعی ہیں، ایڈوکیٹ صارم نوید،ایڈوکیٹ نظام الدین پاشااورایڈوکیٹ شاہدندیم نے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل کے مشورہ سے پٹیشن تیار کی ہے جسے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ کبیر ڈکشت نے داخل کیا ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے علاوہ بھی دیگر فریقوں نے مداخلت کی عرضداشت داخل کی ہے جس پر عدالت یکجا سماعت کریگی۔

رشتوں کی پہچان____مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

ہفتہ, مئی 07, 2022
اذان کی آواز____مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

سنسکرت شعریات کے ماہر ، معروف شاعر عنبر بہرائچی
سنسکرت شعریات کے ماہر ، معروف شاعر عنبر بہرائچی
ساہتیہ اکادمی انعام یافتہ ادیب، سنسکرت شعریات کے ماہر، معروف شاعر عنبرؔ بہرائچی صاحب" کا یومِ وفات.....نام محمد_ادریس اور تخلص عنبرؔ تھا۔
05؍جولائی 1949ء کو ضلع بہرائچ کے ترقیاتی حلقہ مہسی کے سکندر پور علاقہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کےوالد کا نام جمیل احمد جمیلؔ بہرائچی تھا۔ عنبرؔ بہرائچی نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جعرافیہ میں ایم۔اے کیا اور صحافت کا ڈپلوما بھی حاصل کیا۔ بعد میں پو پی کے سول سروس کے مقابلہ جاتی امتحان میں بیٹھے اور کامیاب ہوئے مختلف عہدوں پر فائز رہے۔
عنبرؔ بہرائچی اپنی تصنیف ″روپ انوپ″ میں اپنے حالت لکھتے ہیں کہ"جب میں پانچ برس کا تھا، یہ میری زندگی سے متعلق جیٹھ مہنیے کی تپتی ہوئی دپریاں تھیں۔ میری خوش بختی اور ﷲ رب العزت کا احسان کہ میرے والد مرحوم جمیل احمد جمیلؔ صاحب اور میرے تیسرے چچا محمد افتخار صاحب نے گاؤں میں ہر جمعرات کو برپا ہونے والی میلاد کی محفلوں میں نعت خوانی کی تہذہب سکھائی۔ چونکہ خوش آواز تھا اس لیے قرب و جوار کی ان محفلوں میں نعت خوانی کرتا رہتا تھا۔ اکبرؔ وارثی میرٹھی مرحوم اور فاضلِ بریلوی مولانا احمد رضا خاں صاحب کی نعتیں اور سلام نے سرشار کر رکھا تھا۔ اس پاکیزہ مشغلے نے مجھے ثابت قدم رکھا اور عملی زندگی کے تاریک پہلوؤں کا سایہ نہیں پڑنے دیا ورنہ میرے جیسا بہت کمزور شخص خود کسی لائق نہیں تھا۔ مسیں بھیگنے لگیں تو اپنے گہوارے کی زبان اودھی میں نعتیہ گیت لکھنے لگا اور اپنے گاؤں کے اطراف برپا ہونے والی نعتیہ محفلوں میں پڑھتا رہا۔ لوگ خوش ہوکر دعائیں دیتے رہے۔"
عنبر بہرائچی اپنی تصنیف ″روپ انوپ″ میں لکھتے ہیں کہ ایم۔اے کرنے کے بعد تقریباً چھ ہفتے لکھنؤ میں گزارے ۔اسی دوران استاد بابا جمالؔ بہرائچی مرحوم نے میرا تخلص عنبرؔ تجویز فرمایا۔ ﷲ انھیں غریق رحمت کرے۔ یہاں کی نعتیہ محفلوں میں کشفیؔ لکھنوی، بشیرؔ فاروقی، ملک زادہ منظور احمدؔ، والی آسیؔ ،تسنیمؔ ؔفاروقی، حیاتؔ وارثی، ہمسرؔ قادری، فہمیؔ انصاری، رئیسؔ انصاری، صائمؔ سیدین پوری، ثرور نواز اور اپنے ہم وطن اثرؔ بہرائچی کا ساتھ رہا۔ اسی برس یعنی 1973ء میں الہ آباد پہنچا۔دائرہ شاہ محمدی، کہولن ٹولہ اور دائرہ شاہ اجمل کی محفلوں نے اس مشغلے کو مہمیز کیا۔1972ء میں ہی عربی یونیورسٹی مبارک پور کے افتتاحی جلسے میں ہزاروں علماء کی موجودگی میں حافظ ملت حضرت مولانا عبد العزیزؒ صاحب کی دعائیں حاصل ہوئی اسی جلسے میں حضرت مولانا ارشد القادری اور دوسرے اہم علماءِ کرام نے بھی میری حوصلہ افزائی کی۔ مولانا قمرالزماں صاحب، مولانا بدر القادری صاحب اور مولانا شمیم گوہر صاحب سے بھی نیاز حاصل ہوا۔اس زمانے میں نعتیہ مشاعروں اور دینی محفلوں میں پدم شری بیکلؔ اتساہی اور اجمل سلطانپوری کی طوطی بولتی تھی۔
عنبرؔ بہرائچی 07؍مئی2021ء کو لکھنؤ میں اپنے مالکِ حقیقی سے جا ملے۔
پیشکش : شمیم ریاض
معروف شاعر عنبرؔ بہرائچی صاحب کے یومِ وفات پر منتخب اشعار بطور خراجِ عقیدت.....یہ سچ ہے رنگ بدلتا تھا وہ ہر اک لمحہ
مگر وہی تو بہت کامیاب چہرا تھا
----------
میرا کرب مری تنہائی کی زینت
میں چہروں کے جنگل کا سناٹا ہوں
----------
جانے کیا سوچ کے پھر ان کو رہائی دے دی
ہم نے اب کے بھی پرندوں کو تہہ دام کیا
----------
باہر سارے میداں جیت چکا تھا وہ
گھر لوٹا تو پل بھر میں ہی ٹوٹا تھا
----------
ہر اک ندی سے کڑی پیاس لے کے وہ گزرا
یہ اور بات کہ وہ خود بھی ایک دریا تھا
----------
اک شفاف طبیعت والا صحرائی
شہر میں رہ کر کس درجہ چالاک ہوا
----------
چہروں پہ زر پوش اندھیرے پھیلے ہیں
اب جینے کے ڈھنگ بڑے ہی مہنگے ہیں
----------
جان دینے کا ہنر ہر شخص کو آتا نہیں
سوہنی کے ہاتھ میں کچا گھڑا تھا دیکھتے
----------
آم کے پیڑوں کے سارے پھل سنہرے ہو گئے
اس برس بھی راستہ کیوں رو رہا تھا دیکھتے
----------
ہر پھول پہ اس شخص کو پتھر تھے چلانے
اشکوں سے ہر اک برگ کو بھرنا تھا ہمیں بھی
----------
ہم پی بھی گئے اور سلامت بھی ہیں عنبرؔ
پانی کی ہر اک بوند میں ہیرے کی کنی تھی
----------
جانے کیا برسا تھا رات چراغوں سے
بھور سمے سورج بھی پانی پانی ہے
----------
ایک سناٹا بچھا ہے اس جہاں میں ہر طرف
آسماں در آسماں در آسماں کیوں رت جگے ہیں
----------
ایک ساحر کبھی گزرا تھا ادھر سے عنبرؔ
جائے حیرت کہ سبھی اس کے اثر میں ہیں ابھی
----------
گئے تھے ہم بھی بحر کی تہوں میں جھومتے ہوئے
ہر ایک سیپ کے لبوں میں صرف ریگزار تھا
----------
سوپ کے دانے کبوتر چک رہا تھا اور وہ
صحن کو مہکا رہی تھی سنتیں پڑھتے ہوئے
----------
روز ہم جلتی ہوئی ریت پہ چلتے ہی نہ تھے
ہم نے سائے میں کجھوروں کے بھی آرام کیا
----------
اس نے ہرذرے کو طلسم آباد کیا
ہاتھ ہمارے لگی فقط حیرانی ہے
عنبرؔ بہرائچی
✍️ انتخاب : شمیم ریاض
نام محمد_ادریس اور تخلص عنبرؔ تھا۔
مگر وہی تو بہت کامیاب چہرا تھا
----------
میرا کرب مری تنہائی کی زینت
میں چہروں کے جنگل کا سناٹا ہوں
----------
----------
باہر سارے میداں جیت چکا تھا وہ
گھر لوٹا تو پل بھر میں ہی ٹوٹا تھا
----------
----------
اک شفاف طبیعت والا صحرائی
شہر میں رہ کر کس درجہ چالاک ہوا
----------
چہروں پہ زر پوش اندھیرے پھیلے ہیں
اب جینے کے ڈھنگ بڑے ہی مہنگے ہیں
----------
جان دینے کا ہنر ہر شخص کو آتا نہیں
سوہنی کے ہاتھ میں کچا گھڑا تھا دیکھتے
----------
آم کے پیڑوں کے سارے پھل سنہرے ہو گئے
اس برس بھی راستہ کیوں رو رہا تھا دیکھتے
----------
ہر پھول پہ اس شخص کو پتھر تھے چلانے
----------
ہم پی بھی گئے اور سلامت بھی ہیں عنبرؔ
----------
جانے کیا برسا تھا رات چراغوں سے
بھور سمے سورج بھی پانی پانی ہے
----------
ایک سناٹا بچھا ہے اس جہاں میں ہر طرف
آسماں در آسماں در آسماں کیوں رت جگے ہیں
----------
ایک ساحر کبھی گزرا تھا ادھر سے عنبرؔ
----------
ہر ایک سیپ کے لبوں میں صرف ریگزار تھا
----------
سوپ کے دانے کبوتر چک رہا تھا اور وہ
صحن کو مہکا رہی تھی سنتیں پڑھتے ہوئے
----------
ہم نے سائے میں کجھوروں کے بھی آرام کیا
----------
اس نے ہرذرے کو طلسم آباد کیا
ہاتھ ہمارے لگی فقط حیرانی ہے

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...