نئی دہلی، 3 اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)دہلی ہائی کورٹ نے ملک میں آئندہ #انتخابات میں #الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کا استعمال بند کرنے اور بیلٹ پیپرز کا استعمال کرنے کی الیکشن کمیشن کو ہدایت دینے کی اپیل کرنے والی درخواست کومنگل کوخارج کردیا،ساتھ ہی درخواست گزارپر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی لگایا۔
#چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی بنچ نے کہا کہ ایڈووکیٹ سی آر جیا سکن کی درخواست مفاد عامہ عرضی(پی آئی ایل) ہے جو کہ #افواہوں اور بے بنیاد الزامات اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔عدالت نے کہاکہ درخواست گزار (سکن) نے ای وی ایم کے کام کرنے کے طریقے پر پر کوئی خاص دلیل نہیں دی ہے، ہمیں درخواست پرسماعت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
کہا گیا کہ یہ درخواست چار #دستاویزات پر مبنی تھی، جن میں سے ایک خبر تھی اور دوسری سپریم کورٹ کے سامنے پٹیشن سے متعلق رپورٹ، اور سکن کوخود ای وی ایم کے بارے میں بالکل معلومات نہیں تھی۔عدالت نے کہاکہ درخواست گزار نے خبر پڑھی ہے اور ای وی ایم اور اس کے کام کاج کو جانے کے بغیر درخواست دائر کردی ہے، جسے #الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ کی منظوری حاصل ہے۔
عدالت نے کہا کہ سکن تحقیق کر سکتے ہیں اور مناسب دلائل کے ساتھ ایک نئی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔عدالت نے حکم دیاکہ پٹیشن کو 10 ہزار روپے جرمانہ کے ساتھ خارج کیا جاتا ہے جو چار ہفتوں کے اندر دہلی اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے پاس جمع کرایا جائے ۔الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ سدھانت کمار نے کہا کہ ملک کی کئی #عدالتیں پہلے ہی اس پر غور کر چکی ہیں اور اس معاملے پر اپنا فیصلہ دے چکی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں