Powered By Blogger

منگل, اگست 31, 2021

مشرقی یوپی میسیلاب کی تباہی : سیلاب نے 171 دیہات میں مچائی تباہی ، راپتی ندی خطرے کے نشان سے 1.36 میٹر اوپر

مشرقی یوپی میسیلاب کی تباہی : سیلاب نے 171 دیہات میں مچائی تباہی ، راپتی ندی خطرے کے نشان سے 1.36 میٹر اوپرگورکھ پور،30اگست ( بی این ایس )
راپتی دریا گورکھپور میں خطرے کے نشان سے 1.36 میٹر اوپر بہہ رہا ہے۔ جس سے پشتوں پر زبردست دباؤ پڑ رہا ہے۔ گرین سٹی فیز II کے قریب مادھو پورپشتہ سے پانی نکل رہا ہے، اس سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس ہے۔ بڑگو پشتہ پر بھی دباؤ ہے۔ دریا کے کنارے پانی کے دباؤ سے مٹی کٹ کر ندی کے پانی میں سمار ہی ہے۔ راج گھاٹ کے دونوںطرف کے حصے رام گھاٹ اور گرو گورکھ ناتھ گھاٹ پانی کی سطح میں اضافہ کی وجہ سے زیر آب ہوگئے ہیں۔دریائے راپتی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ سنٹرل واٹر کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 1998 میں دریا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تقریبا 2.56میٹر اوپر چلی گئی تھی،اس سیلاب نے تباہی مچا ئی تھی۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق دریا خطرے کے نشان سے 1.36 میٹر اوپر بہہ رہا ہے، پانی کی سطح میں مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پیر کو پانی کی سطح بھی بڑھ سکتی ہے۔ اگر پانی کی سطح نہ رکی تو جلد ہی دریا خطرے کے نشان سے دو میٹر بلند ہو جائے گا۔ ا س پشتہ کے کٹنے کا خطرہ ہو گا۔2017 میں گورا ڈیم پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے ٹوٹ گیا تھا، پھر بڑی تباہی مچی تھی، اگر پانی کی سطح بڑھنے کا رجحان اسی طرح جاری رہا تو صورتحال دھماکہ خیز بن سکتی ہے۔ان دنوں ضلع کی تمام ندیوں میںطغیانی ہے۔ اس کی وجہ سے سیلاب کا پانی 171 دیہات میں تباہی مچا رہا ہے۔ متاثرین نے پشتہ پر پناہ لی ہے۔ ساتوں تحصیلوں میں ایک لاکھ 78 ہزار سے زائد آبادی سیلاب سے متأثر ہے۔جانوروں کو بھی مسائل کا سامنا ہے۔ اب تک 50 مویشی مراکز قائم کیے جاچکے ہیں ، جہاں چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے 6700 ہیکٹر کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ امدادی کاموں کے لیے 248 کشتیاں تعینات کی گئی ہیں۔ اب تک سیلاب سے متاثرہ افراد کو 10138 راشن کٹس دستیاب کرائی گئی ہیں۔ سیلاب کی سب سے زیادہ تباہی گولہ تحصیل میںہے۔ سیلاب کا پانی علاقہ کے 48 دیہات میں داخل ہو گیا ہے۔ محکمہ آبپاشی کے افسران باندھوں کا مسلسل معائنہ کر رہے ہیں۔اگرچہ گورکھپور اور اس سے ملحقہ اضلاع میں بارشیں کم ہوئی ہیں،لیکن نیپال کی پہاڑیوں پر بارش جاری ہے۔ جس سے گورکھپور سے بہنے والی ندیوں براہ راست متاثر ہوتی ہیں ۔سیلاب سے متاثرہ دیہات کے لوگوں کے علاج کے لیے محکمہ صحت کی چھ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ڈاکٹر لوگوں کا علاج کر رہے ہیں۔ کلورین کی گولیاں بھی تقسیم کی جا رہی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...