Powered By Blogger

اتوار, اگست 01, 2021

آسان_ومسنون_نکاح_کی_عملی_تحریک!تاثرات:محمداطہرالقاسمی۔۔ جنرل سکریٹریجمعیت علماء ارریہ بہار۔یکم اگست 2021

( اردو اخبار دنیا)#آسان_ومسنون_نکاح_کی_عملی_تحریک!
تاثرات:محمداطہرالقاسمی۔۔                                   جنرل سکریٹری
جمعیت علماء ارریہ بہار۔
یکم اگست 2021
______________________
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو اپنی سنت قرارد دیتے ہوئے اس کے عمل کو آسان اور سادہ بنانے کا حکم دیا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"ان اعظم النکاح برکۃ ایسرہ مئونۃ" کہ سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں کم سے کم اخراجات ہوں۔(مشکوۃ شریف2/268)
صحابہ کرام نے دیگر سنتوں کی طرح نکاح کی سادگی کی اس سنت پر بھی اس طرح عمل کیا کہ دنیا حیران رہ گئی۔لیکن امت مسلمہ جیسے جیسے دین سے دور ہوتی گئی ان پر مادہ پرستی غالب ہوگئی۔حتی کہ سنت نبوی کی اہمیت ان کے دل سے اس طرح نکل گئی کہ نکاح کی یہ سنت،سنت کے بجائے نام و نمود،شان وشوکت،جھوٹی عزت و شہرت اور عارضی لطف حاصل کرنے بلکہ یہ مقدس سنت اب باضابطہ تجارت اور کاروبار کی ایک منڈی بن گئی ہے۔نتیجہ یہ ہوا کہ سماج کی بیٹیاں اب رحمت کے بجائے زحمت بنتی چلی جارہی ہیں اور نکاح کا عمل انتہائی مشکل ترین ہوجانے کی وجہ سے ملت کی بے شمار جوان بیٹیاں اپنے والدین اور سرپرستوں کے لئے مصیبت بنتی چلی جارہی ہیں جو ملت اسلامیہ اور مسلم معاشرے کے لئے حددرجہ افسوسناک و شرم ناک ہے۔اس دردناک صورت حال سے ملک بھر کے اکابرین علماء کرام اور سماج کے منصف مزاج دانش وران وسماجی کارکنان بےحد فکر مند ہیں۔
چنانچہ2021 کے ابتدائی دنوں میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مفکر اسلام امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب نوراللہ مرقدہ جنرل سیکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی قیادت میں باضابطہ پورے ملک میں آسان و مسنون نکاح مہم کی شروعات کی جسے جمعیت علماء ارریہ بہار کے کارکنان نے اپنے ضلع میں زمینی سطح پر چلانے کا فیصلہ لیا اور الحمدللہ ہر بلاک کی مقامی جمعیتوں نے اپنے اپنے علاقوں میں کوششیں شروع کردیں۔الحمدللہ اس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
کل اور پرسوں(30 و31/جولائی2021) کو اس تحریک کی عملی تصویر پیش کرکے اور تحریک کا آغاز اپنے گھرانے سے کرکے ہمارے دو ہونہار بھتیجے عزیزم مفتی محمد طارق قاسمی و عزیزم حافظ محمد راغب نعمانی ابنان مولانا خورشید انور صاحب نعمانی ناظم اعلیٰ مدرسہ اسلامیہ جامع العلوم ترکیلی عیدگاہ ضلع ارریہ نے لائق تقلید اور قابل مبارکباد نمونہ پیش کیا ہے۔
چنانچہ لین دین اور موجودہ ہرطرح کے مطالبات تو دور؛ شادی کے دیگر تمام تر موجود رسومات و بدعات سے پاک نکاح کی سادہ تقریب عمل میں لائی گئ اور گفت و شنید کے بعد طرفین کی طرف سے چند ذمےداران نے مسجد میں بیٹھ کر نکاح کی تاریخ طے کرلی،مہر فاطمی مقرر کرلیا اور وقت متعینہ پر صرف خاندان کے چند معزز افراد پر مشتمل ایک مختصر سی جماعت کے ساتھ لڑکی والے کے گھر پہونچ کر مسجد میں نکاح کی تقریب منعقد کرکے سماج و معاشرے کو ایک خوبصورت پیغام پیش کیا۔
دونوں نکاح بحمداللہ احقر نے پڑھایا۔ایجاب و قبول سے پہلے خطبہ نکاح پڑھ کر چند منٹ میں خطبہ نکاح کا ترجمہ اور خطبہ میں آمدہ تینوں آیات تقوی کے پیغام سے حاضرین کو روشناس کرایا اور یہ بھی وضاحت کی کہ یہ نکاح آسان و مسنون نکاح تحریک کا ایک حصہ ہے جسے آپ حضرات کو بھی اپنے سماج و معاشرے میں جاری کرنا ہے۔تمام حاضرین سے یہ خواہش کی گئی کہ آپ سب بھی اسی آسان طرز پر نکاح کی تقریب منعقد کرکے معاشرے میں رائج مطالبہ جہیز،نقد رقم،سامان آسائش،لمبی چوڑی بارات،حیثیت سے زیادہ مہریں،ڈھول ڈھماکے،گانے باجے اور پٹاخےکے ساتھ تمام تر رائج بدعات و خرافات و رسومات سے سماج کو نجات دلائیں۔جس پر موجود افراد نے لبیک کہتے ہوئے عمل کی یقین دہانی کرائی۔
الحمدللہ ان سادہ مگر پروقار تقریب نکاح کو لوگوں نے بےحد پسند کیا حتیٰ کہ بتانے والوں نے بتایا کہ خطبہ نکاح اور ایجاب و قبول کے وقت مجلس میں موجود افراد میں سے بیشتر لوگوں کی آنکھوں سے آنسوؤں کی جھڑیاں لگ گئی تھیں اور نیز مجلس میں موجود مقامی نکاح خواں نے کہا کہ ہمیں اپنی پوری زندگی میں آج تک ایسا آسان اور خوبصورت نکاح پڑھانے اور اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا موقع نہیں ملا۔آج یہ منظر دیکھ کر کلیجہ ٹھنڈا ہوگیا ہے اور یہ امید بندھ گئی ہے کہ معاشرہ اور طرفین بطورِ خاص لڑکے والے چاہ لیں تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔
الحمدللہ تاریخ طے ہونے کے بعد ہمارے گھر کی خواتین نے بھی ہماری ہدایات پر سختی کے ساتھ عمل کیا اور ہمارے معاشرے میں رائج نکاح کے تمام تر بدعات وخرافات سے عمل نکاح کو محفوظ رکھا۔
مفتی محمد طارق قاسمی کا نکاح مدن پور ارریہ کے جناب اخلاق احمد صاحب کی دختر جبکہ حافظ محمد راغب نعمانی کا نکاح رام پور کدرکٹی کے جناب سہیل احمد صاحب کی دختر سے ہوا۔
ان دونوں نوعروس جوڑوں کو مبارکباد پیش کرنے والوں میں چچا جمشید عالم،بھائی مولوی محمد توصیف نعمانی،مولانا محمد طالب قاسمی،حافظ راشد نعمانی،حافظ ابوذر غفاری،حافظ اسجد نعمانی،بہنوئی انوار الحق و صابر عالم،ماموں ڈاکٹر مشتاق احمد،بابو السما،سرپنچ محمد عامر،نانا مولانا رئیس الدین،کرانی کفیل احمد،مفتی اسعد اللہ صابری ندوی،صبیح احمد و شاہنواز عالم وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...