انہوں نے کہا کہ اگر 2022 میں ہماری حکومت بنتی ہے تو کسانوں اور مسلمانوں کو پورا احترام ملے گا۔ کسی کے ساتھ مذہب و ذات کے نام پر کوئی تفریق نہیں کی جائے گی۔ کسان حکومت کے ذریعہ پاس کئے گئے کالے قانون کی مخالفت کر رہا ہے لیکن حکومت کسانوں کے مسائل کو نہیں سن رہی ہے۔ جسے لے کر کسان مہینوں سے احتجا ج پر بیٹھے ہیں۔ حکومت کو کسانوں کی بات سننا چاہئے کیونکہ کسان ملک کو اناج دینے والے ہیں۔
شیوپال یادو نے بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ جب سے یہ پارٹی اقتدار میں آئی ہے تب سے عوام پریشان ہیں۔ لگاتار مہنگائی بڑھ رہی ہے اور پٹرول ڈیزل اور بجلی کی قیمتیں آسمانی چھورہی ہیں حکومت اس جانب دھیان نہیں دے رہی ہے۔ پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ان پانچ سالوں میں کس کو فائدہ ہوا۔ صرف دو ہی سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوا ہے اب بہت سے لوگوں کو بکھاری بنایا گیا ہے جبکہ روزگار دینا چاہئے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گذشتہ 5 سالوں میں بی جے پی نے ریاست کو سب سے نیچے 25 ویں پائیدان پر لا کھڑا کر دیا ہے اور بہار کا اس کے بعد نمبر آتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں