Powered By Blogger

بدھ, اگست 25, 2021

شادی کے ارمان25/08/2021

شادی کے ارمان

wedding-wishes

ڈاکٹر شاہین فاطمہ زیبا

بیٹے کے سر سہرا دیکھنا ہر ماں باپ کاارمان ہوتا ہے۔ اِدھر بیٹا شادی کے قابل ہوااُدھر اماں اور بہنوں کو اس کی شادی کی فکر شروع ہوجاتی ہے۔ہر طرف خیالات کے گھوڑے دوڑائے جاتے ہیں ۔بیٹا چاہے کیسا ہی مگر بہو پری پیکر، پری جمال،صاحبِ مال اور خانہ داری میں بے مثال ہونی چاہئے۔غرض ہر اعتبار سے بہتر سے بہتر رشتے کی تلاش شروع ہوجاتی ہے۔کئی لڑکیوں کو ریجیکٹ کرنے کے بعد من چاہا رشتہ مل جاتا ہے۔

لڑکی کی تلاش کرنے سے لے کر لڑکی ملنے تک بھلے ہی پیروں میں چھالے پڑگئے ہوں یا چپل گھِس گئی ہو۔مگر اماں اور بہنیں اُف نہیں کرینگی بلکہ ایٹری چوٹی کا زور لگا کر اپنے مقصد میں بلآخر کامیاب ہوکر ہی دم لینگی۔رشتے طے ہوتے وقت ہی یہ بات طے ہوجاتی ہے کہ شادی میں میرے بیٹے کے ارمان پورے کرنا ہے اور ساتھ یہ بھی کہہ دیا جاتا ہے کہ ہمیں کچھ نہیں چاہئے مگر دنیا والے کیا کہنگے اور والدین جو بھی دیتے ہیں وہ اپنی #بیٹی کو ہی دیتے ہیں۔

رہا بیٹے کا سوال تو بیٹے سے اس بارے میں کسی بھی طرح کی کوئی بات چیت یا مشورہ نہیں کیاجاتا ۔البتہ لڑکی کی خوبصورتی کا ذکر کرکے اُسے اُسی خوشی میں خوش رہنے کے لئے چھوڑدیا جاتا ہے اگر وہ کچھ کہنا بھی چاہتا ہے تواُسے یہ کہہ کر خاموش کردیا جاتا ہے کہ #شادی #رسم ورواج اور ارمانوں کے بغیر ہوہی نہیں سکتی اور ہم یہ سب تمہارے لیے ہی تو کررہے ہیں۔

والدین کے ارمان بیٹے کی حیثیت کے مطابق یااُس سے بڑھ کرہوتے ہیں اگر بیٹا ڈاکٹر یا انجینئر ہوں تو اُس کے مطابق مانگ ہوتی ہے جیسے گھوڑے جوڑے کی رقم،کار،سونے کی انگوٹھی لاکٹ،گھڑی وہ بھی بہترین کمپنی کی،عقد کے کھانے کا بہترین انتظام،فرنیچر وغیرہ اس سے کم یعنی #ٹیچر،کلرک وغیرہ توجوڑے کی رقم ،سونے کی انگوٹھی کم ازکم پانچ گرام کی،گھڑی وغیرہ یہ ہوگئے لین دین کی باتیں۔

اس کے علاوہ شادی میں جوفضول رُسومات ہوتی ہے اُس کے لئے الگ سے فرمائش ہوتی ہے۔ہلدی، #مہندی رت جگہ توجیسے ارمان نکالنے کے محکمے ہیں ان کے بغیر توجیسے شادی مکمل ہوہی نہیں سکتی ان فضولیات میں لڑکی والوں کو بے پناہ تکلیفوں اور اذیتوں کاسامنا کرنا پڑتا ہے رسم کی ایک ایک چیز کودیکھاا ور پرکھا جاتا ہے۔ چیزیں اچھی ہوئی تو ٹھیک ورنہ اُس پر فقرے کسے جاتے ہیں۔بہانے بہانے سے اُنھیں جتایاجاتا ہے شرمندہ کیاجاتا ہے ایسے چہرے مہرے بنائے جاتے ہیں کہ سامنے والے کا دیکھ کر آدھا دم نکل جاتا ہے۔ اورآدھے شادی کے اخراجات سے۔

ہلدی ،مہندی اور رت جگہ
ارمانوں کی ہے یہ آمجگاہ
اس کے بغیر شادی ادھوری
جتانا ہے شان وشوکت اور دکھاوا (زیباؔ)

آپ یہ سمجھتے ہونگے کہ صرف گاوں کے یا ان پڑھ لوگ ہی ان رسومات کو پورا کرتے ہونگے یا اس طرح کے رسومات کی مانگ کرتے ہونگے ایسا بالکل نہیں ہے۔بلکہ آپ اپنے اطراف واکناف میں نظر ڈالیں تومعاملات اس سے بھی زیادہ سنگین نظرآئینگے پڑھے لکھے،نامور ،اونچے گھرانے والے،دین دار نمازی گھرانے والے افراد ایسی ایسی اوچھی حرکتیں کرتے ہیں جیسے بیٹے کے نہیں اپنے ارمان پورے کررہے ہو۔

محترم والدین شادی کے پانچ دن کے بے ہنگم #رُسومات،فضول خرچی ہونے کے بعد کیا آپ نے سوچا اس میں آپ کوکیا ملا؟ آپ نے لڑکی کا گھر باردیکھ کر شادی کی تھی وہ تمام تر جہیز،سونا چاندی،کپڑے،فرنیچر وغیرہ سب لڑکی کوملے ،لڑکے کے لئے آپ نے جو گھوڑے جوڑے کی رقم، سونا چاندی ،گھڑی وغیرہ کی مانگ کی تھی وہ تمام تر لڑکے کو ملا،اچھی خاطر داری وہ مہمانوں کے حصے میں چلی گئی۔بتا یئے آپ کے حصے میں کیا آیا؟

اچھا ہوا تو ٹھیک ورنہ سارے لوگ جوآپ کے سامنے تعریف کرتے نہیں تھکتے تھے وہ آپ کو ہی موردِ الزام ٹھہرانگے اور سب سے اہم بات اللہ اور رسول کی خوشنودی کیا آپ کوحاصل ہوئی؟کیااس طرح کی شادی کامیاب ہوگی؟کیا آپ بہو اور اس کے مائیکے والوں کے دل میں جگہ بناسکیں گے؟اس طرح کے معاملات کے بعد اگر گھر میں ناچاقی ہوگی اور اگر یہ چیزیں حد سے بڑھ جانے پر چاروناچار لڑکے کوا لگ ہونا پڑے تو؟بتایئے اس وقت آپ کاحال کیا ہوگا روپیہ روپیہ کچھ کام آئیگا؟

جن لوگوں کے سامنے آپ نے جھوٹی شان وشوکت کامظاہرہ کیا تھا۔کیا وہ اس وقت آپ بیٹے اور بہو کوواپس لانے میں آپ کی مدد کرینگے؟ کیاآپ کے اکیلے پن کو آکر دورکرینگے؟ خدارا اس جھوٹی شان وشوکت اور دکھاوے سے باہرا ٓجائیں دنیا داری کے لئے نہیں صرف اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے راستے پر عمل کرکے شادی کی سچی خوشیوں کو حاصل کرکے اپنے رشتوں کو مضبوط بنایئے یہ شان وشوکت یہ جہیز فرنیچر اور زیورات سب یہیں رہ جائے گے ہمارے ساتھ صرف اعمال ہی جائیں گے۔

ابھی بھی وقت ہے اپنی کارکردگی کوبہتر بنایئے بیٹے کی شادی سادگی سے کیجئے اس سے رشتے مضبوط اور پائیدار ہونگے اورآخرتک آپ کے ساتھ رہینگے کیونکہ آپ کی شخصیت گھر میں اس تناآور درخت کی سی ہیں جس کی شاخ پھل اور پھول اور چھائوں سے سب کو راحت ملتی ہے اور اس کی جڑیں جتنی مضبوط اور گہری ہونگی اتنے ہی رشتے محفوظ ہونگے’’کیونکہ رشتوں کی مضبوطی ساتھ میں رہنے سے نہیں دلی وذہنی ہم آہنگی سے ہوتی ہے‘‘۔لڑکوں کے والدین بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں وہ اس لحاظ سے کہ وہ چاہیں توسادگی سے نکاح کرکے دنیا اورآخرت میں اللہ کی رضاحاصل کرسکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ ہمیں دنیا وکھاوے سے زیادہ دینی معاملات پر عمل کرنے کی توفیق دے اور ہمارا ہر عمل صرف اُسی کے لئے ہو۔
آمین ثمہ آمین۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...