خاتون ایڈوکیٹ قتل کیس :چار بھائی اور بھاوج گرفتار

اس سلسلہ میں پولیس نے #قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا اور عارف علی کو حراست میں لے کر اس کی تفتیش کی اور بعد ازاں دیگر 3 بھائیوں محمد رؤف علی ، محمد حسن علی ، محمد آصف علی اور ایک #بھاوج ثمینہ بیگم کو #گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ قتل کی وجہ جائیداد کی تقسیم کا تنازعہ ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون #وکیل کے والد محمد فقیر علی کا حالیہ دنوں #انتقال ہوا تھا اور ان کی #جائیداد کی تقسیم کا تنازعہ 5 بھائیوں اور 5 بہنوں کے درمیان چل رہا تھا ۔ اپنی زندگی میں ہی والد 400 مربع گز کی ایک ملکیت پانچوں بہنوں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے تھے جس کی مخالفت ان کے بیٹے محمد عارف علی نے کی تھی ۔
انتقال کے بعد ایک بیٹی عائشہ فاطمہ نے سیول کورٹ میں جائیداد کی تقسیم کے متعلق ایک مقدمہ دائر کیا جس پر عدالت نے بھائیوں اور بہنوں کو سمن جاری کئے تھے ۔ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مقتولہ خاتون، عارف علی اور دیگر کو جائیداد کی تقسیم کیلئے مسلسل اصرار کررہی تھی ۔
عدالتی کارروائی کے بعد عارف علی اور دیگر تین بھائیوں اور بھاوج نے رئیسہ فاطمہ کا قتل کرنے کا منصوبہ تیار کیا اور /29 جولائی کو عارف علی نے ان کے مکان پہنچ کر تیز دھار چاقو سے باورچی خانہ میں گلا کاٹ کر قتل کردیا ۔ پولیس نے پانچوں ملزمین کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں #عدالت میں پیش کیا ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں