آسام ایک بار پھر تشدد کی لپیٹ میں: 7 ٹرکوں میں آتشزدگی،5ڈرائیور زندہ جل مرے ، عسکری گروپ ڈی این ایل اے پر شبہ

#شرپسندوں کی گرفتاری کے لئے #آسام رائفلز کی مدد لی جا رہی ہے۔کچھ دن قبل آسام اور میزورم کے درمیان سرحدی تنازعہ میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دونوں ریاستوں کی پولیس اور شہریوں کے درمیان تصادم ہواتھا، دونوں طرف سے پہلے لاٹھی چلائی گئی ، جب معاملہ بڑھا ،تو پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ اس دوران فائرنگ بھی ہوئی۔ تشدد کے بعد سی آر پی ایف کو کشیدگی کے درمیان آسام اور میزورم کے درمیان متنازعہ سرحد پر تعینات کرنا پڑا۔
وہیں اس سے قبل مئی میں آسام #رائفلز اور ریاستی پولیس کے مشترکہ آپریشن میں سات ڈی این ایل اے عسکریت پسند مارے گئے تھے۔ یہ تصادم ناگالینڈ کی سرحد سے متصل مغربی ضلع میں ہواتھا۔ سکیورٹی فورسز کو یہاں عسکریت پسندوں کے چھپنے کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد سرچ آپریشن کیا گیا۔اس دوران عسکریت پسندوں نے فائرنگ کی۔ جوابی کارروائی میں 7 عسکری افراد مارے گئے۔ اس کے ساتھ انکاونٹر میں دو عسکریت پسند شدید زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق مقتول عسکریت پسندوں سے بھاری مقدار میں گولہ بارود اور 4 اے کے 47 برآمد ہوئے تھے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں