Powered By Blogger

جمعہ, اگست 13, 2021

آج کی اہم خبریں**ABD NEWS*

*آج کی اہم خبریں*
*ABD NEWS*
*٣محرم الحرام ١٤٤٣ھ*
*13/08/2021*(اردو اخبار دنیا)
*مانسون اجلاس میں جمہوریت کا قتل ہوا ، اپوزیشن کا مرکز پر حملہ ،متعدد‌ امور پر پارلیمان کے باہر مارچ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے کسان مخالف تینوں زرعی قوانین منسوخ کرنے اور کئ دیگر مسائل کے خلاف احتجاج کیا ،تقریبا 15 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجۓ چوک تک مارچ کیا ،مارچ کی قیادت راہل گاندھی نے کی ،مارچ کے بعد مسٹر گاندھی نے صحافیوں کو بتایا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران جمہوریت کا قتل کیا گیا ،اپوزیشن جماعت پیگاسس جاسوسی اسیکنڈل ،کسانوں کے مسائل اور دیکر مسائل پر بات کرنا چاہتی تھی لیکن حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*اپوزیشن نے سرکارکوکام کرنے نہیں دیا،حکومت کے دفاع میں سات مرکزی وزراء اترے*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اپوزیشن کودھمکی آمیزرویے کے لیے معافی مانگنی چاہیے ، جس کے لیے پارلیمنٹ کا مانسون سیشن مقررہ تاریخ سے دو دن پہلے ختم کرنے پرمجبور ہوئے ہیں۔ حکومت نے جمعرات کویہ بات کہی ہے۔ مرکزی حکومت کے سات وزراء، اس مسئلے کے لیے پیش ہوئے ،انھوں نے اپوزیشن جماعتوں کے ان الزامات کی سختی سے تردیدکی ہے کہ باہر کے لوگ جو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کا حصہ نہیں تھے ،اپوزیشن لیڈروں بشمول خواتین ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے لیے لائے گئے۔ انہوں نے انارکی کواپوزیشن کا ایجنڈا قرار دیا۔ حکومت کی جانب سے کہاگیاہے کہ ہنگامہ آرائی کے ساتھ ساتھ وزراء کے بیانات بھی پھاڑے گئے۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہاہے کہ مانسون سیشن میں اپوزیشن کا واحد ایجنڈا سڑکوں سے پارلیمنٹ تک انتشار پیدا کرنا تھا۔ جو بھی ہوا ، یہ شرمناک تھا۔ انہوں نے کہاہے کہ ملک کے عوام نے حکومت کو ایک ڈیوٹی دی ہے ، یعنی ان کے مسائل حل کرنا ہے ، لیکن ہم سب نے دیکھا کہ اپوزیشن نے کیسے پارلیمنٹ کو کام نہیں کرنے دیا۔ مگرمچھ کے آنسوبہانے کے بجائے اپوزیشن کو شرم آنی چاہیے اور ملک کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*مار کھانے والے باپ کو بچانے کے لیے لپٹی رہی بچی ،لیکن مشتعل ہجوم کو نہیں آیا رحم، لگوائے 'جئے شری رام' کے نعرے*
واضح ہو کہ نیوز ادارہ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اترپردیش کے کانپور میں جھگڑا شروع ہو گیا تھا ، جس میں مشتعل ہجوم نے ایک رکشہ ڈرائیور کو مارتے ہوئے جے شری رام کے نعرے لگوائے کانپور کی ایک بستی میں دو پڑوسی قریشا اور رانی کے میں گاڑی کو لیکر تنازعہ شروع ہوا پھر بجرنگ دل اس معاملے میں آیا اور کل وہاں جا کر مظاہرہ کیا۔  اس معاملے میں اس کی بیٹی اپنے باپ کو مار پیٹ سے بچانے کے لیے روتی رہی ، لیکن جن لوگوں نے مذہب کے نام پر یہ کیا ان کو اس پر رحم نہیں آیا۔  خاص بات یہ ہے کہ مار کھانے والے افسار کے خلاف کوئی الزام نہیں ہے اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی ایف آئی آر ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*راجستھان:یکم ستمبر سے کھلیں گے اسکول اور کالج،شرط کے ساتھ حکومت نے دی اجازت*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  راجستھان حکومت نے ریاست میں نوویں سے بارہویں جماعت تک 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ نجی اور سرکاری اسکول ، یونیورسٹیاں ، کوچنگ انسٹی ٹیوٹ یکم ستمبر سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔  وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ریاست کے تعلیمی اداروں میں تدریسی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے وزراء کے گروپ کی سفارشات کو منظوری دے دی ہے۔ اسکولوں میں کلاس 1 سے 8 تک کی باقاعدہ تدریسی سرگرمیاں صرف آن لائن موڈ کے ذریعے جاری رہیں گی  محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق ، ریاست کے تمام کوچنگ انسٹی ٹیوٹ یکم ستمبر سے 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ چل  سکیں گے ، اس شرط کے ساتھ کہ ان کے تعلیمی اور غیر تعلیمی عملے نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لیں ہوں
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*جمہوریت کا گلا گھونٹنے میں حکومت کا ساتھ دے رہا ہے ٹویٹر:پرینکا گاندھی*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعرات کو امریکی مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم پر پارٹی اور اس کے کئی اہم رہنماؤں کے ٹوئٹر اکاونٹس کی بندش پر یہ الزام لگایا کہ ٹوئٹر بھارت کی جمہوریت کو گھٹانے میں بی جے پی حکومت کی حمایت کر رہا ہے  انہوں نے ٹویٹ کیا ، 'کیا ٹویٹر کانگریس رہنماؤں کے اکاؤنٹس معطل کرنے کی اپنی پالیسی پر عمل پیرا ہے یا مودی حکومت کی پالیسی پر؟  انھوں نے شیڈولڈ کاسٹ کمیشن کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کیوں بند نہیں کیا جب اس نے وہی تصاویر ٹویٹ کی تھیں جو ہمارے ایک لیڈر نے کی تھیں۔ٹویٹر کانگریس رہنماؤن کا اکاونٹ بند کرکے جمہوریت کا گلا گھونٹنے میں حکومت کی کی مدد کر رہا ہے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*کانگریس لیڈروں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو لاک کرنے کے بارے میں سچن پائلٹ نے کہا۔۔۔۔۔۔۔۔ا*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق راجستھان کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر سچن پائلٹ نے کانگریس پارٹی اور اس کے رہنماؤں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو لاک کرنے کو آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا ہے پائلٹ نے کہا کہ ان چالوں کے بعد بھی پارٹی انصاف کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی ٹویٹ کرتے ہوئے سچن پائلٹ نے راہل گاندھی اور اب کانگریس پارٹی تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال چیف ترجمان رندیپ سرجے والا جنرل سکریٹری اجے ماکن مہیلا کانگریس کی صدر سشمیتا دیو کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو لاک کرنے کا ذکر کیا انہوں نے کہا کہ ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بند کرنا جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے ان کارناموں کے بعد بھی ہم انصاف اور عوامی مفاد کے لیے آواز اٹھانا نہیں چھوڑیں گے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*انتخابی مہم میں پلاسٹک پر پابندی کے قوانین کب لائے جائیں گے؟  سپریم کورٹ نے مرکز سے پوچھا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق انتخابی مہم میں پلاسٹک کے استعمال کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ توقع ہے کہ مرکزی حکومت انتخابی مہم میں پلاسٹک پر پابندی کے لیے جلد ہی قوانین لائے گی۔ وہیں دوسری جانب مرکز کی جانب سے پیش ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل (اے ایس جی) ایشوریا بھاٹی نے عدالت کو بتایا کہ وزارت جنگلات اور ماحولیات (ایم او ای ایف) نے مارچ 2021 میں ایک مسودہ نوٹیفکیشن تیار کیا ہے ، جس کے مطابق 100 مائیکرون سے کم پیویسی سمیت پلاسٹک پر پابندی ہوگی۔ اے ایس جی نے عدالت کو بتایا کہ یہ مسودہ پبلک کیا گیا ہے اور اس حوالے سے ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے ، لیکن درخواست گزار نے کہا کہ ایڈوائزری کافی نہیں ہے،درخواست گزار نے کہا کہ پلاسٹک کی پابندی کو انتخابی ضابطہ اخلاق میں شامل کیا جائے۔  سپریم کورٹ 8 ہفتوں کے بعد اس معاملے کی دوبارہ سماعت کرے گی۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پیگاسس معاملہ: بنگال حکومت کے قائم کردہ کمیشن آف انکوائری کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق پیگاسس جاسوسی کیس کے حوالے سے مغربی بنگال حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ کمیشن آف انکوائری کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔  ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) گلوبل ولیج فاؤنڈیشن نے اس مسئلے پر سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے اور مغربی بنگال حکومت کے 27 جولائی کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  درخواست میں کہا گیا کہ جب سپریم کورٹ خود اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے تو کمیشن کیوں تشکیل دیا گیا؟  اس میں کمیشن کی تحقیقات کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*اترپردیش کے 24 اضلاع کے 600 سے زائد گاؤں سیلاب سے متاثر، حمیر پور-باندہ-جالون میں سیلاب کا سب سے زیادہ اثر*
 واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اترپردیش کے 24 اضلاع کے 605 گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں۔  ہمیر پور ، بانداہ اور جالون جنوبی اتر پردیش کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع ہیں ، جہاں سیلاب تباہی مچا رہا ہے۔  وسطی اتر پردیش کے ضلع ایٹاوا میں 67 دیہات سیلاب سے لڑ رہے ہیں۔  اتر پردیش کے 110 گاؤں باہر سے مکمل طور پر منقطع ہوچکے ہیں۔  پریاگ راج ، غازی پور اور بلیاں میں گنگا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔  جمنا بھی پانچ مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*سونیا گاندھی نے اپوزیشن لیڈروں کی میٹنگ بلائی ،اتحادکومضبوط کرنے پرتوجہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس صدر سونیا گاندھی نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ، مہاراشٹرکے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور دیگر وزرائے اعلیٰ اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو ورچوئل میٹنگ کے لیے مدعوکیاہے۔ اس میٹنگ میں پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی مظاہرہ کردہ یکجہتی کومزیدمضبوط بنانے پربحث ہوگی۔بنگال اور مہاراشٹر کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ کانگریس صدر نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار ، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بھی 20 اگست کو ہونے والی ورچوئل میٹنگ میں مدعوکیاہے۔ آن لائن بات چیت ممکنہ طور پر دہلی میں ظہرانے یا عشائیہ کی منزل طے کرے گی جس کی کانگریس منصوبہ بندی کر رہی ہے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*راہل گاندھی سمیت کانگریس لیڈروں کے اکاؤنٹ معطل کرنے پر ٹویٹر کا بیان*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق راہل گاندھی اورکانگریس لیڈروں کے اکاؤنٹ معطل کرنے پرٹویٹرکابیان سامنے آیا ہے۔ ٹویٹر نے تحریری بیان دیتے ہوئے اُس پرلگائے جارہے جانبداری کے الزام کو مسترد کیا ہے۔ٹویٹر نے لکھا ہےٹویٹر کے قواعد ہماری سروس پر موجود ہر ایک کے لیے عدل اور غیر جانبداری سے نافذ کیے جاتے ہیں۔ ہم نے کئی سو ٹویٹس پر فعال کاروائی کی ہے۔ دہلی کینٹ میں مبینہ عصمت ریزی وقتل کے متاثرین سے راہل کی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے ٹویٹر نے لکھا کہ جنہوں نے ایک ایسی تصویر شائع کی ہے جس نے ہمارے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے اورہم نے ہمارے نفاذ کے اختیارات کی حد کے مطابق اس کے خلاف کاروائی کی ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو دی ڈیڈلائن، 30 ستمبر تک قومی اقلیتی کمیشن کے خالی عہدوں کو بھرنے کی ہدایت*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ قومی اقلیتی کمیشن کے سبھی خالی عہدوں کو 30 ستمبر تک بھرا جائے ۔ دہلی ہائی کورٹ نے قومی اقلیتی کمیشن میں خالی سبھی عہدوں کو بھرنے کیلئے مرکزی حکومت کو دی گئی میعاد کو دو مہینے کیلئے مزید بڑھادیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ کارروائی 30 ستمبر تک پوری کرلی جائے گا ۔اس سے پہلے 31 جولائی تک کارروائی پوری کرنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ مرکز نے ایک درخواست دائر کرکے عدالت سے اپیل کی تھی کہ یہ میعاد تین ماہ کیلئے بڑھادی جائے ۔ اس کے بعد عدالت نے میعاد کو مزید دو ماہ بڑھانے کا حکم دیا ۔ عدالت نے کہا کہ میعاد بڑھانے کی درخواست کو منظوری دی جاتی ہے اور اس کو 30 ستمبر تک کیلئے بڑھایا جاتا ہے ۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مسلسل 26 ویں دن بھی مستحکم*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود مقامی مارکیٹ میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ یہ بات قابل غور ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 18 جولائی سے مستحکم ہیں۔پبلک سیکٹر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے مسلسل 26 ویں دن دونوں ایندھن کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ جمعرات کو ملک کے دارالحکومت دہلی میں پٹرول 101.84 روپے اور ڈیزل 89.87 روپے فی لیٹر رہا
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*بہار کے کٹیہار میں گنگا۔ کوشی خطرے کے نشان سے اوپر*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق بہار میں کٹیہار ضلع کے کرسلا ، منیہاری اور احمدآباد بلاک سے ہوکر گزرنے والی گنگا ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ گنگا ندی کی سطح آب میں مسلسل اضافے کی وجہ سے کرسیلا اور منہیاری سب ڈویزنل علاقہ کے کئی گاوں گنگا ندی میں مل گیا ہے۔ خاص کر ندی کنارے بسے لوگوں کی نیند اڑ گئی ہے۔ نہ جانے کب گھر اور کھیت گنگا کی کٹاو سے بہ جائے۔
کدوا ، اعظم نگر ، پران پور اور احمد آباد سے ہوکر گزرنے والی مہا نندا ندی کے سطح آب میں تھوڑی کمی آنے سے اس علاقہ کے لوگوں کی پریشانی کچھ کم ہوئی ہے۔ لیکن ندی کنارے رہنے والے لوگوں میں سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*بستی: سڑک حادثہ میں پانچ افراد ہلاک ، وزیراعلیٰ یوگی نے رنج و غم کا اظہارکیا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اترپردیش بستی ضلع کے نگر پولیس اسٹیشن کے قومی شاہراہ -28 کے پورینا چوراہے پر ایک کار کنٹینر میں پیچھے سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ ایک بچی کو بچا لیا گیا۔ ایک شخص کی حالت تشویشناک ہے ، اس کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کروادیا گیا ہے ،پولیس نے بتایا کہ حادثہ نیشنل ہائی وے۔28 کے پورینا چوراہے پر پیش آیا ، جہاں لکھنؤ سے بستی جارہی کار کھڑے کنٹینر سے پیچھے کی جانب سے ٹکرا گئی۔ گاڑی میں سات افراد سوار تھے۔ اس حادثے میں پانچ افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ جبکہ ایک بچی کو بچا لیا گیا ، زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کروادیا گیا ہے۔ پولیس نے کار کو گیس کٹر سے کاٹک کر ، گاڑی کے اندر پھنسی لاشوں کو نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے،وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حادثہ میں جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ ویزر اعلیٰ نے حکام کو ہدایات دی دی کہ حادثے میں زخمیوں کو مناسب علاج فراہم کیا جائے اور متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد اور راحت فراہم کی جائے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*دہلی میں مسلسل دوسرے دن کورونا کی وجہ سے ایک بھی موت نہیں ہوئی ، 49 نئے کیس درج ہوئے۔*
واضح ہو کہ دہلی میں کورونا وبا کی رفتار مسلسل کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ محکمہ صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 49 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ راحت کی بات ہے کہ دہلی میں کورونا سے اموات کی تعداد مسلسل دوسرے دن صفر رہی۔ فی الحال ، قومی دارالحکومت میں کورونا انفیکشن کی شرح 0.07 فیصد ہے۔ دہلی کے فعال کورونا متاثرہ مریضوں کی تعداد 502 ہے۔ ایک ہی وقت میں ، 179 مریضوں کا گھر میں تنہائی میں علاج کیا جاتا ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*ملک میں ایک دن میں 40 ہزار  سے زائد کرونا کے نئے کیسز*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے نۓ کیسز میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے ، کویڈ ١٩ انڈیا ویب سائٹ کے مطابق 13 اگست  2:39 AM بجے  اپڈٹ  رپورٹ کے مطابق ملک میں ایک دن میں 40,066 نۓ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کرونا متاثرین کی مجموعی تعداد 3,21,17,052 پہونچ گئ ہے جبکہ ایک دن میں 583 لوگوں کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 4,30,285 پہونچ گئ ہے ، اب تک کل 3,12,94,318  افراد شفایاب ہوچکے ہیں اس وقت 3,79,792 ایکٹیو کیسز ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...