(اردو اخبار دنیا)لدھیانہ: لدھیانہ کے سماجی کارکن کی جانب سے گزشتہ روز آر ٹی آئی موصول ہوئی ہے۔ (رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ) میں بہت بڑا انکشاف ہوا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ پنجاب کے 93 ایم ایل ایایسے ہیں جو اپنی تنخواہ سے انکم ٹیکس نہیں دیتے ، لیکن پنجاب حکومت وہ ٹیکس دیتی ہے۔ ان ایم ایل اے میں حکمران کانگرس ، اکالی دل اورآپ کے ایم ایل اے شامل ہیں۔ صرف 3 ایم ایل اے ہی ایسے ہیں جو اپنی تنخواہ سے ٹیکس دیتے ہیں اور ان میں سمرجیت سنگھ بینس ، بلوندر سنگھ بینس اور کلجیت سنگھ ناگرا شامل ہیں۔
یہاں تک کہ کئی ایم ایل اے ایسے ہیں جن کی آمدنی کروڑوں روپے ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ اس میں کئی بڑے ایم ایل اے جیسے پرکاش سنگھ بادل ، نوجوت سدھو ، بکرم مجٹھیہ اور بہت سے دیگر کے نام شامل ہیں۔
ادھریہ آر ٹی آئی ڈالنے والے ایک سماجی کارکن گورویندر سنگھ نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک بات ہے ، انہوں نے کہا کہ صرف 93 ایم ایل اے کا ڈیٹا ان کے پاس آیا ج ہے جس میں سال 2017-18 میں 8277506 روپے ، سال 2018-19 میں 6595264 روپے 2019-20 2020 میں 6493652 اور 2020-21 میں 6254952 روپے ہیں۔ مجموعی طور پر یہ ٹیکس کروڑوں روپے بنتا ہے ، حالانکہ وزرا کے نام اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
ان میں بھی کئی بڑے انکشافات ہو سکتے ہیں۔ سماجی کارکن گورویندر سنگھ نے کہا کہ وہ وزرا سے بھی جواب طلب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے کئی ایم ایل اے کروڑوں کی جائیدادوں کے مالک ہیں ، اس کے باوجود وہ اپنا ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں