
کلکتہ ،٢٦اگست(اردو دنیا نیوز۷۲)گریش پار ک پولس اسٹیشن نے وکالت کی جعلی سرٹیفکٹ اور دھوکہ دہی کے الزام میں بی جے پی کی خاتون لیڈر نازیہ الہی کو گرفتار کیا ہے ۔نازیہ بی جے پی اقلیتی سیل کی لیڈ ر ہیں ۔پولس نے بتایا کہ ابھی تک ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں جس سے یہ ثابت ہوکہ نازیہ وکیل ہیں۔
نازیہ الٰہی خان کے خلاف الزام ہے کہ اس نے کیس حل کرنے کے نام پر ایک سے زاید افراد سے روپے لئے ہیں ۔ باگوئیٹی پولیس اسٹیشن میں بھی اس کے خلاف متعدد شکایات درج کرائی گئی ہیں۔
سنجیو اگروال نامی شخص نے شکایت درج کراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے طلاق کا معاملہ حل کرنے کے نام پر 6 لاکھ روپے لیے تھے۔ لیکن مسئلہ حل نہیں ہوا۔ اس شخص نے 2020 میں گریش پارک پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی۔
پولیس نے بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن کو خط بھیج کر معلومات حاصل کی تھی کہ نازیہ الہی خان کی وکالت کی سرٹیفیکٹ صحیح ہے یا نہیں۔دونوں ایسو ایشی ایشن نے کہا کہ ان کی وکالت کی سرٹیفکٹ درست نہیں ہے۔پولیس میں شکایت درج ہونے کی وجہ سے نازیہ الٰہی خان دہلی سمیت مختلف مقامات پر بھاگ رہی تھی۔ تاہم ، وہ جمعرات کی صبح پکڑی گیی۔ گریش پارک پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔نازیہ الہی خان تین طلاق معاملے میں کیس کی سماعت کے دوران ایک فریق بن کر شہرت حاصل کی تھی اور اس کے ذریعہ وہ بی جے پی میں بلندی بھی حاصل کی تھی۔ترنمول کانگریس سے بھی ان کا تعلق رپا ہے مگر بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہوگئی تھیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں