(اردو اخبار دنیا)نئی دہلی، 31 جولائی - ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے دوران مرکزی حکومت نے اعتراف کیا ہے اس کے زیر انتظام وزارتوں اور محکموں میں 8 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی پڑے ہیں۔ خیال رہے کہ ملک میں کورونا بحران کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کے روزگار ختم ہو گئے ہیں اور حزب اختلاف کی جانب سے لگاتار اس مسئلہ پر حکومت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے عملہ و تربیت جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں خالی پڑے عہدوں کی معلومات فراہم کی۔
وزیر موصوف نے اپنے جواب میں کہا کہ یکم مارچ 2020 کی صورت حال کے مطابق مرکز کی تمام وزارتوں اور محکموں میں مجموعی طور پر 8 لاکھ 72 ہزار 243 عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی تمام وزاروں اور محکموں میں یکم مارچ 2020 کو کل منظور شدہ عہدوں کی تعداد 40 لاکھ 4 ہزار 941 ہے جبکہ ان میں سے 31 لاکھ 32 ہزار 698 پر ہی تقرریاں ہوئی ہیں جبکہ 8.72 لاکھ عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اس دوران حکومت کی تین بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے کی گئی بھرتیوں کا بھی بیورہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2016-17 سے 2020-21 کے درمیان یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے کل 25267، اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) نے 214601 اور ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ (آر آر بی) نے 204945 افراد کو ملازمت فراہم کی۔ایک طرف جہاں مرکز کے اتنی بڑی تعداد میں عہدے خالی پڑے ہیں، وہیں دوسری طرف ملک میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ پرائیویٹ تھنک ٹینک سی ایم آئی ای کے بے روزگاری شرح کے ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق 2021 کے اوائل سے ہی ملک بے روزگاری کے بحران سے دو چار ہے۔نئینئی دہلی، 31 جولائی - ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے دوران مرکزی حکومت نے اعتراف کیا ہے اس کے زیر انتظام وزارتوں اور محکموں میں 8 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی پڑے ہیں۔ خیال رہے کہ ملک میں کورونا بحران کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کے روزگار ختم ہو گئے ہیں اور حزب اختلاف کی جانب سے لگاتار اس مسئلہ پر حکومت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے عملہ و تربیت جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں خالی پڑے عہدوں کی معلومات فراہم کی۔
وزیر موصوف نے اپنے جواب میں کہا کہ یکم مارچ 2020 کی صورت حال کے مطابق مرکز کی تمام وزارتوں اور محکموں میں مجموعی طور پر 8 لاکھ 72 ہزار 243 عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی تمام وزاروں اور محکموں میں یکم مارچ 2020 کو کل منظور شدہ عہدوں کی تعداد 40 لاکھ 4 ہزار 941 ہے جبکہ ان میں سے 31 لاکھ 32 ہزار 698 پر ہی تقرریاں ہوئی ہیں جبکہ 8.72 لاکھ عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اس دوران حکومت کی تین بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے کی گئی بھرتیوں کا بھی بیورہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2016-17 سے 2020-21 کے درمیان یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے کل 25267، اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) نے 214601 اور ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ (آر آر بی) نے 204945 افراد کو ملازمت فراہم کی۔ایک طرف جہاں مرکز کے اتنی بڑی تعداد میں عہدے خالی پڑے ہیں، وہیں دوسری طرف ملک میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ پرائیویٹ تھنک ٹینک سی ایم آئی ای کے بے روزگاری شرح کے ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق 2021 کے اوائل سے ہی ملک بے روزگاری کے بحران سے دو چار ہے۔ دہلی، 31 جولائی - ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے دوران مرکزی حکومت نے اعتراف کیا ہے اس کے زیر انتظام وزارتوں اور محکموں میں 8 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی پڑے ہیں۔ خیال رہے کہ ملک میں کورونا بحران کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کے روزگار ختم ہو گئے ہیں اور حزب اختلاف کی جانب سے لگاتار اس مسئلہ پر حکومت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے عملہ و تربیت جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں خالی پڑے عہدوں کی معلومات فراہم کی۔
وزیر موصوف نے اپنے جواب میں کہا کہ یکم مارچ 2020 کی صورت حال کے مطابق مرکز کی تمام وزارتوں اور محکموں میں مجموعی طور پر 8 لاکھ 72 ہزار 243 عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی تمام وزاروں اور محکموں میں یکم مارچ 2020 کو کل منظور شدہ عہدوں کی تعداد 40 لاکھ 4 ہزار 941 ہے جبکہ ان میں سے 31 لاکھ 32 ہزار 698 پر ہی تقرریاں ہوئی ہیں جبکہ 8.72 لاکھ عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اس دوران حکومت کی تین بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے کی گئی بھرتیوں کا بھی بیورہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2016-17 سے 2020-21 کے درمیان یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے کل 25267، اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) نے 214601 اور ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ (آر آر بی) نے 204945 افراد کو ملازمت فراہم کی۔ایک طرف جہاں مرکز کے اتنی بڑی تعداد میں عہدے خالی پڑے ہیں، وہیں دوسری طرف ملک میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ پرائیویٹ تھنک ٹینک سی ایم آئی ای کے بے روزگاری شرح کے ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق 2021 کے اوائل سے ہی ملک بے روزگاری کے بحران سے دو چار ہے۔
اتوار, اگست 01, 2021
ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے دوران مرکزی حکومت نے اعتراف کیا ہے

سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں