
نئی دہلی : فوجداری مقدمہ میں سپریم کورٹ نے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ خان کی ضمانت کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے منگل کو ایک عبوری حکم میں سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ خان کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ ان دونوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ یہ حکم چار ہفتوں کے بعد نافذ العمل ہوگا۔ اس دوران شکایت کنندہ کا بیان اتر پردیش کی نچلی عدالت میں ریکارڈ کیا جائے گا۔
واضح ہو کہ عبداللہ کے خلاف اور بھی کئی مقدمات ہیں ، اس لیے ان کی جیل سے رہائی مشکل ہے۔ اس کے ساتھ ہی اتر پردیش حکومت نے اعظم خان کی ضمانت کے معاملے میں مخالفت کرتے ہوئے ہوئے اعتراضات درج کرائے ہیں۔ اس پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا اس مقدمہ میں مزید حراست کی ضرورت ہے ؟ اس پر اترپردیش حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ ایس وی راجو نے بتایا کہ اعظم خان کے خلاف کئی سنگین مقدمات میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ تاہم اعظم خان کے وکیل کپل سبل نے کہا کہ 280/2019 ایف آئی آر کیس میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔
سبل نے مزید کہا کہ حکومت نے پاسپورٹ اور پین کارڈ کیس میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں ، جبکہ اعظم خان کو اس کیس میں اہم ایف آئی آر میں ضمانت مل گئی ہے۔ سبل نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں دوسرا پین کارڈ اور دوسرا پیدائشی سرٹیفکیٹ بنایا گیا ہے۔ اس پر اتر پردیش حکومت نے کہا کہ پہلا پین کارڈ موجود ہونے کے بعد بھی دوسرا پین کارڈ جاری کیا گیا اور پہلے پین کارڈ کی معلومات چھپائی گئی۔اتر پردیش حکومت نے کہا کہ اعظم خان ابھی تک اسپتال میں ہیں۔ حکومت نے یہ بھی کہا کہ پاکستان جانے والے شخص کی لاکھوں روپے مالیت کی جائیداد غلط طریقے سے اس کے نام پر لی گئی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں