بنگال میں عصمت دری کے واقعات پر مجھے پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے:روپا گنگولی

کولکتہ 5؍اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)ایک لمبے عرصے سے بنگال کی سیاسی منظرنامے سےغائب راجیہ سبھا کی رکن اور سابق #اداکارہ #روپا گنگولی نے آج روتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال کی خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم اوربی جے پی کارکنوں کے قتل پر پارلیمنٹ میں بحث کیوں نہیں کی جاتی ہے۔روپا گنگولی (Rupa ganguly) نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مغربی بنگال میں #عصمت دری کے بہت سے واقعات ہو رہے ہیں۔ 2015 اور 2016 میں ،ہر سال35,000کیسز ہوئے ۔
مغربی بنگال میں خواتین کے خلاف جرائم ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جارہا ہے۔میں جب بھی اس مسئلے پر بولنے کےلئے کھڑی ہوتی ہیں پارلیمنٹ ہنگامہ اور شور و غل کے نظر ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں ہیں اس اس لیے ہمیں بولنے کا موقع تک نہیں دیا جاتا ، جب بھی میں کوئی مسئلہ اٹھاتا ہوں ، مجھے #پارلیمنٹ میں خاموش کر دیا جاتا ہے ، کبھی کبھی ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں مظاہرین کے ساتھ پلے کارڈز کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
روپا گنگولی نے کہا کہ مغربی بنگال میں لڑکیوں کی مسلسل عصمت دری کیوں ہو رہی ہے ، کوئی اس کے بارے میں بات کیوں نہیں کرتا؟ ، بی جے پی کے کئی کارکنوں کو ہاتھ پاؤں باندھ کر لٹکایا گیا ہے اور ان کی پٹائی کی جا رہی ہے ، میں آپ کو ایسے تمام معاملات کی تفصیلات دے سکتی ہوں۔روپا #گنگولی نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کارکنان کے سر منڈوائے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ بی جے پی کارکنان کو ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کےلئے مجبور کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ سیاست میں اس طرح کے واقعات کی گنجائش نہیں ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں