سعودی عرب نے ویکسین لگوانے والے زائرین کوعمرہ کی اجازت دیدی-بیرون ملک سے معتمرین کی درخواستوں کی وصولی کا آغاز

سعودی نائب وزیر عبدالفتاح بن سلیمان کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی شہری کو عمرہ کیلئے سعودی تسلیم شدہ ویکسین اور قرنطینہ سے گزرنا ہوگا۔وزارت #حج و عمرہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ملکی اور بیرون ملک مقیم زائرین کو اپنی عمرہ کی درخواست کے ساتھ مجاز کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ شامل کرنا ہو گا۔اس سے قبل سعودیہ کے نائب وزیر حج و عمرہ کاکہنا تھا کہ خلیجی ممالک سے آنے والوں کو کورونا ویکسین کا کورس مکمل کرنا لازمی ہوگا۔ وزارت حج کا کہنا ہے کہ معتمرین #مکہ مکرمہ میں قائم انتہائی نگہداشت کے مرکز میں عمرہ کی ادائیگی سے کم از کم 6 گھنٹے قبل رجوع کرنے کے پابند ہوں گے۔
نگہداشت کے مرکز میں ان کی میڈیکل ہسٹری دیکھنے کے بعد ’محفوظ‘ کیٹگری کی تصدیق کی جائے گی۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق محفوظ کیٹگری کی تحقیق ہونے کے بعد عمرہ کے لیے آنے والوں کو مخصوص کمپیوٹرائزڈ ’ڈیجیٹل کڑا‘ دیا جائے گا۔
بیرون ملک سے معتمرین کی درخواستوں کی وصولی کا آغاز
سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ مقامی شہریوں اور مقیم افراد کے علاوہ پیر 9 اگست 2021ء سے دنیا کے مختلف ممالک سے بتدریج #عمرے کی درخواستوں کی وصولی کا عمل شروع ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں 60 ہزار #معتمرین کی گنجائش رکھی جائے گی اور یہ 8 عملی دورانیے میں تقسیم ہوں گے۔ اس طرح یہ گنجائش ہر ماہ 20 لاکھ افراد کے عمرہ ادا کرنے تک پہنچائی جائے گی۔
وزارت حج و عمرہ کے مطابق عمرے کے پرمٹ ’اعتمرنا‘ اور’توکلنا‘ ایپلی کیشنز کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔دوسر جانب نائب وزیر حج و عمرہ عبدالفتاح بن سلیمان مشاط نے واضح کیا ہے کہ عمرہ سیزن کے دوران کسی بھی بس کے اندر گنجائش کے 50فیصدسے زیادہ افراد سوار نہیں ہوں گے۔ اس دوران میں سماجی دوری کا پورا خیال رکھا جائے گا۔
مشاط نے مزید بتایا کہ دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے معتمرین کے لیے عمرہ کمپنیوں، ہوٹلوں اور ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ معتمرین کے لیے کرونا ویکسی نیشن لازمی شرط ہو گی۔ اس سلسلے میں مملکت آنے والوں کو اپنے ملک کے متعلقہ ادارے کی جانب سے ویکسی نیشن کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ دکھانا ہو گا۔ یہ امر ضروری ہے کہ سرٹیفکیٹ مملکت سعودی عرب کی جانب سے منظورہ کردہ ویکسین کا ہو۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں