Powered By Blogger

پیر, اگست 23, 2021

جرمنی: ریل ہڑتال سے عام مسافر ٹرینیں بھی متاثر

جرمنی: ریل ہڑتال سے عام مسافر ٹرینیں بھی متاثر

Germany Rail strike also affects ordinary passenger trains

برلن ، ۲۳؍اگست:(اردو اخبار دنیا)جرمنی میں ریل #ملازمین کی #یونین نے پیر کے روز سے دو روزہ #ہڑتال شروع کی ہے، اس برس ان کی یہ دوسری ہڑتال ہے۔ تنازعے کی وجہ #تنخواہوں کی شرح، پنشن، اور کورونا وائرس کے بونس جیسے امور پر اختلافات ہیں۔جرمنی میں ٹرین #ڈرائیوروں کی یونین (جی ڈی ایل) نے اپنی دو روزہ ہڑتال کا آغاز 23 اگست پیر کی علی الصبح یعنی رات کے دو بجے ہی سے شروع کر دیا۔ریل کمپنی ڈوئیچے بان (ڈی بی) نے اعلان کیا ہے کہ اس ہڑتال کا دائرہ #مسافر ریل سروس تک وسیع کر دیا گیا ہے اس لیے بڑے پیمانے پر ریل خدمات کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ریل یونین اور کمپنی کے درمیان تنخواہوں کی شرح، پینشن اور کام کرنے کے حالات جیسے کئی اہم امور پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اس برس یہ دوسرا موقع ہے جب ریل کے بیشتر ملازمین اپنے مطالبات تسلیم کروانے کے لیے دوبارہ کام پر نہیں آئے ہیں۔سرکار ی ملکیت والی ریل کمپنی نے بات چیت کے دائرے کو وسیع کرنے کے مقصد سے یونین کو بعض پیشکش کی تھی تاہم ملازمین کی انجمن نے انہیں مسترد کر دیا جس کے بعد ہڑتال کا آغاز ہوا۔ڈرائیوروں کی ہڑتال کے ساتھ ہی محکمے کے دیگر ملازمین نے بھی ہڑتال میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ ہڑتال 48 گھنٹوں کے لیے ہے جو بدھ کی علی الصبح ختم ہو جائے گی۔جرمن ریل سروس نے اپنے ایک بیان میں کہا، ”مضافاتی علاقوں میں ڈی بی کو 40 فیصد تک ریل ٹریفک کی توقع ہے، تاہم، علاقوں کے لحاظ سے ٹرینوں کی تعداد کافی مختلف ہو گی۔ اس کے اثرات کا صحیح اندازہ صبح کے وقت آپریشن کے آغاز کے بعد ہی ممکن ہے۔اس حوالے سے جی ڈی بی ایل کی ہڑتال سنیچر کے روز شروع ہوئی تھی جو پیر کی صبح تک جاری رہی، تاہم اس سے صرف مال برادار ٹرینیں ہی متاثر ہوئیں۔

اس سے قبل رواں ماہ کے اوائل میں دو روزہ ہڑتال سے طویل فاصلے کے سفر کے ساتھ ساتھ کئی بڑے شہروں کی مسافر ریل لائنیں بھی متاثر ہوئی تھیں۔اتوار کے روز سرکاری ریل کمپنی ڈی بی نے #ہڑتال روکنے کے مقصد سے اپنی آخری کوشش کی۔ اس کے لیے اس نے ایک وقت کے لیے ”کورونا وائرس کا بونس اور وبائی امراض کے دوران کام کرنے کے لیے کا ایک پریمیم رقم دینے جیسے امور پر بات چیت کی پیشکش کی تھی۔

لیکن ریل #ملازمین کی انجمن جی ڈی ایل نے اسے #شرمناک پیشکش قرار دیتے ہوئے اپنی ہڑتال منصوبے کے مطابق جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ یونین کے ایک رہنما کلاز ویسلسکائی نے کہاکہ ڈوئچے بان کی پیشکش جس #کاغذ پر لکھی ہے وہ اس سے بھی کمتر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جی ڈی ایل کو ایک پختہ تجویز پیش کرنے کی ضرورت ہے صرف بات چیت کے مقصد سے کسی چیز کو سامنے رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

یونین تنخواہ میں 3.2 فیصد اضافہ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بونس کے طور پر بھی ملازمین کو اضافی 700 #ڈالر کی رقم ادا کی جائے اور کام کرنے کے لیے بہتر حالات مہیا کیے جائیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...