لاک ڈاؤن نے اس گھریلو صنعت کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ ممبئی کے کرلا علاقے کے قریش نگر میں رہنے والی فرزانہ کا کہنا ہیکہ ہر سال تقریباً 20 لاکھ جھنڈوں کے آرڈر دستیاب ہوتے تھے لیکن گذشتہ سال سے جھنڈوں کی مانگ میں بھاری کمی آئی ہے۔ اس سال 20 لاکھ کی جگہ صرف بیس ہزار جھنڈے بنانے کا آرڈر ملا ہے۔ فرزانہ جیسے کئی خاندان کرلا اور ممبئی کے مختلف علاقوں میں قومی پرچم بنانے کا کام کرتے ہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے قومی پرچم کی مانگ میں گراوٹ کے سبب ان کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔واضح رہے کہ قومی پرچم بنانے والے یہ خاندان ممبئی کے بازاروں میں پرچم سپلائی کرتے ہیں اور اپنی روزی روٹی کماتے ہیں۔
لاک ڈاؤن نے اس گھریلو صنعت کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔
فرزانہ کا کہنا ہیکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ممبئی اور مہاراشٹر میں اسکول اور کالج بند ہونے کی وجہ سے قومی پرچم کی فروخت میں گراوٹ درج کی گئی ہے اسکولوں اور کالج میں قومی تقریبات بھی منائی نہیں جارہی ہے اور بجے بھی اسکول نہیں جارہے ہیں۔ ایسے میں قومی پرچم کی فروخت میں زبردست گراوٹ درج کی گئی ہے۔ قومی پرچم کی فروخت میں آنے والی گراوٹ کا سیدھا اثر ان خاندان پر بڑا ہے جو سال میں دو مرتبہ قومی تہواروں کےموقعوں پر ترنگا جھنڈا بناتے اور فروخت کرتے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں