
آل انڈیا علماء مشائخ بورڈ سبھی وزراء اعلیٰ اور وزیراعظم کو بل کا مسودہ پیش کریگا۔
ممبئی:8 اگست :جوگیشوری ممبئی کے خانقاہ اشرفیہ حسنیہ سرکار کلاں میں کل بروز سنیچر شام 7 بجے آل انڈیا علماء مشائخ بورڈ کی جانب سے ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر کے تیار کردہ ہیغمبر محمدؐ بل کے مسودہ اور سفارشات پر ملک کے ہر صوبہ اور پارلیمنٹ میں باقاعدہ قانون بنائے جانے کو لیکر ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی۔ بائی پاس سرجری کے باعث ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر از خود حاضر نہ ہوسکے میٹنگ میں بل ڈرافٹ کرنے والی مشاورت کمیٹی کے ممبران اور بورڈ کے مجلس مشاورت کے اراکین نے خصوصی شرکت کی۔
میٹنگ کے سرپرست آل انڈیا علماء مشائخ بورڈ کے قومی صدر سید محمد اشرف میاں کچھوچھوی نے پیغمبر محمد ؐ بل کے مسودہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے ہمارے ملک کو دنیا کا سب سے طاقتور جمہوری آئین عطا کیا اور اب ان کے نقش دم پر انکے پوتے ونچت بہوجن آگھاڑی کے قومی صدر ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے ملک کی سالمیت اور گنگا جمنی تہذیب وتمدن کی بقاء کے لیے اس بل کو تیار کرکے ہمیں سماجی انصاف و ملکی اتحاد کا قانونی راستہ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بل کا مسودہ از خود انہوں نے دیکھا ہے یقینی طور پر منظوری کے بعد یہ بل صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ سبھی دھرموں کے مذہبی پیشواوْں اور مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کی روک تھام کے لیے سخت قانون ثابت ہوگا مولانا سید محمد اشرف نے کہا کہ میں بذات خود اس بل کو لیکر اروند کیجریوال ، یوگی ادتیہ ناتھ ، پرکاش سنگھ بادل اور دیگر وزراء اعلیٰ سے ملاقات کرونگا اور ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر کی صحت یابی پر ہمارا وفد وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے نیشنل لیڈران سے بھی اس بل کے سلسلے میں رابطہ کیا جائیگا۔
مولانا عبدالحنان نعیمی نے کہا کہ ملک میں سماج دشمن گروہوں پوری شدت کے ساتھ اب نئے طریقے اپناکر سماج میں پھر سے فرقہ وارانہ منافرت بھڑکانے کی کوششوں میں لگے ہیں ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری مشینری کی پس پردہ حمایت سے پیغمبر اسلام صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم ، قرآن کریم ،صحابہ کرام اور بزرگان دین اور دوسرے دھرموں کے مذہبی رہنماوُں کی بے حرمتی عام بات ہوگئی ہے۔ مولانا حسن رضا اشرفی نے کہا کہ حضرت سید محمد اشرف میاں کچھوچھوی کے نورانی سرپرستی میں پوری قوت کے ساتھ اس تحریک کو ارباب اقتدار تک لیجایا جائیگا ۔ارشد نظامی نے کہا کہ سیاسی مفادات کے لیے من گھڑت پروپگنڈہ پھیلاکر بے گناہوں کو ٹارگیٹ کیا جاتا ہے جس کی متعدد مثالیں سامنے آچکی ہیں ان پر سختی کے ساتھ قانونی بندش نہ لگائی گئی تو ملک ایکبار پھر جل اٹھے گا ۔
آخر میں سید محمد اشرف کچھوچھوی نے کہا کہ ہم ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر کے احسان مند ہیں اور ممکن تعاون کے لیے انکے قدم سے قدم ملاکر اس بل کی مکمل تائید و پر زور حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرکاش امبیڈکر کی مکمل صحت یابی کے لیے دعاگوں ہیں اور آل انڈیا علماء مشائخ بورڈ وزیر اعظم اور سبھی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ کو اس اہم بل کا مسودہ پیش کریگا اور اس کے نفاذ کے لیے اتر پردیش سے ملک گیر تحریک شروع کی جائیگی ٢٠٢٢ میں یوپی اسمبلی کے چناوْ میں مسلمان سیاسی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بار اپنا ووٹ اسی پارٹی کو دیں جو پارٹی پیغمبر محمد بل کو قانون بناکر ریاست میں لاگو کرنے کی ضمانت دے ۔ میٹنگ میں بل ڈرافٹ کمیٹی کی جانب سے پروفیسر سجاد ماپاری نے اس بل کی تائید و حمایت پر بورڈ کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر جناب سلیم صدیقی، بورڈ کے ممبئی ترجمان مولانا حسن رضا اشرفی، مناظر اہلسنت مولانا عبدالحنان نعیمی ، محمد ارشد نظامی، حافظ عمران خان اور قاری حسن بلرامپوری اشرفی موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں