
تحقیق کے نتائج کے مطابق ’فُل کریم ملک‘ یعنی چکنائی سے بھرپور دودھ ’اسکِمڈ ملک‘ ابال کر بالائی ہٹائے گئے دوھ سے زیادہ بہتر ہے۔محققین کے مطابق دودھ کی افادیت پر کی گئی ریسرچ کے دوران دودھ کی چکنائی اور دل کے امراض اور فالج کے درمیان کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ہے البتہ یہ بات ضرور سامنے آئی ہے کہ چکنائی والا دودھ استعمال کرنے کے نتیجے میں فالج کے خطرات کئی گنا کم ہو جاتے ہیں اور یہ نتائج چکنائی والا دودھ، مکھن، پنیر اور دہی پسند کرنے والے افراد کے لیے کسی خوشخبری سے کم نہیں ہیں۔
محققین کا کہنا ہےکہ کوئی بھی قدرتی چیز انسانی صحت کے لیے مضر صحت ثابت نہیں ہوتی جب تک کہ اُس غذا کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کر لیا جائے۔محققین کے مطابق چکنائی سے بھر پور دودھ کا اگر اعتدال میں رہتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر لیا جائے تو دودھ سے حاصل ہونے والی یہ قدرتی چکنائی انسانی صحت، جلد، ناخنوں اور بالوں کی خوبصورتی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔محققین کے مطابق چکنائی سے بھر پور دودھ کا اگر اعتدال میں رہتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر لیا جائے تو دودھ سے حاصل ہونے والی یہ قدرتی چکنائی انسانی صحت، جلد، ناخنوں اور بالوں کی خوبصورتی میں اضافے کا سبب بنتی ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں