Powered By Blogger

جمعرات, اگست 26, 2021

شادی کے رجسٹریشن کیلئے متعلقہ افسر کے سامنے ذاتی طور پر پیش ہونا لازمی : دہلی حکومت

شادی کے رجسٹریشن کیلئے متعلقہ افسر کے سامنے ذاتی طور پر پیش ہونا لازمی : دہلی حکومتنئی دہلی، 25 اگست (اردو دنیا نیوز۷۲ )
دہلی حکومت نے بدھ کے روز دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ شادی رجسٹر کرنے کے خواہشمند جوڑے کے لیے لازمی ہے کہ وہ متعلقہ اتھارٹی کے سامنے حاضر ہوں اور یہ عمل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نہیں کیا جا سکتا۔دہلی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نہ تو شادی کے رجسٹریشن سے متعلق قوانین اور نہ ہی اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والا سافٹ وئیر متعلقہ فریقوں کو موجود نہ ہونے کی اجازت دیتا ہے۔وکیل نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شادی کے رجسٹریشن کے عمل کے ایک حصے کے طور پرجوڑے کا ایس ڈی ایم آفس میں فوٹو کھینچنا پڑتا ہے۔اس پر جسٹس ریکھا پلی نے کہاکہ آپ سب کچھ رجسٹر کر رہے ہیں، وہ آپ کے سامنے شادی تھوڑی کر رہے ہیں۔ سافٹ ویئر جو (ڈیجیٹل موجودگی)کی اجازت نہیں دیتا ہے وہ آپ کا مسئلہ ہے۔دہلی ہائی کورٹ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنی شادی کو رجسٹرڈ کرواناچاہ رہے ایک جوڑے کی درخواست پر سماعت کر رہاتھا۔چونکہ دہلی حکومت نے ابھی تک اس معاملے میں اپنا حلف نامہ نہیں دیا ہے، اس لیے عدالت نے اسے تین دن کا وقت دیا ہے۔جوڑے کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے عدالت سے اپیل کی کہ سماعت کی اگلی تاریخ پر کوئی دوسری تاریخ نہ دی جائے۔جسٹس پلی نے کہا کہ میں کہہ رہا ہوں کہ یہ (جوابی حلف نامہ داخل کرنے کا)آخری موقع ہے۔ جوڑے کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ تمام متعلقہ دستاویزات پہلے ہی دائر کی جاچکی ہیں اور گواہ بھی متعلقہ افسر کے سامنے پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔جوڑے نے دعویٰ کیا کہ دونوں نے 2012 میں شادی کی اور وہ فی الحال امریکہ میں مقیم ہیں۔ جوڑے نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ دہلی حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ دہلی ( لازمی شادی رجسٹریشن) آرڈر 2014 کے تحت کئے گئے رجسٹریشن کے لیے آن لائن درخواست قبول کرے اور انہیں متعلقہ افسر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس مقصد کے لیے بھیجنے کی اجازت دے۔ کیس کی اگلی سماعت 6 ستمبر کو ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...