kids-fever-GettyImages

سیتا پور : (اردودنیانیوز۷۲)مغربی یوپی کے مختلف اضلاع فیروزآباد، علی گڑھ وغیرہ میں وائرل بخار کی تباہی مچانے کے بعد اب مشرقی یوپی کے سیتاپور ضلع میں بھی وائرل اور ڈینگوبخار پھیل رہا ہے۔ضلعی صدر مقام سے تقریباً 20 کلومیٹر دور بسیتی گاؤں کے مکین پراسرار بخار سے خوفزدہ ہیں۔ بسیتی گاؤں کے مکین اس وقت وائرل بخار سے پریشان ہیں۔ عالم یہ ہے کہ گاؤں کے اکثر لوگ خواہ وہ بچے ہوں، جوان ہوں یا ضعیف العمر ہر کوئی بخار کی زد میں ہے۔

لوگوں میں پراسرار بخار کے تئیںاس قدر گھبراہٹ ہے کہ اگر کسی کے جسم کا درجہ حرارت تھوڑابھی بڑھ جائے تو گھر والوں کے ماتھے پر پریشانی کی لکیر واضح طور پر نظر آنے لگتی ہے۔ دیہی باشندگان کے دعویٰ کے مطابق اب تک 50 سے زائد افراد فوت کر چکے ہیں۔اگرچہ دیہی باشندگان یہ اعداد و شمار گزشتہ ایک ماہ کے دوران بتا رہے ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر یہ تعداد 15 سے 20 ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ڈاکٹر گاؤں میں بخار اور دوا چھڑکنے کے حوالے سے میڈیکل کیمپ لگانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

لیکن گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی ٹیم گاؤں میں صرف ایک بار ہی آئی ہے۔ گاؤں میں شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جس کا کوئی فرد بخار میں مبتلا نہ ہو۔وہیں ڈسٹرکٹ ہسپتال میں درجنوں مریض داخل ہیں۔گاؤں والوں کے مطابق یہ بخار کے آنے کے بعد پہلے سردی محسوس ہوتی ہے ، پھر بخار تیزی سے بڑھتا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی دیہاتی فوت کرچکے ہیں۔

گاؤں والے بتا تے ہیں کہ وائرل بخار کی وجہ سے کئی اموات ہو چکی ہیں، جبکہ گاؤں میں ہر جگہ گندگی بھی دیکھی جا رہی ہے ۔جبکہ CHC سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر منیش گپتا نے بتایا کہ گاؤں میں کیمپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ گاؤں میں ادویات بھی تقسیم کی گئی ہیں۔ ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ گاؤں میں اب تک صرف 15 سے 20 لوگ وائرل بخار کی گرفت میں ہیں۔