
آشیش جان نامی شخص پر الزام ہے کہ مذہبی مبلغ کے طور پر گاؤں میں جاکر غریب اور بھولے۔ بھالے مقامی افراد کو ان کا تبدیلی مذہب کراتا تھا۔ وہ عوامی افراد کو مبینہ طور پر مختلف قسم کے لالچ بھی دیتا تھا۔ اور تمام طرح کی من گڑھت کہانیاں سنانے، پڑھانے کے لئے مذہبی ادب کا مواد مفت تقسیم کر کے ان کا برین واش بھی کرتا تھا۔
اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آر کے گوتم نے بتایا کہ ملزم آشیش جان بلیا کا رہنے والا ہے۔ وہ گزشتہ تقریباً آٹھ سالوں سے پنواڑی قصبے میں ایک مکان میں کرائے پر رہتے ہوئے اپنے کام کو انجام دے رہا تھا۔ پولیس نے اس کے خلاف تبدیلی مذہب ایکٹ ۔2020 کے تحت مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا ہے اور جانچ شروع کر دی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں